Print this page

بیٹی گلدستہ گھرانہ

Rate this item
(0 votes)
بیٹی گلدستہ گھرانہ

تحریر: مظفر حسین کرمانی

اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ نعمتوں میں سے ایک عظیم نعمت بیٹی کا وجود ہے۔ پروردگار جب کسی انسان پر بہت مہربان اور اس کے لئے بہتری چاہتا ہے تو اسے بیٹی عنایت کرتا یے۔ بیٹیاں دراصل کسی بھی گھرانے کی رونق ہوتی ہیں، ان کے وجود بابرکت سے ہی گھر چہکتا و دمکتا ہے۔ اگر کسی گھر سے بیٹی کا وجود اٹھا لیا جائے تو وہ گھر ایک ویران عمارت کی مانند ہو جاتا ہے، کیونکہ کسی بھی گھر کو رونق بخشنے والی بیٹیاں ہیں۔ عموماً بیٹوں نے اپنی رونقیں باہر کی دنیا سے وابستہ کی ہوئی ہوتی ہیں، لیکن بیٹیوں کے لئے ان کا گھر ہی سب کچھ ہوتا یے۔ آپ نے مشاہدہ کیا ہوگا کہ بیٹیاں بہت کم عمری میں ہی گھر کے مسائل پر توجہ دینا اور ان کا ادراک کرنا شروع کر دیتی ہیں، انہیں حل کرنے کی جستجو اور کوشش میں ہوتی ہیں، جبکہ بیٹے بعض اوقات بڑے ہو کر بھی لاپرواہ اور ان مسائل کی بابت اس حد تک حساس نہیں ہوتے۔

اسلام نے بیٹیوں کو بہت عزت اور شرف سے نوازا ہے۔ اسلام سے قبل جاہلیت کے دور میں خواہ مشرق ہو یا مغرب، عورتوں کو بالکل عزت نہیں دی جاتی تھی، حتیٰ انہیں انسان تک نہیں سمجھا جاتا تھا۔ اسے آدھی مخلوق، منحوس، پلیدی کی علامت اور اس طرح کی دیگر خرافات لوگوں نے بنا رکھی تھیں، جس کی بنیاد پر کسی کے ہاں بیٹی پیدا ہو جائے تو وہ اپنے لئے بہت ہی شرم محسوس کرتا تھا، و چہ بسا انہیں زندہ دفن کر دیا جاتا تھا۔ اسلام نے آکر ان جاہلیت اور خرافاتی افکار کا خاتمہ کیا اور عورتوں و بیٹیوں کو وہ عزت اور مقام دیا، جو ان کے شایان شان یے۔ حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی ولادت پر جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو خبر دی گئی کہ انکے ہاں بیٹی ہوئی ہے تو آپ نے دیکھا کہ اصحاب کے چہرے اتر گئے ہیں، آپ نے ان کی طرف نگاہ کی اور ان کی اس حرکت پر مذمت کرتے ہوئے فرمایا "کیوں تمہیں اس خوشخبری سے کراہت محسوس ہو رہی ہے، بیٹی وہ پھول ہے کہ جس کی خوشبو کو میں سونگھوں گا و استشمام کرونگا اور اس کے رزق کا ذمہ بھی اللہ تعالیٰ نے خود لیا ہے۔"(من لا یحضر الفقیہ ج 3 ص 482)

رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آئمہ معصومین علیہم السلام سے بیٹیوں کی عظمت کے بارے میں متعدد احادیث و روایات منقول ہیں، جن میں بیٹیوں کو گھر کی برکت، گھر کا پھول، باقیات الصالحات، قرب خداوندی کا ذریعہ اور ماں باپ کے لئے باعث نجات عذاب آخرت قرار دیا گیا ہے۔ بیٹیوں کی اچھی تربیت اور انہیں تعلیم سے آراستہ کرنے والے کو بہت ہی اجر عظیم دینے کا وعدہ کیا گیا یے، حتیٰ رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جنت میں ایسے شخص کو اپنے نزدیک افراد میں شمار کیا ہے۔

Read 1666 times