Print this page

ماہ رمضان کے مشترکہ اعمال

Rate this item
(0 votes)
ماہ رمضان کے مشترکہ اعمال

ماہ رمضان کے مشترکہ اعمال

ان اعمال کی چار قسمیں ہیں

 

 

پہلی قسم:ماہِ رمضان میں شب روز کے اعمال

سید ابن طاؤس نے امام جعفر صادق اور امام موسیٰ کاظم +سے روایت کی ہے کہ انہوں نے فرمایا کہ پورے رمضان میں ہر فریضہ نماز کے بعد یہ دعا پڑھے:

اَللّٰهُمَّ ارْزُقْنِی حَجَّ بَیْتِکَ الْحَرامِ فِی عامِی هذَا وَفِی کُلِّ عامٍ مَا أَبْقَیْتَنِی فِی یُسْرٍ

اے معبود! اس سال اور آئندہ پوری زندگی مجھے اپنے بیت الحرام (کعبہ) کے حج کی توفیق فرما جب تک تو مجھے زندہ رکھے اپنی

مِنْکَ وَعافِیَةٍ وَسَعَةِ رِزْقٍ وَلاَ تُخْلِنِی مِنْ تِلْکَ الْمَواقِفِ الْکَرِیمَةِ وَالْمَشاهِدِ الشَّرِیفَةِ

طرف سے آسانی ، آرام اور وسعت رزق نصیب فرما مجھے ان بزرگی و کرامت والے مقامات اور مقدس پاکیزہ مزارات اور اپنے

وَزِیارَةِ قَبْرِ نَبِیِّکَ صَلَواتُکَ عَلَیْهِ وَ آلِهِ، وَفِی جَمِیعِ حَوائِجِ الدُّنْیا وَالاَْخِرَةِ فَکُنْ

نبیصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کریم کے سبز گنبد کی زیارت کرنے سے محروم نہ رکھ ان پر اور ان کی آل پر تیری رحمت ہو اور دنیا و آخرت سے متعلق میری تمام

لِی اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ فِیما تَقْضِی وَتُقَدِّرُ مِنْ الْاَمْرِ الْمَحْتُومِ فِی لَیْلَةِ الْقَدْرِ مِنَ

حاجات پوری فرما دے اے معبود! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ شب قدر میں تو جو یقینی امور طے فرماتا ہے اور جو محکم فیصلے کرتا ہے

الْقَضائِ الَّذِی لا یُرَدُّ وَلاَ یُبَدَّلُ أَنْ تَکْتُبَنِی مِنْ حُجَّاجِ بَیْتِکَ الْحَرامِ الْمَبْرُورِ

کہ جن میں کسی قسم کی رد و بدل نہیں ہوتی ان میں میرا نام اپنے بیت ﷲ (کعبہ) کا حج کرنے والوں میں لکھ دے کہ جن کا حج تمہیں

حَجُّهُمُ، الْمَشْکُورِ سَعْیُهُمُ، الْمَغْفُورِ ذُ نُوبُهُمُ، الْمُکَفَّرِ عَنْهُمْ سَیِّئاتُهُمْ، وَاجْعَلْ

منظور ہے اور ان کی سعی مقبول ہے ان کے گناہ بخشے گئے اور ان کی خطائیں مٹا دی گئیں ہیں اور اپنی قضائ و قدر

فِیما تَقْضِی وَتُقَدِّرُ أَنْ تُطِیلَ عُمْرِی وَتُوَسِّعَ عَلَیَّ رِزْقِی، وَتُؤَدِّیَ عَنِّی أَمانَتِی

میں میری عمر طولانی میری روزی و رزق کشادہ فرما اور مجھے ہر امانت اور ہر قرض ادا کرنے کی توفیق

وَدَیْنِی، آمِینَ رَبَّ الْعالَمِینَ اور نماز کے بعد یہ کہے:یَا عَلِیُّ یَا عَظِیمُ، یَا غَفُورُ یَا رَحِیمُ

دے ایسا ہی ہو اے جہانوں کے پالنے والے۔ اے بلند تر اے بزرگی والے اے بخشنے والے اے مہربان

أَنْتَ الرَّبُّ الْعَظِیمُ الَّذِی لَیْسَ کَمِثْلِهِ شَیْئٌ وَهُوَ السَّمِیعُ الْبَصِیرُ وَهذَا شَهْرٌ عَظَّمْتَهُ

تو ہی بڑائی والا پروردگار ہے کہ جس جیسی کوئی چیز نہیں اور وہ سننے دیکھنے والا ہے اور یہ وہ مہینہ ہے جسے تونے بزرگی دی عزت عطا کی

وَکَرَّمْتَهُ وَشَرَّفْتَهُ وَفَضَّلْتَهُ عَلَی الشُّهُورِ، وَهُوَ الشَّهْرُ الَّذِی فَرَضْتَ صِیامَهُ عَلَیَّ

بلندی بخشی اور سبھی مہینوں پر فضیلت عنایت کی ہے اور یہ وہ مہینہ ہے جس کے روزے تونے مجھ پر فرض کیئے ہیں

وَهُوَ شَهْرُ رَمَضانَ الَّذِی أَنْزَلْتَ فِیهِ الْقُرْآنَ هُدیً لِلنَّاسِ وَبَیِّناتٍ مِنَ الْهُدی

اور وہ ماہ مبارک رمضان ہے کہ جس میں تو نے قرآن اتارا ہے جو لوگوں کیلئے رہبر ہے اس میں ہدایت کی دلیلیں اور حق و باطل

وَالْفُرْقانِ وَجَعَلْتَ فِیهِ لَیْلَةَ الْقَدْرِ وَجَعَلْتَها خَیْراً مِنْ أَ لْفِ شَهْرٍ، فَیا ذَا الْمَنِّ وَلاَ

کی تفریق ہے تو نے اس مہینے میں شب قدر رکھی اور اسے ہزار مہینوں سے بہتر قرار دیا ہے پس اے احسان کرنے والے تجھ پر

یُمَنُّ عَلَیْکَ مُنَّ عَلَیَّ بِفَکاکِ رَقَبَتِی مِنَ النَّارِ فِی مَنْ تَمُنُّ عَلَیْهِ وَأَدْخِلْنِی الْجَنَّةَ

احسان نہیں کیا جا سکتا تو مجھ پر احسان فرما میری گردن آگ سے چھڑا کر ان کے ساتھ جن پر تونے احسان کیا اور مجھے داخل جنت

بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ

فرما اپنی رحمت سے اے سب سے زیادہ رحمت کرنے والے ۔

شیخ کفعمی نے مصباح و بلد الامین اور شیخ شہید نے اپنے مجموعہ میں رسول ﷲ سے نقل کیا ہے کہا آپ نے فرمایا: جو شخص رمضان المبارک میں ہر واجب نماز کے بعد یہ دعا پڑھے تو خدا وند اس کے قیامت تک کے گناہ معاف کر دے گا اور وہ دعا یہ ہے:

اَللّٰهُمَّ أَدْخِلْ عَلَی أَهْلِ الْقُبُورِ السُّرُورَ اَللّٰهُمَّ أَغْنِ کُلَّ فَقِیرٍ اَللّٰهُمَّ أَشْبِعْ کُلَّ جائِعٍ

اے معبود ! قبروں میں دفن شدہ لوگوں کو شادمانی عطا فرما اے معبود! ہر محتاج کو غنی بنا دے اے معبود! ہر بھوکے کو شکم سیر کر دے

اَللّٰهُمَّ اکْسُ کُلَّ عُرْیانٍ، اَللّٰهُمَّ اقْضِ دَیْنَ کُلِّ مَدِینٍ، اَللّٰهُمَّ فَرِّجْ عَنْ کُلِّ مَکْرُوبٍ

اے معبود! ہر عریان کو لباس پہنا دے اے معبود! ہر مقروض کا قرض ادا کر اے معبود! ہر مصیبت زدہ کو آسودگی عطا کر

اَللّٰهُمَّ رُدَّ کُلَّ غَرِیبٍ اَللّٰهُمَّ فُکَّ کُلَّ أَسِیرٍ اَللّٰهُمَّ أَصْلِحْ کُلَّ فاسِدٍ مِنْ أُمُورِ الْمُسْلِمِینَ

اے معبود! ہر مسافر کو وطن واپس لا اے معبود! ہر قیدی کو رہائی بخش دے اے معبود! مسلمانوں کے امور میں سے ہر بگاڑ کی اصلاح فرما دے

اَللّٰهُمَّ اشْفِ کُلَّ مَرِیضٍ اَللّٰهُمَّ سُدَّ فَقْرَنا بِغِناکَ اَللّٰهُمَّ غَیِّرْ سُوئَ حالِنا بِحُسْنِ حالِکَ

اے معبود! ہر مریض کو شفا عطا فرما اے معبود! اپنی ثروت سے ہماری محتاجی ختم کر دے اے معبود! ہماری بد حالی کو خوشحالی سے بدل

اَللّٰهُمَّ اقْضِ عَنَّا الدَّیْنَ وَأَغْنِنا مِنَ الْفَقْرِ، إنَّکَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ

دے اے معبود! ہمیں اپنے قرض ادا کرنے کی توفیق دے اور محتاجی سے بچا لے بے شک تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے۔

کافی میں شیخ کلینیرحمه‌الله نے ابو بصیر سے روایت کی ہے کہ امام جعفر صادق -ماہ مبارک رمضان میں یہ دعا پڑھا کرتے تھے ۔

اَللّٰهُمَّ إنِّی بِکَ وَمِنْکَ أَطْلُبُ حاجَتِی، وَمَنْ طَلَبَ حاجَةً إلَی النَّاسِ فَ إنِّی لاَ أَطْلُبُ

اے معبود! میں تیرے ہی ذریعے تجھ سے اپنی حاجت طلب کرتاہوں جو لوگوں سے طلب حاجت کرتا ہے کیا کرے پس میں تیرے

حاجَتِی إلاَّ مِنْکَ وَحْدَکَ لا شَرِیکَ لَکَ وَأَسْأَ لُکَ بِفَضْلِکَ وَرِضْوانِکَ أَنْ تُصَلِّیَ

سوا کسی سے طلب حاجت نہیں کرتا تو یکتا ہے تیرا کوئی شریک نہیں اور سوال کرتا ہوں تجھ سے بواسطہ تیری عطا و مہربانی کے یہ کہ

عَلَی مُحَمَّدٍ وَأَهْلِ بَیْتِهِ وَأَنْ تَجْعَلَ لِی فِی عامِی هذَا إلی بَیْتِکَ الْحَرامِ سَبِیلاً حِجَّةً

حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ان کے اہلبعليه‌السلام یت پر رحمت نازل فرما اور میرے لئے اسی سال میں اپنے محترم گھر کعبہ پہنچنے کا وسیلہ بنا دے وہاں مجھے حج

مَبْرُورَةً مُتَقَبَّلَةً زاکِیةً خالِصَةً لَکَ تَقَرُّ بِها عَیْنِی وَتَرْفَعُ بِها دَرَجَتِی، وَتَرْزُقَنِی أَنْ

نصیب کر جو درست مقبول پاکیزہ اور خاص تیرے ہی لئے ہو اس سے میری آنکھیں ٹھنڈی کر اور میرے درجے بلند فرما مجھے توفیق

أَغُضَّ بَصَرِی وَأَنْ أَحْفَظَ فَرْجِی وَأَنْ أَکُفَّ بِها عَنْ جَمِیعِ مَحارِمِکَ حَتَّی لاَ یَکُونَ

دے کہ حیا سے آنکھیں نیچی رکھوں اپنی شرمگاہ کی حفاظت کروں اور تیری حرام کردہ ہر چیز سے بچ کے رہوں یہاں تک کہ میرے

شَیْئٌ آثَرَ عِنْدِی مِنْ طاعَتِکَ وَخَشْیَتِکَ وَالْعَمَلِ بِما أَحْبَبْتَ وَالتَّرْکِ لِما کَرِهْتَ وَنَهَیْتَ

نزدیک تیری فرمانبرداری اور تیرے خوف سے عزیز تر کوئی چیز نہ ہو جس چیز کو تو پسند کرتا ہے اس پر عمل کروں اور جسے تو نے نا پسند کیا

عَنْهُ وَاجْعَلْ ذلِکَ فِی یُسْرٍ وَیَسارٍ وَعافِیَةٍ وَمَا أَنْعَمْتَ بِهِ عَلَیَّ،

اور اس سے روکا ہے اسے چھوڑ دوں اور یہ اس طرح ہو کہ اس میں آسانی فروانی و تندرستی ہو اور اس کے ساتھ جو بھی نعمت تو مجھے عطا

وَأَسْأَلُکَ أَنْ تَجْعَلَ وَفاتِی قَتْلاً فِی سَبِیلِکَ تَحْتَ رایَةِ نَبِیِّکَ مَعَ أَوْ لِیائِکَ،

کرے۔ اور تجھ سے سوالی ہوں کہ میری موت کو ایسا قرار دے گویا میں تیری راہ میں تیرے نبیصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے جھنڈے تلے قتل ہوا ہو تیرے

وَأَسْأَلُکَ أَنْ تَقْتُلَ بِی أَعْدائَکَ وَأَعْدائَ رَسُو لِکَ، وَأَسْأَ لُکَ أَنْ تُکْرِمَنِی

دوستوں کے ہمراہ اور سوال کرتا ہوں مجھے توفیق دے کہ میں تیرے اور تیرے رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے دشمنوں کو قتل کروں اور سوال کرتا ہوں کہ تو

بِهَوانِ مَنْ شِئْتَ مِنْ خَلْقِکَ وَلاَ تُهِنِّی بِکَرامَةِ أَحَدٍ مِنْ أَوْ لِیائِکَ

اپنی مخلوق میں سے جس کی خواری سے چاہے مجھے عزت دے لیکن اپنے پیاروں میں سے کسی کی عزت کے مقابل مجھے ذلیل نہ فرما۔

اَللّٰهُمَّ اجْعَلْ لِی مَعَ الرَّسُولِ سَبِیلاً، حَسْبِیَ ﷲ، مَا شَائَ ﷲ

اے معبود! حضرت رسول کے ساتھ میرا رابطہ قائم فرما کافی ہے میرے لئے ﷲ جو ﷲ چاہے وہی ہوگا۔

مؤلف کہتے ہیں کہ اس دعا کو دعائے حج کہا جاتا ہے سید نے اپنی کتاب اقبال میں امام جعفر صادق -سے روایت کی ہے کہ ماہ رمضان کی راتوں میں بعد از مغرب یہ دعا پڑھے کفعمی نے بلد الامین میں فرمایا ہے کہ ماہ مبارک رمضان میں ہر روز اور اس مہینے کی پہلی رات اس دعا کا پڑھنا مستحب ہے نیز مقنع میں شیخ مفیدرحمه‌الله نے یہ دعاخصوصاً رمضان کی پہلی رات بعد از مغرب پڑھنے کیلئے نقل فرمائی ہے ۔

یا د رہے کہ ماہ رمضان کے دنوں اور راتوں میں بہترین عمل تلاوت قرآن پاک ہے پس اس مہینے میں بکثرت تلاوت قرآن کرے کیونکہ قرآن اسی ماہ میں نازل ہوا ہے۔ روایت ہے کہ ہر چیز کیلئے بہار ہوتا ہے اور قرآن کی بہار ماہ رمضان ہے دیگر مہینوں میں سے ہر ایک میں ایک ختم قرآن سنت ہے اور کم از کم چھ دن میں ختم قرآن مستحب ہے لیکن ماہ رمضان مبارک میں ہر تین روز میں ایک ختم قرآن سنت ہے اور اگر ہر روز پورا قرآن ختم کرے تو اور بہتر ہے علامہ مجلسیرحمه‌الله نے فرمایا کہ آئمہ ٪میں سے چند ایک اس ماہ مبارک میں چالیس قرآن ختم فرماتے تھے بلکہ اس سے بھی زیادہ مرتبہ قرآن ختم کر لیا کرتے تھے۔ اگر ختم قرآن کا ثواب چہاردہ معصومین ٪میں سے کسی معصوم -کی روح پاک کو ہدیہ کر دے تو اسکا ثواب دگنا ہو جاتا ہے ایک روایت میں ہے کہ اس شخص کا اجر روز قیامت ان معصومعليه‌السلام کی رفاقت ہے۔

اس ماہ میں بکثرت دعا و صلوات پڑھے اور بہت زیادہ استغفار کرے نیز لاَاِلَہَ اِلاَّﷲ کا بہت ورد کرے روایت میں ہے کہ امام سجاد-ماہ رمضان میں دعا، تسبیح، تکبیر اور استغفار کے سوا کوئی اور بات نہ کرتے تھے پس اس مہینے میں دن رات کی عبادات اور نوافل کا خاص اہتمام کرے

 

 

دوسری قسم : ماہ رمضان کی راتوں کے اعمال

ان میں سے چند ایک امور ہیں :

( ۱ ) افطار: نماز عشائ کے بعد افطار کرنا مستحب ہے مگر یہ کہ کمزوری زیادہ ہو یا افطار میں کوئی شخص اس کا منتظر ہو ۔

( ۲ ) حرام اور مشکوک چیزوں سے افطار نہ کرے بلکہ اس کیلئے حلال و پاکیزہ چیزیں استعمال کرے حلال خرما سے افطار کرے تا کہ اس کی نماز کا ثواب چار سو گنا ہو جائے پانی، تازہ کھجوراور دودھ، حلوہ، مٹھائی اور گرم پانی میں سے جس چیز سے افطار کرے بہتر ہے۔

( ۳ ) افطار کے وقت جو دعائیں وارد ہیں وہ پڑھے یا ان میں سے مشہور دعا پڑھے تا کہ اسے ساری دنیا کے روزہ داروں جتنا ثواب حاصل ہو اور وہ دعا یہ ہے:

اَللَّهُمَّ لَکَ صُمْتُ وَ عَلٰی رِزْقِکَ اَفْطَرْتُ وَ عَلَیْکَ تَوَکَّلْتُ

اے اللہ! تیرے لیے روزہ رکھتا ہوں تیرے رزق سے افطار کرتا ہوں اور تجھی پر بھروسہ کرتا ہوں

اگر دعااَللَّهُمَّ رَبَّ النُّوْرِ الْعَظِیْمِ پڑھے کہ جو سید اور کفعمی دونوںنے نقل کی ہے تو اس کی بڑی

اے اللہ! اے عظیم نور کے رب

فضیلت ہے، روایت میں ہے کہ امیرالمؤمنین -بوقت افطار یہ دعا پڑھتے تھے:

بِسْمِ ﷲ اَللَّهُمَّ لَکَ صُمْنَا وَعَلٰی رِزْقِکَ اَفْطَرْنَا فَتَقَبَّلْ مِنَّااِنَّکَ اَنْتَ السّمِیْعُ الْعَلِیْمُ

خدا کے نام سے اے اللہ! ہم نے تیرے لیے روزہ رکھا تیرے رزق سے افطار کیا پس اسے ہماری طرف سے قبول فرما بے شک تو سننے والا جاننے والا ہے

( ۴ ) پہلا لقمہ اٹھاتے وقت یہ دعا پڑھے تا کہ اس کے گناہ بخشے جائیں:

بِسْمِ ﷲ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ یَا وَاسِعَ الْمَغْفِرَةِ اِغْفِرْلِیْ

خدا کے نام سے شروع کرتا ہوں جو رحمن و رحیم ہے اے وسیع مغفرت والے مجھے بخش دے۔

روایت میں ہے کہ ماہِ رمضان کی ہر شام ایک لاکھ انسانوں کو جہنم کی آگ سے آزاد کیا جاتا ہے لہذا دعا کرے کہ وہ بھی ان میں سے ایک ہو۔

( ۵ ) افطار کے وقت سورہإنَّا أَ نْزَلْنَاهُ فِی لَیْلَةِ الْقَدْر . پڑھے۔

( ۶ ) افطار کے وقت صدقہ دے اور دیگر مومنوں کا روزہ افطار کرائے چاہے چند کھجوریں یا پانی سے ہی کیوں نہ ہو، رسول اللہ سے روایت ہے کہ جو شخص کسی کا روزہ افطار کرائے تو اس کو بھی روزہ دار کے برابر ثواب ملے گا جب کہ اس روزہ دار کے ثواب میں کچھ کمی نہ ہوگی۔ نیز اس طعام کی قوّت سے افطار کرنے والا جو نیکی کرے گا اس کا ثواب افطار کرانے والے کو بھی ملے گا۔

علامہ حلیرحمه‌الله نے رسالہ سعدیہ میں امام جعفر صادق - سے نقل کیا ہے کہ حضرت نے فرمایا: جو شخص اپنے مومن بھائی کا روزہ افطار کرائے اس کو تیس غلام آزاد کرنے کا ثواب ملے گا اور خدا کے ہاں اس کی ایک دعا بھی قبول ہوگی۔

( ۷ ) روایت میں ہے کہ ماہِ رمضان کی ہر رات ایک ہزار مرتبہ سورہ انزلناہ پڑھے۔

( ۸ ) اگر ممکن ہو تو ہر رات سو مرتبہ سورہ حم ٓدخان پڑھے۔

( ۹ ) سید نے روایت کی ہے کہ جو شخص ماہ رمضان کی ہر رات یہ دعا پڑھے تو اس کے چالیس سال کے گناہ معاف ہوجائیں گے وہ دعا یہ ہے:

اَللّٰهُمَّ رَبَّ شَهْرِ رَمْضانَ الَّذِی أَ نْزَلْتَ فِیهِ الْقُرْآنَ وَافْتَرَضْتَ عَلَی عِبادِکَ فِیهِ الصِّیامَ

اے اللہ! اے ماہ رمضان کے پروردگار کہ جس میں تو نے قرآن کریم نازل فرمایا اور اپنے بندوں پر اس ماہ میں روزے رکھنا فرض کیے

صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَارْزُقْنِی حَجَّ بَیْتِکَ الْحَرامِ فِی عامِی هذَا وَفِی کُلِّ

محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل فرما اور مجھے اسی سال اپنے بیت الحرام (کعبہ) کا حج نصیب فرما اور آئندہ سالوں میں بھی اور میرے

عامٍ وَاغْفِر لِی تِلْکَ الذُّنُوبَ الْعِظامَ، فَ إنَّهُ لاَ یَغْفِرُها غَیْرُکَ یَا رَحْمنُ یَا عَلاَّمُ ۔

اب تک کے تمام گناہان کبیرہ معاف کردے کیونکہ سوائے تیرے انہیںکوئی معاف نہیں کرسکتا اے زیادہ رحم والے اے زیادہ علم والے

(۱۰) ہر روز نماز مغرب کے بعد دعائ حج پڑھے جو قبل ازیں پہلی قسم میں نقل ہوچکی ہے۔

( ۱۱ ) ماہ رمضان کی ہر رات یہ دعا پڑھے:

 

 

دعائ افتتاح

اَللّٰهُمَّ إنِّی أَ فْتَتِحُ الثَّنائَ بِحَمْدِکَ وَأَ نْتَ مُسَدِّدٌ لِلصَّوابِ بِمَنِّکَ وَأَیْقَنْتُ أَنَّکَ أَنْتَ

اے معبود! تیری حمد کے ذریعے تیری تعریف کا آغاز کرتا ہوں اور تو اپنے احسان سے راہ راست دکھانے والا ہے اور مجھے یقین ہے

أَرْحَمُ الرَّاحِمِینَ فِی مَوْضِعِ الْعَفْوِ وَالرَّحْمَةِ وَأَشَدُّ الْمُعاقِبِینَ فِی مَوْضِعِ النَّکالِ

کہ تو معافی دینے مہربانی کرنے کے مقام پر سب سے بڑھ کر رحم و کرم کرنے والا ہے اور شکنجہ و عذاب کے موقع پر سب سے سخت

وَالنَّقِمَةِ، وَأَعْظَمُ الْمُتَجَبِّرِینَ فِی مَوْضِعِ الْکِبْرِیائِ وَالْعَظَمَةِ اَللّٰهُمَّ أَذِنْتَ لِی فِی

عذاب دینے والا ہے اور بڑائی اور بزرگی کے مقام پر تو تمام قاہروں اور جابروں سے بڑھا ہوا ہے اے ﷲ ! تو نے مجھے اجازت

دُعائِکَ وَمَسْأَلَتِکَ فَاسْمَعْ یَا سَمِیعُ مِدْحَتِی وَأَجِبْ یَا رَحِیمُ دَعْوَتِی وَأَقِلْ یَا غَفُورُ

دے رکھی ہے کہ تجھ سے دعا و سوال کروں پس اے سننے والے اپنی یہ تعریف سن اور اے مہربان میری دعا قبول فرما اے بخشنے والے

عَثْرَتِی، فَکَمْ یَا إلهِی مِنْ کُرْبَةٍ قَدْ فَرَّجْتَها، وَهُمُومٍ قَدْ کَشَفْتَها، وَعَثْرَةٍ قَدْ أَ قَلْتَها

میری خطا معاف کرپس اے میرے معبود ! کتنی ہی مصیبتوں کو تو نے دور کیا اور کتنے ہی اندیشوں کو ہٹایا اور خطاؤں سے در گزر کی

وَرَحْمَةٍ قَدْ نَشَرْتَها وَحَلْقَةِ بَلائٍ قَدْ فَکَکْتَها؟ الْحَمْدُ لِلّٰهِِ الَّذِی لَمْ یَتَّخِذْ صاحِبَةً وَلاَ

رحمت کو عام کیا اور بلاؤں کے گھیرے کو توڑا اور رہائی دی حمد اس ﷲ کیلئے ہے جس نے نہ کسی کو اپنی زوجہ بنایا اور نہ کسی کو

وَلَداً وَلَمْ یَکُنْ لَهُ شَرِیکٌ فِی الْمُلْکِ وَلَمْ یَکُنْ لَهُ وَ لِیٌّ مِنَ الذُّلِّ وَکَبِّرْهُ تَکْبِیراً

اپنا بیٹا بنایا نہ ہی سلطنت میں اس کا کوئی شریک ہے اور نہ وہ عاجز ہے کہ کوئی اس کا سر پرست ہو اس کی بڑائی بیان کرو بہت بڑائی

الْحَمْدُ لِلّٰهِِ بِجَمِیعِ مَحامِدِهِ کُلِّها عَلَی جَمِیعِ نِعَمِهِ کُلِّها الْحَمْدُ لِلّٰهِِ الَّذِی لاَ مُضادَّ لَهُ

حمد ﷲ ہی کیلئے ہے اس کی تمام خوبیوں اور اس کی ساری نعمتوں کے ساتھ حمد اس ﷲکیلئے ہے جس کی حکومت میں

فِی مُلْکِهِ، وَلاَ مُنازِعَ لَهُ فِی أَمْرِهِ الْحَمْدُ لِلّٰهِِ الَّذِی لاَ شَرِیکَ لَهُ فِی خَلْقِهِ، وَلاَ

اس کا کوئی مخالف نہیں نہ اس کے حکم میں کوئی رکاوٹ ڈالنے والا ہے حمد اس ﷲ کیلئے ہے جس کی آفرینش میں کوئی اس کا شریک نہیں

شَبِیهَ لَهُ فِی عَظَمَتِهِ الْحَمْدُ لِلّٰهِِ الْفاشِی فِی الْخَلْقِ أَمْرُهُ وَحَمْدُهُ، الظَّاهِرِ بِالْکَرَمِ

اور اسکی بڑائی میں کوئی اس جیسا نہیں حمد اس ﷲ کیلئے ہے کہ جسکا حکم اور حمد خلق میں آشکار ہے اس کی شان اس کی بخشش کے ساتھ

مَجْدُهُ، الْباسِطِ بِالْجُودِ یَدَهُ، الَّذِی لاَ تَنْقُصُ خَزائِنُهُ، وَلاَ تَزِیدُهُ کَثْرَةُ الْعَطائِ

ظاہر ہے بن مانگے دینے میں اس کا ہاتھ کھلا ہے وہی ہے جس کے خزانہ نے کم نہیں ہوتے اور کثرت کے ساتھ عطا کرنے سے اس

إلاَّ جُوداً وَکَرَماً إنَّهُ هُوَ الْعَزِیزُ الْوَهَّابُ اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ قَلِیلاً مِنْ

کی بخشش اور سخاوت میں اضافہ ہوتا ہے کیونکہ وہ زبردست عطا کرنے والا ہے اے معبود! میں سوال کرتا ہوں تجھ سے بہت میں سے

کَثِیرٍ، مَعَ حاجَةٍ بِی إلَیْهِ عَظِیمَةٍ وَغِناکَ عَنْهُ قَدِیمٌ وَهُوَ عِنْدِی کَثِیرٌ، وَهُوَ عَلَیْکَ

تھوڑے کا جبکہ مجھے اس کی بہت زیادہ حاجت ہے اور تو ہمیشہ اس سے بے نیاز ہے وہ نعمت میرے لیئے بہت بڑی ہے اور تیرے

سَهْلٌ یَسِیرٌ اَللّٰهُمَّ إنَّ عَفْوَکَ عَنْ ذَ نْبِی، وَتَجاوُزَکَ عَنْ خَطِیئَتِی، وَصَفْحَکَ عَنْ

لئے اس کا دینا آسان ہے اے معبود! بے شک تیرا میرے گناہ کو معاف کرنا میری خطا سے تیری در گزر میرے ستم سے تیری چشم

ظُلْمِی وَسَِتْرَکَ عَلَی قَبِیحِ عَمَلِی، وَحِلْمَکَ عَنْ کَثِیرِجُرْمِی عِنْدَ مَا کانَ مِنْ خَطَ إی

پوشی میرے برے عمل کی پردہ پوشی میرے بہت سے جرائم پر تیری برد باری ہے جبکہ ان میں سے بعض بھول کر اور بعض میں نے جان

وَعَمْدِی أَطْمَعَنِی فِی أَنْ أَسْأَلَکَ مَا لاَ أَسْتَوْجِبُهُ مِنْکَ الَّذِی رَزَقْتَنِی مِنْ رَحْمَتِکَ

بوجھ کر کئے ہیں تب بھی اس سے مجھے طمع ہوئی کہ میں تجھ سے وہ مانگوں جس کا میں حقدار نہیں چنانچہ تو نے اپنی رحمت سے مجھے روزی

وَأَرَیْتَنِی مِنْ قُدْرَتِکَ وَعَرَّفْتَنِی مِنْ إجابَتِکَ فَصِرْتُ أَدْعُوکَ آمِناً وَأَسْأَلُکَ

دی اور اپنی قدرت کے کرشمے دکھائے قبولیت کی پہچان کرائی پس اب میں با امن ہوکر تجھے پکارتا ہوں اور سوال کرتا ہوں

مُسْتَأْنِساً لاَ خائِفاً وَلاَ وَجِلاً، مُدِلاًّ عَلَیْکَ فِیما قَصَدْتُ فِیهِ إلَیْکَ، فَ إنْ أَبْطَأَ عَنِّی

الفت سے نہ ڈرتے اور گھبراتے ہوئے اور مجھے ناز ہے کہ اس بارے میں تیری بارگاہ میں آیا ہوں پس اگر تو نے قبولیت میں دیر کی تو

عَتَبْتُ بِجَهْلِی عَلَیْکَ وَلَعَلَّ الَّذِی أَبْطَأَ عَنِّی هُوَ خَیْرٌ لِی لِعِلْمِکَ بِعاقِبَةِ الاَُْمُورِ، فَلَمْ

میں بوجہ نادانی تجھ سے شکوہ کروں گا اگر چہ وہ تاخیر کاموں کے نتائج سے متعلق تیرے علم میں میرے لیے بہتری کی حامل ہو پس میں

أَرَ مَوْلیً کَرِیماً أَصْبَرَ عَلَی عَبْدٍ لَئِیمٍ مِنْکَ عَلَیَّ، یَا رَبِّ ، إنَّکَ تَدْعُونِی فَأُوَلِّی عَنْکَ

نے تیرے سوا کوئی مولا نہیں دیکھا جو میرے جیسے پست بندے پر مہربان و صابر ہو۔ اے پروردگار! تو مجھے پکارتا ہے تو میں تجھ سے

وَتَتَحَبَّبُ إلَیَّ فأَتَبَغَّضُ إلَیْکَ، وَتَتَوَدَّدُ إلَیَّ فَلاَ أَقْبَلُ مِنْکَ کَأَنَّ لِیَ التَّطَوُّلَ عَلَیْکَ

منہ موڑتا ہوں تو مجھ سے محبت کرتا ہے میں تجھ سے خفگی کرتا ہوں تو میرے ساتھ الفت کرتا ہے میں بے رخی کرتا ہوں جیسے کہ میرا تجھ پر

فَلَمْ یَمْنَعْکَ ذلِکَ مِنَ الرَّحْمَةِ لِی وَالْاِحْسانِ إلَیَّ وَالتَّفَضُّلِ عَلَیَّ بِجُودِکَ وَکَرَمِکَ

کوئی احسان رہا ہو تو بھی میرا یہ طرز عمل تجھے مجھ پر رحمت فرمانے اور مجھ پر اپنی عطا و بخشش کیساتھ فضل و احسان کرنے سے باز نہیں

فَارْحَمْ عَبْدَکَ الْجاهِلَ وَجُدْ عَلَیْهِ بِفَضْلِ إحْسانِکَ إنَّکَ جَوادٌ کَرِیمٌ الْحَمْدُ

رکھتا پس اپنے اس نادان بندے پر رحم کر اور اس پر اپنے فضل و احسان سے سخاوت فرما بے شک تو بہت دینے والا سخی ہے حمد ہے اس

لِلّٰهِِ مالِکِ الْمُلْکِ، مُجْرِی الْفُلْکِ، مُسَخِّرِ الرِّیاحِ، فالِقِ الْاِصْباحِ، دَیَّانِ الدِّینِ، رَبِّ

اللہ کے لیے جو سلطنت کا مالک کشتی کو رواں کرنیوالا ہواؤں کو قابو رکھنے والا صبح کو روشن کرنے والا او رقیامت میں جزا دینے والا

الْعالَمِینَ الْحَمْدُ لِلّٰهِِ عَلی حِلْمِهِ بَعْدَ عِلْمِهِ، وَالْحَمْدُ لِلّٰهِِ عَلَی عَفْوِهِ بَعْدَ قُدْرَتِهِ

جہانوں کا پروردگار ہے حمد ہے اللہ کی کہ جانتے ہوئے بھی بردباری سے کام لیتا ہے اورحمد ہے اس اللہ کی جو قوت کے باوجود معاف

وَالْحَمْدُ لِلّٰهِِ عَلَی طُولِ أَناتِهِ فِی غَضَبِهِ وَهُوَ قادِرٌ عَلَی مَا یُرِیدُ الْحَمْدُ لِلّٰهِِ خالِقِ

کرتا ہے اور حمد ہے اس اللہ کی جو حالت غضب میں بھی بڑا بردبار ہے اور وہ جو چاہے اسے کرگزرنے کی طاقت رکھتا ہے حمد ہے اس

الْخَلْقِ، باسِطِ الرِّزْقِ، فالِقِ الْاِصْباحِ، ذِی الْجَلالِ وَالْاِکْرامِ وَالْفَضْلِ وَالْاِنْعامِ

اللہ کی جو مخلوق کو پیدا کرنیوالا روزی کشادہ کرنیوالا صبح کو روشنی بخشنے والا صاحب جلالت و کرم اور فضل و نعمت کا مالک ہے

الَّذِی بَعُدَ فَلا یُریٰ، وَقَرُبَ فَشَهِدَ النَّجْویٰ، تَبارَکَ وَتَعالی الْحَمْدُ لِلّٰهِِ الَّذِی لَیْسَ

جو ایسا دور ہے کہ نظر نہیںآتا اور اتنا قریب ہے کہ سرگوشی کو بھی جانتا ہے وہ مبارک اور برتر ہے حمد ہے اس ﷲ کی جس کا ہمسر نہیں جو

لَهُ مُنازِعٌ یُعادِلُهُ، وَلاَ شَبِیهٌ یُشاکِلُهُ، وَلاَ ظَهِیرٌ یُعاضِدُهُ، قَهَرَ بِعِزَّتِهِ الْاَعِزَّائَ

جو اس سے جھگڑا کرے نہ کوئی اس جیسا ہے کہ اس کاہمشکل ہو نہ کوئی اس کا مددگار و ہمکار ہے وہ اپنی عزت میں سب عزت والوں پر

وَتَواضَعَ لِعَظَمَتِهِ الْعُظَمائُ، فَبَلَغَ بِقُدْرَتِهِ مَا یَشائُ الْحَمْدُ لِلّٰهِِ الَّذِی یُجِیبُنِی حِینَ

غالب ہے اور سبھی عظمت والے اس کی عظمت کے آگے جھکتے ہیں وہ جو چاہے اس پر قادر ہے حمد ہے اللہ کی جسے پکارتا ہوں تو وہ

أُنادِیهِ، وَیَسْتُرُ عَلَیَّ کُلَّ عَوْرَةٍ وَأَ نَا أَعْصِیهِ، وَیُعَظِّمُ النِّعْمَةَ عَلَیَّ فَلاَ أُجازِیهِ

جواب دیتا ہے اور میری برائی کی پردہ پوشی کرتا ہے میںاسکی نافرمانی کرتا ہوں تو بھی مجھے بڑی بڑی نعمتیں دیتا ہے کہ جن کا بدلہ میں

فَکَمْ مِنْ مَوْهِبَةٍ هَنِیئةٍ قَدْ أَعْطانِی، وَعَظِیمَةٍ مَخُوفَةٍ قَدْ کَفانِی، وَبَهْجَةٍ مُو نِقَةٍ

اسے نہیں دیتا پس اس نے مجھ پر کتنی ہی خوشگوار عنایتیں اوربخششیں کی ہیں کتنی ہی خطرناک آفتوں سے مجھے بچالیا ہے کئی حیرت انگیز

قَدْ أَرانِی فَأُ ثْنِی عَلَیْهِ حامِداً، وَأَذْکُرُهُ مُسَبِّحاً الْحَمْدُ لِلّٰهِِ الَّذِی لاَ یُهْتَکُ حِجابُهُ

خوشیاں مجھے دکھائی ہیں پس ان پر اس کی حمد و ثنا کرتا ہوں اور لگاتار اس کا نام لیتا ہوں حمد ہے اللہ کی جس کا پردہ ہٹایا نہیںجاسکتا

وَلاَ یُغْلَقُ بابُهُ، وَلاَ یُرَدُّ سائِلُهُ، وَلاَ یُخَیَّبُ آمِلُهُ الْحَمْدُ لِلّٰهِِ الَّذِی یُؤْمِنُ الْخائِفِینَ

اس کا در رحمت بند نہیں ہوتا اس کا سائل خالی نہیں جاتا اور اس کا امیدوار مایوس نہیں ہوتا حمد ہے اللہ کی جو ڈرنے والوں کو پناہ دیتا ہے

وَیُنَجِّی الصَّالِحِینَ، وَیَرْفَعُ الْمُسْتَضْعَفِینَ، وَیَضَعُ الْمُسْتَکْبِرِینَ، وَیُهْلِکُ مُلُوکاً

نیکوکاروں کو نجات دیتا ہے لوگوں کے دبائے ہوؤں کو ابھارتا ہے بڑا بننے والوں کو نیچا دکھاتا ہے بادشاہوں کو تباہ کرتا اور ان کی جگہ

وَیَسْتَخْلِفُ آخَرِینَ وَالْحَمْدُ لِلّٰهِِ قاصِمِ الْجَبَّارِینَ مُبِیرِ الظَّالِمِینَ، مُدْرِکِ الْهارِبِینَ

دوسروں کو لے آتا ہے۔ حمد ہے اللہ کی کہ وہ دھونسیوں کا زور توڑنے والا ظالموں کو برباد کرنے والا فریادیوں کو پہنچنے والا

نَکالِ الظَّالِمِینَ صَرِیخِ الْمُسْتَصْرِخِینَ مَوْضِعِ حاجاتِ الطَّالِبِینَ مُعْتَمَدِ الْمُؤْمِنِینَ

اور بے انصافوں کو سزا دینے والا ہے وہ دادخواہوں کا دادرس حاجات طلب کرنے والوں کا ٹھکانہ اور مومنوں کی ٹیک ہے

الْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِی مِنْ خَشْیَتِهِ تَرْعُدُ السَّمائُ وَسُکَّانُها، وَتَرْجُفُ الْاَرْضُ وَعُمَّارُها

حمد ہے اس اللہ کی جس کے خوف سے آسمان اور آسمان والے لرزتے ہیں زمین اور اس کے آبادکار دہل جاتے ہیں

وَتَمُوجُ الْبِحارُ وَمَنْ یَسْبَحُ فِی غَمَراتِها الْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِی هَدانا لِهذا وَمَا کُنَّا لِنَهْتَدِیَ

سمندر لرزتے ہیں اور وہ جو انکے پانیوں میں تیرتے ہیں حمد ہے اللہ کی جس نے ہمیں یہ راہ ہدایت دکھائی اور ہم ہرگز ہدایت نہ پاسکتے

لَوْلاَ أَنْ هَدَانا ﷲ الْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِی یَخْلُقُ وَلَمْ یُخْلَقْ، وَیَرْزُقُ وَلاَ یُرْزَقُ

اگر اللہ تعالیٰ ہمیں ہدایت نہ فرماتا حمد ہے اس اللہ کی جو خلق کرتا ہے اور وہ مخلوق نہیں وہ رزق دیتا ہے اور وہ مرزوق نہیں

وَیُطْعِمُ وَلاَ یُطْعَمُ وَیُمِیتُ الْاَحْیائَ وَیُحْیِی الْمَوْتی وَهُوَ حَیٌّ لاَ یَمُوتُ بِیَدِهِ الْخَیْرُ

وہ کھانا کھلاتا ہے اور کھاتا نہیں وہ زندوں کو مارتاہے اور مردوں کو زندہ کرتا ہے وہ ایسا زندہ ہے جسے موت نہیں بھلائی اسیکے ہاتھ میں ہے

وَهُوَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ عَبْدِکَ وَرَسُولِکَ وَأَمِینِکَ وَصَفِیِّکَ

اور وہ ہرچیز پر قدرت رکھتا ہے اے معبود! اپنی حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل فرما جو تیرے بندے تیرے رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم تیرے امانتدار تیرے

وَحَبِیبِکَ وَخِیَرَتِکَ مِنْ خَلْقِکَ وَحافِظِ سِرِّکَ، وَمُبَلِّغِ رِسالاتِکَ أَ فْضَلَ وَأَحْسَنَ

برگزیدہ تیرے حبیب اور تیری مخلوق میں سے تیرے پسندیدہ ہیں تیرے راز کے پاسدار ہیں اور تیرے پیغاموں کے پہنچانے

وَأَجْمَلَ وَأَکْمَلَ وَأَزْکی وَأَ نْمی وَأَطْیَبَ وَأَطْهَرَ وَأَسْنی وَأَکْثَرَ مَا صَلَّیْتَ

والے ہیں ان پر رحمت کر بہترین نیکوترین زیباترین کامل ترین روئیدہ ترین پاکیزہ ترین شفاف ترین روشن ترین اور تو نے جو بہت

وَبارَکْتَ وَتَرَحَّمْتَ وَتَحَنَّنْتَ وَسَلَّمْتَ عَلَی أَحَدٍ مِنْ عِبادِکَ وَأَ نْبِیائِکَ وَرُسُلِکَ

رحمت کی برکت دی نوازش کی مہربانی کی اور درود بھیجا اپنے بندوں میں اپنے نبیوں اپنے رسولوں اور اپنے برگزیدوں میں سے کسی

وَصِفْوَتِکَ وَأَهْلِ الْکَرامَةِ عَلَیْکَ مِنْ خَلْقِکَ اَللّٰهُمَّ وَصَلِّ عَلَی عَلِیٍّ أَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ

ایک پر اور جو تیرے ہاں بزرگی والے ہیں تیری مخلوق میں سے۔ اے معبود! امیرالمومنین علیعليه‌السلام پر رحمت فرما

وَوَصِیِّ رَسُولِ رَبِّ الْعالَمِینَ عَبْدِکَ وَوَ لِیِّکَ وَأَخِی رَسُولِکَ وَحُجَّتِکَ عَلَی خَلْقِکَ

جو جہانوں کے پروردگار کے رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے وصی ہیںتیرے بندے تیرے ولی تیرے رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے بھائی تیری مخلوق پر تیری

وَآیَتِکَ الْکُبْری، وَالنَّبَاََ الْعَظِیمِ، وَصَلِّ عَلَی الصِّدِّیقَةِ الطَّاهِرَةِ فاطِمَةَ سَیِّدَةِ نِسائِ

حجت تیری بہت بڑی نشانی اور بہت نبأ عظیم ہیں اور صدیقہ طاہرہ فاطمہ =پر رحمت فرما جو تمام جہانوں کی عورتوں کی

الْعالَمِینَ وَصَلِّ عَلَی سِبْطَیِ الرَّحْمَۃِ وَ إمامَیِ الْھُدی الْحَسَنِ وَالْحُسَیْنِ سَیِّدَیْ

سردار ہیں اور نبیصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم رحمت کے دو نواسوں اور ہدایت والے دو ائمہعليه‌السلام حسنعليه‌السلام و حسینعليه‌السلام پر رحمت فرما جو جنت کے

شَبابِ أَهْلِ الْجَنَّةِ وَصَلِّ عَلَی أَئِمَّةِ الْمُسْلِمِینِّ عَلِیِّ بْنِ الْحُسَیْنِ وَمُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ

جوانوں کے سید و سردار ہیں۔ اور مسلمانوں کے ائمہعليه‌السلام پر رحمت فرما کہ وہ علی زین العابدینعليه‌السلام محمد الباقرعليه‌السلام

وَجَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ وَمُوسَی بْنِ جَعْفَرٍ وَعَلِیِّ بْنِ مُوسی وَمُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ وَعَلِیِّ بْنِ

جعفر الصادقعليه‌السلام موسیٰ الکاظمعليه‌السلام علی الرضاعليه‌السلام محمد تقی الجوادعليه‌السلام علی نقیعليه‌السلام

مُحَمَّدٍ وَالْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ وَالْخَلَفِ الْهادِی الْمَهْدِیِّ حُجَجِکَ عَلَی عِبادِکَ وَأُمَنائِکَ

الہادیعليه‌السلام حسن العسکریعليه‌السلام اور بہترین سپوت ہادی المہدیعليه‌السلام ہیں جو تیرے بندوں پر تیری حجتیں اور تیرے شہروں

فِی بِلادِکَ صَلاةً کَثِیرَةً دائِمَةً اَللّٰهُمَّ وَصَلِّ عَلَی وَ لیِّ أَمْرِکَ الْقائِمِ الْمُؤَمَّلِ

میں تیرے امین ہیں ان پر رحمت فرما بہت بہت ہمیشہ ہمیشہ اے معبود اپنے ولی امر پر رحمت فرما کہ جو قائم، امیدگاہ

وَالْعَدْلِ الْمُنْتَظَرِ وَحُفَّهُ بِمَلائِکَتِکَ الْمُقَرَّبِینَ وَأَیِّدْهُ بِرُوحِ الْقُدُسِ یَا رَبَّ الْعالَمِینَ

عادل اور منتظر ہے اسکے گرد اپنے مقرب فرشتوں کا گھیرا لگادے اور روح القدس کے ذریعے اسکی تائید فرما اے جہانوں کے پروردگار

اَللّٰهُمَّ اجْعَلْهُ الدَّاعِیَ إلی کِتابِکَ وَالْقائِمَ بِدِینِکَ اسْتَخْلِفْهُ فِی الْاَرْضِ کَمَا اسْتَخْلَفْتَ

اے معبود! اسے اپنی کتاب کی طرف دعوت دینے والا اور اپنے دین کیلئے قائم قرار دے اسے زمین میںاپنا خلیفہ بنا جیسے ان کو خلیفہ

الَّذِینَ مِنْ قَبْلِهِ، مَکِّنْ لَهُ دِینَهُ الَّذِی ارْتَضَیْتَهُ لَهُ، أَبْدِلْهُ مِنْ بَعْدِ خَوْفِهِ أَمْناً یَعْبُدُکَ

بنایا جو اس سے پہلے ہو گزرے ہیں اپنے پسندیدہ دین کو اس کیلئے پائیدار بنادے اسکے خوف کے بعد اسے امن دے کہ وہ تیرا

لاَ یُشْرِکُ بِکَ شَیْئاً اَللّٰهُمَّ أَعِزَّهُ وَأَعْزِزْ بِهِ، وَانْصُرْهُ وَانْتَصِرْ بِهِ، وَانْصُرْهُ

عبادت گزار ہے کسی کو تیرا شریک نہیں بناتا۔ اے معبود! اسے معزز فرما اور اس کے ذریعے مجھے عزت دے میں اسکی مدد کرو اور اس

نَصْراً عَزِیزاً، وَافْتَحْ لَهُ فَتْحاً یَسِیراً، وَاجْعَلْ لَهُ مِنْ لَدُنْکَ سُلْطاناً نَصِیراً

کے ذریعے میری مدد فرما اسے باعزت مدد دے اور اسے آسانی کے ساتھ فتح دے اور اسے اپنی طرف سے قوت والا مددگار عطا فرما

اَللّٰهُمَّ أَظْهِرْ بِهِ دِینَکَ وَسُنَّةَ نَبِیِّکَ حَتَّی لاَ یَسْتَخْفِیَ بِشَیْئٍ مِنَ الْحَقِّ مَخافَةَ أَحَدٍ

اے معبود! اس کے ذریعے اپنے دین اور اپنے نبیصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی سنت کو ظاہر فرما یہاں تک کہ حق میں سے کوئی چیز مخلوق کے خوف سے مخفی و

مِنَ الْخَلْقِ اَللّٰهُمَّ إنَّا نَرْغَبُ إلَیْکَ فِی دَوْلَةٍ کَرِیمَةٍ تُعِزُّ بِهَا الْاِسْلامَ وَأَهْلَهُ

پوشیدہ نہ رہ جائے اے معبود! ہم ایسی برکت والی حکومت کی خاطر تیری طرف رغبت رکھتے ہیں جس سے تو اسلام و اہل اسلام کو قوت

وَتُذِلُّ بِهَا النِّفاقَ وَأَهْلَهُ، وَتَجْعَلُنا فِیها مِنَ الدُّعاةِ إلَی طاعَتِکَ، وَالْقادَةِ إلی

دے اور نفاق و اہل نفاق کو ذلیل کرے اور اس حکومت میں ہمیں اپنی اطاعت کیطرف بلانے والے اور اپنے راستے کیطرف رہنمائی

سَبِیلِکَ، وَتَرْزُقُنا بِها کَرامَةَ الدُّنْیا وَالاَْخِرَةِ اَللّٰهُمَّ مَا عَرَّفْتَنا مِنَ الْحَقِّ

کرنے والے قرار دے اور اس کے ذریعے ہمیں دنیا و آخرت کی عزت دے اے معبود! جس حق کی تو نے ہمیں معرفت کرائی اسکے

فَحَمِّلْناهُ، وَمَا قَصُرْنا عَنْهُ فَبَلِّغْناهُ اَللّٰهُمَّ الْمُمْ بِه شَعَثَنا، وَاشْعَبْ

تحمل کی توفیق دے اور جس سے ہم قاصر رہے اس تک پہنچادے اے معبود اسکے ذریعے ہم بکھروں کو جمع کردے اسکے ذریعے

بِهِ صَدْعَنا، وَارْتُقْ بِهِ فَتْقَنا، وَکَثِّرْ بِهِ قِلَّتَنا، وَأَعْزِزْ بِهِ ذِلَّتَنا، وَأَغْنِ بِهِ عائِلَنا

ہمارے جھگڑے ختم کر اور ہماری پریشانی دور فرما اسکے ذریعے ہماری قلت کوکثرت اور ذلت کو عزت میں بدل دے اسکے ذریعے

وَاقْضِ بِهِ عَنْ مُغْرَمِنا، وَاجْبُرْ بِهِ فَقْرَنا، وَسُدَّ بِهِ خَلَّتَنا، وَیَسِّرْ

ہمیں نادار سے تونگر بنا اور ہمارے قرض ادا کر دے اسکے ذریعے ہمارا فقر دور فرما دے ہماری حاجتیں پوری کر دے اور تنگی کو آسانی

بِهِ عُسْرَنا، وَبَیِّضْ بِهِ وُجُوهَنا، وَفُکَّ بِهِ أَسْرَنا، وَأَ نْجِحْ بِهِ طَلِبَتَنا، وَأَ نْجِزْ بِهِ

میں بدل دے اس کے ذریعے ہمارے چہرے روشن کر اور ہمارے قیدیوں کو رہائی دے اس کے ذریعے ہماری حاجات بر لا اور

مَواعِیدَنا، وَاسْتَجِبْ بِهِ دَعْوَتَنا، وَأَعْطِنا بِهِ سُؤْلَنا، وَبَلِّغْنا بِهِ مِنَ الدُّنْیا وَالاَْخِرَةِ

ہمارے وعدے نبھا دے اسکے ذریعے ہماری دعائیں قبول فرما اور ہمارے سوال پورے کر دے اس کے ذریعے دنیا و آخرت میں

آمالَنا، وَأَعْطِنا بِهِ فَوْقَ رَغْبَتِنا، یَا خَیْرَ الْمَسْؤُولِینَ، وَأَوْسَعَ

ہماری امیدیں پوری فرما اور ہمیں ہماری درخواست سے زیادہ عطا کر اے سوال کئے جانے والوں میں بہترین۔اور اے سب سے

الْمُعْطِینَ، اشْفِ بِهِ صُدُورَنا، وَأَذْهِبْ بِهِ غَیْظَ قُلُوبِنا، وَاهْدِنا بِهِ لِمَا اخْتُلِفَ فِیهِ

زیادہ عطا کرنے والے اس کے ذریعے ہمارے سینوں کو شفا دے اور ہمارے دلوں سے بغض و کینہ مٹا دیجس حق میں ہمارا

مِنَ الْحَقِّ بِ إذْنِکَ، إنَّکَ تَهْدِی مَنْ تَشائُ إلی صِراطٍ مُسْتَقِیمٍ، وَانْصُرْنا

اختلاف ہے اپنے حکم سے اس کے ذریعے ہمیں ہدایت فرما بے شک تو جسے چاہیسیدھے راستے کی طرف لے جاتا ہے اس کے

بِهِ عَلَی عَدُوِّکَ وَعَدُوِّنا إلهَ الْحَقِّ آمِینَ اَللّٰهُمَّ إنَّا نَشْکُو إلَیْکَ فَقْدَ

ذریعے اپنے اور ہمارے دشمن پر ہمیں غلبہ عطا فرما اے سچے خدا ایسا ہی ہو۔ اے معبود ! ہم شکایت کرتے ہیں تجھ سے اپنے نبیصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے

نَبِیِّنا صَلَواتُکَ عَلَیْهِ وَآلِهِ، وَغَیْبَةَ وَلِیِّنا، وَکَثْرَةَ عَدُوِّنا، وَقِلَّةَ عَدَدِنا،

اٹھ جانے کی کہ ان پر اور ان کی آلعليه‌السلام پر تیری رحمت ہو اور اپنے ولی کی پوشیدگی کی اور شاکی ہیں دشمنوں کی کثرت اور اپنی قلت تعداد

وَشِدَّةَ الْفِتَنِ بِنا، وَتَظاهُرَ الزَّمانِ عَلَیْنا، فَصَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِهِ، وَأَعِنَّا عَلی ذلِکَ

اور فتنوں کی سختی اور حوادث زمانہ کی یلغار کی شکایت کرتے ہیں پس محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ان کی آلعليه‌السلام پر رحمت فرما اور ہماری مدد فرما ان پر فتح کے ساتھ

بِفَتْحٍ مِنْکَ تُعَجِّلُهُ، وَبِضُرٍّ تَکْشِفُهُ، وَنَصْرٍ تُعِزُّهُ، وَسُلْطانِ حَقٍّ تُظْهِرُهُ، وَرَحْمَةٍ

اور اس میں جلدی کر کے تکلیف دور کردے نصرت سے عزت عطا کر حق کے غلبے کا اظہار فرما ایسی رحمت فرما جو ہم پر

مِنْکَ تُجَلِّلُناها، وَعافِیَةٍ مِنْکَ تُلْبِسُناها، بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ

سایہ کرے اور امن عطا کر جو ہمیں محفوظ بنا دے رحمت فرما اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔

 

(۱۲) ہر رات یہ دعا پڑھے :اَللّٰهُمَّ بِرَحْمَتِکَ فِی الصَّالِحِینَ فَأَدْخِلْنا وَفِی عِلِّیِّینَ فَارْفَعْنا

اے معبود ! اپنی رحمت سے ہمیں نیکوکاروں میں داخل فرما جنت علیین میں ہمارے درجے بلند فرما ہمیں چشمہ

وَبِکَأْسٍ مِنْ مَعِینٍ مِنْ عَیْنٍ سَلْسَبِیلٍ فَاسْقِنا وَمِنَ الْحُورِ الْعِینِ بِرَحْمَتِکَ فَزَوِّجْنا، وَمِنَ

سلسبیل کے خوشگوار جام سے سیراب فرما اپنی مہربانی سے حوران جنت کو ہماری بیویاں بنا اور ہمیشہ جوان رہنے والے

الْوِلْدانِ الْمُخَلَّدِینَ کَأَنَّهُمْ لُؤْلُؤٌ مَکْنُونٌ فَأَخْدِمْنا وَمِنْ ثِمارِ الْجَنَّةِ وَلُحُومِ الطَّیْرِ فَأَطْعِمْنا

لڑکے جو گویا چھپے موتی ہیں انہیں ہماری خدمت پر لگا جنت کے میوے اور وہاں کے پرندوں کا گوشت ہمیں کھلا

وَمِنْ ثِیابِ السُّنْدُسِ وَالْحَرِیرِ وَالْاِسْتَبْرَقِ فَأَلْبِسْنا، وَلَیْلَةَ الْقَدْرِ، وَحَجَّ بَیْتِکَ

اور ہمیں سندس ابریشم اور چمکیلے کپڑوں کے بنے ہوئے لباس پہنا ہمیں شب قدر عطا کر اپنے بیت ﷲ (کعبہ) کے حج کی

الْحَرامِ وَقَتْلاً فِی سَبِیلِکَ فَوَفِّقْ لَنا، وَصالِحَ الدُّعائِ وَالْمَسْأَلَةِ فَاسْتَجِبْ لَنا،وَ إذا

توفیق دے اور اپنی راہ میں شہادت نصیب کر دے ہماری نیک دعاؤں اور اچھی حاجتوں کو پورا فرما دے اور جب

جَمَعْتَ الْاَوَّلِینَ وَالاَْخِرِینَ یَوْمَ الْقِیامَةِ فَارْحَمْنا، وَبَرائَةً مِنَ النَّارِ فَاکْتُبْ لَنا

قیامت کے روز تو اگلے پچھلوں کو اکٹھا کرے تو ہم پر رحم فرما ہمارے لئے جہنم سے خلاصی لاز می کردے

وَفِی جَهَنَّمَ فَلا تَغُلَّنا، وَفِی عَذابِکَ وَهَوانِکَ فَلا تَبْتَلِنا، وَمِنَ الزَّقُّومِ وَالضَّرِیعِ فَلا

ہمیں اس میں نہ ڈال ہمیں اپنے عذاب اور ذلت میں نہ پھنسا اور ہمیں تھوہر اور زہریلی گھاس

تُطْعِمْنا وَمَعَ الشَّیاطِینِ فَلا تَجْعَلْنا وَفِی النَّارِ عَلی وُجُوهِ نا فَلا تَکْبُبْنا، وَمِنْ ثِیابِ النَّارِ

نہ کھلا اور ہمیں شیطانوں کا ہم نشین نہ بنا اور جہنم میں ہمیں چہروں کے بل نہ لٹکا ہمیں آتشی کپڑے

وَسَرابِیلِ الْقَطِرانِ فَلا تُلْبِسْنا وَمِنْ کُلِّ سُوئٍ یَا لاَ إلهَ إلاَّ أَنْتَ بِحَقِّ لاَ إلهَ إلاَّ أَنْتَ فَنَجِّنا

اور قطران کے پیراہن نہ پہنا اور اے وہ کہ نہیں کوئی معبود مگر تو ہی ہے نہیں کوئی معبود مگر تو ہے کے واسطے ہمیں بچا۔

 

 

ادامہ دوسری قسم

 

رمضان کی راتوں کے اعمال

 

(۱۳) امام جعفر صادق -سے روایت ہے کہ ہر رات یہ دعا پڑھے :

اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ أَنْ تَجْعَلَ فِیما تَقْضِی وَتُقَدِّرُ مِنَ الْاَمْرِ الْمَحْتُومِ فِی الْاَمْرِ

اے معبود ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ تو اپنی قضائ و قدر میں محکم امور سے متعلق جو یقینی فیصلے کرتا ہے جو تیری وہ قضائ ہے کہ

الْحَکِیمِ مِنَ الْقَضائِ الَّذِی لاَ یُرَدُّ وَلاَ یُبَدَّلُ أَنْ تَکْتُبَنِی مِنْ حُجَّاجِ بَیْتِکَ الْحَرامِ

جس میں کسی بھی طرح کی تبدیلی اور پلٹ نہیں ہوتی اس میں میرا نام اپنے بیت الحرام (کعبہ) کے حاجیوں میں

الْمَبْرُورِ حَجُّهُمُ، الْمَشْکُورِ سَعْیُهُمُ، الْمَغْفُورِ ذُنُوبُهُمُ، الْمُکَفَّرِ عَنْ سَیِّئاتِهِمْ، وَأَنْ

لکھ دے کہ جن کا حج تجھے منظور ہے ان کی سعی قبول ہے ان کے گناہ بخشے گئے ہیں اور ان کی خطائیں مٹا دی گئی ہیں نیز

تَجْعَلَ فِیما تَقْضِی وَتُقَدِّرُ أَنْ تُطِیلَ عُمْرِی فِی خَیْرٍ وَعافِیَةٍ، وَتُوَسِّعَ فی رِزْقِی

اپنی قضائ و قدر میں میری عمر طویل قرار دے جس میں بھلائی اور امن ہو میری روزی میں فراخی دے

وَتَجْعَلَنِی مِمَّنْ تَنْتَصِرُ بِهِ لِدِینِکَ وَلاَ تَسْتَبْدِلْ بِی غَیْرِی

اور مجھے ان لوگوں میںقرار دے جن کے ذریعے تو اپنے دین کی مدد کرتا ہے اور میری جگہ کسی اور کو نہ دے ۔

 

(۱۴) انیس الصالحین میں ہے کہ ماہ رمضان کی ہر رات یہ دعا پڑھے :

أَعُوذُ بِجَلالِ وَجْهِکَ الْکَرِیمِ أَنْ یَنْقَضِیَ عَنِّی شَهْرُ رَمَضانَ أَوْ یَطْلُعَ الْفَجْرُ مِنْ

میں تیری ذات کریم کی جلالت کے ذریعے پناہ چاہتا ہوں اس سے کہ میرا ماہ رمضان گزر جائے یا میری آج کی رات کے بعد اگلی

لَیْلَتِی هذِهِ وَلَکَ قِبَلِی تَبِعَةٌ أَوْ ذَ نْبٌ تُعَذِّبُنِی عَلَیْهِ

صبح طلوع ہو جائے اور میرے لئے کوئی سزا باقی ہو جس پر تو مجھے عذاب کرے ۔

 

(۱۵) شیخ کفعمی نے بلد الامین کے حاشیہ میں سید بن باقی سے نقل کیا ہے کہ ماہ رمضان کی ہر شب دو رکعت نماز پڑھنا مستحب ہے کہ اس کی ہر رکعت میں سورہ الحمد کے بعد تین مرتبہ سور ہ توحید پڑھے اور نماز کے بعد یہ دعا پڑھے:

سُبْحانَ مَنْ هُوَ حَفِیظٌ لاَ یَغْفُلُ سُبْحانَ مَنْ هُوَ رَحِیمٌ لاَ یَعْجَلُ سُبْحانَ مَنْ هُوَ

پاک تر ہے وہ خدا جو ایسا نگہبان ہے غافل نہیں ہوتا، پاک تر ہے وہ مہربان جو جلدی نہیں کرتا پاک تر ہے وہ

قائِمٌ لاَ یَسْهُو سُبْحانَ مَنْ هُوَ دائِمٌ لاَ یَلْهُو

قائم جو کبھی بھولتا نہیں پاک تر ہے وہ ہمیشہ رہنے والا جو کھیل میں نہیں پڑتا ۔

اس کے بعد سات مرتبہ تسبیحات اربعہ پڑھے اور پھر کہے :

سُبْحَانَکَ سُبْحَانَکَ سُبْحَانَکَ یَا عَظِیْمُ اِغْفِرْلِیَ الذَنْبَ الْعَظِیْمَ

تو پاک تر ہے تو پاک تر ہے اے بڑائی والے میرے بڑے بڑے گناہ معاف کر دے ۔

اس کے بعد حضرت رسول اور ان کی آلعليه‌السلام پر دس مرتبہ صلوات بھیجے جو شخص یہ نماز بجا لائے تو حق تعالیٰ اس کے ستر ہزار گناہ بخش دیتا ہے۔

 

(۱۶) روایت میں ہے کہ ماہ رمضان کی ہر رات کی نافلہ نماز میں سورہ ’’ انا فتحنا‘‘ پڑھے تو وہ اس سال میں ہر بلا سے محفوظ رہے گا۔ واضح ہو کہ ماہ رمضان کے رات کے اعمال میں ایک ہزار رکعت نماز بھی ہے جو اس پورے مہینے میں پڑھی جائے گی ، بزرگ علمائ نے کتب فقہ اور کتب عبادات میں اس کا ذکر کیا ہے تاہم اس کی ترکیب کے سلسلے میں مختلف حدیثیں وارد ہوئی ہیں ۔

لیکن ابن قرۃ کی روایت کے مطابق امام محمد تقی -کا فرمان ہے، جسے شیخ مفیدرحمه‌الله نے اپنی کتاب الغریہ ٰو الاشراف میں نقل کیا ہے اور وہ وہی قول مشہور ہے اور وہ یہ ہے کہ ماہ رمضان کے پہلے اور دوسرے عشرے میں ہر رات دو دو رکعت کر کے نماز پڑھے ان میں سے آٹھ رکعت نماز مغرب کے بعد اور بارہ رکعت عشائ کے بعد بجا لائے پھر ماہ رمضان کے آخری عشرے میں ہر رات تیس رکعت نماز مذکورہ ترتیب سے اس طرح پڑھے کہ آٹھ رکعت نماز مغرب کے بعد اور بائیس رکعت عشائ کے بعد ادا کرے۔باقی تین سو رکعت اس طرح پوری کرے کہ سو رکعت انیس کی شب، سو رکعت اکیس کی شب اور سو رکعت تئیس کی شب میں بجا لائے تومجموعی طور پر ایک ہزار رکعت پوری ہو جائے گی ۔

اس کے علاوہ بھی کچھ ترکیبیں نقل ہیں لیکن اس مختصر کتاب میں ان سب کا تذکرہ کرنے کی گنجائش نہیں ہے، تاہم امید ہے کہ سعادت مند لوگ یہ ایک ہزار رکعت نماز بجا لانے میں ذوق وشوق کا اظہار کرکے اس کی برکات سے بہرور ہوں گے۔

روایت ہے کہ ماہ رمضان کے نافلہ کی ہر دو رکعت کے بعد یہ پڑھے:

اَللّٰهُمَّ اجْعَلْ فِیما تَقْضِی وَتُقَدِّرُ مِنَ الْاَمْرِ الْمَحْتُومِ وَفِیما تَفْرُقُ مِنَ الْاَمْرِ الْحَکِیمِ

اے معبود تو قضائ وقدر میں جن یقینی امور کو طے فرماتا ہے اور محکم فیصلے کرتا ہے اور شب قدر میں جو پر حکمت حکم جاری کرتا ہے

فِی لَیْلَةِ الْقَدْرِ أَنْ تَجْعَلَنِی مِنْ حُجَّاجِ بَیْتِکَ الْحَرامِ الْمَبْرُورِ حَجُّهُمُ، الْمَشْکُورِ

ان میں مجھے اپنے بیت الحرام کعبہ کے ایسے حاجیوں میں سے قرار دے کہ جن کا حج تیرے ہاں مقبول ہے جن کی سعی پسندیدہ

سَعْیُهُمُ، الْمَغْفُورِ ذُ نُوبُهُمْ، وَأَسْأَ لُکَ أَنْ تُطِیلَ عُمْرِی فِی طاعَتِکَ، وَتُوَسِّعَ لِی

ہوئی جن کے گناہ بخش دیئے گئے اور تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ میری عمر دراز کر جو تیری بندگی میں گزرے اور میرے رزق میں

فِی رِزْقِی، یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ

فراخی فرما اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔

 

 

تیسری قسم

 

ماہ رمضان میں سحری کے اعمال

ماہ رمضان میں سحری کے اعمال اور وہ چند امور ہیں

( ۱ ) سحری کھانا، سحری کھانا ترک نہ کرے ۔ اگرچہ اس میں ایک کھجور اور ایک گھونٹ پانی ہی کیوں نہ ہو اور سحری کے وقت کی بہترین خوارک ستو ہے ، جس میں کھجور کا سفوف ملا ہو اور روایت ہوئی ہے کہ خدا وند عالم اور ملائکہ درود بھیجتے ہیں ان پر جو استغفار کرتے ہیں سحری کے وقت اور سحری کھاتے ہیں

( ۲ ) سحری کے وقت سورہ ’’ انا انزلناہ ‘‘ پڑھے روایت میں آیا ہے جو شخص سحری وافطاری اوران وقتوں کے درمیان اس سورے کی تلاوت کرے تو اس کے لئے اس شخص جتنا ثواب ہے جو راہ خدا میں زخم کھائے اور جان قربان کر دے

( ۳ ) سحری کے وقت یہ عظیم القدر دعا پڑھے جو امام علی رضا-سے منقول ہے آپعليه‌السلام نے فرمایا کہ یہ وہی دعا ہے جسے امام محمد باقر - سحری کے وقت پڑھتے تھے اور وہ دعا یہ ہے :

اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ مِنْ بَهائِکَ بِأَبْهاهُ وَکُلُّ بَهائِکَ بَهِیٌّ، اَللّٰهُمَّ إنِّی

اے معبود! میں سوال کرتا ہوں تجھ سے تیری روشنی میں سے جو روشن تر ہے جبکہ تیری تمام روشنی بڑی بھر پور روشنی ہے اے معبود ! میں

أَسْأَلُکَ بِبَهائِکَ کُلِّهِ اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ مِنْ جَمالِکَ بِأَجْمَلِهِ وَکُلُّ جَمالِکَ

تجھ سے تیری تمام روشنی کے ذریعے سوال کرتا ہوں اے معبود ! میں سوال کرتا ہوں تجھ سے تیرے جمال میں سے جو بہت زیبا ہے اور

جَمِیلٌ، اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ بِجَمالِکَ کُلِّهِ اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ مِنْ جَلالِکَ

تیرا سارا جمال زیبا ہے اے معبود! میں تجھ سے تیرے سارے جمال کے ذریعے سوال کرتا ہوں اے معبود! میں سوال کرتا ہوں تجھ

بِأَجَلِّهِ وَکُلُّ جَلالِکَ جَلِیلٌ، اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ بِجَلالِکَ کُلِّهِ

سے تیرے جلال میں سے اسکی پوری جلالت کیساتھ اور تیرا سارا جلال پُر جلالت ہے اے معبود! میںتجھ سے تیرے پورے جلال کے ذریعے سوال کرتا ہوں

اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ مِنْ عَظَمَتِکَ بِأَعْظَمِها وَکُلُّ عَظَمَتِکَ عَظِیمَةٌ

اے معبود ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں تیری عظمت کے ذریعے جو بڑی ہی عظیم ہے اور تیری تمام عظمتیں بڑی ہی عظیم ہیں۔

اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ بِعَظَمَتِکَ کُلِّها اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ مِنْ نُورِکَ بِأَنْوَرِهِ وَکُلُّ

اے معبود! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں تیری عظمت کے واسطے اے معبود! میں تجھ سے سوال کرتا ہوںتیرے نور کے پُر نور ہونے سے

نُورِکَ نَیِّرٌ، اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ بِنُورِکَ کُلِّهِ اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ

اور تیرا سارا نور تاباں ہے اے معبود! میں سوال کرتا ہوںتجھ سے بواسطہ تیرے تمام نور کے اے معبود! میں سوال کرتا ہوں تجھ سے

مِنْ رَحْمَتِکَ بِأَوْسَعِها وَکُلُّ رَحْمَتِکَ واسِعَةٌ، اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ بِرَحْمَتِکَ

تیری رحمت میں سے اس کی وسعتوں کے ساتھ اور تیری ساری رحمت وسیع ہے اے معبود! میں سوال کرتا ہوں تجھ سے بواسطہ تیری

کُلِّها اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ مِنْ کَلِماتِکَ بِأَ تَمِّها وَکُلُّ کَلِماتِکَ تامَّةٌ،

تمام رحمت کے اے معبود! میں سوال کرتا ہوں تجھ سے تیرے کلمات میں سے جو کامل تر ہیں اور تیرے تمام کلمات کامل تر ہیں

اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ بِکَلِماتِکَ کُلِّها اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ مِنْ کَمالِکَ

اے معبود! میں تجھ سے تیرے تمامی کلمات کے ذریعے سوال کرتا ہوں اے معبود! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں تیرے کمال میں سے

بِأَکْمَلِهِ وَکُلُّ کَمالِکَ کامِلٌ، اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ بِکَمالِکَ کُلِّهِ اَللّٰهُمَّ إنِّی

جو بہت کامل ہے اور تیرا ہر کمال ہی کامل تر ہے اے معبود! میں تجھ سے تیرے تمامی کمال کے ذریعے سوال کرتا ہوں اے معبود ! میں

أَسْأَلُکَ مِنْ أَسْمائِکَ بِأَکْبَرِها وَکُلُّ أَسْمائِکَ کَبِیرَةٌ اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ بِأَسْمائِکَ

تجھ سے تیرے ناموں میں سے بڑے نام کے ذریعے سے سوال کرتا ہوں اور تیرے سبھی نام بزرگتر ہیں اے معبود! میں تجھ تیرے

کُلِّها اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ مِنْ عِزَّتِکَ بِأَعَزِّها وَکُلُّ عِزَّتِکَ

سبھی ناموں کے ذریعے سوال کرتا ہوں اے معبود! میں تجھ سے تیری عزت میں سے بلند تر عزت کے ذریعے سوال کرتا ہوں اور

عَزِیزَةٌ، اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ بِعِزَّتِکَ کُلِّها اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ مِنْ مَشِیئَتِکَ

تیری عزت ہی بلند تر ہے اے معبود ! میں تجھ سے تیری تمامی عزت کے ذریعے سوال کرتا ہوں اے معبود ! میں تجھ سے تیری نافذ

بِأَمْضاها وَکُلُّ مَشِیئَتِکَ ماضِیَةٌ، اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ بِمَشِیئَتِکَ

ہونے والی مرضی کے ذریعے سوال کرتا ہوں اور تیری ہر مرضی نافذ ہونے والی ہے اے معبود ! میں تجھ سے تیری ہر مرضی کے ذریعے

کُلِّها اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ مِنْ قُدْرَتِکَ بِالْقُدْرَةِ الَّتِی اسْتَطَلْتَ بِها عَلَی کُلِّ شَیْئٍ

سوال کرتا ہوں اے معبود ! میں تجھ سے تیری اس قدرت کے ذریعے سے سوال کرتا ہوں جس سے تو ہر چیز پر تسلط رکھتا ہے

وَکُلُّ قُدْرَتِکَ مُسْتَطِیلَةٌ، اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ بِقُدْرَتِکَ کُلِّها اَللّٰهُمَّ إنِّی

اور تیری تمامی قدرت تسلط رکھنے والی ہے اے معبود! میں تجھ سے تیری کلی قدرت کے ذریعے سوال کرتا ہوں۔اے معبود ! میں تجھ

أَسْأَ لُکَ مِنْ عِلْمِکَ بِأَ نْفَذِهِ وَکُلُّ عِلْمِکَ نافِذٌ، اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ بِعِلْمِکَ

سے تیرے بہت نفوذ کرنے والے علم کے ذریعے سوال کرتا ہوں اور تیرا تمامی علم نافذ تر ہے اے معبود ! میں تجھ سے تیرے سارے

کُلِّهِ اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ مِنْ قَوْ لِکَ بِأَرْضاهُ وَکُلُّ قَوْ لِکَ رَضِیٌّ،

ہی علم کے ذریعے سوال کرتا ہوں اے معبود ! میں تجھ سے تیرے قول سے سوال کرتا ہوں جو پسندیدہ تر ہے اور تیرا ہر قول پسندیدہ ہے

اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ بِقَوْ لِکَ کُلِّهِ اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ مِنْ مَسائِلِکَ بِأَحَبِّها إلَیْکَ

اے معبود ! میں تجھ سے تیرے ہر قول کے ذریعے سوال کرتا ہوں اے معبود ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں تیرے محبوب تر مسائل سے

وَکُلُّ مَسائِلِکَ إلَیْکَ حَبِیبَةٌ، اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ بِمَسائِلِکَ کُلِّها،

کہ وہ سب کے سب تیرے نزدیک محبوب و مطلوب ہیں اے معبود ! میں تجھ سے تیرے تمام مسائل کے ذریعے سوال کرتا ہوں اے

اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ مِنْ شَرَفِکَ بِأَشْرَفِهِ وَکُلُّ شَرَفِکَ شَرِیفٌ، اَللّٰهُمَّ إنِّی

معبود ! میں تجھ سے تیرے شرف میں سے اعلیٰ تر شرف کے ذریعے سوال کرتا ہوں اور تیرا ہر شرف اعلیٰ تر ہے اے معبود! میں تجھ سے

أَسْأَ لُکَ بِشَرَفِکَ کُلِّهِ اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ مِنْ سُلْطانِکَ بِأَدْوَمِهِ وَکُلُّ

تیرے تمامی شرف کے ذریعے سوال کرتا ہوں اے معبود ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں تیری سلطنت سے جو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ہے اور

سُلْطانِکَ دَائِمٌ، اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ بِسُلْطانِکَ کُلِّهِ اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ مِنْ

تیری سلطنت ہے ہی ہمیشگی والی اے معبود! میں تجھ سے تیری ساری سلطنت کے ذریعے سوال کرتا ہوں اے معبود ! میں تجھ سے

مُلْکِکَ بِأَفْخَرِهِ وَکُلُّ مُلْکِکَ فاخِرٌ، اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ بِمُلْکِکَ

تیرے پر فخر ملک کے ذریعے سوال کرتا ہوں اور تیرا تمام ملک ہی موجب فخر ہے اے معبود! میں تجھ سے تیرے تمام ملک کے ذریعے

کُلِّهِ اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ مِنْ عُلُوِّکَ بِأَعْلاهُ وَکُلُّ عُلُوِّکَ عالٍ، اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ

سوال کرتا ہوں اے معبود ! میں تجھ سے تیری بلند تر بلندی کے ذریعے سوال کرتا ہوں اور تیری ہر بلندی بلند تر ہے اے معبود! میں تجھ سے

بِعُلُوِّکَ کُلِّهِ اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ مِنْ مَنِّکَ بِأَ قْدَمِهِ وَکُلُّ مَنِّکَ

تیری تمام تر بلندی کے ذریعے سوال کرتا ہوں اے معبود ! میں تجھ سے تیرے احسان کی قدامت کے ذریعے سوال کرتا ہوں اور تیرا

قَدِیمٌ، اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ بِمَنِّکَ کُلِّهِ اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ مِنْ آیاتِکَ

ہر احسان قدیم ہے اے معبود ! میں تجھ سے تیرے تمام احسانات کے ذریعے سوال کرتا ہوں اے معبود ! میں تجھ سے تیری آیات

بِأَکْرَمِها وَکُلُّ آیاتِکَ کَرِیمَةٌ، اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ بآیاتِکَ

میں سے بزرگتر آیت کے ذریعے سوال کرتا ہوں اور تیری سبھی آیات بزرگ ہیں اے معبود ! میں تجھ سے تیری تمام آیات کے

کُلِّها اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ بِما أَ نْتَ فِیهِ مِنَ الشَّأْنِ وَالْجَبَرُوتِ وَأَسْأَ لُکَ بِکُلِّ

ذریعے سوال کرتا ہوں اے معبود ! میں تجھ سے اس کے ذریعے سوال کرتا ہوں جس میں قدرت اور شان کے ساتھ ہے اور میں تجھ

شَأْنٍ وَحْدَهُ وَجَبَرُوتٍ وَحْدَها، اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ بِما تُجِیبُنِی بِهِ حِینَ أَسْأَ لُکَ

سے سوال کرتا ہوں ہر نرالی شان اور یکتا بزرگی کے ذریعے اے معبود ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اس چیز کے ذریعے

فَأَجِبْنِی یَا ﷲ

جس سے تو حاجت پوری فرمائے ۔

اس کے بعد اپنی ہر حاجت طلب کرے تاکہ خدائے تعالیٰ اسے بر لائے۔

 

 

دعا ئے ابو حمزہ ثمالی

( ۴ ) شیخ نے مصباح میں ابو حمزہ ثمالی کی روایت نقل کی ہے کہ امام زین العابدین -رمضان مبارک کی راتیں نماز میں گزارتے اور سحری کے وقت یہ دعا پڑھے تھے:

إلھِی لاَ تُؤَدِّبْنِی بِعُقُوبَتِکَ، وَلاَ تَمْکُرْ بِی فِی حِیلَتِکَ، مِنْ ٲَیْنَ لِیَ الْخَیْرُ یَا

میرے ﷲ!مجھے اپنے عذاب میں گرفتار نہ کر اور مجھے اپنی قدرت کے ساتھ نہ آزما مجھے کہاں سے بھلائی حاصل ہوسکتی ہے اے

رَبِّ وَلاَ یُوجَدُ إلاَّ مِنْ عِنْدِکَ وَمِنْ ٲَیْنَ لِیَ النَّجاۃُ وَلا تُسْتَطاعُ إلاَّ بِکَ لاَ الَّذِی

پالنے والے جب کہ وہ تیرے سوا کہیں موجود نہیں سے نجات مل سکے گی جبکہ اس پر تیرے سوا کسی کو قدرت نہیں نہ ہی کو نیکی کرنے

ٲَحْسَنَ اسْتَغْنی عَنْ عَوْ نِکَ وَرَحْمَتِکَ، وَلاَ الَّذِی ٲَسائَ وَاجْتَرَٲَ عَلَیْکَ وَلَمْ یُرْضِکَ

میں تیری مدد اور رحمت سے بے نیاز ہے اور نہ ہی کوئی برائی کرنے والا تیرے سامنے جرأت کرنیوالا اور تیری رضا جوئی نہ کرنیوالا

خَرَجَ عَنْ قُدْرَتِکَ، یَا رَبِّ یَا رَبِّ یَا رَبِّ

تیرے قابو سے باہر ہے اے پالنے والے اے پالنے والے اے پالنے والے۔

اس کو اتنی مرتبہ کہے کہ سانس ٹوٹ جائے اور اس کے بعد کہے:

بِکَ عَرَفْتُکَ وَٲَ نْتَ دَلَلْتَنِی عَلَیْکَ وَدَعَوْتَنِی إلَیْکَ ، وَلَوْلا ٲَ نْتَ لَمْ ٲَدْرِ مَا

میں نے تیرے ہی ذریعے تجھے پہچانا تو نے اپنی طرف میری راہنمائی کی اور مجھے اپنی طرف بلایا ہے اور اگر تو مجھے نہ بلاتا تو میں سمجھ

ٲَنْتَ ۔ الْحَمْدُ لِلّٰہِِ الَّذِی ٲَدْعُوھُ فَیُجِیبُنِی وَ إنْ کُنْتُ بَطِیئاً حِینَ یَدْعُونِی، وَالْحَمْدُ

ہی نہ سکتا کہ تو کون ہے حمد ہے اس خدا کیلئے جسے پکارتا ہوں تو جواب دیتا ہے اگرچہ جب وہ مجھے پکارے تو میں سستی کرتا ہوں حمد ہے

لِلّٰہِ الَّذِی ٲَسْٲَ لُہُ فَیُعْطِینِی وَ إنْ کُنْتُ بَخِیلاً حِینَ یَسْتَقْرِضُنِی، وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ

اس ﷲ کیلئے کہ جس سے مانگتا ہوں تو مجھے عطا کرتا ہے اگرچہ وہ مجھ سے قرض کا طالب ہو تو کنجوسی کرتا ہوں حمد ہے اس ﷲ کیلئے

الَّذِی ٲُنادِیہِ کُلَّما شِئْتُ لِحاجَتِی وَٲَخْلُو بِہِ حَیْثُ شِئْتُ لِسِرِّی بِغَیْرِ شَفِیعٍ فَیَقْضِی

کہ جب چاہوں اسے اپنی حاجت کیلئے پکارتاہوں اور جب چاہوں تنہائی میں بغیر کسی سفارشی کے اس سے راز و نیاز کرتا ہوں تو وہ

لِی حاجَتِی ، الْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِی لاَ ٲَدْعُو غَیْرَھُ وَلَوْ دَعَوْتُ غَیْرَھُ لَمْ یَسْتَجِبْ لِی

میری حاجت پوری کرتا ہے حمد ہے اس ﷲ کیلئے کہ جس کے سوا میں کسی کو نہیں پکارتا اور اگر اس کے غیر سے دعا کروں تو وہ میری دعا

دُعائِی وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِی لاَ ٲَرْجُو غَیْرَھُ وَلَوْ رَجَوْتُ غَیْرَھُ لاَََخْلَفَ رَجائِی

قبول نہیں کرے گا حمد ہے اس ﷲ کیلئے جس کے غیر سے میں امید نہیں رکھتا اور اگرامید رکھوں بھی تو وہ میری امید پوری نہ کریگا حمد

وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِی وَکَلَنِی إلَیْہِ فَٲَکْرَمَنِی وَلَمْ یَکِلْنِی إلَی النَّاسِ فَیُھِینُونِی، وَالْحَمْدُ

ہے اس ﷲ کیلئے جس نے اپنی سپردگی میں لے کر مجھے عزت دی اور مجھے لوگوں کے سپرد نہ کیا کہ مجھے ذلیل کرتے حمد ہے

لِلّٰہِ الَّذِی تَحَبَّبَ إلَیَّ وَھُوَ غَنِیٌّ عَنِّی، وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِی یَحْلُمُ عَنِّی حَتَّی کَٲَ نِّی لاَ

اس ﷲ کے لئے جو مجھ سے محبت کرتا ہے اگرچہ وہ مجھ سے بے نیاز ہے حمد ہے اس ﷲ کیلئے جو مجھ سے اتنی نرمی کرتا ہے جیسے میں نے

ذَنْبَ لِی، فَرَبِّی ٲَحْمَدُ شَیْئٍ عِنْدِی وَٲَحَقُّ بِحَمْدِی اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَجِدُ سُبُلَ

کوئی گناہ نہ کیا ہو پس میرا رب میرے نزدیک ہر شئے سے زیادہ قابل تعریف ہے اور وہ میری حمد کا زیادہ حقدار ہے۔اے معبود !

الْمَطالِبِ إلَیْکَ مُشْرَعَۃً، وَمَناھِلَ الرَّجائِ لَدَیْکَ مُتْرَعَۃً، وَالاسْتِعانَۃَ بِفَضْلِکَ لِمَنْ

میں اپنے مقاصد کی راہیں تیری طرف کھلی ہوئی پاتا ہوں اور امیدوں کے چشمے تیرے ہاں بھرے پڑے ہیں ہر امید وار کے لئے

ٲَمَّلَکَ مُباحَۃً، وَٲَبْوابَ الدُّعائِ إلَیْکَ لِلصَّارِخِینَ مَفْتُوحَۃً، وَٲَعْلَمُ ٲَ نَّکَ

تیرے فضل سے مدد چاہنا آزاد وروا ہے اور فریاد کرنے والوں کی دعائوں کیلئے تیرے دروازے کھلے ہیں اور میں جانتا ہوں کہ تو

لِلرَّاجِین بِمَوْضِعِ إجابَۃٍ وَ لِلْمَلْھُوفِینَ بِمَرْصَدِ إغاثَۃٍ، وَٲَنَّ فِی اللَّھْفِ إلی جُودِکَ

امیدوار کی جائے قبولیت ہے تو مصیبت زدوںکے لئے فریاد رسی کی جگہ ہے میں جانتا ہوں کہ تیری سخاوت

وَالرِّضا بِقَضائِکَ عِوَضاً مِنْ مَنْعِ الْباخِلِینَ وَمَنْدُوحَۃً عَمَّا فِی ٲَیْدِی الْمُسْتَٲْثِرِینَ

کی پناہ لینا اور تیرے فیصلے پر راضی رہنا کنجوسوں کی روک ٹوک سے بچنے اور خود غرض مالداروں سے محفوظ رہنے کا ذریعہ ہے

وَٲَنَّ الرَّاحِلَ إلَیْکَ قَرِیبُ الْمَسافَۃِ، وَٲَ نَّکَ لاَ تَحْتَجِبُ عَنْ خَلْقِکَ إلاَّ ٲَنْ تَحْجُبَھُمُ

نیز یہ کہ تیری طرف آنے والے کی منزل قریب ہے اور تو اپنی مخلوق سے اوجھل نہیں ہے مگر ان کے برے اعمال نے ہی انہیں تجھ سے

الْاَعْمالُ دُونَکَ وَقَدْ قَصَدْتُ إلَیْکَ بِطَلِبَتِی وَتَوَجَّھْتُ إلَیْکَ بِحاجَتِی وَجَعَلْتُ بِکَ

دور کر رکھا ہے میں اپنی طلب لیکر تیری بارگاہ میں آیا اور اپنی حاجت کے ساتھ تیری طرف متوجہ ہوا ہوں میری فریاد تیرے

اسْتِغاثَتِی، وَبِدُعائِکَ تَوَسُّلِی مِنْ غَیْرِ اسْتِحْقاقٍ لاِسْتِماعِکَ مِنِّی، وَلاَ اسْتِیجابٍ

حضور میں ہے میری دعا کا وسیلہ تیری ہی ذات ہے جبکہ میں اس کا حقدار نہیں کہ تو میری سنے اور نہ اس قابل ہوں

لِعَفْوِکَ عَنِّی بَلْ لِثِقَتِی بِکَرَمِکَ، وَسُکُونِی إلی صِدْقِ وَعْدِکَ وَلَجَائِی إلَی الْاِیمانِ

کہ تو مجھے معاف کرے البتہ مجھے تیرے کرم پر بھروسہ اور تیرے سچے وعدے پر اعتماد ہے تیری توحید پر ایمان میری پکی سچی پناہ ہے

بِتَوْحِیدِکَ وَیَقِینِی بِمَعْرِفَتِکَ مِنِّی ٲَنْ لا رَبَّ لِی غَیْرُکَ، وَلاَ إلہَ إلاَّ ٲَ نْتَ وَحْدَکَ لاَ

اور تیرے بارے میں مجھے اپنی معرفت پر یقین ہے تیرے سوا میرا کوئی پالنے والا نہیں اور تو ہی صرف یگانہ ہے تیرا کوئی

شَرِیکَ لَکَ اَللّٰھُمَّ ٲَنْتَ الْقائِلُ وَقَوْلُکَ حَقٌّ، وَوَعْدُکَ صِدْقٌ وَاسْٲَلُوا ﷲ مِنْ فَضْلِہِ

شریک نہیں۔ اے معبود! یہ تیرا فرمان ہے اور تیرا کہنا درست اور تیرا وعدہ سچا ہے کہ ﷲ سے اس کا فضل مانگو بے شک

إنَّ ﷲ کانَ بِکُمْ رَحِیماً، وَلَیْسَ مِنْ صِفاتِکَ یَا سَیِّدِی ٲَنْ تَٲْمُرَ بِالسُّؤالِ وَتَمْنَعَ

ﷲ تم پر بڑا مہربان ہے اور اے میرے سردار ! یہ بات تیری شان سے بعید ہے کہ تو مانگنے کا حکم دے تو عطا نہ فرمائے

الْعَطِیَّۃَ وَٲَ نْتَ الْمَنَّانُ بِالْعَطِیَّاتِ عَلَی ٲَھْلِ مَمْلَکَتِکَ، وَالْعائِدُ عَلَیْھِمْ بِتَحَنُّنِ رَٲْفَتِکَ

تو اپنی مملکت کے باشندوں کو بہت بہت عطا کرنے والا ہے اور اپنی مہربانی و نرمی سے ان کی طرف متوجہ ہے

إلھِی رَبَّیْتَنِی فِی نِعَمِکَ وَ إحْسانِکَ صَغِیراً، وَنَوَّھْتَ بِاسْمِی کَبِیراً، فَیا مَنْ رَبَّانِی

اے ﷲ جب میں بچہ تھا تو نے مجھے اپنی نعمت اور احسان کے ساتھ پالا اور جب میں بڑا ہوا تو مجھے شہرت عطا کی پس اے وہ ذات

فِی الدُّنْیا بِ إحْسانِہِ وَتَفَضُّلِہِ وَنِعَمِہِ، وَٲَشارَ لِی فِی الاَْخِرَۃِ إلی عَفْوِھِ وَکَرَمِہِ،

جس نے دنیا میں مجھے اپنے احسان نعمت اور عطا سے پالا اور آخرت میں مجھے اپنے عفو و کرم کا اشارہ دیا ہے اے میرے مولا!

مَعْرِفَتِی یَا مَوْلایَ دَلِیلِی عَلَیْکَ، وَحُبِّی لَکَ شَفِیعِی إلَیْکَ، وَٲَ نَا واثِقٌ مِنْ دَلِیلِی

میری معرفت ہی تیری طرف میری رہنما ہے اور میری تجھ سے محبت تیرے سامنے میری سفارشی ہے اور مجھے تیری طرف لے جانے والے

بِدَلالَتِکَ وَساکِنٌ مِنْ شَفِیعِی إلی شَفاعَتِکَ، ٲَدْعُوکَ یَا سَیِّدِی بِلِسانٍ قَدْ ٲَخْرَسَہُ

اپنے اس رہبر پر بھروسہ اور تیرے حضور شفاعت کرنے والے اپنے شفیع پر اطمینان ہے اے میرے سردار !میں تجھے اس زبان سے

ذَنْبُہُ، رَبِّ ٲُناجِیکَ بِقَلْبٍ قَدْ ٲَوْبَقَہُ جُرْمُہُ، ٲَدْعُوکَ یَا رَبِّ

پکارتا ہوں جو بوجہ گناہ کے لکنت کرتی ہے پالنے والے میں اس دل سے راز گوئی کرتا ہوں جسے اس کے جرم نے تباہ کردیا اے پالنے

راھِباً راغِباً راجِیاً خائِفاً إذا رَٲَیْتُ مَوْلایَ ذُ نُوبِی فَزِعْتُ

والے میں تجھے پکارتا ہوں لیکن سہما ہوا ڈرا ہوا چاہتا ہوا امید رکھتا ہوا اے میرے مولا! جب میں اپنے گناہوں کو دیکھتا ہوں تو گھبراتا

وَ إذا رَٲَیْتُ کَرَمَکَ طَمِعْتُ فَ إنْ عَفَوْتَ فَخَیْرُ راحِمٍ، وَ إنْ عَذَّبْتَ فَغَیْرُ ظالِمٍ،

ہوں اور تیرے کرم پر نگاہ ڈالتا ہوں تو آرزو بڑھتی ہے پس اگر تو مجھے معاف کرے تو بہترین رحم کرنے والا ہے اور عذاب دے تو

حُجَّتِی یَا ﷲ فِی جُرْٲَتِی عَلَی مَسْٲَلَتِکَ مَعَ إتْیانِی مَا تَکْرَھُ جُودُکَ

بھی ظلم کرنے والا نہیں اے ﷲ جو کام تجھے نا پسند ہیں وہ انجام دینے کے با وجود تجھ سے سوال کرنے کی جرأت میں تیرا جود و کرم

وَکَرَمُکَ، وَعُدَّتِی فِی شِدَّتِی مَعَ قِلَّۃِ حَیائِی رَٲْفَتُکَ وَرَحْمَتُکَ، وَقَدْ رَجَوْتُ ٲَنْ لاَ

ہی میری حجت ہے اور حیا کی کمی کے با وجود سختی کے وقت میں میرا سہارا تیری ہی مہربانی و نرم روی ہے اور میں امید رکھتا ہوں کہ ایسی

تَخِیبَ بَیْنَ ذَیْنِ وَذَیْنِ مُنْیَتِی فَحَقِّقْ رَجائِی، وَاسْمَعْ دُعائِی، یَا خَیْرَ مَنْ دَعاھُ

ویسی باتوں کے ہوتے ہوئے بھی تو مجھے مایوس نہ کرے گا پس میری امید برلا اور میری دعاسن لے اے پکارے جانے والوں میں

داعٍ، وَٲَ فْضَلَ مَنْ رَجاھُ راجٍ، عَظُمَ یَا سَیِّدِی ٲَمَلِی وَسائَ عَمَلِی فَٲَعْطِنِی مِنْ

سب سے بہتر اور جن سے امید کی جاتی ہے ان میں سب سے بلند تر اے میرے آقا ! میری آرزو بڑی اور میرا عمل برا ہے پس اپنے

عَفْوِکَ بِمِقْدارِ ٲَمَلِی، وَلاَ تُؤاخِذْنِی بِٲَسْوَئِ عَمَلِی فَ إنَّ کَرَمَکَ یَجِلُّ عَنْ مُجازاۃِ

عفو سے کام لے کر میری آرزو پوری فرما اور برے عمل پر میری گرفت نہ کر کیونکہ تیرا کرم گناہگاروں کی سزاؤں سے بہت بلند و بالا ہے

الْمُذْنِبِینَ، وَحِلْمَکَ یَکْبُرُ عَنْ مُکافٲَۃِ الْمُقَصِّرِینَ، وَٲَ نَا یَا سَیِّدِی عائِذٌ بِفَضْلِکَ،

اور تیرا حلم کوتاہی کرنے والوں کی سزاؤں سے عظیم تر ہے اور اے میرے سردار ! میں تیرے خوف سے بھاگ کر تیرے فضل کی پناہ

ہارِبٌ مِنْکَ إلَیْکَ، مُتَنَجِّزٌ مَا وَعَدْتَ مِنَ الصَّفْحِ عَمَّنْ ٲَحْسَنَ بِکَ ظَنّاً، وَمَا ٲَ نَا یَا

لیتا ہوں میں چاہتا ہوں کہ جس نے تجھ سے اچھا گمان رکھا ہے اس سے در گزر کا وعدہ پورا فرما اور اے میرے

رَبِّ وَمَا خَطَرِی ھَبْنِی بِفَضْلِکَ، وَتَصَدَّقْ عَلَیَّ بِعَفْوِکَ، ٲَیْ رَبِّ جَلِّلْنِی بِسِتْرِکَ،

پروردگار! میں کیا اور میری اوقات کیا تو ہی اپنے فضل سے مجھے بخش دے اور اپنے عفو سے مجھ پر عنایت فرما اے میرے رب ! مجھے

وَاعْفُ عَنْ تَوْبِیخِی بِکَرَمِ وَجْھِکَ، فَلَوِ اطَّلَعَ الْیَوْمَ عَلَی ذَ نْبِی غَیْرُکَ مَا فَعَلْتُہُ،

اپنی پردہ پوشی سے ڈھانپ اور اپنے خاص کرم سے میری سرزنش ٹال دے اگر آج تیرے سوا کوئی دوسرا میرے گناہ کو جان لیتا تو میں

وَلَوْ خِفْتُ تَعْجِیلَ الْعُقُوبَۃِ لاَجْتَنَبْتُہُ، لاَ لاََِ نَّکَ ٲَھْوَنُ النَّاظِرِینَ إلَیَّ وَٲَخَفُّ

یہ کبھی نہ کرتا اور اگر مجھے جلد سزا ملنے کا خوف ہوتا تو ضرور گناہ سے دور رہتا لیکن اس کی وجہ یہ نہیں کہ تو دیکھنے والوں میں کمتر اور جاننے

الْمُطَّلِعِینَ عَلَیَّ، بَلْ لاََِ نَّکَ یَا رَبِّ خَیْرُ السَّاتِرِینَ، وَٲَحْکَمُ الْحاکِمِینَ، وَٲَکْرَمُ

والوں میں کم رتبہ ہے بلکہ اس وجہ یہ ہے اے پروردگار کہ تو بہترین پردہ پوش سب سے بڑا حاکم اور سب سے زیادہ

الْاَکْرَمِینَ، سَتَّارُ الْعُیُوبِ، غَفَّارُ الذُّنُوبِ، عَلاَّمُ الْغُیُوبِ، تَسْتُرُ الذَّنْبَ بِکَرَمِکَ،

کرم کرنے والا عیبوں کو ڈھانپنے والا گناہوں کا معاف کرنے والا چھپی باتوں کا جاننے والا ہے تو اپنے کرم سے گناہ کو ڈھانپتا

وَتُؤَخِّرُ الْعُقُوبَۃَ بِحِلْمِکَ فَلَکَ الْحَمْدُ عَلَی حِلْمِکَ بَعْدَ عِلْمِکَ وَعَلَی عَفْوِکَ بَعْدَ

اور اپنی نرم خوئی سے سزا میں تاخیر کرتا ہے پس حمد ہے تیرے لئے کہ جانتے ہوئے نرمی سے کام لیتا ہے تیری حمد ہے کہ تو توانا ہوتے

قُدْرَتِکَ، وَیَحْمِلُنِی وَیُجَرِّئُنِی عَلَی مَعْصِیَتِکَ حِلْمُکَ عَنِّی، وَیَدْعُونِی إلی قِلَّۃِ

ہوئے معاف کرتا ہے اور وہ میرے ساتھ تیری نرم روی ہے جس نے مجھے تیری نا فرمانی پر آمادہ کیا ہے تیرا میری پردہ پوشی کرنا مجھ

الْحَیائِ سَِتْرُکَ عَلَیَّ وَیُسْرِعُنِی إلَی التَّوَثُّبِ عَلَی مَحارِمِکَ مَعْرِفَتِی بِسَعَۃِ رَحْمَتِکَ

میں حیا کی کمی کا موجب بنا ہے اور تیری وسیع رحمت اور عظیم عفو کی معرفت کے باعث میں تیرے حرام کیئے ہوئے

وَعَظِیمِ عَفْوِکَ، یَا حَلِیمُ یَا کَرِیمُ، یَا حَیُّ یَا قَیُّومُ، یَا غافِرَ الذَّنْبِ، یَا قابِلَ التَّوْبِ،

کاموں کیطرف جلدی کرتا ہوںاے نرم خو اے مہربان اے زندہ اے نگہبان اے گناہ معاف کرنے والے اے توبہ قبول کرنے والے

یَا عَظِیمَ الْمَنِّ، یَا قَدِیمَ الْاِحْسانِ ٲَیْنَ سَِتْرُکَ الْجَمِیلُ ٲَیْنَ عَفْوُکَ الْجَلِیلُ ٲَیْنَ

اے عظیم عطا والے اے قدیم احسان والے کہاں ہے تیری بہترین پردہ پوشی کہاں ہے تیرا بلند تر عفو، کہاں ہے

فَرَجُکَ الْقَرِیبُ ٲَیْنَ غِیاثُکَ السَّرِیعُ ٲَیْنَ رَحْمَتُکَ الْواسِعَۃُ ٲَیْنَ عَطایاکَ الْفاضِلَۃُ

تیری قریب تر کشائش کہاں ہے تیری فوری فریاد رسی کہاں ہے تیری وسیع تر رحمت کہاں ہیں تیری بہترین عطائیں کہاں ہیں

ٲَیْنَ مَواھِبُکَ الْھَنِیئَۃُ ٲَیْنَ صَنائِعُکَ السَّنِیَّۃُ ٲَیْنَ فَضْلُکَ الْعَظِیمُ ٲَیْنَ مَنُّکَ الْجَسِیمُ

تیری خوشگوار بخششیں کہاں ہیں تیرے شاندار انعامات کہاں ہے تیرا با عظمت فضل کہاں ہے تیری عظیم بخشش

ٲَیْنَ إحْسانُکَ الْقَدِیمُ ٲَیْنَ کَرَمُکَ یَا کَرِیمُ بِہِ وَبِمُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ فَاسْتَنْقِذْنِی،

کہاں ہے تیرا قدیم احسان کہاں ہے تیری مہربانی اے مہربان اپنی مہربانی سے محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآلعليه‌السلام محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے صدقے مجھے عذاب سے نکال

وَبِرَحْمَتِکَ فَخَلِّصْنِی، یَا مُحْسِنُ یَا مُجْمِلُ یَا مُنْعِمُ یَا مُفْضِلُ، لَسْتُ أَتَّکِلُ فِی

اور اپنی رحمت سے مجھے اس سے رہائی دے اے نیکوکار اے خوش صفات اے نعمت دینے والے اے بلندی دینے والے تیری سزا

النَّجاةِ مِنْ عِقابِکَ عَلَی أَعْمالِنا بَلْ بِفَضْلِکَ عَلَیْنا لاََِنَّکَ أَهْلُ التَّقْوی وَأَهْلُ الْمَغْفِرَةِ

سے بچنے میں مجھے اپنے اعمال پر کچھ بھی بھروسہ نہیں بلکہ تیرے فضل کا سہارا ہے جو ہم پر ہے کیونکہ تو گناہ سے بچا لینے والا اور گناہ

تُبْدئُ بِالْاِحْسانِ نِعَماً، وَتَعْفُو عَنِ الذَّنْبِ کَرَماً، فَما نَدْرِی مَا نَشْکُرُ أَجَمِیلَ مَا

بخش دینے والا ہے تو احسان کے ساتھ نعمتوں کا آغاز کرتا اور مہربانی کرتے ہوئے گناہ کی معافی دیتا ہے پس ہم نہیں جانتے کہ کس

تَنْشُرُ أَمْ قَبِیحَ مَا تَسْتُرُ أَمْ عَظِیمَ مَا أَبْلَیْتَ وَأَوْلَیْتَ أَمْ کَثِیرَ مَا مِنْهُ نَجَّیْتَ

بات پر شکر کریں آیا تیرے نیکی ظاہر کرنے پر یا برائی کی پردہ پوشی پر یا بہت بڑی غم خواری اور عطائے نعمت پر شکر کریں یا بہت چیزوں

وَعافَیْتَ یَا حَبِیبَ مَنْ تَحَبَّبَ إلَیْکَ، وَیَا قُرَّةَ عَیْنِ مَنْ لاذَ بِکَ

سے تیرے نجات عطا کرنے اور امن دینے پر شکر کریں اے اس کے دوست جو تجھ سے دوستی کرے اور اے اس کا نور چشم جو تیری پناہ لے

وَانْقَطَعَ إلَیْکَ، أَ نْتَ الْمُحْسِنُ وَنَحْنُ الْمُسِیئُونَ فَتَجاوَزْ یَا رَبِّ عَنْ قَبِیحِ مَا

اور سب سے کٹ کر تیرا ہی ہو جائے تو بھلائی کرنے والا اور ہم برائی کرنے والے ہیں پس اے پالنے والے اپنی بھلائی سے کام

عِنْدَنا بِجَمِیلِ مَا عِنْدَکَ وَأَیُّ جَهْلٍ یَا رَبِّ لاَ یَسَعُهُ جُودُکَ أَوْ أَیُّ زَمانٍ أَطْوَلُ مِنْ

لیتے ہوئے ہماری برائی سے در گزر فرما اے پالنے والے وہ کونسی نادانی ہے جس پر تیرا کرم وسعت نہ رکھتا ہو یا وہ کونسا زمانہ ہے جو

أَناتِکَ وَمَا قَدْرُ أَعْمالِنا فِی جَنْبِ نِعَمِکَ وَکَیْفَ نَسْتَکْثِرُ أَعْمالاً نُقابِلُ بِها کَرَمَکَ بَلْ

تیری مہلت سے دراز ہو اور تیری نعمتوں کے سامنے ہمارے اعمال کی کیا وقعت ہے کس طرح ہم اپنے اعمال میں اضافہ کریں کہ

کَیْفَ یَضِیقُ عَلَی الْمُذْنِبِینَ مَا وَسِعَهُمْ مِنْ رَحْمَتِکَ یَا واسِعَ الْمَغْفِرَةِ، یَا باسِطَ

انہیں تیرے کرم کے سامنے لا سکیں بلکہ تیری وہ رحمت گنہگاروں پر کیسے تنگ ہو جائے گی جو ان پر چھائی ہوئی ہے اے وسیع بخشش

الْیَدَیْنِ بِالرَّحْمَةِ، فَوَعِزَّتِکَ یَا سَیِّدِی لَوْ نَهَرْتَنِی مَا بَرِحْتُ مِنْ بابِکَ وَلاَ

والے اے مہربانی سے بہت زیادہ دینے والے پس تیری عزت کی قسم اے میرے آقا ! تو دھتکارے تب بھی میں تیرے دروازے

کَفَفْتُ عَنْ تَمَلُّقِکَ لِما انْتَهی إلَیَّ مِنَ الْمَعْرِفَةِ بِجُودِکَ وَکَرَمِکَ، وَ أَنْتَ

سے نہ ہٹوں گا چونکہ مجھے تیرے جود و کرم کی معرفت ہے اس لئے میں اپنی زبان کو تیری تعریف و توصیف سے نہ روکوں گا تو جو

الْفاعِلُ لِما تَشائُ تُعَذِّبُ مَنْ تَشائُ بِما تَشائُ کَیْفَ تَشائُ، وَتَرْحَمُ مَنْ تَشائُ بِما تشائُ

چاہے کر گزرتا ہے تو جسے چاہے جس چیز سے چاہے اور جیسے چاہے عذاب دیتا ہے اور جس پر چاہے جس چیز سے چاہے جیسے چاہے

کَیْفَ تَشائُ لاَ تُسْأَلُ عَنْ فِعْلِکَ وَلاَ تُنازَعُ فِی مُلْکِکَ، وَلاَ تُشارَکُ فِی أَمْرِکَ، وَلاَ

رحم کرتا ہے تیرے فعل پر پوچھ گچھ نہیں کی جا سکتی تیری سلطنت پر جھگڑا نہیںہوسکتا اور تیرے کام میں کوئی شریک نہیں تیرے حکم میں

تُضادُّ فِی حُکْمِکَ وَلاَ یَعْتَرِضُ عَلَیْکَ أَحَدٌ فِی تَدْبِیرِکَ لَکَ الْخَلْقُ وَالْاَمْرُ تَبارَکَ

کوئی ضدیت نہیں اور تیری تدبیر میں کوئی تجھ پر اعتراض نہیں کر سکتا تیرے ہی لئے پیدا کرنا اور حکم فرمانا با برکت ہے وہ

ﷲ رَبُّ الْعالَمِینَ یَا رَبِّ هذَا مَقامُ مَنْ لاذَ بِکَ وَاسْتَجارَ بِکَرَمِکَ

ﷲ جو جہانوں کا پالنے والا ہے اے پروردگار ! یہ ہے اس شخص کا مقام جس نے تیری پناہ لی تیرے سایہ کرم میں آیا

وَأَلِفَ إحْسانَکَ وَ نِعَمَکَ، وَأَ نْتَ الْجَوادُ الَّذِی لاَ یَضِیقُ عَفْوُکَ، وَلاَ یَنْقُصُ

اور تیرے ہی احسان اور نعمت کا خواہاں ہوا ہے اور تو ایسا سخی ہے کہ تیرا دامن عفو تنگ نہیں ہوتا تیرے فضل میں

فَضْلُکَ، وَلاَ تَقِلُّ رَحْمَتُکَ، وَقَدْ تَوَثَّقْنا مِنْکَ بِالصَّفْحِ الْقَدِیمِ، وَالْفَضْلِ الْعَظِیمِ،

کمی نہیں آتی اور تیری رحمت میں کمی نہیں پڑتی ہم نے اعتماد کیا ہے تجھ پر تیری درینہ در گزر عظیم تر فضل و کرم

وَالرَّحْمَةِ الْواسِعَةِ، أَفَتُراکَ یَا رَبِّ تُخْلِفُ ظُنُونَنا أَوْ تُخَیِّبُ آمالَنا

اور تیری کشادہ تر رحمت کے ساتھ تو اے میرے پالنے والے ! کیا تو ہمارے اچھے گمان کے خلاف کریگا یا ہماری کوشش ناکام بنائے گا

کَلاَّ یَا کَرِیمُ فَلَیْسَ هذَا ظَنُّنا بِکَ وَلاَ هذَا فِیکَ طَمَعُنَا یَا رَبِّ إنَّ لَنا فِیکَ أَمَلاً طَوِیلاً

نہیں اے مہربان تجھ سے ہم یہ گمان نہیں رکھتے اور نہ تجھ سے ہماری یہ خواہش تھی اے پالنے والے ! بے شک تیری بارگاہ سے ہماری

کَثِیراً، إنَّ لَنا فِیکَ رَجائً عَظِیماً، عَصَیْناکَ وَنَحْنُ نَرْجُو أَنْ تَسْتُرَ

بہت سی لمبی امیدیں ہیں بے شک ہم تیری بارگاہ سے بڑی بڑی آرزوئیں رکھتے ہیں ہم تیری نا فرمانی کرتے ہیں تو بھی ہمیں آس

وَنَحْنُ عَلَیْنا، وَدَعَوْناکَ نَرْجُو أَنْ تَسْتَجِیبَ لَنا، فَحَقِّقْ رَجائَنا مَوْلانا فَقَدْ عَلِمْنا

ہے تو ہماری پردہ پوشی کرے گا اور ہم تجھ سے دعا مانگتے ہیں تو امید کرتے ہیں کہ تو ہماری دعا قبول کرے گا پس اے ہمارے مولا

مَا نَسْتَوْجِبُ بِأَعْمالِنا وَلکِنْ عِلْمُکَ فِینا وَعِلْمُنا بِأَ نَّکَ لاَ تَصْرِفُنا عَنْکَ حَثَّنا عَلَی

ہماری امیدیں پوری فرما اگرچہ ہم جانتے ہیں کہ ہمارے اعمال کی سزا کیا ہے لیکن تیرا علم ہمارے بارے میں ہے اور ہمیںاس کا علم

الرَّغْبَةِ إلَیْکَ وَ إنْ کُنَّا غَیْرَ مُسْتَوْجِبِینَ لِرَحْمَتِکَ فَأَ نْتَ أَهْلٌ أَنْ تَجُودَ عَلَیْنا وَعَلَی

ہے کہ تو ہمیں اپنے ہاں سے پلٹائے گا نہیں چاہے ہم تیری رحمت کے حقدار نہ بھی ہوئے پس تو اس کا اہل ہے کہ ہم پر اور دوسرے

الْمُذْنِبِینَ بِفَضْلِ سَعَتِکَ، فَامْنُنْ عَلَیْنا بِما أَ نْتَ أَهْلُهُ وَجُدْ عَلَیْنا فَ إنَّا مُحْتاجُونَ

گنہگاروں پر اپنے وسیع تر فضل سے داد و دہش کرے پس ہم پر ایسا احسان فرما کہ جس کا تو اہل ہے اور سخاوت کر کیونکہ ہم تیرے

إلی نَیْلِکَ یَا غَفَّارُ بِنُورِکَ اهْتَدَیْنا وَبِفَضْلِکَ اسْتَغْنَیْنا، وَبِنِعْمَتِکَ أَصْبَحْنا وَأَمْسَیْنا

انعام کے محتاج ہیں اے بخشنے والے تیرے ہی نور سے ہمیں ہدایت ملی تیرے فضل سے ہم مالا مال ہوئے اور تیری نعمت کے ساتھ ہم

ذُ نُوبُنا بَیْنَ یَدَیْکَ نَسْتَغْفِرُکَ اَللّٰهُمَّ مِنْها وَنَتُوبُ إلَیْکَ، تَتَحَبَّبُ إلَیْنا بِالنِّعَمِ

صبح و شام کرتے ہیں ہمارے گناہ تیرے سامنے ہیں اے ﷲ! ہم تجھ سے ان کی بخشش چاہتے اور تیرے حضور توبہ کرتے ہیں تو

وَنُعارِضُکَ بِالذُّنُوبِ، خَیْرُکَ إلَیْنا نازِلٌ، وَشَرُّنا إلَیْکَ صاعِدٌ

نعمتوں کے ذریعے ہم سے محبت کرتا ہے اور اس کے مقابل ہم تیری نا فرمانی کرتے ہیں تیری بھلائی ہماری طرف آرہی ہے اور

وَلَمْ یَزَلْ وَلاَ یَزالُ مَلَکٌ کَرِیمٌ یَأْتِیکَ عَنَّا بِعَمَلٍ قَبِیحٍ فَلا یَمْنَعُکَ ذلِکَ مِنْ

ہماری برائی تیری طرف جا رہی ہے تو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے عزت والا بادشاہ ہے تیرے پاس ہمارے برے اعمال جاتے ہیں تو بھی تجھے

أَنْ تَحُوطَنا بِنِعَمِکَ، وتَتَفَضَّلَ عَلَیْنا بِآلائِکَ، فَسُبْحانَکَ مَا أَحْلَمَکَ وَأَعْظَمَکَ

ہم پر اپنی نعمتوں کی بارش سے روک نہیں سکتے اور تو ہم پر اپنی عطائیں بڑھاتا رہتا ہے پس تو پاک تر ہے تو کیسا بردبار ہے کتنا عظیم ہے

وَأَکْرَمَکَ مُبْدِئاً وَمُعِیداً تَقَدَّسَتْ أَسْماؤُکَ وَجَلَّ ثَناؤُکَ وَکَرُمَ صَنائِعُکَ وَفِعالُکَ

کتنا معزز ہے ابتدائ کرنے اور پلٹانے میں تیرے نام پاک تر ہیں تیری ثنائ بر تر ہے اور تیری نعمتیں اور تیرے کام بلند تر ہیں

أَنْتَ إلهِی أَوْسَعُ فَضْلاً وَأَعْظَمُ حِلْماً مِنْ أَنْ تُقایِسَنِی بِفِعْلِی وَخَطِیئَتِی،

اے معبود! تو فضل میں وسعت والا اور برد باری میں عظیم تر ہے اس سے کہ تو میرے فعل اور خطا کے بارے میں قیاس کرے

فَالْعَفْوَ الْعَفْوَ الْعَفْوَ، سَیِّدِی سَیِّدِی سَیِّدِی اَللّٰهُمَّ اشْغَلْنا بِذِکْرِکَ، وَأَعِذْنا مِنْ

پس معافی دے معافی دے معافی دے میرے سردار میرے سردار میرے سردار اے ﷲ ! ہمیں اپنے ذکر میں مشغول رکھ ہمیں اپنی

سَخَطِکَ وَأَجِرْنا مِنْ عَذابِکَ وَارْزُقْنا مِنْ مَواهِبِکَ وَأَنْعِمْ عَلَیْنا مِنْ فَضْلِکَ وَارْزُقْنا

ناراضگی سے پناہ دے ہمیں اپنے عذاب سے امان دے ہمیں اپنی عطاؤں سے رزق دے ہمیں اپنے فضل سے انعام دے ہمیں

حَجَّ بَیْتِکَ وَزِیارَةَ قَبْرِ نَبِیِّکَ صَلَواتُکَ وَرَحْمَتُکَ وَمَغْفِرَتُکَ وَرِضْوانُکَ عَلَیْهِ

اپنے گھر (کعبہ) کا حج نصیب فرما اور ہمیں اپنے نبیصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے روضہ کی زیارت کرا تیرا درود تیری رحمت تیری بخشش اور تیری رضا ہو

وَعَلَی أَهْلِبَیْتِهِ إنَّکَ قَرِیبٌ مُجِیبٌ، وَارْزُقْنا عَمَلاً بِطاعَتِکَ وَتَوَفَّنا عَلَی مِلَّتِکَ وَسُنَّةِ

تیرے نبیصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کیلئے اور ان کے اہل بیتعليه‌السلام کیلئے بے شک تو نزدیک تر قبول کرنے والا ہے اور ہمیں اپنی عبادت بجا لانے کی توفیق دے

نَبِیِّکَ صَلَّی ﷲ عَلَیْهِ وَآلِهِ اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِی

ہمیں اپنی ملت اور اپنے نبی کی سنت پر موت دے انصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر اور ان کی آلعليه‌السلام پرخدا تعالیٰ کی رحمت ہو اے معبود! مجھے بخش دے اور

وَ لِوالِدَیَّ وَارْحَمْهُما کَما رَبَّیانِی صَغِیراً اجْزِهِما بِالْاِحْسانِ إحْساناً وَبِالسَّیِّئاتِ

میرے ماں باپ کو بھی اور دونوں پر رحم کر جیسے انہوں نے بچپن میں مجھے پالا اے ﷲ! انہیں احسان کا بدلہ احسان اور گناہوں کے بدلے

غُفْراناً اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُؤْمِنِینَ وَالْمُؤْمِناتِ الْاَحْیائِ مِنْهُمْ وَالْاَمْواتِ وَتابِعْ بَیْنَنا

بخشش عطا فرما اے معبود! بخش دے مومن مردوں اور مومنہ عورتوں کو جو ان میں زندہ اور مردہ ہیں سبھی کو بخش دے اور ان کے اور

وَبَیْنَهُمْ بِالْخَیْراتِ اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِحَیِّنا وَمَیِّتِنا وَشاهِدِنا وَغائِبِنا ذَکَرِنا وَأُ نْثانا

ہمارے درمیان نیکیوں کے ذریعے تعلق بنادے اے معبود! بخش دے ہمارے زندہ، مردہ، حاضر، غائب اور مرد و عورت،

صَغِیرِنا وَکَبِیرِنا، حُرِّنا وَمَمْلُوکِنا، کَذَبَ الْعادِلُونَ بِالله وَضَلُّوا ضَلالاً بَعِیداً

خورد و بزرگ اور ہمارے آزاد اور غلام سبھی کو بخش دے، خدا سے پھر جانے والے جھوٹے ہیں وہ گمراہ گمراہی میں دور نکل گئے ہیں

وَخَسِرُوا خُسْراناً مُبِیناً اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاخْتِمْ لِی بِخَیْرٍ،

اور وہ نقصان اٹھانے والے ہیں کھلا نقصان اے معبود! حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت فرما اور میرا خاتمہ بخیر فرما

وَاکْفِنِی مَا أَهَمَّنِی مِنْ أَمْرِ دُنْیایَ وَآخِرَتِی، وَلاَ تُسَلِّطْ عَلَیَّ مَنْ لاَ یَرْحَمُنِی،

اور دنیا و آخرت میں میرے اہم کاموں میں میری حمایت فرما اور مجھ پر اسے مسلط نہ کر جو مجھ پر رحم نہ کرے

وَاجْعَلْ عَلَیَّ مِنْکَ واقِیَةً باقِیَةً، وَلاَ تَسْلُبْنِی صالِحَ مَا أَ نْعَمْتَ بِهِ عَلَیَّ، وَارْزُقْنِی

اور میرے لئے اپنی طرف سے باقی رہنے والا نگہبان قرار دے اپنی دی ہوئی اچھی نعمتیں مجھ سے چھین نہ لے اور

مِنْ فَضْلِکَ رِزْقاً واسِعاً حَلالاً طَیِّباً اَللّٰهُمَّ احْرُسْنِی بِحَراسَتِکَ وَاحْفَظْنِی بِحِفْظِکَ

مجھے اپنے فضل سے روزی عطا کر جو کشادہ حلال اور پاک ہو اے معبود! مجھے اپنی پاسداری میں زیر نگاہ رکھ اور اپنی حفاظت میں محفوظ

وَاکْلاََْنِی بِکَلائَتِکَ، وَارْزُقْنِی حَجَّ بَیْتِکَ الْحَرامِ فِی عامِنا هذَا وَفِی کُلِّ عامٍ وَزِیارَةَ

فرما اپنی حمایت میں مجھے امان دے اور مجھے ہمارے اس سال اور آیندہ سالوں میں بھی اپنے بیت الحرام کعبہ کا حج نصیب فرما اور

قَبْرِ نَبِیِّکَ وَآلاَءِمَّةِ عَلَیْهِمُ اَلسَّلاَمُ، وَلا تُخْلِنِی یَا رَبِّ مِنْ تِلْکَ الْمَشاهِدِ الشَّرِیفَةِ

اپنے نبیصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و ائمہعليه‌السلام کے مزاروں کی زیارت نصیب فرما کہ ان سب پر سلام ہو اے پروردگار! ان بلند مرتبہ بارگاہوں اور ان با برکت

وَالْمَواقِفِ الْکَرِیمَةِ اَللّٰهُمَّ تُبْ عَلَیَّ حَتَّی لاَ أَعْصِیَکَ، وَأَ لْهِمْنِی الْخَیْرَ وَالْعَمَلَ بِهِ

مقامات سے مجھے بر کنار نہ رکھ اے معبود! مجھے ایسی توبہ کی توفیق دے کہ پھر تیری نا فرمانی نہ کروں میرے دل میں نیکی و عمل کا جذبہ

وَخَشْیَتَکَ بِاللَّیْلِ وَالنَّهارِ مَا أَبْقَیْتَنِی یَا رَبَّ الْعالَمِینَ اَللّٰهُمَّ

ابھار دے اور جب تک مجھے زندہ رکھے دن رات اپنا خوف میرے قلب میں ڈالے رکھ اے جہانوں کے پالنے والے اے معبود!

إنِّی کُلَّما قُلْتُ قَدْ تَهَیَّأْتُ وَتَعَبَّأْتُ وَقُمْتُ لِلصَّلاةِ بَیْنَ یَدَیْکَ وَناجَیْتُکَ أَ لْقَیْتَ عَلَیَّ

جب بھی میں کہتا ہوں کہ میں آمادہ و تیار ہوں اور تیرے حضور نماز گزار نے کو کھڑا ہوتا ہوں اور تجھ سے مناجات کرتا ہوں تو مجھے اونگھ

نُعاساً إذا أَنَا صَلَّیْتُ، وَسَلَبْتَنِی مُناجاتَکَ إذا أَ نَا ناجَیْتُ، مالِی کُلَّما

آلیتی ہے جب کہ میں نماز میں ہوتا ہوں اور جب میں تجھ سے راز و نیاز کرنے لگوں تو اس حال میں بر قرار نہیں رہتا مجھے کیا ہوگیا

قُلْتُ قَدْ صَلُحَتْ سَرِیرَتِی وَقَرُبَ مِنْ مَجالِسِ التَّوَّابِینَ مَجْلِسِی عَرَضَتْ لِی بَلِیَّةٌ

میں کہتا ہوں کہ میرا باطن صاف ہے میں توبہ کرنے والوں کی صحبت میں بیٹھتا ہوں ایسے میں کوئی آفت آپڑتی ہے

أَزالَتْ قَدَمِی وَحالَتْ بَیْنِی وَبَیْنَ خِدْمَتِکَ سَیِّدِی لَعَلَّکَ عَنْ بابِکَ

جس سے میرے قدم ڈگمگا جاتے ہیں اور میرے اور تیری حضوری کے درمیان کوئی چیز آڑ بن جاتی ہے میرے سردار ! شاید کہ تو نے

طَرَدْتَنِی، وَعَنْ خِدْمَتِکَ نَحَّیْتَنِی، أَوْ لَعَلَّکَ رَأَیْتَنِی مُسْتَخِفّاً بِحَقِّکَ فَأَ قْصَیْتَنِی،

مجھے اپنی بارگاہ سے ہٹا دیا ہے اور اپنی خدمت سے دور کر دیا ہے یا شاید تو دیکھتا ہے کہ میں تیرے حق کو سبک سمجھتا ہوں پس مجھے ایک

أَوْ لَعَلَّکَ رَأَیْتَنِی مُعْرِضاً عَنْکَ فَقَلَیْتَنِی أَوْ لَعَلَّکَ وَجَدْتَنِی فِی مَقامِ الْکاذِبِینَ

طرف کردیا یا شاید تو نے دیکھا کہ میں تجھ سے روگرداں ہوں تو مجھے برا سمجھ لیا یا شاید تو نے دیکھا کہ میں جھوٹوں میں سے ہوں تو مجھے

فَرَفَضْتَنِی أَوْ لَعَلَّکَ رَأَیْتَنِی غَیْرَ شاکِرٍ لِنَعْمائِکَ فَحَرَمْتَنِی، أَوْ لَعَلَّکَ فَقَدْتَنِی مِنْ

میرے حال پر چھوڑ دیا یا شاید تو دیکھتا ہے کہ میں تیری نعمتوں کا شکر ادا نہیں کرتا تو مجھے محروم کر دیا یا شاید کہ تو نے مجھے علمائ کی

مَجالِسِ الْعُلَمائِ فَخَذَلْتَنِی أَوْ لَعَلَّکَ رَأَیْتَنِی فِی الْغافِلِینَ فَمِنْ رَحْمَتِکَ آیَسْتَنِی، أَوْ

مجالس میں نہیں پایا تو اس بنا پر مجھے ذلیل کر دیا ہے یا شاید تو نے مجھے غافل دیکھا تو اس پر مجھے اپنی رحمت سے مایوس کردیا ہے یا شاید

لَعَلَّکَ رَأَیْتَنِی آلِفَ مَجالِسِ الْبَطَّالِینَ فَبَیْنِی وَبَیْنَهُمْ خَلَّیْتَنِی، أَوْ لَعَلَّکَ لَمْ تُحِبَّ

تو نے مجھے بے کار باتیں کرنے والوں میں دیکھا تو مجھے انہیں میں رہنے دیا یا شاید تو میری دعا

أَنْ تَسْمَعَ دُعائِی فَباعَدْتَنِی، أَوْ لَعَلَّکَ بِجُرْمِی وَجَرِیرَتِی کافَیْتَنِی، أَوْ لَعَلَّکَ بِقِلَّةِ

کو سننا پسند نہیں کیا تو مجھے دورکر دیا یا شاید تو نے مجھے میرے جرم اور گناہ کا بدلہ دیا ہے یا شاید میں نے تجھ سے

حَیائِی مِنْکَ جازَیْتَنِی، فَ إنْ عَفَوْتَ یَا رَبِّ فَطالَمَا عَفَوْتَ عَنِ الْمُذْنِبِینَ قَبْلِی لاََِنَّ

حیا کرنے میں کمی کی تو مجھے یہ سزا ملی ہے پس اے پروردگار! مجھے معاف کردے کہ مجھ سے پہلے تونے بہت سے گناہگاروں کو معاف

کَرَمَکَ أَیْ رَبِّ یَجِلُّ عَنْ مُکافاةِ الْمُقَصِّرِینَ، وَأَ نَا عائِذٌ بِفَضْلِکَ، هارِبٌ

فرمایا ہے اس لئے کہ اے پالنے والے تیری بخشش کوتاہی کرنے والوں کی سزا سے بزرگترہے اور میں تیرے فضل کی پناہ لے رہا

مِنْکَ إلَیْکَ، مُتَنَجِّزٌ مَا وَعَدْتَ مِنَ الصَّفْحِ عَمَّنْ أَحْسَنَ بِکَ ظَنّاً

ہوں اور تجھ سے تیری ہی طرف بھاگا ہوں تیرے وعدے کی وفا چاہتا ہوں کہ جو تجھ سے اچھا گمان رکھتا ہے اسے معاف کردے

إلهِی أَ نْتَ أَوْسَعُ فَضْلاً، وَأَعْظَمُ حِلْماً مِنْ أَنْ تُقایِسَنِی بِعَمَلِی، أَوْ أَنْ تَسْتَزِلَّنِی

میرے معبود! تیرا فضل وسیع تر اور تیری بردباری عظیم تر ہے اس سے کہ تو مجھے میرے عمل کے ساتھ تولے یا میرے گناہ کے باعث

بِخَطِیئَتِی، وَمَا أَ نَا یَا سَیِّدِی وَمَا خَطَرِی هَبْنِی بِفَضْلِکَ سَیِّدِی وَتَصَدَّقْ عَلَیَّ

مجھے گرادے اور اے میرے آقا ! میں کیا اور میری اوقات کیا مجھے اپنے فضل سے بخش دے میرے سردار اور اپنے عفو کے صدقے

بِعَفْوِکَ، وَجَلِّلْنِی بِسَِتْرِکَ، وَاعْفُ عَنْ تَوْبِیخِی بِکَرَمِ وَجْهِکَ، سَیِّدِی أَ نَا الصَّغِیرُ

میں مجھے اپنے پردے میں لے لے اور اپنے خاص کرم سے مجھے سرزنش سے معاف رکھ میرے سردار ! میں وہی بچہ ہوں

الَّذِی رَبَّیْتَهُ، وَأَنَا الْجاهِلُ الَّذِی عَلَّمْتَهُ، وَأَنَا الضَّالُّ الَّذِی هَدَیْتَهُ، وَأَ نَا الْوَضِیعُ

جسے تو نے پالا میں وہی کورا ہوں جسے تو نے علم دیا میں وہی گمراہ ہوں جسے تو نے راہ دکھائی میں وہ پست ہوں جسے تو نے بلند کیا

الَّذِی رَفَعْتَهُ، وَأَ نَا الْخائِفُ الَّذِی آمَنْتَهُ ، وَالْجائِعُ الَّذِی أَشْبَعْتَهُ، وَالْعَطْشانُ

میں وہ خوف زدہ ہوں جسے تو نے امن دیا میں بھوکا ہوں جسے تو نے سیر کیا اور وہ پیاسا ہوں جسے تو نے

الَّذِی أَرْوَیْتَهُ، وَالْعارِی الَّذِی کَسَوْتَهُ، وَالْفَقِیرُ الَّذِی أَغْنَیْتَهُ، وَالضَّعِیفُ الَّذِی

سیراب کیا میں وہ عریاں ہوں جسے تو نے لباس دیا میں وہ محتاج ہوں جسے تونے غنی بنایا میں وہ کمزور ہوں جسے تو نے قوت

قَوَّیْتَهُ، وَالذَّلِیلُ الَّذِی أَعْزَزْتَهُ، وَالسَّقِیمُ الَّذِی شَفَیْتَهُ، وَالسَّائِلُ الَّذِی

بخشی میں وہ پست ہوں جسے تو نے عزت عطا فرمائی میں وہ بیمار ہوں جسے تو نے صحت عطا فرمائی میں وہ سائل ہوں جسے تو نے بہت

أَعْطَیْتَهُ، وَالْمُذْنِبُ الَّذِی سَتَرْتَهُ، وَالْخاطئُ الَّذِی أَ قَلْتَهُ، وَأَ نَا الْقَلِیلُ الَّذِی

کچھ عطا کیا میں وہ گناہگار ہوں جسے تو نے ڈھانپ لیا میں وہ خطاکار ہوں جسے تو نے معاف کیا میں وہ کمتر ہوں جسے تو نے

کَثَّرْتَهُ، وَالْمُسْتَضْعَفُ الَّذِی نَصَرْتَهُ، وَأَ نَا الطَّرِیدُ الَّذِی آوَیْتَهُ، أَ نَا یَا رَبِّ الَّذِی

بڑھا دیا ہے میں وہ کمزور ہوں جس کی تونے مدد کی اور میں وہ نکالا ہوا ہوں جسے تو نے پناہ دی اے پرودگار میں وہی ہوں

لَمْ أَسْتَحْیِکَ فِی الْخَلائِ، وَلَمْ أُراقِبْکَ فِی الْمَلائِ، أَ نَا صاحِبُ الدَّواهِی الْعُظْمی،

جس نے خلوت میں تجھ سے حیا نہیں کی اور جلوت میں تیرا لحاظ نہیں رکھا میں بہت بھاری مصیبتوں والا ہوں میں وہ ہوں

أَنَا الَّذِی عَلَی سَیِّدِهِ اجْتَرأَ، أَ نَا الَّذِی عَصَیْتُ جَبَّارَ السَّمائِ، أَ نَا الَّذِی أَعْطَیْتُ

جس نے اپنے سردار پر جرأت کی میں وہ ہوں جس نے اس کی نافرمانی کی جو آسمانوں پر مسلط ہے میں وہ ہوں جس نے رب

عَلَی مَعاصِی الْجَلِیلِ الرُّشی، أَ نَا الَّذِی حِینَ بُشِّرْتُ بِها خَرَجْتُ إلَیْها أَسْعی،

جلیل کی نا فرمانی کیلئے رشوت دی میں وہ ہوں جب مجھے اس کی خوشخبری ملی تو میں دوڑتا ہوا اس کی طرف گیا

أَنَا الَّذِی أَمْهَلْتَنِی فَمَا ارْعَوَیْتُ، وَسَتَرْتَ عَلَیَّ فَمَا اسْتَحْیَیْتُ، وَعَمِلْتُ بِالْمَعاصِی

میں وہ ہوں جسے تو نے ڈھیل دی تو ہوش میں نہ آیا اور تونے میری پردہ پوشی کی تو میں نے حیا سے کام نہ لیا اور گناہوں میں حد سے گزر گیا

فَتَعَدَّیْتُ، وَأَسْقَطْتَنِی مِنْ عَیْنِکَ فَما بالَیْتُ، فَبِحِلْمِکَ أَمْهَلْتَنِی، وَبِسِتْرِکَ سَتَرْتَنِی

تو نے مجھے نظروں سے گرایا تو میں نے کچھ پروا نہیں کی پس تو نے اپنی نرمی سے مجھے ڈھیل دی اور اپنے حجاب سے میری پردہ پوشی کی

حَتَّی کَأَ نَّکَ أَغْفَلْتَنِی، وَمِنْ عُقُوباتِ الْمَعاصِی جَنَّبْتَنِی حَتَّی کَأَ نَّکَ اسْتَحْیَیْتَنِی

جیساکہ تو میری طرف سے بے خبر ہے تو نے مجھے نا فرمانیوں کی سزاؤں سے بر کنار رکھا گویا تو مجھ سے شرم کھاتاہے

إلهِی لَمْ أَعْصِکَ حِینَ عَصَیْتُکَ وَأَ نَا بِرُبُوبِیَّتِکَ جاحِدٌ، وَلاَ بِأَمْرِکَ مُسْتَخِفٌّ،

میرے معبود! جب میں نے تیری نا فرمانی کی تو وہ اس لئے نہیں کی کہ میں تیری پرودگاری سے انکاری تھا یا تیرے حکم کو سبک سمجھ رہا تھا

وَلاَ لِعُقُوبَتِکَ مُتَعَرِّضٌ، وَلاَ لِوَعِیدِکَ مُتَهاوِنٌ، لَکِنْ خَطِیئَةٌ عَرَضَتْ وَسَوَّلَتْ لِی

یا خود کو تیرے عذاب کیطرف کھینچ رہا تھا یا تیرے ڈراوے کو کمتر سمجھتا تھا بلکہ حقیقت یہ تھی کہ خطایوں ابھری کہ میرے نفس نے میرے لئے

نَفْسِی، وَغَلَبَنِی هَوایَ، وَأَعانَنِی عَلَیْها شِقْوَتِی، وَغَرَّنِی سِتْرُکَ الْمُرْخی عَلَیَّ،

مزین کر دیا تھا میری خواہش مجھ پر غالب آگئی تھی میری بدبختی نے اس پر میرا ساتھ دیا تیری پردہ پوشی نے مجھے مغرور کردیا

فَقَدْ عَصَیْتُکَ وَخالَفْتُکَ بِجُهْدِی، فَالاَْنَ مِنْ عَذابِکَ مَنْ یَسْتَنْقِذُنِی وَمِنْ أَیْدِی

یوں میں تیری نافرمانی اور تیرے حکم کی مخالفت میںکوشاں ہوا پس اب مجھے تیرے عذاب سے کون رہائی دے گا کل کو مجھے دشمنوں

الْخُصَمائِ غَداً مَنْ یُخَلِّصُنِی وَبِحَبْلِ مَنْ أَتَّصِلُ إنْ أَنْتَ قَطَعْتَ حَبْلَکَ عَنِّی

کے ہاتھوں سے کون چھڑائے گا اور اگر تو نے اپنی رسی مجھ سے کاٹ دی تو پھر میں کس کی رسی کو تھاموں گا ہائے افسوس کہ تیری کتاب

فَوا سَوْأَتا عَلَی مَا أَحْصی کِتابُکَ مِنْ عَمَلِی الَّذِی لَوْلا مَا أَرْجُو مِنْ کَرَمِکَ وَسَعَةِ

میں میرے ایسے ایسے اعمال درج ہوگئے کہ اگر میں تیرے فضل و کرم اور تیری وسیع رحمت کا

رَحْمَتِکَ وَنَهْیِکَ إیَّایَ عَنِ الْقُنُوطِ لَقَنَطْتُ عِنْدَما أَ تَذَکَّرُها، یَا خَیْرَ مَنْ دَعاهُ

امید وار نہ ہوتا اور نا امیدی سے تیری ممانعت کو نہ جانتا تو جب میں اپنے اعمال کو یاد کرتا تو ضرور ناامیدہوجاتا اے پکارے جانے

داعٍ، وَأَفْضَلَ مَنْ رَجاهُ راجٍ اَللّٰهُمَّ بِذِمَّةِ الْاِسْلامِ أَ تَوَسَّلُ إلَیْکَ، وَبِحُرْمَةِ

والوں میں بہترین اور امید کئے جانے والوں میں برتر اے معبود! میں اسلام کی پناہ میں تجھ کو اپنا وسیلہ بناتا ہوں احترام قرآن

الْقُرْآنِ أَعْتَمِدُ عَلَیْکَ، وَبِحُبِّی النَّبِیَّ الاَُْمِّیَّ الْقُرَشِیَّ الْهاشِمِیَّ الْعَرَبِیَّ التِّهامِیَّ

کے ساتھ مجھے تجھ پر بھروسہ ہے اور میں تیرے نبیصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم امی قرشی ہاشمی عربی تہامی

الْمَکِّیَّ الْمَدَنِیَّ أَرْجُو الزُّلْفَةَ لَدَیْکَ، فَلا تُوحِشْ اسْتِیناسَ إیمانِی، وَلاَ تَجْعَلْ

مکی مدنی سے محبت کے واسطے سے تیرے تقرب کا امیدوار ہوں پس میری اس ایمانی انسیت کو وحشت میں نہ ڈال اور میرے

ثَوابِی ثَوابَ مَنْ عَبَدَ سِواکَ، فَ إنَّ قَوْماً آمَنُوا بِأَ لْسِنَتِهِمْ لِیَحْقِنُوا بِهِ دِمائَهُمْ

ثواب کو اپنے غیر کے عبادت گزار کا ثواب قرار نہ دے کیونکہ ایک گروہ زبانی کلامی مومن ہے تاکہ اس کے ذریعے ان کا خون محفوظ

فَأَدْرَکُوا مَا أَمَّلُوا، وَ إنَّا آمَنَّا بِکَ بِأَ لْسِنَتِنا وَقُلُوبِنا لِتَعْفُوَ عَنَّا فَأَدْرِکْنا

رہے تو انہوں نے اپنا مقصد پالیا لیکن ہم تجھ پر اپنی زبانوں اور دلوں سے ایمان لائے ہیں تاکہ تو ہمیں معاف کردیے پس ہماری

مَا أَمَّلْنا، وَثَبِّتْ رَجائَکَ فِی صُدُورِنا، وَلاَ تُزِغْ قُلُوبَنا بَعْدَ إذْ هَدَیْتَنا،

امید پوری فرما اور اپنی آرزو ہمارے سینوں میں بسادے اور ہمارے دلوں کو ٹیڑھا نہ فرما اس کے بعد کہ جب تونے ہمیں ہدایت دی

وَهَبْ لَنا مِنْ لَدُنْکَ رَحْمَةً إنَّکَ أَ نْتَ الْوَهَّابُ، فَوَعِزَّتِکَ لَوِ انْتَهَرْتَنِی مَا بَرِحْتُ

ہے اور اپنی طرف سے ہم پر رحمت فرما کہ بے شک تو بہت دینے والا ہے پس قسم ہے تیری عزت کی کہ اگر تو مجھے جھڑک دے تو بھی

مِنْ بابِکَ، وَلاَ کَفَفْتُ عَنْ تَمَلُّقِکَ لِما أُ لْهِمَ قَلْبِی مِنَ الْمَعْرِفَةِ بِکَرَمِکَ

میں تیری بارگاہ سے نہ ہٹوں گا اور تیری توصیف کرنے سے زبان نہ روکوں گا کیونکہ میرا دل تیرے فضل و کرم اور تیری وسیع رحمت کی

وَسَعَةِ رَحْمَتِکَ، إلی مَنْ یَذْهَبُ الْعَبْدُ إلاَّ إلی مَوْلاهُ، وَ إلی مَنْ یَلْتَجئُ الْمَخْلُوقُ

معرفت سے بھرا ہوا ہے تو غلام اپنے مولا و آقا کے سوا کس کی طرف جا سکتا ہے اور مخلوق کو اپنے خالق کے

إلاَّ إلی خالِقِهِ إلهِی لَوْ قَرَنْتَنِی بِالْاَصْفادِ، وَمَنَعْتَنِی سَیْبَکَ مِنْ بَیْنِ الْاَشْهادِ،

علاوہ کہاں پناہ مل سکتی ہے میرے ﷲ! اگر تونے مجھے زنجیروں میں جکڑ دیا اور دیکھتی آنکھوں مجھ سے اپنا فیض روک دیا

وَدَلَلْتَ عَلَی فَضائِحِی عُیُونَ الْعِبادِ، وَأَمَرْتَ بِی إلَی النَّارِ، وَحُلْتَ بَیْنِی وَبَیْنَ

اور لوگوں کے سامنے میری رسوائیاں عیاں کر دیں اور میرے جہنم کا حکم صادر کر دیا اور تو میرے اور نیک لوگوں کے درمیان حائل ہو

الْاَبْرارِ مَا قَطَعْتُ رَجائِی مِنْکَ وَمَا صَرَفْتُ تَأْمِیلِی لِلْعَفْوِ عَنْکَ وَلاَ خَرَجَ حُبُّکَ مِنْ

جائے تو بھی میں تجھ سے امید نہ توڑوں گا تجھ سے عفو درگزر کی امید رکھنے سے باز نہ آؤں گا اور میرے دل سے تیری محبت

قَلْبِی، أَ نَا لاَ أَ نْسی أَیادِیَکَ عِنْدِی، وَسَِتْرَکَ عَلَیَّ فِی دارِ الدُّنْیا، سَیِّدِی أَخْرِجْ

ختم نہ ہوگی میں دنیا میں دی گئی تیری نعمتوں اور گناہوں پر تیری پردہ پوشی کو ہرگز نہیں بھول سکتا میرے آقا ! میرے دل

حُبَّ الدُّنْیا مِنْ قَلْبِی وَاجْمَعْ بَیْنِی وَبَیْنَ الْمُصْطَفی وَآلِهِ خِیَرَتِکَ مِنْ خَلْقِکَ وَخاتَمِ

سے دنیا کی محبت نکال دے اور مجھے اپنی مخلوق میں سب سے بہتر نبیوں کے خاتم

النَّبِیِّینَ مُحَمَّدٍ صَلَّی ﷲ عَلَیْهِ وَآلِهِ، وَانْقُلْنِی إلی دَرَجَةِ التَّوْبَةِ إلَیْکَ، وَأَعِنِّی

محمد مصطفی اور ان کی آلعليه‌السلام کے قرب میں جگہ عنایت فرما اور مجھے اپنے حضور توبہ کے مقام کی طرف پلٹا دے اور مجھے خود اپنے

بِالْبُکائِ عَلَی نَفْسِی فَقَدْ أَفْنَیْتُ بِالتَّسْوِیفِ وَالاَْمالِ عُمْرِی، وَقَدْ نَزَلْتُ مَنْزِلَةَ

آپ پر رونے کی توفیق دے کیونکہ میں نے اپنی عمر ٹال مٹول اور جھوٹی آرزوؤں میں گنوا دی اور اب میں اپنی بہبودی سے

الاَْیِسِینَ مِنْ خَیْرِی فَمَنْ یَکُونُ أَسْوَأَ حالاً مِنِّی إنْ أَنَا نُقِلْتُ عَلَی مِثْلِ حالِی إلی

مایوس ہو جانے کو ہوں تو مجھ سے برا حال اور کس کا ہوگااگر میں اسی حال کے ساتھ ہی اپنی قبر میں اتار دیا

قَبْرٍ لَمْ أُمَهِّدْهُ لِرَقْدَتِی، وَلَمْ أَ فْرُشْهُ بِالْعَمَلِ الصَّالِحِ لِضَجْعَتِی وَمَا لِی لاَ أَبْکِی

جاؤں جب کہ میں نے قبر کیلئے کچھ سامان نہیں کیا اور نیک اعمال کا بستر نہیں بچھایا کہ آرام پاؤں ایسے میں کیوں زاری نہ کروں

وَلاَ أَدْرِی إلی مَا یَکُونُ مَصِیرِی، وَأَری نَفْسِی تُخادِعُنِی، وَأَیَّامِی تُخاتِلُنِی

کہ مجھے نہیں معلوم میرا نجام کیا ہوگا میں دیکھتا ہوں کہ نفس مجھے دھوکہ دیتا ہے اور حالات مجھے فریب دیتے ہیں

وَقَدْ خَفَقَتْ عِنْدَ رَأْسِی أَجْنِحَةُ الْمَوْتِ فَما لِی لاَ أَبْکِی أَبْکِی لِخُرُوجِ نَفْسِی،

اور اب موت نے میرے سر پر اپنے پر آن پھیلائے ہیں تو کیسے گریہ نہ کروں میں جان کے نکل جانے پر گریہ کرتا ہوں

أَبْکِی لِظُلْمَةِ قَبْرِی، أَبْکِی لِضِیقِ لَحْدِی، أَبْکِی لِسُؤالِ مُنْکَرٍ وَنَکِیرٍ إیَّایَ، أَبْکِی

قبر کی تاریکی اور اس کے پہلو کی تنگی پر گریہ کرتا ہوں منکر نکیر کے سوالات کے ڈر سے گریہ کرتا ہوں خاص کر اس لئے

لِخُرُوجِی مِنْ قَبْرِی عُرْیاناً ذَلِیلاً حامِلاً ثِقْلِی عَلَی ظَهْرِی أَ نْظُرُ مَرَّةً عَنْ یَمِینِی

گریہ کرتا ہوں کہ مجھے قبر سے اٹھنا ہے کہ عریانی وخواری کے ساتھ اپنے گناہوں کا بار لئے ہوئے دائیں بائیں دیکھوں گا جب

وَأُخْری عَنْ شِمالِی إذِ الْخَلائِقُ فِی شَأْنٍ غَیْرِ شَأْنِی، لِکُلِّ امْرِیٍَ مِنْهُمْ یَوْمَئِذٍ

دوسرے لوگ ایسے حال میں ہوں گے جو میرے حال سے مختلف ہوگا ان میں سے ہر شخص دوسروں سے بے خبر اپنے حال میں

شَأْنٌ یُغْنِیهِ، وُجُوهٌ یَوْمَیِذٍ مُسْفِرَةٌ ضاحِکَةٌ مُسْتَبْشِرَةٌ، وَوُجُوهٌ یَوْمَئِذٍ عَلَیْها

مگن ہوگا اس روز بعض چہرے کشادہ خنداں اور خوش ہوں گے اور بعض چہرے ایسے ہوں گے جن پر گرد و غبار

غَبَرَةٌ تَرْهَقُها قَتَرَةٌ وَذِلَّةٌ، سَیِّدِی عَلَیْکَ مُعَوَّلِی وَمُعْتَمَدِی وَرَجائِی وَتَوَکُّلِی،

اور تنگی و ذلت کا غلبہ ہوگا میرے سردار تو ہی میرا سہارا ہے تو ہی میری ٹیک ہے تو ہی میری امید گاہ ہے تجھی پر مجھے بھروسہ ہے

وَبِرَحْمَتِکَ تَعَلُّقِی تُصِیبُ بِرَحْمَتِکَ مَنْ تَشائُ وَتَهْدِی بِکَرامَتِکَ مَنْ تُحِبُّ، فَلَکَ

اور تیری رحمت سے تعلق ہے تو جسے چاہے رحمت سے نوازتا ہے اور جسے تو پسند کرے اس کو اپنی مہربانی کی راہ دکھاتا ہے پس حمد

الْحَمْدُ عَلَی مَا نَقَّیْتَ مِنَ الشِّرْکِ قَلْبِی، وَلَکَ الْحَمْدُ عَلَی بَسْطِ لِسانِی، أَ فَبِلِسانِی

تیرے ہی لئے کہ تو نے میرے دل کو شرک سے پاک کیا تیرے ہی لئے حمد ہے کہ تو نے میری زبان کو گویا کیا آیا میں اس کج زبان

هذَا الْکالُّ أَشْکُرُکَ أَمْ بِغایَةِ جُهْدِی فِی عَمَلِی أُرْضِیکَ وَمَا قَدْرُ لِسانِی یَا رَبِّ فِی

سے تیرا شکر ادا کر سکتا ہوں یا عمل میں کوشش کر کے تجھے راضی کر سکتا ہوںاے پروردگار! تیری حمد کے برابر میری زبان کی

جَنْبِ شُکْرِکَ وَمَا قَدْرُ عَمَلِی فِی جَنْبِ نِعَمِکَ وَ إحْسانِکَ إلهِی إنَّ جُودَکَ بَسَطَ

کیا حیثیت ہے اور تیری نعمتوں اور احسانوں کے سامنے میرے عمل کا کیا وزن ہے میرے معبود! تیری سخاوت نے میری آرزو

أَمَلِی، وَشُکْرَکَ قَبِلَ عَمَلِی سَیِّدِی إلَیْکَ رَغْبَتِی، وَ إلَیْکَ رَهْبَتِی، وَ إلَیْکَ تَأْمِیلِی

کو بڑھایا اور تیری قدر دانی نے میرے عمل کو قبول فرمایا ہے میرے سردار میری رغبت تیری طرف اور خوف بھی تجھی سے ہے میری

وَقَدْ ساقَنِی إلَیْکَ أَمَلِی، وَعَلَیْکَ یَا واحِدِی عَکَفَتْ هِمَّتِی، وَفِیما عِنْدَکَ انْبَسَطَتْ

امید تیری ذات سے ہے اور یہ مجھے تیرے حضور کھینچ لائی ہے اے خدائے یکتا میری ہمت تیرے حضور پہنچ کے ختم ہو گئی اور میری

رَغْبَتِی، وَلَکَ خالِصُ رَجائِی وَخَوْفِی، وَبِکَ أَ نَِسَتْ مَحَبَّتِی، وَ إلَیْکَ أَ لْقَیْتُ

رغبت تیرے خزانے کے گرد گھوم رہی ہے میری امید اور میرا خوف خاص تیرے لئے ہے میری محبت تیرے ساتھ لگی ہوئی ہے

بِیَدِی، وَبِحَبْلِ طاعَتِکَ مَدَدْتُ رَهْبَتِی، یَا مَوْلایَ بِذِکْرِکَ عاشَ

میرے ہاتھ نے تیرا دامن تھام رکھا ہے میرے خوف نے مجھے تیری اطاعت کی طرف بڑھایا ہے اے میرے آقا ! میرا دل تیرے

قَلْبِی، وَبِمُناجاتِکَ بَرَّدْتُ أَ لَمَ الْخَوْفِ عَنِّی، فَیا مَوْلایَ وَیَا مُؤَمَّلِی وَیَا مُنْتَهی

ذکر سے زندہ ہے اور تیری مناجات کے ذریعے میں نے اپنا خوف دور کیا ہے پس اے میرے مولا! اور میری امید گاہ اے میرے

سُؤْلِی فَرِّقْ بَیْنِی وَبَیْنَ ذَ نْبِیَ الْمانِعِ لِی مِنْ لُزُومِ طاعَتِکَ، فَ إنَّما أَسْأَ لُکَ

سوال کی انتہا مجھے اپنی اطاعت میں لگا کر مجھے گناہ سے روک دے اور میرے گناہ کے درمیان جدائی ڈال دے پس میں تجھ سے ازلی

لِقَدِیمِ الرَّجائِ فِیکَ، وَعَظِیمِ الطَّمَعِ مِنْکَ الَّذِی أَوْجَبْتَهُ عَلَی نَفْسِکَ مِنَ الرَّأْفَةِ

امید اور بڑی خواہش رکھتے ہوئے سوال کرتا ہوں اس مہربانی اور عنایت کا جو تو نے اپنی ذات پر واجب کی

وَالرَّحْمَةِ فَالْاَمْرُ لَکَ وَحْدَکَ لا شَرِیکَ لَکَ وَالْخَلْقُ کُلُّهُمْ عِیالُکَ وَفِی قَبْضَتِکَ

ہوئی ہے پس حکم تیرا ہی ہے تو یکتا ہے تیرا کوئی ثانی نہیں ہے اور ساری مخلوق تیرا کنبہ ہے جو تیرے اختیار میں ہے

وَکُلُّ شَیْئٍ خاضِعٌ لَکَ، تَبارَکْتَ یَا رَبَّ الْعالَمِینَ إلهِی ارْحَمْنِی إذَا انْقَطَعَتْ

اور ہر چیز تیرے سامنے جھکی ہوئی ہے تو با برکت ہے اے جہانوں کے پالنے والے میرے ﷲ!مجھ پر رحم فرما جب میرے پاس عذر

حُجَّتِی، وَکَلَّ عَنْ جَوابِکَ لِسانِی، وَطاشَ عِنْدَ سُؤالِکَ إیَّایَ لُبِّی، فَیا عَظِیمَ

نہ رہے تیرے حضور بولنے میں میری زبان گنگ ہو جائے اور تیرے سوال پر میری عقل گم ہو جائے پس میری سب سے بڑی

رَجائِی لاَ تُخَیِّبْنِی إذَا اشْتَدَّتْ فاقَتِی وَلاَ تَرُدَّنِی لِجَهْلِی وَلاَ تَمْنَعْنِی لِقِلَّةِ صَبْرِی

امید گاہ مجھے اس وقت ناامید نہ کر جب میری حاجت سخت ہو مجھے نا دانی پر دور نہ فرما میری کم صبری پر محروم نہ رکھ

أَعْطِنِی لِفَقْرِی، وَارْحَمْنِی لِضَعْفِی، سَیِّدِی عَلَیْکَ مُعْتَمَدِی وَمُعَوَّلِی وَرَجائِی

میری حاجت کے مطابق عطا کر اور میری کمزوری پر رحم فرما میرے سردار ! تو ہی میرا آسرا ہے تجھ پر بھروسہ ہے تجھی سے

وَتَوَکُّلِی، وَبِرَحْمَتِکَ تَعَلُّقِی، وَبِفِنائِکَ أَحُطُّ رَحْلِی، وَبِجُودِکَ أَ قْصِدُ طَلِبَتِی،

امید ہے تجھی پر توکل اور تیری رحمت سے تعلق ہے تیری ڈیوڑھی پر ڈیرا ڈالے ہوئے ہوں تیری سخاوت سے اپنی حاجت برآری

وَبِکَرَمِکَ أَیْ رَبِّ أَسْتَفْتِحُ دُعائِی، وَلَدَیْکَ أَرْجُو فاقَتِی، وَبِغِناکَ أَجْبُرُ عَیْلَتِی،

چاہتا ہوں اے میرے رب تیرے کرم سے اپنی دعا کی ابتدائ کرتا ہوں تجھ سے تنگی دور کرنے کی امید کرتا ہوں تیرے خزانوں سے

وَتَحْتَ ظِلِّ عَفْوِکَ قِیامِی، وَ إلی جُودِکَ وَکَرَمِکَ أَرْفَعُ بَصَرِی، وَ إلی مَعْرُوفِکَ

اپنی عسرت دور کرانا چاہتا ہوں تیرے عفو کے سائے میں آیا کھڑا ہوں میری نگاہیں تیری عطا و سخاوت کی طرف اٹھتی ہیں اور ہمیشہ

أُدِیمُ نَظَرِی، فَلا تُحْرِقْنِی بِالنَّارِ وَأَ نْتَ مَوْضِعُ أَمَلِی، وَلاَ تُسْکِنِّی الْهاوِیَةَ فَ إنَّکَ

تیرے احسان کی طرف نظر جمائے رکھتا ہوں پس مجھے جہنم میں نہ جلانا کہ تو میری امید کا مرکز ہے اور مجھے ہاویہ دوزخ میں نہ ٹھہرانا

قُرَّةُ عَیْنِی، یَا سَیِّدِی لاَ تُکَذِّبْ ظَنِّی بِ إحْسانِکَ وَمَعْرُوفِکَ فَ إنَّکَ ثِقَتِی،

کیونکہ تو میری آنکھوں کی ٹھنڈک ہے اے میرے آقا! تیرے احسان اور بھلائی سے مجھے جو گمان ہے اس کو نہ جھٹلا کیونکہ تو ہی میری جائے

وَلاَ تَحْرِمْنِی ثَوابَکَ فَ إنَّکَ الْعارِفُ بِفَقْرِی إلهِی إنْ کانَ قَدْ دَنا أَجَلِی

اعتماد ہے اور مجھے اپنی طرف کے ثواب سے محروم نہ فرما تو میری محتاجی سے واقف ہے میرے ﷲ ! اگر میری موت قریب آگئی ہے

وَلَمْ یُقَرِّبْنِی مِنْکَ عَمَلِی فَقَدْ جَعَلْتُ الاعْتِرافَ إلَیْکَ بِذَ نْبِی وَسائِلَ عِلَلِی

اور میرے عمل نے مجھے تیرے نزدیک نہیں کیا تو میں اپنے گناہوں کے اقرار کو تیرے حضور اپنے گناہوں کا عذر قرار دیتا ہوں

إلهِی إنْ عَفَوْتَ فَمَنْ أَوْلی مِنْکَ بِالْعَفْوِ وَ إنْ عَذَّبْتَ فَمَنْ أَعْدَلُ مِنْکَ فِی الْحُکْمِ

میرے معبود! اگر تو معاف کردے تو کون تجھ سے زیادہ معاف کرنے والا ہے اور اگر تو عذاب دے تو کون ہے جو فیصلہ کرنے میں تجھ

ارْحَمْ فِی هذِهِ الدُّنْیا غُرْبَتِی وَعِنْدَ الْمَوْتِ کُرْبَتِی، وَفِی الْقَبْرِ وَحْدَتِی، وَفِی اللَّحْدِ

سے زیادہ عادل ہے اس دنیا میں میری بے کسی پر رحم فرما اور موت کے وقت میری تکلیف پر اور قبر میں میری تنہائی اور پہلوئے قبر میں

وَحْشَتِی، وَ إذا نُشِرْتُ لِلْحِسابِ بَیْنَ یَدَیْکَ ذُلَّ مَوْقِفِی، وَاغْفِرْ لِی مَا خَفِیَ عَلَی

میری خوفزدگی پر رحم فرما جب میں حساب کیلئے اٹھایا جاؤں تو اپنے حضور میرے بیان کو نرم فرما میرے اعمال میں سے جو لوگوں سے مخفی

الاَْدَمِیِّینَ مِنْ عَمَلِی، وَأَدِمْ لِی مَا بِهِ سَتَرْتَنِی، وَارْحَمْنِی صَرِیعاً عَلَی الْفِراشِ

ہیں ان پر معافی فرما میری جو پردہ پوشی کی ہے اسے دائمی کر دے اور اس وقت رحم فرما جب میرے دوست بستر پر

تُقَلِّبُنِی أَیْدِی أَحِبَّتِی وَتَفَضَّلْ عَلَیَّ مَمْدُوداً عَلَی الْمُغْتَسَلِ یُقَلِّبُنِی صالِحُ جِیرَتِی

میرے پہلو بدل رہے ہونگے اس وقت رحم فرما جب میرے نیک ہمسائے تختہ غسل پر مجھے ادھر سے ادھر کرتے ہوں گے اس وقت

وَتَحَنَّنْ عَلَیَّ مَحْمُولاً قَدْ تَناوَلَ الْاَقْرِبائُ أَطْرافَ جِنازَتِی، وَجُدْ عَلَیَّ مَنْقُولاً قَدْ

مہربانی فرما جب میرے رشتہ دار میرا جنازہ چاروں طرف سے اٹھائے ہوئے لے جائیں گے اور مجھ پر اس وقت بخشش کر جب

نَزَلْتُ بِکَ وَحِیداً فِی حُفْرَتِی وَارْحَمْ فِی ذَلِکَ الْبَیْتِ الْجَدِیدِ غُرْبَتِی حَتَّی لاَ أَسْتَأْنِسَ

تیرے حضور آؤں گا اور قبر میں تنہا ہوں گا اور اس نئے گھر میں میری بے کسی پر رحم و کرم فرما یہاں تک کہ تیرے سوا کسی اور سے لگاؤ نہ ہو

بِغَیْرِکَ، یَا سَیِّدِی إنْ وَکَلْتَنِی إلی نَفْسِی هَلَکْتُ، سَیِّدِی فَبِمَنْ أَسْتَغِیثُ إنْ لَمْ

اے میرے آقا ! اگر تو نے مجھے میرے حال پر چھوڑ دیا تو میں تباہ ہو جاؤں گا میرے سردار ! اگر تو نے خطا معاف نہ کی تو کس

تُقِلْنِی عَثْرَتِی فَ إلی مَنْ أَ فْزَعُ إنْ فَقَدْتُ عِنایَتَکَ فِی ضَجْعَتِی وَ إلی مَنْ أَ لْتَجئُ

سے مدد مانگوں اگر اس مصیبت میں مجھ پر تیری عنایت نہ ہو تو کس سے فریاد کروں اور اگر تو میری تنگی دور نہ کرے تو کسے اپنا حال

إنْ لَمْ تُنَفِّسْ کُرْبَتِی سَیِّدِی مَنْ لِی وَمَنْ یَرْحَمُنِی إنْ لَمْ تَرْحَمْنِی وَفَضْلَ مَنْ

سناؤں میرے سردار اگر تو مجھ پر رحم نہ کرے تو پھر میرا کون ہے جو مجھ پر رحم کرے گا اگر اس ضرورت کے دن مجھ پر تیرا کرم نہ

أُؤَمِّلُ إنْ عَدِمْتُ فَضْلَکَ یَوْمَ فاقَتِی وَ إلی مَنِ الْفِرارُ مِنَ الذُّنُوبِ إذَا انْقَضیٰ

ہو تو کس سے اس کی امید کروں جب میرا وقت ختم ہو جائے تو گناہوں سے بھاگ کر کس کے پاس جاؤں

أَجَلِی سَیِّدِی لاَ تُعَذِّبْنِی وَأَ نَا أَرْجُوکَ إلهِی حَقِّقْ رَجائِی، وَآمِنْ خَوْفِی، فَ إنَّ

میرے سردار مجھے عذاب نہ دینا کہ میں امید لے کر آیا ہوں میرے ﷲ! میری امید پوری فرما اور خوف سے امان دے پس گناہوں

کَثْرَةَ ذُ نُوبِی لاَ أَرْجُو فِیها إلاَّ عَفْوَکَ، سَیِّدِی أَ نَا أَسْأَ لُکَ مَا لاَ أَسْتَحِقُّ، وَأَنْتَ

کی کثرت میں تیرے عفو کے سوا مجھے کسی سے امید نہیں میرے آقا! میں تجھ سے وہ کچھ مانگتا ہوں جس کا حقدار نہیں ہوں اور تو

أَهْلُ التَّقْوی وَأَهْلُ الْمَغْفِرَةِ فَاغْفِرْ لِی وَأَ لْبِسْنِی مِنْ نَظَرِکَ ثَوْباً یُغَطِّی عَلَیَّ

ڈھانپنے والا اور بخشنے والا ہے پس مجھے بخش دے تو اپنی نظر کرم سے مجھے ایسا لباس دے کہ جو میری خطاؤں کو چھپالے تو

التَّبِعاتِ وَتَغْفِرُها لِی وَلاَ أُطالَبُ بِها، إنَّکَ ذُو مَنٍّ قَدِیمٍ، وَصَفْحٍ عَظِیمٍ، وَتَجاوُزٍ

وہ خطائیں معاف کردے کہ ان پر باز پرس نہ ہو بے شک تو قدیمی نعمت والا بڑا درگزر کرنے والا اور مہربان معافی

کَرِیمٍ إلهِی أَ نْتَ الَّذِی تُفِیضُ سَیْبَکَ عَلَی مَنْ لاَ یَسْأَ لُکَ وَعَلَی الْجاحِدِینَ

دینے والا ہے میرے اللہ! تو وہ ہے جو سوال نہ کرنے والوں اور اپنی ربوبیت کے منکر لوگوں کو بھی اپنے فیض و کرم سے نوازتا ہے تو

بِرُبُوْبِیَّتِکَ فَکَیْفَ سَیِّدِی بِمَنْ سَأَلَکَ وَأَیْقَنَ أَنَّ الْخَلْقَ لَکَ، وَالْاَمْرَ إلَیْکَ تَبارَکْتَ

میرے سردار کیونکر وہ محروم رہے گا جو تجھ سے مانگتا ہے اور یقین رکھتا ہے کہ پیدا کرنا اور حکم دینا خاص تیرے ہی لیے ہے بابرکت

وَتَعالَیْتَ یَا رَبَّ الْعالَمِینَ، سَیِّدِی عَبْدُکَ بِبابِکَ أَقامَتْهُ الْخَصاصَةُ بَیْنَ یَدَیْکَ

اور بلندتر ہے تو اے جہانوں کے پالنے والے اے میرے آقا! تیرا بندہ حاضر ہے جسے اس کی تنگی نے تیرے دروازے پر لاکھڑا کیا

یَقْرَعُ بابَ إحْسانِکَ بِدُعائِهِ فَلا تُعْرِضْ بِوَجْهِکَ الْکَرِیمِ عَنِّی، وَاقْبَلْ

ہے وہ اپنی دعا کے ذریعے تیرے احسان کا دروازہ کھٹکھٹا رہا ہے پس اپنی ذات کے واسطے مجھے اپنی توجہ سے محروم نہ فرما اور میری عرض

مِنِّی مَا أَقُولُ فَقَدْ دَعَوْتُ بِهذَا الدُّعائِ وَأَ نَا أَرْجُو أَنْ لاَ تَرُدَّنِی مَعْرِفَةً مِنِّی بِرَأْفَتِکَ

قبول کرلے میں نے اس دعا کے ذریعے تجھے پکارا ہے اور امید رکھتا ہوں کہ تو اسے رد نہ کرے گا کیونکہ مجھے مہربانی اور رحمت کی

وَرَحْمَتِکَ إلهِی أَ نْتَ الَّذِی لاَ یُحْفِیکَ سائِلٌ، وَلاَ یَنْقُصُکَ نائِلٌ، أَ نْتَ کَما تَقُولُ

معرفت ہے میرے معبود! تو وہ ہے جس سے سائل کو اصرار نہیںکرنا پڑتا اور عطا کرنے سے تجھ میں کمی نہیں آتی تو ایسا ہے جیسا تو بتاتا

وَفَوْقَ مَا نَقُولُ اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ صَبْراً جَمِیلاً وَفَرَجاً قَرِیباً وَقَوْلاً صادِقاً وَأَجْراً

ہے اور اس سے بلند ہے جیسا ہم کہتے ہیں اے معبود! میں مانگتا ہوں تجھ سے بہترین صبر جلدتر کشائش سچ بولنے کی توفیق اور بیش تر ثواب

عَظِیماً، أَسْأَلُکَ یَا رَبِّ مِنَ الْخَیْرِ کُلِّهِ مَا عَلِمْتُ مِنْهُ وَمَا لَمْ أَعْلَمْ، أَسْأَ لُکَ اَللّٰهُمَّ مِنْ

کی عطائیگی اے پروردگار! میں تجھ سے ہر بھلائی کا سوالی ہوں جسے تو جانتا ہے اور میں نہیں جانتا اے اللہ! میں تجھ سے

خَیْرِ مَا سَأَلَکَ مِنْهُ عِبادُکَ الصَّالِحُونَ، یَا خَیْرَ مَنْ سُئِلَ، وَأَجْوَدَ مَنْ أَعْطیٰ،

وہ چیز مانگتا ہوںجو تیرے نیک بندے تجھ سے مانگتے ہیں اے بہترین مسئول اور عطا کرنے والوں میں بہترین

أَعْطِنِی سُؤْلِی فِی نَفْسِی وَأَهْلِی وَوالِدَیَّ وَوُلْدِی وَأَهْلِ حُزانَتِی وَ إخْوانِی فِیکَ

میں اپنے لیے اپنے کنبے اپنے والدین کے لیے اپنی اولاد تعلقداروں اور دینی بھائیوں کے لیے جو چاہتا ہوں عطا فرما اور میری

وَأَرْغِدْ عَیْشِی وَأَظْهِرْ مُرُوَّتِی وَأَصْلِحْ جَمِیعَ أَحْوالِی وَاجْعَلْنِی مِمَّنْ أَطَلْتَ عُمْرَهُ

زندگی بہترین میری اچھائی ظاہر اور میرے تمام حالات کو سدھار دے اور مجھے ان لوگوں میں قرار دے جن کو تو نے لمبی عمر دی

وَحَسَّنْتَ عَمَلَهُ، وَأَ تْمَمْتَ عَلَیْهِ نِعْمَتَکَ، وَرَضِیتَ عَنْهُ، وَأَحْیَیْتَهُ حَیاةً طَیِّبَةً فِی

ان کے عمل کو نیک گردانا ان کو اپنی بہت سی نعمتیں عطا کیں اور تو ان سے راضی ہوگیا اور ان کو پاکیزہ زندگی بخشی جس میں وہ

أَدْوَمِ السُّرُورِ، وَأَسْبَغِ الْکَرامَةِ، وَأَ تَمِّ الْعَیْشِ إنَّکَ تَفْعَلُ مَا تَشائُ وَلاَ یَفْعَلُ مَا

سدا خوش رہے ان کو عزت دار بنایا اور روزگار کو مکمل فرما کیونکہ خود تو جو چاہے کرتا ہے اور جو تیرا غیر چاہے تو

یَشائُ غَیْرُکَ اَللّٰهُمَّ خُصَّنِی مِنْکَ بِخاصَّةِ ذِکْرِکَ، وَلاَ تَجْعَلْ شَیْئاً مِمَّا أَ تَقَرَّبُ بِهِ

وہ نہیں سکتا اے معبود! مجھے اپنے ذکر کے ساتھ خاص فرما اور رات کے وقتوں اور دن کے گوشوں میں جس عمل

فِی آنائِ اللَّیْلِ وَأَطْرافِ النَّهارِ رِیائً وَلاَ سُمْعَةً وَلاَ أَشَراً وَلاَ بَطَراً، وَاجْعَلْنِی

سے تیرا تقرب چاہتا ہوں اس میں میری طرف سے ریا اور تعریف کی خواہش خودستائی اور بڑائی کا احساس نہ آنے دے اور مجھے ان

لَکَ مِنَ الْخاشِعِینَ اَللّٰهُمَّ أَعْطِنِی السَّعَةَ فِی الرِّزْقِ، وَالْاَمْنَ فِی الْوَطَنِ، وَقُرَّةَ

میں قرار دے جو تجھ سے ڈرتے ہیں اے معبود! مجھے روزی میں کشائش وطن میں امن اور میرے

الْعَیْنِ فِی الْاَهْلِ وَالْمالِ وَالْوَلَدِ، وَالْمُقامَ فِی نِعَمِکَ عِنْدِی، وَالصِّحَّةَ فِی الْجِسْمِ،

رشتہ داروں اور میرے مال اور میری اولاد کے بارے میں خنکی چشم فرما اور اپنی نعمتوں میں مجھے خصوصی حصہ، بدن میں صحت و درستی

وَ الْقُوَّةَ فِی الْبَدَنِ، وَالسَّلامَةَ فِی الدِّینِ، وَاسْتَعْمِلْنِی بِطاعَتِکَ وَطاعَةِ رَسُو لِکَ

اور توانائی دے اور دین میں سلامتی عنایت فرما اورمجھے ایسے عمل کی توفیق دے کہ میں تیری بندگی اور تیرے رسول

مُحَمَّدٍ صَلَّی ﷲ عَلَیْهِ وَآلِهِ أَبَداً مَا اسْتَعْمَرْتَنِی، وَاجْعَلْنِی مِنْ أَوْفَرِ عِبادِکَ عِنْدَکَ

حضرت محمد کی فرمانبرداری میں رہوں جب تک تو مجھے زندہ رکھے مجھے اپنے ان بندوں میں قرار دے جن کا حصہ تیرے ہاں

نَصِیباً فِی کُلِّ خَیْرٍ أَنْزَلْتَهُ وَتُنْزِلُهُ فِی شَهْرِ رَمَضانَ فِی لَیْلَةِ الْقَدْرِ وَمَا أَنْتَ مُنْزِلُهُ

ان بھلائیوں میں بہت زیادہ ہے جو تو نے نازل کیں اور نازل کرتا ہے ماہ رمضان میں اور شب قدر میں اور جو تو ہرسال کے دوران

فِی کُلِّ سَنَةٍ مِنْ رَحْمَةٍ تَنْشُرُها وَعافِیَةٍ تُلْبِسُها وَبَلِیَّةٍ تَدْفَعُها وَحَسَناتٍ تَتَقَبَّلُها

نازل کرتا ہے یعنی وہ رحمت جسے تو پھیلاتا ہے وہ آرام جو تو دیتا ہے وہ سختی جسے تو دور کرتا ہے وہ نیکیاں جو تو قبول کرتا ہے

وَسَیِّئاتٍ تَتَجاوَزُ عَنْها، وَارْزُقْنِی حَجَّ بَیْتِکَ الْحَرامِ فِی عامِناهذَا وَفِی کُلِّ عامٍ،

اور وہ گناہ جو تو معاف فرماتا ہے اور مجھے اپنے بیت الحرام کعبہ کا حج اس سال اور آئندہ سالوں میں بھی نصیب فرما اور

وَارْزُقْنِی رِزْقاً واسِعاً مِنْ فَضْلِکَ الْواسِعِ، وَاصْرِفْ عَنِّی یَا سَیِّدِی الْاَسْوائَ

مجھ کو اپنے وسعت والے فضل سے کشادہ رزق دے اور اے میرے سردار بری چیزوں کو مجھ سے دوررکھ

وَاقْضِ عَنِّی الدَّیْنَ وَالظُّلاماتِ حَتَّی لا أَ تَأَذَّی بِشَیْئٍ مِنْهُ، وَخُذْ عَنِّی بِأَسْماعِ

میرے قرض اور ناحق لی ہوئی چیزوں کو میرے طرف سے لوٹا دے حتیٰ کہ مجھ پر ایذا نہ رہے اور میرے دشمنو ں حاسدوں

وَأَبْصارِ أَعْدائِی وَحُسَّادِی وَالْباغِینَ عَلَیَّ، وَانْصُرْنِی عَلَیْهِمْ، وَأَقِرَّ عَیْنِی وَفَرِّحْ

اور مخالفوں کے کان اور آنکھیں میری طرف سے بند کردے اور ان کے مقابل میری مدد فرما میری آنکھیں ٹھنڈی کر اور میرے دل

قَلْبِی، وَاجْعَلْ لِی مِنْ هَمِّی وَکَرْبِی فَرَجاً وَمَخْرَجاً وَاجْعَلْ مَنْ أَرادَنِی بِسُوئٍ مِنْ

کو فرحت دے میری تکلیف اور پریشانی کے دور ہوجانے کا ذریعہ پیدا کردے تیری ساری مخلوقات میں سے جو جو میرے لیے برا

جَمِیعِ خَلْقِکَ تَحْتَ قَدَمَیَّ وَاکْفِنِی شَرَّ الشَّیْطانِ وَشَرَّ السُّلْطانِ وَسَیِّئاتِ عَمَلِی

ارادہ رکھتا ہے اسے میرے پاؤں تلے ڈال دے اور شیطان و سلطان کے شر اور برے اعمال سے بچنے میں میرے مدد فرما

وَطَهِّرْنِی مِنَ الذُّنُوبِ کُلِّها وَأَجِرْنِی مِنَ النَّارِ بِعَفْوِکَ، وَأَدْخِلْنِی الْجَنَّةَ بِرَحْمَتِکَ،

اور مجھے سب گناہوں سے پاک صاف کردے اپنی درگذر کے ساتھ مجھے جہنم سے پناہ دے اپنی رحمت سے مجھے جنت میں داخل کر

وَزَوِّجْنِی مِنَ الْحُورِ الْعِینِ بِفَضْلِکَ، وَأَ لْحِقْنِی بِأَوْ لِیائِکَ الصَّالِحِینَ مُحَمَّدٍ وَآلِهِ

اپنے فضل سے حور العین کو میری بیوی بنادے اور مجھے اپنے پیاروں اور نیکوکاروں کے ساتھ جگہ دے جو حضرت محمد اور ان کی خوش

الْاَ بْرارِ الطَّیِّبِینَ الطَّاهِرِینَ الْاَخْیارِ صَلَواتُکَ عَلَیْهِمْ وَعَلَی أَجْسادِهِمْ وَأَرْواحِهِمْ

اطوار آلعليه‌السلام ہیں اور پاکیزہ شفاف اور پاک دل ان پر ان کے جسموں پر اور ان کی روحوں پر رحمت فرما اور ان پر

وَرَحْمَةُ ﷲ وَبَرَکاتُهُ إلهِی وَسَیِّدِی وَعِزَّتِکَ وَجَلالِکَ لَأِِنْ طالَبْتَنِی بِذُ نُوبِی

رحمت خدا اور اس کی برکتیں ہوں میرے اللہ و میرے آقا! تیری عزت و جلال کی قسم کہ اگر تو میرے گناہوںکی بازپرس کرے گا

لاََُطالِبَنَّکَ بِعَفْوِکَ، وَلَأِنْ طالَبْتَنِی بِلُؤْمِی لاََُطالِبَنَّکَ بِکَرَمِکَ، وَلَأِنْ أَدْخَلْتَنِی

تو میں تیرے عفو کی خواہش کروں گا اگر تو نے میرے پستی پر پوچھ گچھ کی تو میں تیری مہربانی کی تمنا کروں گا اگر تو مجھے دوزخ میں

النَّارَ لاََُخْبِرَنَّ أَهْلَ النَّارِ بِحُبِّی لَکَ إلهِی وَسَیِّدِی إنْ کُنْتَ لاَ تَغْفِرُ إلاَّ

ڈالے گا وہ میں وہاں کے لوگوں کو بتاؤں گا کہ میں تجھ سے محبت کرتا رہا ہوں میرے معبود میرے سردار! اگر تو نے اپنے پیاروں

لاََِوْ لِیائِکَ وَأَهْلِ طاعَتِکَ فَ إلی مَنْ یَفْزَعُ الْمُذْنِبُونَ وَ إنْ کُنْتَ لاَ تُکْرِمُ إلاَّ أَهْلَ الْوَفائِ

اور فرمانبرداروں کے سوا کسی کو معافی نہ دی تو گناہ گار لوگ کس سے فریاد کر سکیں گے اور اگر تو صرف اپنے وفا داروں کو عزت عطا فرمائے گا

بِکَ فَبِمَنْ یَسْتَغِیثُ الْمُسِیئُونَ إلهِی إنْ أَدْخَلْتَنِی النَّارَ فَفِی ذلِکَ سُرُورُ عَدُوِّکَ،

تو پھر خطا کار لوگ کس سے داد وفریاد کریں گے میرے معبود! اگر تو مجھے جہنم میں ڈالے گا تو اس میں تیرے دشمنوں ہی کو خوشی ہوگی

وَ إنْ أَدْخَلْتَنِی الْجَنَّةَ فَفِی ذلِکَ سُرُورُ نَبِیِّکَ، وَأَنَا وَﷲ أَعْلَمُ أَنَّ سُرُورَ نَبِیِّکَ

اور اگر تو نے مجھے جنت میں داخل کیا تو اس میں تیرے نبیصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کو مسرت ہوگی اور قسم بخدا کہ میں یہ جانتا ہوں کہ تجھے اپنے دشمن

أَحَبُّ إلَیْکَ مِنْ سُرُورِ عَدُوِّکَ اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ أَنْ تَمْلاَََ قَلْبِی حُبّاً لَکَ، وَخَشْیَةً

کی خوشی کی نسبت اپنے نبیصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی خوشی منظور ہے اے اللہ! میں سوالی ہوں تجھ سے کہ میرے دل کو اپنی محبت سے اپنے رعب سے اور

مِنْکَ وَتَصْدِیقاً بِکِتابِکَ وَ إیماناً بِکَ وَفَرَقاً مِنْکَ وَشَوْقاً إلَیْکَ یَا ذَا الْجَلالِ وَالْاِکْرامِ

اپنی کتاب کی تصدیق سے بھردے نیز میرے دل کو ایمان خوف اور شوق سے پر کردے اے بزرگی اور عزت کے مالک!

حَبِّبْ إلَیَّ لِقائَکَ، وَأَحْبِبْ لِقائِی، وَاجْعَلْ لِی فِی لِقائِکَ الرَّاحَةَ وَالْفَرَجَ وَالْکَرامَةَ

میرے لیے اپنی حضوری محبوب بنا اور مجھ سے ملاقات کو محبوب رکھ اور میرے لیے اپنی ملاقات کو خوشی کشادگی اور فخر و عزت کا ذریعہ بنا

اَللّٰهُمَّ أَ لْحِقْنِی بِصالِحِ مَنْ مَضی، وَاجْعَلْنِی مِنْ صالِحِ مَنْ بَقِیَ وَخُذْ بِی سَبِیلَ

اے معبود! مجھے گزرے ہوئے نیک لوگوں سے ملحق فرمادے اور موجودہ نیک لوگوں میں شامل کردے میرے لیے نیکوکاروں

الصَّالِحِینَ، وَأَعِنِّی عَلَی نَفْسِی بِما تُعِینُ بِهِ الصَّالِحِینَ عَلَی أَ نْفُسِهِمْ، وَاخْتِمْ

کا راستہ مقرر کردے اور میرے نفس کے بارے میں میری مدد کر جیسے تو اپنے نیک بندوں کی ان کے نفسوں پر مدد فرماتا ہے میرے عمل

عَمَلِی بِأَحْسَنِهِ وَاجْعَلْ ثَوابِی مِنْهُ الْجَنَّةَ بِرَحْمَتِکَ وَأَعِنِّی عَلَی صالِحِ مَا أَعْطَیْتَنِی

کا انجام خیر کے ساتھ کر اور اپنی رحمت سے اس کے ثواب میں مجھے جنت عطا فرما اور جو نیک عمل تو نے مجھے عطا کیا ہے

وَثَبِّتْنِی یَا رَبِّ وَلاَ تَرُدَّنِی فِی سُوئٍ اسْتَنْقَذْتَنِی مِنْهُ یَا رَبَّ الْعالَمِینَ

اس پر مجھ کو ثابت قدم رکھ اے پالنے والے اور جس برائی سے مجھے نکالا ہے اس کی طرف نہ پلٹا اے جہانوں کے پروردگار! اے

اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ إیماناً لاَ أَجَلَ لَهُ دُونَ لِقائِکَ، أَحْیِنِی مَا أَحْیَیْتَنِی عَلَیْهِ وَتَوَفَّنِی

معبود! میں تجھ سے وہ ایمان مانگتا ہوں جو تیرے حضور میری پیشی سے پہلے ختم نہ ہو مجھے زندہ رکھنا ہے تو اسی پر زندہ رکھ اور موت

إذا تَوَفَّیْتَنِی عَلَیْهِ وَابْعَثْنِی إذا بَعَثْتَنِی عَلَیْهِ وَأَبْرِیَْ قَلْبِی مِنَ الرِّیائِ وَالشَّکِّ وَالسُّمْعَةِ

دینی ہے تو اسی پر دے جب مجھے اٹھائے تو اسی پر اٹھا کھڑا کر اور میرے دل کو دین میں دکھا دے شک اور ستائش طلبی سے

فِی دِینِکَ حَتَّی یَکُونَ عَمَلِی خالِصاً لَکَ اَللّٰهُمَّ أَعْطِنِی بَصِیرَةً فِی دِینِکَ، وَفَهْماً

پاک رکھ یہاں تک کہ میراعمل تیرے لیے خاص ہوجائے اے معبود! مجھے اپنے دین کی پہچان اپنے حکم

فِی حُکْمِکَ وَفِقْهاً فِی عِلْمِکَ وَکِفْلَیْنِ مِنْ رَحْمَتِکَ وَوَرَعاً یَحْجُزُنِی عَنْ مَعاصِیکَ

کی سمجھ اور اپنے علم کی سوجھ بوجھ عنایت فرما اور مجھے اپنی رحمت کے دونوں حصے دے اور ایسی پرہیزگاری دے جو مجھے تیری نافرمانی سے روکے

وَبَیِّضْ وَجْهِی بِنُورِکَ وَاجْعَلْ رَغْبَتِی فِیما عِنْدَکَ، وَتَوَفَّنِی فِی سَبِیلِکَ وَعَلَی مِلَّةِ

اور میرے چہرے کو اپنے نور سے روشن فرما میری چاہت اس میں قرار دے جو تیرے پاس ہے اور مجھے اپنی راہ میں اور اپنے رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم

رَسُو لِکَ صَلَّی ﷲ عَلَیْهِ وَآلِهِ اَللّٰهُمَّ إنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنَ الْکَسَلِ وَالْفَشَلِ وَالْهَمِّ

کے گروہ میں موت دے کہ ان پر اور ان کی آلعليه‌السلام پر خدا کی رحمت ہو اے معبود! میں سستی، بددلی، پریشانی،

وَالْجُبْنِ وَالْبُخْلِ وَالْغَفْلَةِ وَالْقَسْوَةِ وَالْمَسْکَنَةِ وَالْفَقْرِ وَالْفاقَةِ وَکُلِّ بَلِیَّةٍ وَالْفَواحِشِ

بزدلی، کنجوسی، غفلت، سنگدلی، خواری اور فقر و فاقہ سے تیری پناہ لیتا ہوں اور تمام سختیوں اور بے حیائی

مَا ظَهَرَ مِنْها وَمَا بَطَنَ، وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ نَفْسٍ لاَ تَقْنَعُ، وَبَطْنٍ لاَ یَشْبَعُ،

کے ظاہر اور پوشیدہ کاموں سے تیری پناہ لیتا ہوں اور تیری پناہ لیتا ہوں سیر نہ ہونے والے نفس پر نہ ہونیوالیشکم، نہ ڈرنے والے

وَقَلْبٍ لاَ یَخْشَعُ ، وَدُعائٍ لاَ یُسْمَعُ، وَعَمَلٍ لاَ یَنْفَعُ، وَأَعُوذُ بِکَ یَا رَبِّ عَلَی نَفْسِی

دل، سنی نہ جانے والی دعا اور فائدہ نہ دینے والے کام سے اور تیری پناہ لیتا ہوں اے پالنے والے اپنے نفس

وَدِینِی وَمالِی وَعَلَی جَمِیعِ مَا رَزَقْتَنِی مِنَ الشَّیْطانِ الرَّجِیمِ، إنَّکَ أَ نْتَ السَّمِیعُ

اپنے دین اپنے مال اور جو تو نے مجھے دیا ہے اس میں راندے ہوئے شیطان سے بے شک تو سننے

الْعَلِیمُ اَللّٰهُمَّ إنَّهُ لاَ یُجِیرُنِی مِنْکَ أَحَدٌ، وَلاَ أَجِدُ مِنْ دُو نِکَ مُلْتَحَداً، فَلا تَجْعَلْ

جاننے والا ہے اے معبود! سچ تو یہ ہے کہ تجھ سے مجھے کوئی پناہ نہیں دے سکتا نہ ہی تیرے سوا کوئی پناہ گاہ پاتا ہوں پس میرے نفس کو

نَفْسِی فِی شَیْئٍ مِنْ عَذابِکَ، وَلاَ تَرُدَّنِی بِهَلَکَةٍ وَلاَ تَرُدَّنِی بِعَذابٍ أَلِیمٍ اَللّٰهُمَّ تَقَبَّلْ

اپنی طرف کے کسی عذاب میں نہ ڈال اور نہ مجھے کسی تباہی کی طرف پلٹا اور نہ مجھے دردناک عذاب کی طرف روانہ کر اے معبود! میرا

مِنِّی وَأَعْلِ ذِکْرِی وَارْفَعْ دَرَجَتِی وَحُطَّ وِزْرِی وَلاَ تَذْکُرْنِی بِخَطِیئَتِی وَاجْعَلْ

عمل قبول فرما میرے ذکر کو بلند کر میرے مقام کو اونچا کر اور میرے گناہ مٹادے مجھے میرے گناہوں کے

ثَوابَ مَجْلِسِی، وَثَوابَ مَنْطِقِی، وَثَوابَ دُعائِی رِضاکَ وَالْجَنَّةَ، وَأَعْطِنِی یَا رَبِّ

ساتھ یاد نہ فرما اور میرے بیٹھنے کا ثواب میری گفتگو کا ثواب اور میری دعا کا ثواب اپنی خوشنودی و جنت کی شکل میں دے اور اے

جَمِیعَ مَا سَأَ لْتُکَ وَزِدْنِی مِنْ فَضْلِکَ إنِّی إلَیْکَ راغِبٌ یَا رَبَّ

پالنے والے! وہ سب کچھ دے جو میں نے مانگا ہے اور اپنے فضل سے اس میں اضافہ کردے بے شک میں تیری چاہت رکھتا ہوں

الْعالَمِینَ اَللّٰهُمَّ إنَّکَ أَنْزَلْتَ فِی کِتابِکَ أَنْ نَعْفُوَ عَمَّنْ ظَلَمَنا وَقَدْ ظَلَمْنا

اے جہانوں کے پالنے والے اے معبود! بے شک تو نے اپنی کتاب میں یہ حکم نازل کیا ہے کہ جو ہم پر ظلم کرے اسے معاف کردیں

أَ نْفُسَنا فَاعْفُ عَنَّا فَ إنَّکَ أَوْلی بِذلِکَ مِنَّا، وَأَمَرْتَنا أَنْ لاَ نَرُدَّ سائِلاً عَنْ

ضرور ہم نے اپنے نفسوں پر ظلم کیا تو ہمیں معاف فرما یقینا تو ہم سے زیادہ اس کا اہل ہے تو نے ہمیں حکم دیا کہ ہم سوالی کو اپنے

أَبْوابِنا وَقَدْ جِئْتُکَ سائِلاً فَلاَ تَرُدَّنِی إلاَّ بِقَضائِ حاجَتِی، وَأَمَرْتَنا

دروازوں سے نہ ہٹائیں اور میں تیرے حضور سوالی بن کے آیا ہوں پس مجھے دور نہ کر مگر جب میری حاجت پوری کردے تو نے ہمیں

بِالْاِحْسانِ إلی مَا مَلَکَتْ أَیْمانُنا وَنَحْنُ أَرِقَّاوَُکَ فَأَعْتِقْ رِقابَنا مِنَ النَّارِ یَا مَفْزَعِی

حکم دیا کہ جو افراد ہمارے غلام ہیں ہم ان پر احسان کریں۔ اور ہم تیرے غلام ہیں پس ہماری گردنیں آگ سے آزاد فرما اے وقت

عِنْدَ کُرْبَتِی، وَیَا غَوْثِی عِنْدَ شِدَّتِی، إلَیْکَ فَزِعْتُ، وَبِکَ اسْتَغَثْتُ وَلُذْتُ، لاَ أَ لُوذُ

مصیبت میری پناہ گاہ اے سختی کے ہنگام میرے فریاد رس تجھ سے فریاد کرتا ہوں اور تجھ سے داد خواہ ہوں میں پناہ چاہتا ہوں تیری نہ

بِسِواکَ، وَلاَ أَطْلُبُ الْفَرَجَ إلاَّ مِنْکَ، فَأَغِثْنِی وَفَرِّجْ عَنِّی یَا مَنْ یَقْبَلُ الْیَسِیرَ وَیَعْفُو

کسی اور کی اور سوائے تیرے کسی سے کشائش کا طالب نہیں ہوں پس میری فریاد سن اور رہائی دے اے وہ جو قیدی کو چھڑاتا ہے اور

عَنِ الْکَثِیرِ، اقْبَلْ مِنِّی الْیَسِیرَ وَاعْفُ عَنِّی الْکَثِیرَ، إنَّکَ أَ نْتَ الرَّحِیمُ

بہت سارے گناہ معاف کرتا ہے میرے تھوڑے عمل کو قبول فرما اور میرے بہت سارے گناہ معاف کردے بیشک تو بہت رحم کرنیوالا

الْغَفُورُ اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ إیماناً تُباشِرُ بِهِ قَلْبِی، وَیَقِیناً صادِقاً حَتَّی أَعْلَمَ أَ نَّهُ

بہت بخشنے والا ہے اے معبود! میں تجھ سے ایسا ایمان و یقین مانگتا ہوں جو میرے دل میں جما رہے یہاں تک کہ میں سمجھوں کہ مجھے

لَنْ یُصِیبَنِی إلاَّ مَا کَتَبْتَ لِی، وَرَضِّنِی مِنَ الْعَیْشِ بِمَا قَسَمْتَ لِی، یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ

کوئی چیز نہیں پہنچتی سوائے اس کے جو تو نے میرے لیے لکھی ہے اور مجھے اس زندگی پر شاد رکھ جو تو نے میرے لیے قرار دی اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔

 

 

دعا سحر یا عُدَتِیْ

( ۵ ) شیخ نے فرمایا ہے کہ سحری کے وقت یہ دعا بھی پڑھے:

یَا عُدَّتِی فِی کُرْبَتِی، وَیَا صاحِبِی فِی شِدَّتِی، وَیَا وَ لِیِّی فِی نِعْمَتِی وَیَا غایَتِی

اے وقت مصیبت میری پونجی اے تنگی کے ہنگام میرے ہمدم اے نعمت دینے میں میرے سرپرست اور اے میری رغبت کے مرکز تو

فِی رَغْبَتِی أَنْتَ السّاتِرُ عَوْرَتِی وَالْمُؤْمِنُ رَوْعَتِی وَالْمُقِیلُ عَثْرَتِی فَاغْفِرْ لِی خَطِیئَتِی

ہی ہے میری برائی کو چھپانے والا خوف سے امن دینے والا میری خطا سے درگزر کرنے والا پس میرے گناہ بخش دے

اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ خُشُوعَ الْاِیمانِ قَبْلَ خُشُوعِ الذُلِّ فِی النَّارِ، یَا واحِدُ

اے معبود! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں حالت ایمان میں زاری کا اس سے پہلے کہ میں جہنم کی ذلت میں پڑا فریاد کروں اے یگانہ

یَا أَحَدُ یَا صَمَدُ یَا مَنْ لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُولَدْ وَلَمْ یَکُنْ لَهُ کُفُواً أَحَدٌ، یَا مَنْ یُعْطِی مَنْ

اے یکتا اے بے نیاز اے وہ جس نے نہ جنا اور نہ جنا گیا اور نہ کوئی اس کا ہمسر ہوسکتا ہے اے وہ جو اپنی مہربانی اور رحمت

سَأَلَهُ تَحَنُّناً مِنْهُ وَرَحْمَةً، وَیَبْتَدئُ بِالْخَیْرِ مَنْ لَمْ یَسْأَلْهُ تَفَضُّلاً مِنْهُ وَکَرَماً،

سے ہر سائل کو عطا کرتا ہے اور اپنے فضل وکرم سے اس کو بھی بھلائی سے نوازتا ہے جو سوال نہ کرے

بِکَرَمِکَ الدَّائِمِ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَهَبْ لِی رَحْمَةً واسِعَةً جامِعَةً أَبْلُغُ

اپنے ہمیشگی والے کرم کے واسطے سے محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل فرما اور مجھ کو ہر پہلو سے کشادہ رحمت سے بہرہ مند فرما کہ جس سے

بِها خَیْرَ الدُّنْیا وَالاَْخِرَةِ اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْتَغْفِرُکَ لِما تُبْتُ إلَیْکَ مِنْهُ ثُمَّ عُدْتُ فِیهِ،

میں دنیا اور آخرت کی بہتری حاصل کرپاؤں اے اللہ! میں اس فعل کی معافی چاہتا ہوں جس سے میں نے تیرے حضور توبہ کی اور

وَأَسْتَغْفِرُکَ لِکُلِّ خَیْرٍ أَرَدْتُ بِهِ وَجْهَکَ فَخالَطَنِی فِیهِ مَا

اور پھر وہی فعل کر گزرا اور میں بخشش چاہتا ہوں اس عمل پر جو میں نے خاص تیرے لیے کرنے کا ارادہ کیا اور پھر اس میں تیرے غیر

لَیْسَ لَکَ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاعْفُ عَنْ ظُلْمِی وَجُرْمِی بِحِلْمِکَ

کو بھی شامل کرلیا اے معبود! حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل فرما اور معاف کردے میری بے انصافی اور برائی کو اپنے حلم اور

وَجُودِکَ یَا کَرِیمُ، یَا مَنْ لاَ یَخِیبُ سائِلُهُ، وَلاَ یَنْفَدُ نائِلُهُ، یَا مَنْ عَلا فَلا شَیْئَ

بخشش سے اے مہربان، اے وہ جس کا سائل ناامید نہیں ہوتا اور جس کی عطا کم نہیں ہوتی اے وہ جو بلند ہے جس کے اوپر کوئی چیز

فَوْقَهُ، وَدَنا فَلا شَیْئَ دُونَهُ، صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَارْحَمْنِی یَا فالِقَ الْبَحْرِ

نہیں اور اے قریب جس کے تحت کوئی چیز نہیں حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل فرما اور رحم فرما مجھ پر اے موسیٰعليه‌السلام کے لیے دریا کو

لِمُوسَی، اللَّیْلَةَ اللَّیْلَةَ اللَّیْلَةَ، السّاعَةَ السّاعَةَ السّاعَةَ اَللّٰهُمَّ طَهِّرْ قَلْبِی مِنَ

چیر دینے والے رحم کر اسی رات، اسی رات، اسی رات، اسی گھڑی، اسی گھڑی، اسی گھڑی اے معبود! پاک کردے میرے دل کو نفاق

النِّفاقِ، وَعَمَلِی مِنَ الرِّیائِ، وَ لِسانِی مِنَ الکَذِبِ، وَعَیْنِی مِنَ الْخِیانَةِ، فَ إنَّکَ تَعْلَمُ

سے میرے عمل کو دکھاوے سے میری زبان کو جھوٹ بولنے سے اور میری آنکھ کو بری نظر خیانت سے کیونکہ تو جانتا ہے آنکھوں کی

خائِنَةَ الْاَعْیُنِ وَمَا تُخْفِی الصُّدُورُ، یَا رَبِّ هذَا مَقامُ الْعائِذِ بِکَ مِنَ النَّارِ، هذَا مَقامُ

خیانت اور دل میں پوشیدہ باتوں کو اے پالنے والے یہ ہے جہنم سے تیری پناہ مانگنے والے کا مقام یہ ہے دوزخ سے تیری امان

الْمُسْتَجِیرِ بِکَ مِنَ النَّارِ هذَا مَقامُ الْمُسْتَغِیثِ بِکَ مِنَ النَّارِ هذَا مَقامُ الْهارِبِ إلَیْکَ

چاہنے والے کا مقام یہ ہے آگ سے بچنے میں تیری مدد کے طلب گار کا مقام، یہ ہے آگ سے تیری طرف بھاگ

مِنَ النَّارِ ، هذَا مَقامُ مَنْ یَبُوئُ لَکَ بِخَطِیئَتِهِ، وَیَعْتَرِفُ بِذَ نْبِهِ، وَیَتُوبُ إلی رَبِّهِ

آنے والے کا مقام، یہ خطاؤں کا بار لے کر تیرے پاس آنے والے اپنے گناہوں کا اقرار کرنے والے اور اپنے رب کی طرف لوٹنے والے

هذَا مَقامُ الْبائِسِ الْفَقِیرِ هذَا مَقامُ الْخائِفِ الْمُسْتَجِیرِهذَا مَقام الْمَحْزُون

کا مقام، یہ ہے بے چارہ و نادار کامقام یہ ہے ڈرنے والے پناہ لینے والے کا مقام یہ ہے غم کے ستائے ہوئے مصیبت کے مارے ہوئے

الْمَکْرُوبِ، هذَا مَقامُ الْمَغْمُومِ الْمَهْمُوم هذَا مَقامُ الْغَرِیبِ الْغَرِیقِ هذَا مَقامُ الْمُسْتَوْحِشِ

کا مقام، یہ ہے رنجیدہ و پریشان کا مقام، یہ ہے بے کس غرق شدہ کا مقام، یہ ہے ڈرتے کانپتے ہوئے کا مقام، یہ ہے اس کا مقام

الْفَرِقِ، هذَا مَقامُ مَنْ لاَ یَجِدُ لِذَ نْبِهِ غافِراً غَیْرَکَ، وَلاَ لِضَعْفِهِ مُقَوِیّاً إلاَّ أَ نْتَ، وَلاَ

جس کے گناہ کا بخشنے والا تیرے سوا کوئی نہیں نہ تیرے سوا کوئی اس کی کمزوری کو طاقت میں بدلنے والا ہے اور نہ تیرے

لِهَمِّهِ مُفَرِّجاً سِواکَ، یَا ﷲ یَا کَرِیمُ لاَ تُحْرِقْ وَجْهِی بِالنَّارِ بَعْدَ سُجُودِی لَکَ

سوا کوئی اسکی پریشانی دور کرنیوالا ہے اے اللہ اے کرم کرنیوالے! میرے چہرے کو آگ میں نہ جلا جبکہ میں تیرے آگے سجدہ ریز ہوا

وَتَعْفِیرِی بِغَیرِ مَنٍّ مِنِّی عَلَیْکَ بَلْ لَکَ الْحَمْدُ وَالْمَنُّ وَالتَّفَضُّلُ عَلَیَّ، ارْحَمْ

اور اپنا چہرہ خاک پر رکھا کہ اس میں تجھ پر میرا احسان نہیںبلکہ تیرے لیے حمد ہے اور تیرا ہی مجھ پر فضل و احسان ہے رحم فرما

أَیْ رَبِّ أَیْ رَبِّ أَیْ رَبِّ جب تک سانس نہ ٹوٹے کہے جائے اور پھر کہے:ضَعْفِی، وَقِلَّةَ

اے پا لنے والے اے پالنے والے اے پالنے والے ..........میرے کمزوری میری بے

حِیلَتِی، وَرِقَّةَ جِلْدِی، وَتَبَدُّدَ أَوْصالِی، وَتَناثُرَ لَحْمِی وَجِسْمِی وَجَسَدِی،

چارگی میرے پوست کی نرمی میرے جوڑوں کے ٹوٹنے اور میرے گوشت میرے بدن اور میرے ڈھانچے کے ٹوٹ گرنے

وَوَحْدَتِی وَوَحْشَتِی فِی قَبْرِی وَجَزَعِی مِنْ صَغِیرِ الْبَلائِ، أَسْأَ لُکَ یَا رَبّ

اور قبر میں میری تنہائی و گبھراہٹ اور چھوٹی سختی پر میری بلبلایت میں مجھ پر رحم فرما اے پالنے والے!

قُرَّةَ الْعَیْنِ وَالاغْتِباطَ یَوْمَ الْحَسْرَةِ وَالنَّدامَةِ، بَیِّضْ وَجْهِی یَا رَبِّ یَوْمَ تَسْوَدُّ

میں افسوس اور شرمندگی کے دن میں تجھ سے خنکی چشم اور قابل رشک ہونے کا سوال کرتا ہوں اے پروردگار! جس دن چہرے سیاہ

الْوُجُوهُ، آمِنِّی مِنَ الْفَزَعِ الْاَکْبَرِ، أَسْأَ لُکَ الْبُشْریٰ یَوْمَ تُقَلَّبُ الْقُلُوبُ

ہوں گے میرا چہرہ روشن فرما مجھے قیامت میں بڑے غم سے امن میں رکھ میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ جس دن دل اور آنکھیں تہ و

وَالْاَ بْصارُ وَالْبُشْری عِنْدَ فِراقِ الدُّنْیا الْحَمْدُ لِلّٰهِِ الَّذِی أَرْجُوهُ عَوْناً لِی فِی حَیاتِی

بالا ہوں مجھے اچھی خبر دے اور دنیا سے جاتے وقت بھی اچھی خبر دے حمد اس خدا کیلئے ہے جس سے زندگی میں مدد کا امیدوار ہوں

وَأُعِدُّهُ ذُخْراً لِیَوْمِ فاقَتِی الْحَمْدُ لِلّٰهِِ الَّذِی أَدْعُوهُ وَلاَ أَدْعُو غَیْرَهُ، وَلَوْ دَعَوْتُ

اور حاجت کے دن وہ میر اسرمایہ ہے حمد اس خدا کے لیے ہے جسے پکارتا ہوں اور اس کے غیر کو نہیں پکارتا اگر اس کے غیر کو پکاروں

غَیْرَهُ لَخَیَّبَ دُعائِی الْحَمْدُ لِلّٰهِِ الَّذِی أَرْجُوهُ وَلاَ أَرْجُو غَیْرَهُ، وَلَوْ رَجَوْتُ غَیْرَهُ

تو میری دعا ضائع ہوجائے حمد اس خدا کے لیے ہے جس سے امید رکھتا ہوں اور اس کے غیر سے امید نہیں رکھتا اگر اس کے غیر سے

لاَََخْلَفَ رَجائِی الْحَمْدُ لِلّٰهِِ الْمُنْعِمِ الْمُحْسِنِ الْمُجْمِلِ الْمُفْضِلِ ذِی الْجَلالِ وَالْاِکْرامِ

امید رکھوں تو وہ پوری نہیں ہوگی حمد ہے اللہ کے لیے جو نعمت دینے والا بھلائی کرنے والا سدھارنے والا بڑھانے والا بڑے مرتبے

وَ لِیُّ کُلِّ نِعْمَةٍ وَصاحِبُ کُلِّ حَسَنَةٍ وَمُنْتَهیٰ کُلِّ رَغْبَةٍ، وَقاضِی کُلِّ حاجَةٍ اَللّٰهُمَّ

اور بڑی عزت والا ہر نعمت کا مالک ہر اچھائی کا حامل ہر رغبت کی انتہا اور سبھی حاجتیں پوری کرنے والا ہے اے معبود!

صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَارْزُقْنِی الْیَقِینَ وَحُسْنَ الظَّنِّ بِکَ، وَأَثْبِتْ رَجائَکَ

محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل فرما اور مجھ کو توفیق دے کہ تجھ پر یقین اور تیرے بارے میں اچھا گمان رکھوں میرے دل میں

فِی قَلْبِی،وَاقْطَعْ رَجائِی عَمَّنْ سِواکَ حَتَّی لاَ أَرْجُوَ غَیْرَکَ وَلاَ أَثِقَ إلاَّ بِکَ،

اپنی امید نقش کردے اور سوائے تیرے ہر ایک سے میری امید کٹ جائے یہاں تک کہ تیرے غیر سے امید نہ لگاؤں سوائے تیرے

یَا لَطِیفاً لِما تَشائُ اُلْطُفْ لِی فِی جَمِیعِ أَحْوالِی بِما تُحِبُّ

کسی پر بھروسہ نہ کروں اے جس پر چاہے مہربانی کرنے والے مجھ پر مہربانی فرما میرے تمام حالات پر جسے تو پسند کرے اور جس پر تو

وَتَرْضی، یَا رَبِّ إنِّی ضَعِیفٌ عَلَی النَّارِ فَلا تُعَذِّبْنِی بِالنَّارِ، یَا رَبِّ ارْحَمْ دُعائِی

راضی ہو اے پالنے والے میں دوزخ کی آگ سے کمزور ہوں پس تو مجھے آگ کا عذاب نہ دے اے پروردگار! میری دعا میری

وَتَضَرُّعِی وَخَوْفِی وَذُ لِّی وَمَسْکَنَتِی وَتَعْوِیذِی وَتَلْوِیذِی، یَا رَبِّ إنِّی ضَعِیفٌ

فریاد میرے خوف میری پستی میری بے چارگی میری پناہ طلبی اور آستاں بوسی پر رحم فرما اے پالنے والے! میں دنیا کی طلب

عَنْ طَلَبِ الدُّنْیا وَأَنْتَ واسِعٌ کَرِیمٌ أَسْأَلُکَ یَا رَبِّ بِقُوَّتِکَ عَلَی ذلِکَ وَقُدْرَتِکَ عَلَیْهِ

میں بہت ہی ناتواں ہوں اور تو وسعت والا عطا کرنیوالا ہے میں تجھ سے سوال کرتا ہو ں اے پروردگار کہ تو اس پر حاوی اور اس پر

وَغِناکَ عَنْهُ، وَحاجَتِی إلَیْهِ، أَنْ تَرْزُقَنِی فِی عامِی هذَا، وَشَهْرِی هذَا، وَیَوْمِی هذَا،

قابو رکھتا ہے اور تو دنیا سے بے نیاز اور میں اس کی حاجت رکھتا ہوںسوالی ہوں کہ مجھے دے اسی سال میں اسی مہینے میں اور آج کے

وَساعَتِی هذِهِ رِزْقاً تُغْنِینِی بِهِ عَنْ تَکَلُّفِ مَا فِی أَیْدِی النّاسِ مِنْ رِزْقِکَ الْحَلالِ

دن میں اور اسی گھڑی وہ رزق جو مجھے اس سے بے پروا کردے جو دوسرے لوگوں کے ہاتھوں میں ہے اور تو اپنے حلال و پاک

الطَّیِّبِ، أَیْ رَبِّ مِنْکَ أَطْلُبُ، وَ إلَیْکَ أَرْغَبُ، وَ إیّاکَ أَرْجُو، وَأَ نْتَ أَهْلُ

رزق میں سے مجھے دے اے پروردگار! تجھ سے مانگتاہوں تیری طرف توجہ کرتا ہوں اور تجھی سے امید رکھتا ہوں کہ تو ہی اس لائق

ذلِکَ لاَ أَرْجُو غَیْرَکَ وَلاَ أَثِقُ إلاَّ بِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ، أَیْ رَبِّ ظَلَمْتُ

ہے میں تیرے غیر سے امید نہیں رکھتا اور بس تجھ پربھروسہ کرتا ہوں اے سب سے زیادہ رحم والے اے پالنے والے! میں نے اپنے

نَفْسِی فَاغْفِرْ لِی وَارْحَمْنِی وَعافِنِی، یَا سامِعَ کُلِّ صَوْتٍ، وَیَا جامِعَ کُلِّ فَوْتٍ،

آپ پر ظلم کیا پس مجھے بخش دے مجھ پر رحم فرما اور آسائش دے اے سب آوازوں کے سننے والے اے سب مردوں کو اکٹھا کرنے والے

وَیَا بارِیََ النُّفُوسِ بَعْدَ الْمَوْتِ، یَا مَنْ لاَ تَغْشاهُ الظُّلُماتُ، وَلاَ تَشْتَبِهُ عَلَیْهِ

اور موت کے بعد نفسوں کو دوبارہ زندہ کرنے والے اے وہ ذات جسے تاریکیاں ڈھانپ نہیں سکتیں جسے طرح طرح کی

الْاَصْواتُ وَلاَ یَشْغَلُهُ شَیْئٌ عَنْ شَیْئٍ، أَعْطِ مُحَمَّداً صَلَّی ﷲ عَلَیْهِ وَآلِهِ أَفْضَلَ

آوازوں میں غلطی نہیں لگ سکتی اور جسے ایک چیز دوسری سے بے خبر نہیں کرپاتی تو حضرت محمد کو اس سے بہتر انعام دے جس

مَا سَأَلَکَ، وَأَ فْضَلَ مَا سُئِلْتَ لَه، وَأَ فْضَلَ مَا أَ نْتَ مَسْؤُولٌ لَهُ إلی یَوْمِ الْقِیامَةِ،

کا تجھ سے سوال کیا ہے اس سے بہتر جو تجھ سے مانگا گیا اور اس سے بہتر جس کا تجھ سے سوال ہوسکتا ہے آج سے قیامت کے دن

وَهَبْ لِیَ الْعافِیَةَ حَتَّی تُهَنِّیَنِی الْمَعِیشَةَ وَاخْتِمْ لِی بِخَیْرٍ حَتَّی لاَ تَضُرَّنِی الذُّنُوبُ

تک اور مجھے ایسی آسائش دے جس سے میری زندگی خوشگوار ہوجائے اور میرا انجام بخیر فرما تاکہ گناہ مجھے تنگی میں نہ ڈال سکیں

اَللّٰهُمَّ رَضِّنِی بِما قَسَمْتَ لِی حَتَّی لاَ أَسْأَلَ أَحَداً شَیْئاً اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ

اے معبود! مجھے اس پر راضی کردے جو تو نے مجھے دیا تا کہ میں کسی سے کوئی چیز مانگنے کو آمادہ نہ ہوں اے معبود! محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر

وَآلِ مُحَمَّدٍ وَافْتَحْ لِی خَزائِنَ رَحْمَتِکَ ، وَارْحَمْنِی رَحْمَةً لاَ تُعَذِّبُنِی بَعْدَها أَبَداً فِی

رحمت نازل فرما اور میرے لیے اپنی رحمت کے خزانے کھول دے اور اپنی مہربانی سے مجھ پر رحم فرما کہ اس کے بعد مجھ پر دنیا اور

الدُّنْیا وَ ا لْآخِرَةِ، وَارْزُقْنِی مِنْ فَضْلِکَ الْواسِعِ رِزْقاً حَلالاً طَیِّباً لاَ تُفْقِرُنِی إلی

آخرت میں کوئی عذاب نہ آئے اور مجھے اپنے کشادہ فضل سے حلال اور پاکیزہ رزق عطا فرما کہ اس کے بعد میں تیرے سوا

أَحَدٍ بَعْدَهُ سِواکَ، تَزِیدُنِی بِذلِکَ شُکْراً، وَ إلَیْکَ فاقَةً وَفَقْراً، وَبِکَ عَمَّنْ سِواکَ

کسی اور کا محتاج نہ رہوںاور مجھے اس پر بہت زیادہ شکر ادا کرنے کی توفیق دے اور اپنا ہی محتاج بنائے رکھ اس میں تیرے غیر سے

غِنیً وَتَعَفُّفاً، یَا مُحْسِنُ یَا مُجْمِلُ یَا مُنْعِمُ یَا مُفْضِلُ یَا مَلِیکُ

بے نیاز اور الگ رہوں اے احسان کرنے والے اے سنوارنے والے اے نعمت دینے والے اے بڑھانے والے اے بادشاہ

یَا مُقْتَدِرُ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاکْفِنِی الْمُهِمَّ کُلَّهُ، وَاقْضِ لِی بِالْحُسْنی،

اے صاحب قدرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت فرما اور مشکل کاموں میں میری مدد فرما میرے حق میں بہتر حکم جاری کر میرے تمام معاملوں

وَبارِکْ لِی فِی جَمِیعِ أُمُورِی وَاقْضِ لِی جَمِیعَ حَوائِجِی اَللّٰهُمَّ یَسِّرْ لِی مَا أَخافُ

میں امن و برکت دے اور میری سبھی ضرورتیں پوری فرماتا رہ اے معبود! جس تنگی سے میں ڈرتا ہوں اس میں

تَعْسِیرَهُ فَ إنَّ تَیْسِیرَ مَا أَخافُ تَعْسِیرَهُ عَلَیْکَ سَهْلٌ یَسِیرٌ، وَسَهِّلْ لِی مَا أَخافُ

فراخی دینا تجھ پرآسان اور سہل تر ہیاور جس کٹھن سے میں ڈرتا ہوں وہ مجھ پر آسان کردے اور جس تنگی

حُزُونَتَهُ، وَنَفِّسْ عَنِّی مَا أَخافُ ضِیقَهُ، وَکُفَّ عَنِّی مَا أَخافُ هَمَّهُ، وَاصْرِفْ عَنِّی

کا مجھے خوف وہ مجھ سے دور فرما جس معاملے میں پریشان ہوں اس میں میری حمایت کر اور جس مصیبت کا مجھے خوف ہے اسے ٹال

مَا أَخافُ بَلِیَّتَهُ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ اَللّٰهُمَّ امْلاََْ قَلْبِی حُبّاً لَکَ، وَخَشْیَةً مِنْکَ وَتَصْدِیقاً

دے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے اے اللہ! میرے دل کو اپنی محبت اپنے خوف اپنی تصدیق

لَکَ وَ إیماناً بِکَ وَفَرَقاً مِنْکَ وَشَوْقاً إلَیْکَ یَا ذَا الْجَلالِ وَالْاِکْرامِ اَللّٰهُمَّ إنَّ لَکَ

اپنے ایمان اپنے ڈر اور اپنے شوق سے بھردے اے بڑی شان و عزت والے اے معبود!تیرے جو حقوق ہیں ان کو مجھ پر صدقہ

حُقُوقاً فَتَصَدَّقْ بِها عَلَیَّ، وَ لِلنَّاسِ قِبَلِی تَبِعاتٌ فَتَحَمَّلْها عَنِّی، وَقَدْ أَوْجَبْتَ لِکُلِّ

کردے لوگوں کے جو حق مجھ پر ہیں ان میں تو میرا ضامن بن جا اور تو نے ہر مہمان کی مدارات کا حکم دے

ضَیْفٍ قِریً وَأَ نَا ضَیْفُکَ فَاجْعَلْ قِرایَ اللَّیْلَةَ الْجَنَّةَ، یَا وَهّابَ الْجَنَّةِ، یَا وَهّابَ

رکھا ہے جب کہ اس وقت میں تیرا مہمان ہوںاس مہمانی میں آج رات مجھے جنت عطا کرنے والے اے معافی عطا کرنے والے

الْمَغْفِرَةِ، وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إلاَّ بِکَ

اور نہیں کوئی طاقت و قوت مگر وہی جو تجھ سے ہے۔

( ۶ )دعائ ادریسعليه‌السلام بھی پڑھے کہ جسے شیخرحمه‌الله نے مصباح میں اور سیدرحمه‌الله نے اقبال میں ذکر کیا ہے۔ پس خواہش مند مومنین ان کتابوں کی طرف رجوع کریں۔

 

 

دعا سحر یا مفزعی عند کربتی

( ۷ )یہ دعا پڑھے کہ جو سحری کی دعاؤں میں سب سے مختصر ہے اور سید کی کتاب اقبال میں ہے وہ دعا یہ ہے:

یَا مَفْزَعِی عِنْدَ کُرْبَتِی، وَیَا غَوْثِی عِنْدَ شِدَّتِی، إلَیْکَ فَزِعْتُ، وَبِکَ اسْتَغَثْتُ،

اے مصیبت میں میری پناہ گاہ اے سختی میں میرے فریادرس ڈرا ہوا تیرے پاس آیا ہوں اور تجھ سے فریاد کرتا ہوں

وَبِکَ لُذْتُ لاَ أَ لُوذُ بِسِواکَ، وَلاَ أَطْلُبُ الْفَرَجَ إلاَّ مِنْکَ، فَأَغِثْنِی وَفَرِّجْ عَنِّی، یَا مَنْ

تیری طرف دوڑا ہوں اور تیرے غیر کی پناہ نہیں لیتا تیرے سوا کسی سے کشائش کا طالب نہیں ہوں پس میری فریاد سن اور کشائش عطا

یَقْبَلُ الْیَسِیرَ، وَیَعْفُو عَنِ الْکَثِیرِ، اقْبَلْ مِنِّی الْیَسِیرَ، وَاعْفُ عَنِّی الْکَثِیرَ، إنَّکَ أَ نْتَ

کر اے وہ جو تھوڑا عمل قبول کرتا ہے اور بہت سے گناہ معاف کرتا ہے مجھ سے بھی تھوڑا عمل قبول فرما اور بہت سے گناہوں کو معاف

الْغَفُورُ الرَّحِیمُ اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ إیماناً تُباشِرُ بِهِ قَلْبِی، وَیَقِیناً حَتّی أَعْلَمَ أَ نَّهُ

کردے بے شک تو ہی بہت بخشنے والا مہربان ہے اے معبود! میں تجھ سے ایسے ایمان کا سوالی ہوں جو میرے دل میں جما رہے اور

لَنْ یُصِیبَنِی إلاَّ مَا کَتَبْتَ لِی، وَرَضِّنِی مِنَ الْعَیْشِ بِما قَسَمْتَ لِی، یَا أَرْحَمَ

ایسا یقین کہ جس سے میں یہ سمجھنے لگوں کہ مجھے وہی پہنچے گا جو تو نے میرے لیے لکھا ہے اور مجھے اس زندگی پر شاد رکھ جو تو نے مجھے دی

الرَّاحِمِینَ، یَا عُدَّتِی فِی کُرْبَتِی، وَیَا صاحِبِی فِی شِدَّتِی، وَیَا وَ لِیِّی فِی نِعْمَتِی،

ہے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے اے مصیبت میں میرے سرمایہ اے سختی میں میرے ساتھی اے نعمت میں میرے سرپرست

وَیَا غایَتِی فِی رَغْبَتِی، أَ نْتَ السَّاتِرُ عَوْرَتِی، وَالاَْمِنُ رَوْعَتِی، وَالْمُقِیلُ عَثْرَتِی،

اور اے میری چاہت کے مرکز تو میرے عیبوں کا چھپانے والا خوف میں امان دینے والا اور میری غلطیاں معاف کرنے والا ہے

فَاغْفِرْ لِی خَطِیئَتِی، یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ

پس میری خطائیں بخش دے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔

( ۸ )یہ تسبیحات پڑھے جو اقبال میں بھی مذکور ہیں:

سُبْحانَ مَنْ یَعْلَمُ جَوارِحَ الْقُلُوبِ سُبْحانَ مَنْ یُحْصِی عَدَدَ الذُّنُوبِ سُبْحانَ مَنْ

پاک تر ہے وہ جو دلوں کے بھید جانتا ہے پاک تر ہے وہ جو گناہوں کو شمار کرتا ہے پاک تر ہے وہ جس

لاَ یَخْفی عَلَیْهِ خافِیَةٌ فِی السَّمَاواتِ وَالْاَرَضِینَ سُبْحانَ الرَّبِّ الْوَدُودِ سُبْحانَ

پر آسمانوں اور زمینوں کی پنہائیاں مخفی اور اوجھل نہیں پاک تر ہے محبت کرنے والا پروردگار پاک تر ہے وہ جو تنہا و یکتا ہے پاک تر ہے

الْفَرْدِ الْوِتْرِ سُبْحانَ الْعَظِیمِ الْاَعْظَمِ سُبْحانَ مَنْ لاَ یَعْتَدِی عَلَی أَهْلِ مَمْلَکَتِهِ

وہ جو بڑا ہے سب سے بڑا ہے پاک تر ہے وہ جو اپنی حکومت میں رہنے والوں پر زیادتی نہیں کرتا

سُبْحانَ مَنْ لاَ یُؤاخِذُ أَهْلَ الْاَرْضِ بِأَ لْوانِ الْعَذابِ سُبْحانَ الْحَنَّانِ الْمَنَّانِ

پاک تر ہے وہ جو زمین پر رہنے والوں کو طرح طرح کا عذاب نہیں دیتا پاک تر ہے وہ جو محبت والا احسان والا ہے

سُبْحانَ الرَّؤُوفِ الرَّحِیمِ سُبْحانَ الْجَبّارِ الْجَوادِ سُبْحانَ الْکَرِیمِ الْحَلِیمِ

پاک تر ہے وہ جو مہربان رحم والا ہے پاک تر ہے وہ جو غالب تر ہے بہت دینے والا پاک تر ہے وہ جو بزرگی والا بردبار ہے

سُبْحانَ الْبَصِیرِ الْعَلِیمِ سُبْحانَ الْبَصِیرِ الْواسِعِ سُبْحانَ ﷲ عَلَی إقْبالِ النَّهارِ

پاک تر ہے وہ جو دیکھنے والا جاننے والا ہے پاک تر ہے وہ جو بصیرت و وسعت والا ہے پاک تر ہے اللہ دن کے نکل آنے پر

سُبْحانَ ﷲ عَلَی إدْبارِ النَّهارِ، سُبْحانَ ﷲ عَلَی إدْبارِ اللَّیْلِ وَ إقْبالِ النَّهارِ وَلَهُ

پاک تر ہے اللہ دن کے چھپ جانے پر پاک تر ہے اللہ رات کے چلے جانے اور دن کے آجانے پر اسی کے لیے

الْحَمْدُ وَالْمَجْدُ وَالْعَظَمَةُ وَالْکِبْرِیائُ مَعَ کُلِّ نَفَسٍ وَکُلِّ طَرْفَةِ عَیْنٍ وَکُلِّ لَمْحَةٍ سَبَقَ

حمد بزرگی بڑائی اور بلندی ہے ہر سانس کے ساتھ آنکھ جھپکنے کے ساتھ اور ہر گھڑی میں جو اس کے علم میں گزرچکی ہے

فِی عِلْمِهِ، سُبْحانَکَ مِلْئَ مَا أَحْصی کِتابُکَ، سُبْحانَکَ زِنَةَ عَرْشِکَ، سُبْحانَکَ

تیری ذات پاک ہے اس پر جو کچھ تیری کتاب میں شمار کیا گیا ہے تیری ذات پاک ہے تیرے عرش کے وزن کیساتھ تو پاک تر ہے

سُبْحانَکَ سُبْحانَکَ

تو پاک تر ہے تو پاک تر ہے

معلوم ہونا چاہئے کہ علمائ فرماتے ہیں کہ روزے کی نیت سحری کے بعد کرے تو بہتر ہے وگرنہ اول رات سے آخر رات تک جس وقت چاہے روزے کی نیت کرلے نیت کے سلسلے میں اتنا ہی کافی ہے کہ اسکو علم ہو اور اسکا ارادہ ہو کہ کل خدا کی اطاعت میں روزہ رکھے گا پھر ہر ایسی چیز سے پرہیز کرے جو روزے کو باطل کرتی ہے نیز بہتر ہے کہ سحری کے وقت نماز تہجد کا بجا لانا ترک نہ کرے۔

 

 

چوتھی قسم

 

ماہ رمضان میں دنوں کے اعمال

ان میں چند امور ہیں:

( ۱ )شیخ و سید سے منقول یہ دعا ہر روز پڑھے:

اَللّٰهُمَّ هذَا شَهْرُ رَمَضانَ الَّذِی أَنْزَلْتَ فِیهِ الْقُرْآنَ هُدیً لِلنَّاسِ وَبَیِّناتٍ مِنَ الْهُدی

اے معبود!یہ رمضان کا مہینہ ہے کہ جس میں تو نے قرآن پاک اتارا جو لوگوں کے لیے رہنما ہے اس میں ہدایت کی دلیلیں اور حق و

وَالْفُرْقانِ، وَهذَا شَهْرُ الصِّیامِ، وَهذَا شَهْرُ الْقِیامِ وَهذَا شَهْرُ الْاِنابَةِ، وَهذَا شَهْرُ

باطل کا فرق واضح ہے یہ روزے رکھنے کا مہینہ ہے یہ راتوں کی عبادت کا مہینہ ہے اور یہ خداکی طرف واپسی کا مہینہ ہے یہ توبہ

التَّوْبَةِ، وَهذَا شَهْرُ الْمَغْفِرَةِ وَالرَّحْمَةِ وَهذَا شَهْرُ الْعِتْقِ مِنَ النَّارِ وَالْفَوْزِ بِالْجَنَّةِ

قبول ہونے کا مہینہ ہے یہ بخشے جانے اور رحمت نازل ہونے کا مہینہ ہے یہ جہنم سے رہائی پانے اور جنت میں جانے کی کامیابی کا

وَهذَا شَهْرٌ فِیهِ لَیْلَةُ الْقَدْرِ الَّتِی هِیَ خَیْرٌ مِنَ أَ لْفِ شَهْرٍ اَللّٰهُمَّ فَصَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ

مہینہ ہے اور یہ وہ مہینہ ہے کہ اس میں شب قدر ہے کہ جو ایک ہزار مہینوں سے بہتر ہے پس اے معبود! محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر

وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأَعِنِّی عَلَی صِیامِهِ وَقِیامِهِ، وَسَلِّمْهُ لِی وَسَلِّمْنِی فِیهِ، وَأَعِنِّی عَلَیْهِ

رحمت نازل فرما اور اس ماہ کے روزے رکھنے اور عبادت میں میری مدد فرما اسے میرے لیے پورا کراور مجھے اس میں سلامت رکھ

بِأَفْضَلِ عَوْ نِکَ، وَوَفِّقْنِی فِیهِ لِطاعَتِکَ وَطاعَةِ رَسُو لِکَ وَأَوْ لِیائِکَ صَلَّی ﷲ

اور اس ماہ میں میری بہترین مدد فرما اس میں اپنی بندگی نیز اپنے رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور اپنے دوستوں کی پیروی کی توفیق دے

عَلَیْهِمْ، وَفَرِّغْنِی فِیهِ لِعِبادَتِکَ وَدُعائِکَ وَتِلاوَةِ کِتابِکَ، وَأَعْظِمْ لِی فِیهِ الْبَرَکَةَ

رحمت خدا ہو ان پر اور اس مہینے میں اپنی عبادت کرنے دعا مانگنے اور تلاوت قرآن کا موقع دے اس ماہ میں مجھے بہت زیادہ برکت دے

وَأَحْسِنْ لِی فِیهِ الْعافِیَةَ، وَأَصِحَّ فِیهِ بَدَنِی، وَأَوْسِعْ فِیهِ رِزْقِی، وَاکْفِنِی فِیهِ مَا

مجھے بہتر سے بہتر آسائش عطا فرما میرے بدن کو سلامت رکھ میرے رزق میں وسعت دے اس ماہ میں میری پریشانی میں مددگار

أَهَمَّنِی، وَاسْتَجِبْ فِیهِ دُعائِی، وَبَلِّغْنِی فِیهِ رَجائِی اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ

بن میری دعا کو شرف قبولیت عطا فرما اور میری امید پوری کر اے معبود! محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت

مُحَمَّدٍ وَأَذْهِبْ عَنِّی فِیهِ النُّعاسَ وَالْکَسَلَ وَالسَّأْمَةَ وَالْفَتْرَةَ وَالْقَسْوَةَ وَالْغَفْلَةَ

نازل فرما اور اس مہینے میں مجھ سے اونگھ، سستی، چڑچڑاہٹ ،سستی سنگ دلی، بے خبری اور فریب کو مجھ سے

وَ الْغِرَّةَ وَجَنِّبْنِی فِیهِ الْعِلَلَ وَالْاَسْقامَ وَالْهُمُومَ وَالْاَحْزانَ وَالْاَعْراضَ وَالْاَمْراضَ

دور رکھ اور اس مہینے میں دردوں بیماریوں پریشانیوں غموں دکھوں بیماریوں خطاؤں اور گناہوں

وَالْخَطایا وَالذُّنُوبَ، وَاصْرِفْ عَنِّی فِیهِ السُّوئَ وَالْفَحْشائَ وَالْجَهْدَ وَالْبَلائَ وَالتَّعَبَ

سے مجھے بچائے رکھ اور اس مہینے میں مجھ سے ہر برائی بے حیائی، رنج، کٹھن، سختی اور بے دلی

وَالْعَنائَ إنَّکَ سَمِیعُ الدُّعائِ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأَعِذْنِی فِیهِ مِنَ

دور کردے بے شک تو دعا کا سننے والا ہے اے معبود! محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل فرما اور اس ماہ میں مجھے دھتکارے ہوئے

الشَّیْطانِ الرَّجِیمِ وَهَمْزِهِ وَلَمْزِهِ وَنَفْثِهِ وَنَفْخِهِ وَوَسْوَسَتِهِ وَتَثْبِیطِهِ وَبَطْشِهِ

شیطان سے پناہ دے اور اس کے اشارے، سرگوشی اس کے منتر اس کی پھونک اس کے برے خیال رکاوٹ

وَکَیْدِهِ وَمَکْرِهِ وَحَبائِلِهِ وَخُدَعِهِ وَأَمانِیِّهِ وَغُرُورِهِ وَفِتْنَتِهِ وَشَرَکِهِ وَأَحْزابِهِ

داؤ بناوٹ اور اس کے پھندے، دھوکے، آرزو، بھلاوے، بہکاوے اور اس کے جالوں، ٹولیوں،

وَأَتْباعِهِ وَأَشْیاعِهِ وَأَوْ لِیائِهِ وَشُرَکائِهِ وَجَمِیعِ مَکائِدِهِ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ

پیروکاروں، ساتھیوں، دوستوں اور اس کے ہمکاروں اور اس کے دھوکوں سے پناہ دے اے معبود! محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر

وَآلِ مُحَمَّدٍ وَارْزُقْنا قِیامَهُ وَصِیامَهُ وَبُلُوغَ الْاَمَلِ فِیهِ وَفِی قِیامِهِ وَاسْتِکْمالَ مَا

رحمت نازل فرما اور ہمیں اس ماہ میں نماز روزہ نصیب فرما اور اس میں امید پوری فرما اور اس ماہ میں عبادت کرنے کی کمال حد جس

یُرْضِیکَ عَنِّی صَبْراً وَاحْتِساباً وَ إیماناً وَیَقِیناً، ثُمَّ تَقَبَّلْ ذلِکَ مِنِّی بِالْاَضْعافِ

میں تو مجھ سے راضی ہو اس میں مجھے برداشت خوش رفتاری ایمان اور یقین عطا فرما پھر اسے میری طرف سے قبول فرما

الْکَثِیرَةِ، وَالْاَجْرِ الْعَظِیمِ، یَا رَبَّ الْعالَمِینَ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ

کئی گنا بڑھا کر اور اس پر بہت بڑا اجر دے اے جہانو ںکے پالنے والے اے معبود! محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل فرما

وَارْزُقْنِی الْحَجَّ وَا لْعُمْرَةَ وَالْجِدَّ وَالاجْتِهادَ وَالْقُوَّةَ وَالنَّشاطَ وَالْاِنابَةَ وَالتَّوْبَةَ

اور نصیب فرما مجھے حج و عمرہ، کوشش، طاقت، جوش،

وَالتَّوْفِیقَ وَالْقُرْبَةَ وَالْخَیْرَ الْمَقْبُولَ وَالرَّغْبَةَ وَالرَّهْبَةَ وَالتَّضَرُّعَ وَالْخُشُوعَ وَالرِّقَّةَ

بازگشت، توبہ، تقرب، پسندیدہ نیکی، چاہت، ڈر، عاجزی، فروتنی، نرمی،

وَالنِّیَّةَ الصّادِقَةَ، وَصِدْقَ اللِّسانِ، وَالْوَجَلَ مِنْکَ، وَالرَّجائَ لَکَ، وَالتَّوَکُّلَ عَلَیْکَ،

اور کھری نیت رکھنے اور سچ بولنے کی توفیق دے اور یوں کر کہ میں تجھ سے ڈروں تجھ سے امید رکھوں تجھ پر بھروسہ کروں

وَالثِّقَةَ بِکَ، وَالْوَرَعَ عَنْ مَحارِمِکَ مَعَ صالِحِ الْقَوْلِ، وَمَقْبُولِ السَّعْیِ ، وَمَرْفُوعِ

اور تجھے سہارا بناؤں اور تیری حرام کردہ چیزوں سے پرہیز کروں اس کے ساتھ بات میں نرمی ہو کوشش قبول ہو کردار

الْعَمَلِ وَمُسْتَجابِ الدَّعْوَةِ وَلاَ تَحُلْ بَیْنِی وَبَیْنَ شَیْئٍ مِنْ ذلِکَ بِعَرَضٍ وَلاَ مَرَضٍ

بلند ہو اور میری ہر دعا مقبول بارگاہ ہو اور میرے اور ان چیزوں کے درمیان کوئی رکاوٹ نہ آنے دے جیسے دکھ بیماری

وَلاَ هَمٍّ وَلاَ غَمٍّ وَلاَ سُقْمٍ وَلاَ غَفْلَةٍ وَلاَ نِسْیانٍ، بَلْ بِالتَّعاهُدِ وَالتَّحَفُّظِ لَکَ وَفِیکَ

پریشانی رنج نقص بے خبری اور فراموشی و غیرہ بلکہ ان عبادتوں میں تیری طرف سے توفیق و حفاظت ہو تیرے لیے ان پر کاربند

وَالرِّعایَةِ لِحَقِّکَ وَالْوَفائِ بِعَهْدِکَ وَوَعْدِکَ بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرّاحِمِینَ اَللّٰهُمَّ

رہوں تیرے حق کا لحاظ کروں اور تو اپنا پیمان اور اپنا وعدہ پورا فرمائے الٰہی اپنی رحمت سے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے اے

صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاقْسِمْ لِی فِیهِ أَفْضَلَ مَا تَقْسِمُهُ لِعِبادِکَ الصَّالِحِینَ

معبود! محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل فرما اور اس ماہ میں تو نے جو حصہ اپنے نیک بندوں کیلئے رکھا ہے مجھے اس میں سے زیادہ عطا کر

وَأَعْطِنِی فِیهِ أَ فْضَلَ مَا تُعْطِی أَوْ لِیائَکَ الْمُقَرَّبِینَ مِنَ الرَّحْمَةِ وَالْمَغْفِرَةِ وَالتَّحَنُّنِ

اور اس مہینے میں تو نے اپنے قریبی دوستوں کو جو کچھ عطا کیا ہے اس میں سے مجھے زیادہ حصہ دے یعنی رحمت ،بخشش، محبت،

وَالْاِجابَةِ وَالْعَفْوِ وَالْمَغْفِرَةِ الدَّائِمَةِ وَالْعافِیَةِ وَالْمُعافاةِ وَالْعِتْقِ مِنَ النَّارِ وَالْفَوْزِ

قبولیت اور درگزر نیز ہمیشہ کے لیے بخشش آرام، آسودگی اور آگ سے خلاصی جنت میں جانے کی

بِالْجَنَّةِ وَخَیْرِ الدُّنْیا وَالْآخِرَةِ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْ دُعائِی

کامیابی اور دنیا و آخرت کی بھلائی میں زیادہ حصہ دے اے معبود! محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل فرما اور اس مہینے میں میری دعا کو ایسا بنا

فِیهِ إلَیْکَ واصِلاً، وَرَحْمَتَکَ وَخَیْرَکَ إلَیَّ فِیهِ نازِلاً، وَعَمَلِی فِیهِ مَقْبُولاً، وَسَعْیِی

کہ تجھ تک پہنچ جائے اور تیری رحمت اور بھلائی ا س میں مجھ پر نازل ہو اور اس ماہ میں میرا عمل تجھے قبول میری کوشش

فِیهِ مَشْکُوراً وَذَ نْبِی فِیهِ مَغْفُوراً حَتّی یَکُونَ نَصِیبِی فِیهِ الْاَکْثَرُ وَحَظِّی فِیهِ الْاَوْفَرُ

تجھے پسند اور اس میں تو میرا گناہ بخش دے یہاں تک کہ اس ماہ میں میرا نصیب بڑھ جائے اور میرا حصہ زیادہ ہوجائے

اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَوَفِّقْنِی فِیهِ لِلَیْلَةِ الْقَدْرِ عَلَی أَفْضَلِ حالٍ

اے معبود! محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل فرما اور اس ماہ میں مجھے شب قدر سے بہرہ ور فرما اس بہترین صورت

تُحِبُّ أَنْ یَکُونَ عَلَیْها أَحَدٌ مِنْ أَوْ لِیائِکَ وَأَرْضاها لَکَ، ثُمَّ اجْعَلْها لِی خَیْراً مِنْ

میں جسے تو پسند کرے کہ تیرے دوستوں میں سیہر ایک اسی حال میں ہو جو تیرے لیے بہت پسندیدہ ہے پھر شب قدر کو میرے لیے

أَلْفِ شَهْرٍ، وَارْزُقْنِی فِیها أَ فْضَلَ مَا رَزَقْتَ أَحَداً مِمَّنْ بَلَّغْتَهُ إیَّاها وَأَکْرَمْتَهُ بِها

ہزار مہینوں سے بہتر قرار دے اور اس میں وہ بہترین روزی دے جو تو نے کسی شخص کو دی اور وہ استک پہنچائی اور یوں اسکو سرفراز کیا

وَاجْعَلْنِی فِیها مِنْ عُتَقائِکَ مِنْ جَهَنَّمَ وَطُلَقائِکَ مِنَ النَّارِ وَسُعَدائِ خَلْقِکَ بِمَغْفِرَتِکَ

ہے مجھے اس میں جہنم سے آزاد کیے گئے لوگوں میں قرار دے کہ جو آگ سے خلاصی پاگئے ہیں اور تیری بخشش و خوشنودی کے ساتھ

وَرِضْوانِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَارْزُقْنا فِی

تیری مخلوق میں سے خوش بخت ہیں اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے اے معبود! محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل فرما اور ہمیں اس ماہ

شَهْرِنا هذَا الْجِدَّ وَالاجْتِهادَ وَالْقُوَّةَ وَالنَّشاطَ وَمَا تُحِبُّ وَتَرْضی اَللّٰهُمَّ رَبَّ الْفَجْرِ

رمضان میں نصیب کر سعی، کوشش، طاقت ولولہ اور وہ چیز جسے تو چاہے اور پسند کرے اے اللہ! اے ایک صبح

وَلَیالٍ عَشْرٍ وَالشَّفْعِ وَالْوَتْرِ وَرَبَّ شَهْرِ رَمَضانَ وَمَا أَنْزَلْتَ فِیهِ مِنَ الْقُرْآنِ وَرَبَّ

اور دس راتوں اور شفع و وتر کے رب اور ماہ رمضان کے مالک اور اس قرآن کے مالک جو تو نے اس ماہ میں نازل کیا

جَبْرَائِیلَ وَمِیکائِیلَ وَ إسْرافِیلَ وَعِزْرائِیلَ وَجَمِیعِ الْمَلائِکَةِ الْمُقَرَّبِینَ وَرَبَّ إبْراهِیمَ

اور جبرائیلعليه‌السلام و میکائیلعليه‌السلام و اسرافیلعليه‌السلام و عزرائیلعليه‌السلام اور تمام مقرب فرشتوں کے رب اور اے حضرت ابراہیمعليه‌السلام

وَ إسْمعِیلَ وَ إسْحقَ وَیَعْقُوبَ وَرَبَّ مُوسی وَعِیسی وَجَمِیعِ النَّبِیِّینَ وَالْمُرْسَلِینَ

و اسماعیلعليه‌السلام و اسحاقعليه‌السلام و یعقوبعليه‌السلام کے رب اور حضرت موسیٰعليه‌السلام و عیسیٰعليه‌السلام اور سارے نبیوں اور رسولوں کے رب اور اے نبیوں کے خاتم حضرت

وَرَبَّ مُحَمَّدٍ خاتَمِ النَّبِیِّینَ صَلَواتُکَ عَلَیْهِ وَعَلَیْهِمْ أَجْمَعِینَ، وَأَسْأَ لُکَ بِحَقِّکَ

محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے رب ان پر اور سب پہلے نبیوں پر تیری رحمتیں ہوں میں سوال کرتا ہوں تجھ سے تیرے حق کے واسطے سے جوان پر ہے، اور

عَلَیْهِمْ وَبِحَقِّهِمْ عَلَیْکَ وَبِحَقِّکَ الْعَظِیمِ لَمَّا صَلَّیْتَ عَلَیْهِ وَآلِهِ وَعَلَیْهِمْ أَجْمَعِینَ

انکے حق کے واسطے سے جو تجھ پر ہے اور تیرے بزرگتر حق کے واسطے سے کہ ضرور ان پر اور انکی آل پررحمت کر اور ان سب پر رحمت کر

وَنَظَرْتَ إلَیَّ نَظْرَةً رَحِیمَةً تَرْضی بِها عَنِّی رِضیً لاَ سَخَطَ عَلَیَّ بَعْدَهُ أَبَداً

اور مجھ پر ایسی نظر فرما جو مہربانی کی نظر ہو کہ تو مجھ سے ایسا راضی ہوجائے اور اس کے بعد کبھی ناراض نہ ہو

وَأَعْطَیْتَنِی جَمِیعَ سُؤْلِی وَرَغْبَتِی وَأُمْنِیَتِی وَ إرادَتِی وَصَرَفْتَ عَنِّی مَا أَکْرَهُ

اور میری تمام مرادیں خواہشیں آرزوئیں اور ارادے پورے فرما وہ چیزیں مجھ سے دور کردے جن سے میں اپنی جان کیلئے ڈرتا

وَأَحْذَرُ وَأَخافُ عَلَی نَفْسِی وَمَا لاَ أَخافُ وَعَنْ أَهْلِی وَمالِی وَ إخْوانِی وَذُرِّیَّتِی

اور خوف کھاتا ہوں اور خوف نہیں کھاتااور انہیں میرے رشتہ داروں میرے مال میرے بھائیوں اور اولاد سے بھی دور فرما

اَللّٰهُمَّ إلَیْکَ فَرَرْنا مِنْ ذُ نُوبِنا فَآوِنا تائِبِینَ، وَتُبْ عَلَیْنا مُسْتَغْفِرِینَ، وَاغْفِرْ لَنا

اے معبود! ہم اپنے گناہوں سے تیری طرفبھاگے ہیں ہمیں توبہ کرنیوالوں کی سی پناہ دے اور توجہ کر کہ ہم بخشش کے طالب ہیں

مُتَعَوِّذِینَ، وَأَعِذْنا مُسْتَجِیرِینَ، وَأَجِرْنا مُسْتَسْلِمِینَ، وَلاَ تَخْذُلْنا راهِبِینَ،

لے ہیں ہم خواہاں ہیں امان ہمیں بخش دے پناہ دیتے ہوئے پناہ دے کہ طالب پناہ ہیں ہمیں پناہ میں لے کہ سرنگوں ہیں ہمیں رسوا

وَآمِنَّا راغِبِینَ، وَشَفِّعْنا سائِلِینَ، وَأَعْطِنا إنَّکَ سَمِیعُ الدُّعائِ قرِیبٌ مُجِیبٌ

نہ کر کہ ڈرنے وادے ہم سائل ہیں شفاعت قبول فرما اور حاجت پوری کر بے شک تو دعا سننے والا ہے قریب تر قبول کرنے والا ہے

اَللّٰهُمَّ أَنْتَ رَبِّی وَأَ نَا عَبْدُکَ وَأَحَقُّ مَنْ سَأَلَ الْعَبْدُ رَبَّهُ وَلَمْ یَسْأَلِ

اے معبود! تو میرا پروردگار اور میں تیرا بندہ ہوں اور بندے کو زیادہ حق ہے کہ اپنے پروردگار سے سوال کرے اور بندوں سے تیرے

الْعِبادُ مِثْلَکَ کَرَماً وَجُوداً یَا مَوْضِعَ شَکْوَی السَّائِلِینَ وَیَا مُنْتَهی حاجَةِ الرَّاغِبِینَ

جیسے کرم و بخشش کا سوال نہیں کیا جاسکتا اے سائلوں کے لیے مرکز شکایت اور اے محتاجوں کی حاجت برآری کی آخری امیدگاہ

وَیَا غِیاثَ الْمُسْتَغِیثِینَ، وَیَا مُجِیبَ دَعْوَةِ الْمُضْطَرِّینَ، وَیَا مَلْجَأَ الْهارِبِینَ، وَیَا

اے فریاد کرنے والوں کے فریادرس اے بے چاروں کی دعائیں قبول کرنے والے اے بھاگنے والوں کی جائے پناہ

صَرِیخَ الْمُسْتَصْرِخِینَ، وَیَا رَبَّ الْمُسْتَضْعَفِینَ، وَیَا کاشِفَ کَرْبِ الْمَکْرُوبِینَ،

اے چیخ و پکار کرنے والوں کے مددگار اور ایزیردستوں کے پروردگار اے دکھی لوگوں کے دکھ دور کرنے والے

وَیَا فارِجَ هَمِّ الْمَهْمُومِینَ، وَیَا کاشِفَ الْکَرْبِ الْعَظِیمِ، یَا ﷲ یَا رَحْمنُ یَا رَحِیمُ

اے پریشانوں کی پریشانی ہٹانے والے اور اے بڑی مصیبت کے دور کرنے والے یا اللہ اے رحم کرنے والے اے مہربان

یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاغْفِرْ لِی ذُ نُوبِی وَعُیُوبِی

اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل فرما اور بخش دے میرے گناہ میرے عیب

وَ إسائَتِی وَظُلْمِی وَجُرْمِی وَ إسْرافِی عَلَی نَفْسِی وَارْزُقْنِی مِنْ فَضْلِکَ وَرَحْمَتِکَ

میری برائیاں میری ناانصافی میرا جرم اور اپنے نفس پر میری زیادتی اور مجھ پر اپنا فضل و کرم اور رحمت فرما

فَ إنَّهُ لاَ یَمْلِکُها غَیْرُکَ، وَاعْفُ عَنِّی، وَاغْفِرْ لِی کُلَّ مَا سَلَفَ مِنْ ذُنُوبِی، وَاعْصِمْنِی

کیونکہ تیرے سوا کسی کو یہ اختیار نہیں اور مجھے معاف فرما اور میرے گزشتہ گناہ معاف کردے اور بقایا زندگی میں

فِیما بَقِیَ مِنْ عُمْرِی وَاسْتُرْ عَلَیَّ وَعَلَی والِدَیَّ وَوَلَدِی وَقَرابَتِی وَأَهْلِ حُزانَتِی

مجھے گناہ سے بچائے رکھاور میری میرے والدین کی میری اولاد اور عزیزوں کی میرے ملنے والوں کی اور مومنین

وَمَنْ کانَ مِنِّی بِسَبِیلٍ مِنَ الْمُؤْمِنِینَ وَالْمُؤْمِناتِ فِی الدُّنْیا وَالاَْخِرَةِ فَ إنَّ ذلِکَ کُلَّهُ

و مومنات میں سے جو میرے ہمقدم ہیں ان سب کی دنیا اور آخرت میں پردہ پوشی فرماکیونکہ یہ باتکلی طور پر تیرے اختیار میں ہے

بِیَدِکَ وَأَ نْتَ واسِعُ الْمَغْفِرَةِ فَلا تُخَیِّبْنِی یَا سَیِّدِی، وَلاَ تَرُدَّ دُعائِی وَلاَ یَدِی إلی

اور تو بخش دینے میں وسعت والا ہے پس ناامید نہ کر میرے آقا! میری دعا رد نہ کر اور میرا ہاتھ میرے سینے

نَحْرِی حَتّی تَفْعَلَ ذلِکَ بِی وَتَسْتَجِیبَ لِی جَمِیعَ مَا سَأَلْتُکَ وَتَزِیدَنِی مِنْ

کی طرف نہ پلٹا یہاں تک کہ مجھے وہ سب کچھ دے اور میری سب حاجتیں پوری کردے جو میں نے طلب کیں اور اپنے فضل سے

فَضْلِکَ، فَ إنَّکَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ، وَنَحْنُ إلَیْکَ راغِبُونَ اَللّٰهُمَّ لَکَ الْاَسْمائُ

مجھے کچھ زیادہ بھی دے کہ بے شک تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہیاور ہم تیری ہی طرف رغبت کرتے ہیں اے معبود! تیرے لیے اچھے

الْحُسْنی، وَالْاَمْثالُ الْعُلْیا، وَالْکِبْرِیَائُ وَالاَْلائُ، أَسْأَ لُکَ بِاسْمِکَ بِسْمِ ﷲ الرَّحْمنِ

اچھے نام ہیں اور بلندترین شانیں ہیں بڑائیاں اور نعمتیں ہیں میں سوال کرتا ہوں تجھ سے بواسطہ تیرے نام (اللہ، رحمن،

الرَّحِیمِ إنْ کُنْتَ قَضَیْتَ فِی هذِهِ اللَّیْلَةِ تَنَزُّلَ الْمَلائِکَةِ وَالرُّوحِ فِیها أَنْ تُصَلِّیَ

رحیم) کے اگر تو نیاس رات میں ملائکہ اور روح کو زمین پر اتارنے کا فیصلہ کر رکھا ہے تو اس رات

عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَأَنْ تَجْعَلَ اسْمِی فِی السُّعَدائِ، وَرُوحِی مَعَ الشُّهَدائِ،

محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل فرما اور یہ کہ میرا نام نیک بختوں میں میری روح کو شہیدوں کے ساتھ میری نیکی کو درجہ علیین میں

وَ إحْسانِی فِی عِلِّیِّینَ، وَ إسَائَتِی مَغْفُورَةً، وَأَنْ تَهَبَ لِی یَقِیناً تُباشِرُ بِهِ قَلْبِی،

اور میرے گناہوں کو بخشے ہوئے قرار دے اور یہ کہ مجھے وہ یقین دے جو میرے دل میں جما رہے

وَ إیماناً لاَ یَشُوبُهُ شَکٌّ، وَرِضیً بِما قَسَمْتَ لِی، وَآتِنِی فِی الدُّنْیا حَسَنَةً وَفِی

وہ ایمان عطا کر جسے شک کا خطرہ نہ ہو جو کچھ تو نے دیا اس پر راضی رکھ مجھے اس دنیا میں نیکی اور

الْآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنِی عَذابَ النّارِ وَ إنْ لَمْ تَکُنْ قَضَیْتَ فِی هذِهِ اللَّیْلَةِ تَنَزُّلَ

آخرت میں خوشی نصیب فرما اور مجھے آگ کے عذاب سے بچائے رکھاور اگر تو نے آج کی رات میں ملائکہ اور روح کو نازل کرنے

الْمَلائِکَةِ وَالرُّوْحِ فِیها فَأَخِّرْنِی إلی ذلِکَ وَارْزُقْنِی فِیها ذِکْرَکَ وَشُکْرَکَ وَطاعَتَکَ

کا فیصلہ نہیں کیا تو پھر مجھ کو ایسی رات تک مہلت دے اور اس میں مجھے اپنے ذکر، شکر فرمانبرداری اور بہترین

وَحُسْنَ عِبادَتِکَ وَصَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ بِأَفْضَلِ صَلَواتِکَ یَا أَرْحَمَ الرّاحِمِینَ

عبادت کی توفیق دے اور محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل فرما اپنی بہترین رحمتوں سے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والا

یَا أَحَدُ یَا صَمَدُ یَا رَبَّ مُحَمَّدٍ اغْضَبِ الْیَوْمَ لِمُحَمَّدٍ وَ لاِبْرارِ عِتْرَتِهِ وَاقْتُلْ أَعْدائَهُمْ

اے یگانہ اے بے نیاز اے ربِ محمد ! آج غضبناک ہو محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ان کے خاندان کے نیکوکارں کی خاطر اور ان کے دشمنوں کے ٹکڑے

بَدَداً، وَأَحْصِهِمْ عَدَداً، وَلاَ تَدَعْ عَلَی ظَهْرِ الْاَرْضِ مِنْهُمْ أَحَداً، وَلاَ تَغْفِرْ لَهُمْ أَبَداً

ٹکڑے کردے انہیں ایک ایک کرکے چن لے اور ان میں سے کسی کو روئے زمین پر زندہ نہ چھوڑ انہیں کبھی بھی معاف نہ فرما

یَا حَسَنَ الصُّحْبَةِ، یَا خَلِیفَةَ النَّبِیِّینَ أَ نْتَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِینَ، الْبَدِیئُ الْبَدِیعُ الَّذِی

اے بہترین رفیق اینبیوں کے بعدباقی رہنے والے تو سب سے زیادہ رحم کرنے والا ہے ایسا آغاز کرنیوالا ہے پیدا کرنیوالا ہے کہ

لَیْسَ کَمِثْلِکَ شَیْئٌ، وَالدَّائِمُ غَیْرُ الْغافِلِ، وَالْحَیُّ الَّذِی لاَ یَمُوتُ، أَ نْتَ کُلَّ یَوْمٍ

کوئی بھی چیز تیرے جیسی نہیں ہے اے ہمیشہ کے بیدار جو غافل نہیں ہوتا اور وہ زندہ جسے موت نہیں آتی تو وہ ہے جو ہر روز نرالی

فِی شَأْنٍ، أَنْتَ خَلِیفَةُ مُحَمَّدٍ، وَناصِرُ مُحمَّدٍ، وَمُفَضِّلُ مُحَمَّدٍ، أَسْأَ لُکَ أَنْ تَنْصُرَ

شان رکھتا ہے تو حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کا پشت پناہ ان کا مددگار اور ان کو فضیلت دینے والا ہیمیں سوالی ہوں تیرا کہ حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے وصی ان کے

وَصِیَّ مُحَمَّدٍ وَخَلِیفَةَ مُحَمَّدٍ وَالْقائِمَ بِالْقِسْطِ مِنْ أَوْصِیائِ مُحَمَّدٍ صَلَواتُکَ عَلَیْهِ

جانشین اور ان کے جانشینوں میں سے عدل و انصاف قائم کرنے والے کی مدد فرما اس پر اور ان سب پر تیری رحمتیں ہوں

وَعَلَیْهِمْ، اعْطِفْ عَلَیْهِمْ نَصْرَکَ، یَا لاَ إلهَ إلاَّ أَ نْتَ بِحَقِّ لاَ إلهَ إلاَّ أَ نْتَ صَلِّ عَلَی

ان سبھوں کی مددو نصرت فرما اے وہ کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں تیرے سوا کوئی معبود نہیں کے واسطے سے محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آلعليه‌السلام

مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی مَعَهُمْ فِی الدُّنْیا وَالاَْخِرَةِ، وَاجْعَلْ عاقِبَةَ أَمْرِی إلی

محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل فرما اور مجھے دنیا اور آخرت میں انہی کے ساتھ قرار دے اور میری زندگی کو اپنی بخشش و رحمت

غُفْرانِکَ وَرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ وَکَذلِکَ نَسَبْتَ نَفْسَکَ یا سَیِّدِی بِاللُّطْفِ

کے شمول پر ختم فرما اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے اور جیسا کہ اپنے آپ کو لطیف و مہربان کے نام سے موسوم کیا ہے میرے

بَلَی إنَّکَ لَطِیفٌ فَصَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَالْطُفْ بِی لِما تَشائُ اَللّٰهُمَّ صَلِّ

مالک ہاں بے شک تو مہربان ہے پس محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمد پر رحمت نازل فرما اور جس پر چاہے لطف و کرم کر اے معبود! محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم

عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَارْزُقْنِی الْحَجَّ وَالْعُمْرَةَ فِی عامِنا هذَا وَتَطَوَّلْ عَلَیَّ بِجَمِیعِ

پر رحمت نازل فرما اور نصیب فرمامجھے حج اور عمرہ کی ادائیگی اسی رواں سال میں اور مجھ پر عنایت کرتے ہوئے میری دنیا و آخرت

حَوائِجِی لِلاَْخِرَةِ وَالدُّنْیاپهر تین مرتبه کهے : أَسْتَغْفِرُ ﷲ رَبِّی وَ أَ تُوبُ إلَیْهِ إنَّ رَبِّی

کی تمام حاجتیںپوری فرما بخشش چاہتا ہوں خدا سے جو میرا رب ہے اور اس کے حضور توبہ کرتا ہوں بیشک

قَرِیبٌ مُجِیبٌ، أَسْتَغْفِرُ ﷲ رَبِّی وَأَ تُوبُ إلَیْهِ إنَّ رَبِّی

میرا رب نزدیک اور دعا قبول کرنیوالا ہے بخشش چاہتا ہوں خدا سے جو میرا رب ہے اور اس کے حضور توبہ کرتا ہوں بے شک میرا

رَحِیمٌ وَدُودٌ، أَسْتَغْفِرُ ﷲ رَبِّی وَأَتُوبُ إلَیْهِ إنَّهُ کانَ غَفَّاراً

رب مہربان محبت والا ہے بخشش چاہتا ہوں خدا سے جو میرا رب ہے اور اس کے حضور توبہ کرتا ہوں کیونکہ وہ بہت بخشنے والا ہے

اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِی إنَّکَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِینَ، رَبِّ إنِّی عَمِلْتُ سُوئ اً وَظَلَمْتُ نَفْسِی

اے معبود! مجھے بخش دے بے شک تو سب سے زیادہ رحم کرنے والا ہے میرے رب میں نے برا عمل کیا اور اپنی جان پرظلم کیا

فَاغْفِرْ لِی إنَّهُ لاَ یَغْفِرُ الذُّنُوبَ إلاَّ أَ نْتَ ، أَسْتَغْفِرُ ﷲ الَّذِی لاَ إلهَ إلاَّ هُوَ الْحَیُّ

پس مجھے بخش دے کہ تیرے سوا کوئی گناہوں کا معاف کرنے والا نہیں بخشش چاہتاہوں اللہ سے جسکے سوا کوئی معبود نہیں وہی زندہ

الْقَیُّومُ الْحَلِیمُ الْعَظِیمُ الْکَرِیمُ الْغَفَّارُ لِلذَّنْبِ الْعَظِیمِ وَأَ تُوبُ إلَیْهِ، اَسْتَغْفِرُ ﷲ

پائندہ بردبار بڑائی والا مہربان بڑے سے بڑے گناہ کو بخش دینے والا ہے میں اسکے حضور توبہ کرتا ہوںاللہ سے بخشش چاہتا ہوں

إنَّ ﷲ کانَ غَفُوراً رَحِیماً ۔ اس کے بعد یہ پڑھے :اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی

بے شک اللہ ہے بخش دینے والا مہربان ہے اے اللہ!میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر

مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأَنْ تَجْعَلَ فِیما تَقْضِی وَتُقَدِّرُ مِنَ الْاَمْرِ الْعَظِیمِ الْمَحْتُومِ فِی

رحمت نازل فرما ور یہ کہ تو شب قدر میں جن بڑے اور یقینی امور کے بارے میں بست و کشاد کا حکم لگائے جو تیرے

لَیْلَةِ الْقَدْرِ مِنَ الْقَضائِ الَّذِی لاَ یُرَدُّ وَلاَ یُبَدَّلُ أَنْ تَکْتُبَنِی مِنْ حُجَّاجِ بَیْتِکَ

ایسے فیصلے ہوں جن میںکسی طرح کا التوا اور تبدیلی واقع نہیں ہوتی ان کے ضمن میں مجھے اپنے بیت الحرام کعبہ کے ان حاجیوں میں

الْحَرامِ الْمَبْرُورِ حَجُّهُمُ الْمَشْکُورِ سَعْیُهُمُ الْمَغْفُورِ ذُنُوبُهُمُ الْمُکَفَّرِ عَنْهُمْ سَیِّئاتُهُمْ

لکھ دے جن کا حج قبول جن کی سعی پسندیدہ جن کے گناہ معاف شدہ اور جن کی خطائیں ان سے دور کردی گئی ہوں

وَأَنْ تَجْعَلَ فِیما تَقْضِی وَتُقَدِّرُ أَنْ تُطِیلَ عُمْرِی، وَتُوَسِّعَ رِزْقِی، وَتُؤَدِّیَ عَنِّی

اور یہ کہ جن باتوں میں تو بست و کشاد کرے ان میں میری عمر کو طولانی میرے رزق میں فراوانی فرما اور میری طرف سے

أَمانَتِی وَدَیْنِی، آمِینَ رَبَّ الْعالَمِینَ اَللّٰهُمَّ اجْعَلْ لِی مِنْ أَمْرِیَ فَرَجاً وَمَخْرَجَاً

امانتیں اور قرضے ادا کردے ایسا ہی ہو اے جہانوںکے پالنے والے اے اللہ! میرے معاملوں میں کشادگی اور سہولت قرار دے

وَارْزُقْنِی مِنْ حَیْثُ أَحْتَسِبُ وَمِنْ حَیْثُ لاَ أَحْتَسِبُ وَاحْرُسْنِی مِنْ حَیْثُ أَحْتَرِسُ

اور مجھے رزق دے جہاں سے مجھے توقع ہے اور جہاں سے مجھے اس کے ملنے کی توقع نہیں ہے اور میری حفاظت کر جہاں میں اپنی

وَمِنْ حَیْثُ لاَ أَحْتَرِسُ، وَصَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَسَلِّمْ کَثِیراً

حفاظت کرسکوں اور جہاں اپنی حفاظت نہ کرسکوں اور محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل فرما اور بہت زیادہ سلام ۔

( ۲ )بزرگوں کا فرمان ہے کہ ماہ رمضان میں ہر روز یہ تسبیحات پڑھے کہ یہ دس جزئ ہیں اور ہر جزئ میں دس مرتبہ سبحان اللہ آیا ہے:

﴿۱﴾ سُ بْحانَ ﷲ بارِیَِ النَّسَمِ سُبْحانَ ﷲ الْمُصَوِّرِ سُبْحانَ ﷲ خالِقِ الْاَزْواجِ

( ۱ )پاک ہے اللہ جاندوروں کا پیدا کرنے والا پاک ہے اللہ صورت گری کرنیوالا پاک ہے اللہتمام موجودات میں جوڑے

کُلِّها، سُبْحانَ ﷲ جاعِلِ الظُّلُماتِ وَالنُّورِ، سُبْحانَ ﷲ فالِقِ الْحَبِّ وَالنَّوی

بنانے والا پاک ہے اللہ روشنی و تاریکی کا پیدا کرنے والا پاک ہے اللہ دانے اور بیج کو چیرنے والا

سُبْحانَ ﷲ خالِقِ کُلِّ شَیْئٍ، سُبْحانَ ﷲ خالِقِ مَا یُری وَمَا لاَ یُری، سُبْحانَ

پاک ہے اللہ سب چیزوں کا پیدا کرنے والا پاک ہے اللہ دیکھی ان دیکھی چیزوں کا پیدا کرنے والا پاک ہے

ﷲ مِدادَ کَلِماتِهِ، سُبْحانَ ﷲ رَبِّ الْعالَمِینَ، سُبْحانَ ﷲ السَّمِیعِ الَّذِی لَیْسَ

اللہ اپنے کلمات کو بڑھانے والا پاک ہے اللہ جہانوں کا پالنے والا پاک ہے اللہ جو ایسا سننے والا ہے کہ اس سے

شَیْئٌ أَسْمَعَ مِنْهُ، یَسْمَعُ مِنْ فَوْقِ عَرْشِهِ مَا تَحْتَ سَبْعِ أَرَضِینَ، وَیَسْمَعُ مَا فِی

زیادہ سننے والا کوئی نہیںوہ اپنے عرش کی بلندیوں پر سات زمینوں کے نیچے کی آواز سنتا ہے اور خشکی و تری کی

ظُلُماتِ الْبَرِّ وَالْبَحْرِ، وَیَسْمَعُ الْاَنِینَ وَالشَّکْوی، وَیَسْمَعُ السِّرَّ وَأَخْفی، وَیَسْمَعُ

تاریکیوں میں سے ہر آواز سنتا ہے وہ نالہ و شکایت سنتا ہے ڈھکی چھپی باتیں سنتا ہے اور دلوں میں

وَساوِسَ الصُّدُورِ، وَلاَ یُصِمُّ سَمْعَهُ صَوْتٌ ﴿ ۲ ﴾ سُبْحانَ ﷲ بارِیَِ النَّسَم

گزرنے والے خیالوں کو بھی سنتا ہے اور کوئی آواز اس کی سماعت کو ختم نہیں کرتی ( ۲ )پاک ہے اللہ جانداروں کا پیدا کرنیوالا

سُبْحانَ ﷲ الْمُصَوِّرِ، سُبْحانَ ﷲ خالِقِ الْاَزْواجِ کُلِّها، سُبْحانَ ﷲ جاعِلِ

پاک ہے اللہ صورت گری کرنیوالا پاک ہے اللہ تمام موجودات میںجوڑے بنانے والا پاک ہے اللہ روشنی و تاریکی کا

الظُّلُماتِ وَالنُّورِ سُبْحانَ ﷲ فالِقِ الْحَبِّ وَالنَّوی، سُبْحانَ ﷲ خالِقِ کُلِّ شَیْئٍ،

پیدا کرنے والا پاک ہے اللہ دانے اور بیج کو چیرنے والا پاک ہے اللہ سب چیزوں کا پیدا کرنے والا

سُبْحانَ ﷲ خالِقِ مَا یُری وَمَا لاَ یُری، سُبْحانَ ﷲ مِدادَ کَلِماتِهِ، سُبْحانَ ﷲ

پاک ہے اللہ دیکھی ان دیکھی چیزوں کا پیدا کرنے والا پاک ہے اللہ اپنے کلمات کو بڑھانے والا پاک ہے اللہ

رَبِّ الْعالَمِینَ، سُبْحانَ ﷲ الْبَصِیرِ الَّذِی لَیْسَ شَیْئٌ أَبْصَرَ مِنْهُ، یُبْصِرُ مِنْ فَوْقِ

جہانوں کا پالنے والا پاک ہے اللہ جو ایسا دیکھنے والا ہے کہ اس سے زیادہ دیکھنے والا کوئی نہیں وہ اپنے عرش کے

عَرْشِهِ مَا تَحْتَ سَبْعِ أَرَضِینَ وَیُبْصِرُ مَا فِی ظُلُماتِ الْبَرِّ وَالْبَحْرِ لاَ تُدْرِکُهُ

اوپر سے وہ سب کچھ دیکھتا ہے جو سات زمینوں کے نیچے ہے وہ ان چیزوں کو دیکھتا ہے جو خشکی و تری کیتاریکیوں میں ہیں آنکھیں

الْاَبْصارُ، وَهُوَ یُدْرِکُ الْاَبْصارَ، وَهُوَ اللَّطِیفُ الْخَبِیرُ، وَلاَ تُغْشِی بَصَرَهُ الظُّلْمَةُ،

اسے نہیں پاسکتیں اور وہ آنکھوں کو پالیتا ہے اور وہ باریک بین ہے خبردار تاریکی اسکی آنکھ کو ڈھانپ نہیں سکتی کوئی چھپی چیز اس سے

وَلاَ یُسْتَتَرُ مِنْهُ بِسِتْرٍ، وَلاَ یُوارِی مِنْهُ جِدارٌ، وَلاَ یَغِیبُ عَنْهُ بَرٌّ وَلاَ بَحْرٌ، وَلاَ یَکُنُّ

چھپ نہیں سکتی اور کوئی دیوار اس کے لیے پردہ نہیں بن پاتی صحرا اور دریا اس سے اوجھل نہیں ہوسکتے نہیں چھپاسکتا اس

مِنْهُ جَبَلٌ مَا فِی أَصْلِهِ وَلاَ قَلْبٌ مَا فِیهِ وَلاَ جَنْبٌ مَا فِی قَلْبِهِ وَلاَ یَسْتَتِرُ مِنْهُ صَغِیرٌ

سے کوئی پہاڑ جو کچھ اسکے نیچے ہے نہ کوئی دل کہ جو اس کے اندر ہے نہ کوئی پہلو کہ جو اس کے بیچ میںہے اور کوئی چھوٹی بڑی چیز اس

وَلاَ کَبِیرٌ، وَلاَ یَسْتَخْفِی مِنْهُ صَغِیرٌ لِصِغَرِهِ، وَلاَ یَخْفی عَلَیْهِ شَیْئٌ فِی الْاَرْضِ

سے اوجھل نہیں ہوسکتی کوئی چھوٹی چیز چھوٹائی کی وجہ سے اس سے چھپی نہیں رہتی اور نہ زمین اور آسمانوں میں کوئی چیز اس سے پنہاں

وَلاَ فِی السَّمائِ، هُوَ الَّذِی یُصَوِّرُکُمْ فِی الْاَرْحامِ کَیْفَ یَشائُ لاَ إلهَ إلاَّ هُوَ الْعَزِیزُ

ہے وہ وہی تو ہے جس نے رحموں میں تمہاری صورت بنائی جیسے اس نیچاہی اس کے سوا کوئی معبود نہیںجو اقتدار والا

الْحَکِیمُ ﴿ ۳ ﴾ سُبْحانَ ﷲ بارِیَِ النَّسَمِ، سُبْحانَ ﷲ الْمُصَوِّرِ، سُبْحانَ ﷲ

حکمت والا ہے( ۳ ) پاک ہے اللہ جانداروں کا پیدا کرنے والاپاک ہے اللہ صورت گری کرنیوالا پاک ہے اللہ

خالِقِ الْاَزْواجِ کُلِّها، سُبْحانَ ﷲ جاعِلِ الظُّلُماتِ وَالنُّورِ، سُبْحانَ ﷲ فالِقِ

تمام موجودات میں جوڑے بنانے والا پاک ہے اللہ روشنی و تاریکی کا پیدا کرنے والا پاک ہے اللہ دانے اور

الْحَبِّ وَالنَّوی، سُبْحانَ ﷲ خالِقِ کُلِّ شَیْئٍ، سُبْحانَ ﷲ خالِقِ مَا یُری وَمَا لاَ

بیج کو چیرنے والا پاک ہے اللہ سب چیزوں کا پیدا کرنے والا پاک ہے اللہ دیکھی ان دیکھی چیزوں کا پیدا

یُری، سُبْحانَ ﷲ مِدادَ کَلِماتِهِ، سُبْحانَ ﷲ رَبِّ الْعالَمِینَ، سُبْحانَ ﷲ الَّذِی

کرنے والا پاک ہے اللہ اپنے کلمات کو بڑھانے والا پاک ہے اللہ جہانوں کاپالنے والا پاک ہے اللہ جو بوجھل بادلوں

یُنْشئُ السَّحابَ الثِّقالَ وَیُسَبِّحُ الرَّعْدُ بِحَمْدِهِ وَالْمَلائِکَةُ مِنْ خِیفَتِهِ، وَیُرْسِلُ

کو پیدا کرتا ہے اور بجلی کی کڑک اس کی حمد کرتی ہے اور فرشتے خوف سے اس کی تسبیح پڑھتے ہیںوہ جلانے والی

الصَّواعِقَ فَیُصِیبُ بِها مَنْ یَشائُ، وَیُرْسِلُ الرِّیاحَ بُشْراً بَیْنَ یَدَیْ رَحْمَتِهِ، وَیُنَزِّلُ

بجلیاں گراتا ہے اور جسے چاہے ان کا نشانہ بنادیتا ہے وہ ہواؤں کو بھیجتاہے جو اس کی رحمت کامژدہ دیتی ہیں اور اپنے حکم سے

الْمائَ مِنَ السَّمائِ بِکَلِمَتِهِ، وَیُنْبِتُ النَّباتَ بِقُدْرَتِهِ، وَیَسْقُطُ الْوَرَقُ بِعِلْمِهِ، سُبْحانَ

آسمانوں کی طرف سے پانی اتارتا ہے اپنی قدرت سے سبزیاگاتا ہے اور اپنے علم کے ساتھ پتوں کو توڑگراتا ہے پاک ہے

ﷲ الَّذِی لاَ یَعْزُبُ عَنْهُ مِثْقالُ ذَرَّةٍ فِی الْاَرْضِ وَلاَ فِی السَّمائِ وَلاَ أَصْغَرُ مِنْ

اللہ جس کی لیے زمین اور آسمانوں میں کوئیذرہ برابر چیز اوجھل نہیں ہے اور ان میںسے کوئی چھوٹی

ذلِکَ وَلاَ أَکْبَرُ إلاَّ فِی کِتابٍ مُبِینٍ ﴿ ۴ ﴾ سُبْحانَ ﷲ بارِیََ النَّسَمِ، سُبْحانَ ﷲ

بڑی چیز نہیں ہے جو ایکواضح کتاب میں نہ لکھی ہوئی ہو( ۴ )پاک ہے اللہ جانداروں کا پیدا کرنیوالا پاک ہے اللہ

الْمُصَوِّرِ، سُبْحانَ ﷲ خالِقِ الْاَزْواجِ کُلِّها، سُبْحانَ ﷲ جاعِلِ الظُّلُماتِ وَالنُّورِ

صورت گری کرنیوالا پاک ہے اللہ تمام موجودات میں جوڑے بنانے والا پاک ہے اللہ روشنی و تاریکی کاپیدا کرنے والا

سُبْحانَ ﷲ فالِقِ الْحَبِّ وَالنَّوی، سُبْحانَ ﷲ خالِقِ کُلِّ شَیْئٍ، سُبْحانَ ﷲ

پاک ہے اللہ دانے اور بیج کا چیرنے والا پاک ہے اللہ سب چیزوں کا پیدا کرنے والا پاک ہے اللہ

خالِقِ مَا یُری وَمَا لاَ یُری، سُبْحانَ ﷲ مِدادَ کَلِماتِهِ، سُبْحانَ ﷲ رَبِّ الْعالَمِینَ،

دیکھی ان دیکھی چیزوں کا پیدا کرنے والا پاک ہے اللہ اپنے کلمات کو بڑھانے والا پاک ہے اللہ جہانوں کا پالنے والا

سُبْحانَ ﷲ الَّذِی یَعْلَمُ مَا تَحْمِلُ کُلُّ أُ نْثی وَمَا تَغِیضُ الْاَرْحامُ وَمَا تَزْدادُ وَکُلُّ

پاک ہے اللہ جس کو معلوم ہے جو کچھ کسی مادہ کے پیٹ میں ہے اور جو کچھ ماؤں کے رحموں میں ہے اور جو کچھ بڑھتا ہے وہ اس

شَیْئٍ عِنْدَهُ بِمِقْدارٍ عالِمُ الْغَیْبِ وَالشَّهادَةِ الْکَبِیرُ الْمُتَعالِ سَوائٌ مِنْکُمْ مَنْ أَسَرَّ

کا اندازہ رکھتا ہے وہ ہر کھلی چھپی چیز کا جاننے والا بزرگتر بلندتر ہے برابر ہے اس کے لیے تم میں جو کوئی راز کی

الْقَوْلَ وَمَنْ جَهَرَ بِهِ وَمَنْ هُوَ مُسْتَخْفٍ بِاللَّیْلِ وَسارِبٌ بِالنَّهارِ لَهُ مُعَقِّباتٌ مِنْ

بات کرے یا کھول کر اور وہ جو رات کو چھپ کر چلے اور جو دن کے وقت سفر کرے ہر ایک کے آگے اور پیچھے کچھ پیکر ہوتے ہیں

بَیْنِ یَدَیْهِ وَمِنْ خَلْفِهِ یَحْفَظُونَهُ مِنْ أَمْرِ ﷲ، سُبْحانَ ﷲ الَّذِی یُمِیتُ الْاَحْیائَ

جو خدا کے حکم کے مطابق اس کی حفاظت کیا کرتے ہیں پاک ہے اللہ کہ جو زندوں کو موت دیتا

وَیُحْیِی الْمَوْتی وَیَعْلَمُ مَا تَنْقُصُ الْاَرْضُ مِنْهُمْ وَیُقِرُّ فِی الْاَرْحامِ مَا یَشائُ إلی

اور مردوں کو زندہ کرتا ہے وہ جانتا ہے زمین ان میں جو کمی کرتی ہے اور جو چاہتا ہے وقت مقررہ تک رحموں میں

أَجَلٍ مُسَمّیً ﴿ ۵ ﴾ سُبْحانَ ﷲ بارِیََ النَّسَمِ، سُبْحانَ ﷲ الْمُصَوِّرِ، سُبْحانَ

قرار دیتا ہے ( ۵ )پاک ہے اللہ جانداروں کا پیدا کرنیوالا پاک ہے اللہ صورت گری کرنیوالا پاک ہے

ﷲ خالِقِ الْاَزْواجِ کُلِّها، سُبْحانَ ﷲ جاعِلِ الظُّلُماتِ وَالنُّورِ، سُبْحانَ ﷲ فالِقِ

اللہ تمام موجودات میں جوڑیبنانے والا پاک ہے اللہ روشنی و تاریکی کا پیدا کرنے والا پاک ہے اللہ دانے اور بیج کو

الْحَبِّ وَالنَّوی، سُبْحانَ ﷲ خالِقِ کُلِّ شَیْئٍ، سُبْحانَ ﷲ خالِقِ مَا یُری وَمَا لاَ

چیرنے والا پاک ہے اللہ سب چیزوں کا پیدا کرنے والا پاک ہے اللہ دیکھی ان دیکھی چیزوں کا پیدا

یُری، سُبْحانَ ﷲ مِدادَ کَلِماتِهِ، سُبْحانَ ﷲ رَبِّ الْعالَمِینَ، سُبْحانَ ﷲ مالِکِ

کرنے والا پاک ہے اللہ اپنے کلمات کو بڑھانے والا پاک ہے اللہ جہانوں کا پالنے والا پاک ہے اللہ جو ملک کا

الْمُلْکِ تُؤْتِی الْمُلْکَ مَنْ تَشائُ وَتَنْزِعُ الْمُلْکَ مِمَّنْ تَشائُ وَتُعِزُّ مَنْ تَشائُ وَتُذِلُّ مَنْ

مالک ہے جسے چاہے حکومت دیتا ہے اور جس سے چاہے حکومت چھین لیتا ہے اور جسے چاہے عزت دیتا ہے اور جسے چاہے ذلیل

تَشائُ، بِیَدِکَ الْخَیْرُ إنَّکَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ تُو لِجُ اللَّیْلَ فِی النَّهارِ، وَتُو لِجُ النَّهارَ

کرتا ہے بھلائی تیرے ہی ہاتھ میں ہے بے شک تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے رات کو دن میں داخل کرتا ہے اور دن کو رات

فِی اللَّیْلِ، وَتُخْرِجُ الْحَیَّ مِنَ الْمَیِّتِ، وَتُخْرِجُ الْمَیِّتَ مِنَ الْحَیِّ، وَتَرْزُقُ مَنْ تَشائُ

میں داخل کرتا ہے مردہ سے زندہ کو نکالتا اور زندہ سے مردہ کو نکالتا ہے اور جسے چاہے بغیر حساب کے

بِغَیْرِ حِسابٍ ﴿ ۶ ﴾ سُبْحانَ ﷲ بارِیََ النَّسَمِ، سُبْحانَ ﷲ الْمُصَوِّرِ، سُبْحانَ

رزق دیتا ہے( ۶ ) پاک ہے اللہ جانداروں کا پیدا کرنے والا پاک ہے اللہ صورت گری کرنیوالا پاک ہے

ﷲ خالِقِ الْاَزْواجِ کُلِّها، سُبْحانَ ﷲ جاعِلِ الظُّلُماتِ وَالنُّورِ، سُبْحانَ ﷲ فالِقِ

اللہ تمام موجودات میں جوڑے بنانے والا پاک ہے اللہ روشنی و تاریکی کا پیدا کرنے والا پاک ہے اللہ دانے اور بیج کو

الْحَبِّ وَالنَّوی، سُبْحانَ ﷲ خالِقِ کُلِّ شَیْئٍ، سُبْحانَ ﷲ خالِقِ مَا یُری وَمَا لاَ

چیرنے والا پاک ہے اللہ سب چیزوں کا پیدا کرنے والا پاک ہے اللہ دیکھی ان دیکھی چیزوں کا پیدا

یُری سُبْحانَ ﷲ مِدادَ کَلِماتِهِ سُبْحانَ ﷲ رَبِّ الْعالَمِینَ سُبْحانَ ﷲ الَّذِی عِنْدَهُ

کرنے والا پاک ہے اللہ سب چیزوں کا پیدا کرنے والا پاک ہے اللہ جہانوں کا پالنے والا پاک ہے اللہ جس کے پاس

مَفاتِحُ الْغَیْبِ لاَ یَعْلَمُها إلاَّ هُوَ وَیَعْلَمُ مَا فِی الْبَرِّ وَالْبَحْرِ وَمَا تَسْقُطُ مِنْ وَرَقَةٍ إلاَّ

غیب کی کنجیاں ہیں جن کا اس کے سوا کسی کو علم نہیں وہ جانتا ہے جو کچھ ہے صحرائ و دریا میں اور نہیں گرتا کوئی پتا مگر وہ

یَعْلَمُها وَلاَ حَبَّةٍ فِی ظُلُماتِ الْاَرْضِ وَلاَ رَطْبٍ وَلاَ یابِسٍ إلاَّ فِی کِتابٍ مُبِینٍ ﴿ ۷ ﴾

اسے جانتا ہے اور نہیں کوئی دانہ زمین کی تاریکیوں میں اور نہیں کوئی خشک وتر مگر یہ کہ وہ واضح کتاب میں مذکورہے( ۷ )

سُبْحانَ ﷲ بارِیََ النَّسَمِ، سُبْحانَ ﷲ الْمُصَوِّرِ، سُبْحانَ ﷲ خالِقِ الْاَزْواجِ

پاک ہے اللہ جانداروں کا پیدا کرنے والا پاک ہے اللہ صورت گری کرنیوالا پاک ہے اللہ تمام موجودات میں جوڑے

کُلِّها سُبْحانَ ﷲ جاعِلِ الظُّلُماتِ وَالنُّورِ سُبْحانَ ﷲ فالِقِ الْحَبِّ وَالنَّوی

بنانے والا پاک ہے اللہ روشنی اور تاریکی کا پیدا کرنے والا پاک ہے اللہ دانے اور بیج کو چیرنے والا

سُبْحانَ ﷲ خالِقِ کُلِّ شَیْئٍ سُبْحانَ ﷲ خالِقِ مَا یُری وَمَا لاَ یُری سُبْحانَ ﷲ

پاک ہے اللہ ہر چیز کا پیدا کرنے والا پاک ہے اللہ دیکھی ان دیکھی چیزوں کا پیدا کرنے والا پاک ہے اللہ

مِدادَ کَلِماتِهِ، سُبْحانَ ﷲ رَبِّ الْعالَمِینَ، سُبْحانَ ﷲ الَّذِی لاَ یُحْصِی مِدْحَتَهُ

اپنے کلمات کو بڑھانے والا پاک ہے اللہ جہانوں کا پالنے والا پاک ہے وہ اللہ کہ بولنے والے جس کی تعریف کا حق ادا نہیں کر

الْقائِلُونَ، وَلاَ یَجْزِی بِآلائِهِ الشَّاکِرُونَ الْعابِدُونَ، وَهُوَ کَما قالَ وَفَوْقَ مَا نَقُولُ

پاتے اس کا شکر کرنے اور عبادت کرنے والے اس کا حق نعمت ادا نہیں کرسکتے وہ ایسا ہے جیسا اس نے کہا اور جو ہم کہتے ہیں

وَﷲ سُبْحانَهُ کَما أَثْنی عَلَی نَفْسِهِ، وَلاَ یُحِیطُونَ بِشَیْئٍ مِنْ عِلْمِهِ إلاَّ بِما شائَ

اس سے بلند ہے اور اللہ پاک ہے جیسے اس نے اپنی تعریف فرمائی اور وہ اس کے علم میں سے کچھ نہیں جان سکتے مگر وہی جو وہ چاہے

وَسِعَ کُرْسِیُّهُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضَ وَلاَ یَؤُودُهُ حِفْظُهُما وَهُوَ الْعَلِیُّ الْعَظِیمُ ﴿ ۸ ﴾

اس کی حکومت زمین اور آسمانوں کو گھیرے ہوئے ہے اور ان کی حفاظت اسے تھکاتی نہیں اور وہ بلند ہے بڑائی والا ( ۸ )

سُبْحانَ ﷲ بارِیََ النَّسَمِ، سُبْحانَ ﷲ الْمُصَوِّرِ، سُبْحانَ ﷲ خالِقِ الْاَزْواجِ

پاک ہے اللہ جانداروں کا پیدا کرنے والا پاک ہے اللہ صورت گری کرنیوالا پاک ہے اللہ تمام موجودات میں جوڑے

کُلِّها، سُبْحانَ ﷲ جاعِلِ الظُّلُماتِ وَالنُّورِ، سُبْحانَ ﷲ فالِقِ الْحَبِّ وَالنَّوی

بنانے والا پاک ہے اللہ روشنی اور تاریکی کا بنانے والا پاک ہے اللہ دانے اور بیج کو چیرنے والا

سُبْحانَ ﷲ خالِقِ کُلِّ شَیْئٍ، سُبْحانَ ﷲ خالِقِ مَا یُری وَمَا لاَ یُری، سُبْحانَ

پاک ہے اللہ سب چیزوں کا پیدا کرنے والا پاک ہے اللہ دیکھی ان دیکھی چیزوں کا پیدا کرنے والا پاک ہے

ﷲ مِدادَ کَلِماتِهِ، سُبْحانَ ﷲ رَبِّ الْعالَمِینَ، سُبْحانَ ﷲ الَّذِی یَعْلَمُ مَا یَلِجُ فِی

اللہ اپنے کلمات کو بڑھانے والا پاک ہے اللہ جہانوں کا پالنے والا پاک ہے کہ جو جانتا ہے زمین میں

الْاَرْضِ وَمَا یَخْرُجُ مِنْها، وَمَا یَنْزِلُ مِنَ السَّمائِ وَمَا یَعْرُجُ فِیها، وَلاَ یَشْغَلُهُ مَا یَلِجُ

داخل ہونے اور اس سے خارج ہونے والی چیزوں کو اور جو آسمان سے اترتا ہے اور اس کی طرف بلند ہوتا ہے اور اسے زمین

فِی الْاَرْضِ وَمَا یَخْرُجُ مِنْها عَمَّا یَنْزِلُ مِنَ السَّمائِ وَمَا یَعْرُجُ فِیها، وَلاَ یَشْغَلُهُ مَا

میں داخل اور اس سے خارج ہونے والی چیزیں آسمان سے نازل ہونے اور اس طرف بلند ہونے والی چیزوں سے غافل نہیں

یَنْزِلُ مِنَ السَّمائِ وَمَا یَعْرُجُ فِیها عمَّا یَلِجُ فِی الْاَرْضِ وَمَا یَخْرُجُ مِنْها، وَلاَ یَشْغَلُهُ

کرتیں اور آسمان سے اترنے اور اس میں چڑھنے والی چیزیں زمین میں داخل اور اس سے خارج ہونے والی چیزوں سے غافل نہیں کرتیں

عِلْمُ شَیْئٍ عَنْ عِلْمِ شَیْئٍ وَلاَ یَشْغَلُهُ خَلْقُ شَیْئٍ عَنْ خَلْقِ شَیْئٍ، وَلاَ حِفْظُ شَیْئٍ

اوراسے ایک چیز کا علم دوسری کے علم سے غافل نہیں کرتا اور ایک چیز کا پیدا کرنا دوسری کے پیدا کرنے سے غافل نہیں کرتا اور ایک

عَنْ حِفْظِ شَیْئٍ، وَلاَ یُساوِیهِ شَیْئٌ ، وَلاَ یَعْدِلُهُ شَیْئٌ، لَیْسَ کَمِثْلِهِ شَیْئٌ، وَهُوَ

چیز کی نگہبانی دوسری کی نگہبانی سے غافل نہیں کرتی اور نہ کوئی چیز اس کے برابر ہے نہ کوئی چیز اس جیسی ہے کوئی چیز اس کی مانند ہے

السَّمِیعُ الْبَصِیرُ ﴿ ۹ ﴾ سُبْحانَ ﷲ بارِیََ النَّسَمِ سُبْحانَ ﷲ الْمُصَوِّرِ سُبْحانَ

ہی نہیں اور وہ ہے سننے والا دیکھنے والا( ۹ ) پاک ہے اللہ جانداروں کا پیداکرنے والا پاک ہے اللہ صورت گری کرنے والا پاک ہے

ﷲ خالِقِ الْاَزْواجِ کُلِّها، سُبْحانَ ﷲ جاعِلِ الظُّلُماتِ وَالنُّوْرِ، سُبْحانَ ﷲ فالِقِ

اللہ تمام موجودات میں جوڑے بنانے والا پاک ہے اللہ روشنی اور تاریکی کا بنانے والا پاک ہے اللہ دانے اور بیج

الْحَبِّ وَالنَّوی، سُبْحانَ ﷲ خالِقِ کُلِّ شَیْئٍ، سُبْحانَ ﷲ خالِقِ مَا یُری وَمَا لاَ

کو چیرنے والا پاک ہے اللہ ہر چیز کا پیدا کرنیوالا پاک ہے اللہ دیکھی ان دیکھی چیزوں کا پیدا

یُری، سُبْحانَ ﷲ مِدادَ کَلِماتِهِ، سُبْحانَ ﷲ رَبِّ الْعالَمِینَ، سُبْحانَ ﷲ فاطِرِ

کرنے والا پاک ہے اللہ اپنے کلمات کو بڑھانے والا پاک ہے اللہ تمام جہانوں کا پالنے والا پاک ہے اللہ جس نے پیدا کیے

السَّمَاواتِ وَالْاَرْضِ جاعِلِ الْمَلائِکَةِ رُسُلاً أُولِی أَجْنِحَةٍ مَثْنی وَثُلاثَ وَرُباعَ

آسمان اور زمین اور ملائکہ کو اپنے قاصد قراردیا جو دو دو تین تین اور چار چار پروں والے ہیں وہ مخلوق

یَزِیدُ فِی الْخَلْقِ مَا یَشائُ إنَّ ﷲ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ مَا یَفْتَحِ ﷲ لِلنّاسِ مِنْ رَحْمَةٍ

میں جتنا چاہے اضافہ کرتا ہے بیشک اللہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے اللہ رحمت کا جو در چاہے لوگوں پر کھول دیتا ہے تو کوئی

فَلا مُمْسِکَ لَها وَمَا یُمْسِکْ فَلا مُرْسِلَ لَهُ مِنْ بَعْدِهِ وَهُوَ الْعَزِیزُ الْحَکِیمُ ﴿۱۰﴾

اسے بند کرنے والا نہیں اور جسے وہ روک دے اس کے بعد کوئی اسے کھولنے والا نہیں اور وہ ہے غلبے والا حکمت والا (۱۰)

سُبْحانَ ﷲ بارِیََ النَّسَمِ سُبْحانَ ﷲ الْمُصَوِّرِ سُبْحانَ ﷲ خالِقِ الْاَزْواجِ کُلِّها

پاک ہے اللہ جانداروں کا پیدا کرنیوالا پاک ہے اللہ صورت گری کرنے والا پاک ہے اللہ تمام موجودات میں جوڑے بنانے والا

سُبْحانَ ﷲ جاعِلِ الظُّلُماتِ وَالنُّورِ، سُبْحانَ ﷲ فالِقِ الْحَبِّ وَالنَّوی، سُبْحانَ

پاک ہے اللہ روشنی اور تاریکی کو جد اجدا بنانے والا پاک ہے اللہ زیرزمین دانے اور بیج کو چیرنے والا پاک ہے

ﷲ خالِقِ کُلِّ شَیْئٍ، سُبْحانَ ﷲ خالِقِ مَا یُری وَمَا لاَ یُری، سُبْحانَ ﷲ مِدادَ

اللہ سب چیزوں کا پیدا کرنے والا پاک ہے اللہ تمام دیکھی ان دیکھی چیزوں کا پیدا کرنے والا پاک ہے اللہ اپنے کلمات کو

کَلِماتِهِ سُبْحانَ ﷲ رَبِّ الْعالَمِینَ، سُبْحانَ ﷲ الَّذِی یَعْلَمُ مَا فِی السَّماواتِ وَمَا

بڑھانے والا پاک ہے اللہ تمام جہانوں کا پالنے والا پاک ہے اللہ وہی ہے جو جانتا ہے جو کچھ آسمانوں میں اور جو کچھ

فِی الْاَرْضِ مَا یَکُونُ مِنْ نَجْوی ثَلاثَةٍ إلاَّ هُوَ رابِعُهُمْ وَلاَ خَمْسَةٍ إلاَّ هُوَ سادِسُهُمْ

زمینوں میں ہے کہیں تین آدمی سرگوشی نہیں کرتے مگر یہ کہ وہ ان میں چوتھا ہوتا ہے پانچ آدمی نہیں مگر وہ ان میں چھٹا ہوتا ہے

وَلاَ أَدْنی مِنْ ذلِکَ وَلاَ أَکْثَرَ إلاَّ هُوَ مَعَهُمْ أَیْنَما کانُوا ثُمَّ یُنَبِّئُهُمْ بِما عَمِلُوا یَوْمَ

اور اس سے کم و بیش آدمی سرگوشی نہیں کرتے ہیں مگر وہ ان کے ساتھ ہوتا ہے وہ جہاں کہیں بھی ہوں مگر وہ قیامت کے روز انہیں ان

الْقِیامَةِ إنَّ ﷲ بِکُلِّ شَیْئٍ عَلِیمٌ

کے اعمال سے آگاہ کرے گا بے شک اللہ ہر چیز سے واقف ہے۔

 

( ۳ )علمائ کا فرمان ہے کہ ماہ رمضان میں حضورصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پرہر روز یہ صلٰوۃ پڑھے:

 

إنَّ ﷲ وَمَلائِکَتَهُ یُصَلُّونَ عَلَی النَّبِیِّ یَا أَ یُّهَا الَّذِینَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَیْهِ وَسَلِّمُوا

بے شک اللہ اوراس کے فرشتے درود بھیجتے ہیں نبیصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پاک پر تو اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو تم بھی ان پر درود بھیجو اور سلام جو سلام

تَسْلِیماً، لَبَّیْکَ یَا رَبِّ وَسَعْدَیْکَ وَسُبْحانَکَ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ

کا حق ہے حاضر ہوں اے پروردگار تیرے سامنے اور تو سعادت کامالک اور پاک تر ہے اے معبود! محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر درود بھیج

وَبارِکْ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ کَما صَلَّیْتَ وَبارَکْتَ عَلَی إبْراهِیمَ وَآلِ إبْراهِیمَ إنَّکَ

اور محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر برکت نازل فرما جیسا کہ تو نے جناب ابراہیمعليه‌السلام اور آل ابراہیمعليه‌السلام پر درود بھیجا اور برکت نازل کی بے شک تو

حَمِیدٌ مَجِیدٌ اَللّٰهُمَّ ارْحَمْ مُحَمَّداً وَآلَ مُحَمَّدٍ کَما رَحِمْتَ إبْراهِیمَ وَآلَ إبْراهِیمَ إنَّکَ

تعریف و بزرگی والا ہے اے اللہ محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحم فرما جیسا کہ تو نے ابراہیمعليه‌السلام و آل ابراہیمعليه‌السلام پر رحم فرمایا بے شک تو

حَمِیدٌ مَجِیدٌ اَللّٰهُمَّ سَلِّمْ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ کَما سَلَّمْتَ عَلَی نُوحٍ فِی الْعالَمِینَ

تعریف و بزرگی والا ہے اے اللہ! محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر سلام بھیج جیسا کہ تو نے عالمین میں حضرت نوحعليه‌السلام پر سلام بھیجا

اَللّٰهُمَّ امْنُنْ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ کَما مَنَنْتَ عَلَی مُوسی وَهارُونَ اَللّٰهُمَّ صَلِّ

اے اللہ! محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر احسان فرما جیسا کہ تو نے موسیٰعليه‌السلام و ہارونعليه‌السلام پر احسان فرمایا اے اللہ محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر

عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ کَما شَرَّفْتَنا بِهِ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ کَما

درود بھیج جیسا کہ تونے ہمیں اس سے مشرف کیا اے اللہ! محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وا ٓل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر درود بھیج جیسا کہ تو نے ہمیں ان کے

هَدَیْتَنا بِهِ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَابْعَثْهُ مَقاماً مَحْمُوداً یَغْبِطُهُ بِهِ

ذریعے ہدایت دی اے اللہ! محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر درود بھیج اور آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کو مقام محمود پر سرفراز فرما کہ اس سے پہلے پچھلے

الْاَوَّلُونَ وَالاَْخِرُونَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِهِ اَلسَّلاَمُ کُلَّما طَلَعَتْ شَمْسٌ أَوْ غَرَبَتْ، عَلَی

ان پر رشک کرنے لگ جائیں۔ محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ان کی آلعليه‌السلام پر سلام ہو جب تک سورج کا طلوع و غروب ہو محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور

مُحَمَّدٍ وَآلِهِ اَلسَّلاَمُ کُلَّما طَرَفَتْ عَیْنٌ أَوْ بَرَقَتْ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِهِ اَلسَّلاَمُ کُلَّما ذُکِرَ

ان کی آلعليه‌السلام پر سلام ہو جب تک آنکھ جھپکتی یا کھلتی رہے محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ان کی آلعليه‌السلام پر سلام ہو جب تک سلام کیا

اَلسَّلاَمُ، عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِهِ اَلسَّلاَمُ کُلَّما سَبَّحَ ﷲ مَلَکٌ أَوْ قَدَّسَهُ، اَلسَّلاَمُ عَلَی

جاتا رہے محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ان کی آلعليه‌السلام پر سلام ہو جب تک فرشتے اللہ کی تسبیح و تقدیس کرتے رہیں محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ان کی آلعليه‌السلام پر

مُحَمَّدٍ وَآلِهِ فِی الْاَوَّلِینَ، وَاَلسَّلاَمُ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِهِ فِی الاَْخِرِینَ، وَاَلسَّلاَمُ عَلَی

سلام ہو اولین میں اور محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ان کی آلعليه‌السلام پر سلام ہو آخرین میں اور محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ان کی آلعليه‌السلام

مُحَمَّدٍ وَآلِهِ فِی الدُّنْیا وَالاَْخِرَةِ اَللّٰهُمَّ رَبَّ الْبَلَدِ الْحَرامِ، وَرَبَّ الرُّکْنِ وَالْمَقامِ،

پر سلام ہو دنیا اور آخرت میں۔ اے اللہ! اے حرمت والے شہر مکہ کے رب اے رکن اور مقام کے رب

وَرَبَّ الْحِلِّ وَالْحَرامِ أَبْلِغْ مُحَمَّداً نَبِیَّکَ عَنَّا السَّلامَ اَللّٰهُمَّ أَعْطِ مُحَمَّداً مِنَ الْبَهائِ

اور اے حل و حرام کے رب اپنے نبی محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے حضور ہمارا سلام پہنچادے اے اللہ! محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کو تابش، تازگی،

وَالنَّضْرَةِ وَالسُّرُورِ وَالْکَرامَةِ وَالْغِبْطَةِ وَالْوَسِیلَةِ وَالْمَنْزِلَةِ وَالْمَقامِ وَالشَّرَفِ

شادمانی، بزرگواری، فضیلت، وسیلہ، بلندی، مرتبہ، عزت،

وَالرِّفْعَةِ وَالشَّفاعَةِ عِنْدَکَ یَوْمَ الْقِیامَةِ أَفْضَلَ ما تُعْطِی أَحَداً مِنْ خَلْقِکَ، وَأَعْطِ

برتری اور قیامت میں اپنے حضور شفاعت کرنے کا حق عطا فرما اس سے زیادہ جو تو نے مخلوق میں سے کسی کو دیا اور عطا فرما محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کو

مُحَمَّداً فَوْقَ مَا تُعْطِی الْخَلائِقَ مِنَ الْخَیْرِ أَضْعافاً کَثِیرَةً لاَ یُحْصِیها غَیْرُکَ اَللّٰهُمَّ

اس سے فوقیت جو بھلائی تو نے مخلوق کو دی ہے آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کو کئی گنا زیادہ دے جسے بجز تیرے کوئی شمار نہ کرسکے اے اللہ!

صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ أَطْیَبَ وَأَطْهَرَ وَأَزْکی وَأَ نْمی وَأَ فْضَلَ مَا صَلَّیْتَ

محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر درود بھیج پاک تر پاکیزہ تر عمدہ بہترین اور زیادہ اس سے جو درود تو نے اگلے پچھلے

عَلَی أَحَدٍ مِنَ الْاَوَّلِینَ وَالاَْخِرِینَ وَعَلَی أَحَدٍ مِنْ خَلْقِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ اَللّٰهُمَّ

لوگوں میں کسی پر بھیجا اور اپنی مخلوق میں سے کسی پر بھیجا ہے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔ اے اللہ!

صَلِّ عَلَی عَلِیٍّ أَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ وَوالِ مَنْ والاهُ وَعادِ مَنْ عاداهُ، وَضاعِفِ الْعَذابَ

امیرالمومنین حضرت علیعليه‌السلام پر رحمت فرما ان کے دوست سے دوستی رکھ اور ان کے دشمن سے دشمنی رکھ اور ان کے قتل میں شریک پر

عَلَی مَنْ شَرِکَ فِی دَمِهِ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلَی فاطِمَةَ بِنْتِ نَبِیِّکَ مُحَمَّدٍ عَلَیْهِ وَآلِهِ اَلسَّلاَمُ

دوچند عذاب نازل کر اے اللہ! اپنے نبی محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی دختر فاطمہعليه‌السلام پر رحمت فرما کہ آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ان کی آلعليه‌السلام پر سلام ہو

وَوالِ مَنْ وَالاها، وَعادِ مَنْ عَادَاهَا، وَضاعِفِ الْعَذابَ عَلَی مَنْ ظَلَمَها، وَالْعَنْ مَنْ

ان کے دوست سے دوستی رکھ اور انے کے دشمن سے دشمنی رکھ اور ان پر ظلم کرنے والے کے عذاب کو دو چند کر دے اور لعنت کر جس

آذی نَبِیَّکَ فِیها اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلَی الْحَسَنِ وَالْحُسَیْنِ إمامَیِ الْمُسْلِمِینَ، وَوالِ مَنْ

نے فاطمہعليه‌السلام کے بارے میں تیرے نبیصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کو ستایا اے اللہ! حسنعليه‌السلام و حسینعليه‌السلام پر رحمت فرما جو مسلمانوں کے دو امامعليه‌السلام ہیں ان دونوں کے دوست

وَالاهُما، وَعادِ مَنْ عَاداهُما، وَضاعِفِ الْعَذابَ عَلَی مَنْ شَرِکَ فِی دِمائِهِما اَللّٰهُمَّ

سے دوستی رکھ اور ان دونوں کے دشمن سے دشمنی کر اور جنہوں نے انکا خون بہانے میں شرکت کی انکا عذاب دوچند کردے اے اللہ!

صَلِّ عَلَی عَلِیِّ بْنِ الْحُسَیْنِ إمامِ الْمُسْلِمِینَ، وَوالِ مَنْ والاهُ، وَعادِ مَنْ عاداهُ،

علیعليه‌السلام بن الحسینعليه‌السلام پر رحمت فرما جو مسلمانوں کے امام ہیں ان کے دوست سے دوستی رکھ اور ان کے دشمن سے دشمنی کر

وَضاعِفِ الْعَذابَ عَلَی مَنْ ظَلَمَهُ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ إمامِ الْمُسْلِمِینَ

جنہوں نے آپ پر ظلم ڈھایا اور ان کا عذاب دو چند کر دے اے اللہ! محمدعليه‌السلام بن علیعليه‌السلام پر رحمت فرما جو مسلمانوں کے امام ہیں

وَوالِ مَنْ والاهُ، وَعادِ مَنْ عاداهُ، وَضاعِفِ الْعَذابَ عَلَی مَنْ ظَلَمَهُ اَللّٰهُمَّ صَلِّ

ان کے دوست سے دوستی رکھ اور ان کے دشمن سے دشمنی کر جنہوں نے آپ پر ظلم کیا ان کا ع ذاب دوچند کردے۔ اے اللہ! جعفرعليه‌السلام بن

عَلَی جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ إمامِ الْمُسْلِمِینَ، وَوالِ مَنْ والاهُ، وَعادِ مَنْ عاداهُ وَضاعِفِ

محمدعليه‌السلام پر رحمت فرما جو مسلمانوں کے امام ہیں اور ان کے دوست سے دوستی رکھ اور ان کے دشمن سے دشمنی کر اور جہنوں نے آپ پر ظلم کیا

الْعَذابَ عَلَی مَنْ ظَلَمَهُ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلَی مُوسَی بْنِ جَعْفَرٍ إمامِ الْمُسْلِمِینَ، وَوالِ

ان کا عذاب دوچند کردے اے اللہ! موسیٰعليه‌السلام بن جعفرعليه‌السلام پر رحمت فرما جو مسلمانوں کے امام ہیں ان کے دوست سے

مَنْ والاهُ، وَعادِ مَنْ عاداهُ، وَضاعِفِ الْعَذابَ عَلَی مَنْ شَرِکَ فِی دَمِهِ اَللّٰهُمَّ صَلِّ

دوستی رکھ اور ان کے دشمن سے دشمنی کر جنہوں نے آپ کا خون بہانے میں شرکت کی ان کا عذاب دو چند کردے اے اللہ ! علیعليه‌السلام بن

عَلَی عَلِیِّ بْنِ مُوسی إمامِ الْمُسْلِمِینَ، وَوالِ مَنْ والاهُ، وَعادِ مَنْ عاداهُ وَضاعِفِ

موسیٰعليه‌السلام پر رحمت فرما جو مسلمانوں کے امام ہیں ان کے دوست سے دوستی رکھ اور ان کے دشمن سے دشمنی کر اور جنہوں نے آپ کا خون

الْعَذابَ عَلَی مَنْ شَرِکَ فِی دَمِهِ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ إمامِ الْمُسْلِمِینَ،

بہانے میں شرکت کی ان کا عذاب دوچند کردے اے ﷲ ! علیعليه‌السلام بن محمدعليه‌السلام پر رحمت فرما کہ جو مسلمانوں کے امام ہیں

وَوالِ مَنْ والاهُ، وَعادِ مَنْ عاداهُ، وَضاعِفِ الْعَذابَ عَلَی مَنْ ظَلَمَهُ اَللّٰهُمَّ صَلِّ

ان کے دوست سے دوستی رکھ اور ان کے دشمن سے دشمنی کراور جنہوں نے آپعليه‌السلام پر ظلم کیا ان کا عذاب دو چند کر دے اے ﷲ! علیعليه‌السلام بن

عَلَی عَلِیِّ بْنِ مُحَمَّدٍ إمامِ الْمُسْلِمِینَ، وَوالِ مَنْ والاهُ، وَعادِ مَنْ عاداهُ، وَضاعِفِ

محمدعليه‌السلام پر رحمت فرما جو مسلمانوں کے امام ہیں ان کے دوست سے دوستی رکھ اور ان کے دشمن سے دشمنی کراور جنہوں آپعليه‌السلام پر ظلم کیا ان کا

الْعَذابَ عَلَی مَنْ ظَلَمَهُ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلَی الْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ إمامِ الْمُسْلِمِینَ، وَوالِ

عذاب دو چند کر دے اے ﷲ ! حسنعليه‌السلام بن علیعليه‌السلام پر رحمت فرما جو مسلمانوں کے امام ہیں ان کے دوست سے

مَنْ والاهُ، وَعادِ مَنْ عاداهُ، وَضاعِفِ الْعَذابَ عَلَی مَنْ ظَلَمَهُ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلَی

دوستی رکھ اور ان کے دشمن سے دشمنی کر اور جنہوں نے آپ پر ظلم کیا ان کا عذاب دو چند کر دے اے ﷲ! ان کے ما بعد

الْخَلَفِ مِنْ بَعْدِهِ إمامِ الْمُسْلِمِینَ وَوالِ مَنْ والاهُ، وَعادِ مَنْ عاداهُ، وَعَجِّلْ فَرَجَهُ

جانشین پر رحمت فرماجو مسلمانوں کے امام ہیں انکے دوست سے دوستی رکھ اور انکے دشمن سے دشمنی کر اور ان کے ظہور میں جلدی فرما

اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلَی الْقاسِمِ وَالطَّاهِرِ ابْنَیْ نَبِیِّکَ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلَی رُقَیَّةَ بِنْتِ نَبِیِّکَ

اے ﷲ جناب قاسمعليه‌السلام و جناب طاہرعليه‌السلام پر رحمت فرما جو تیرے نبیصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے بیٹے ہیں اے ﷲ ! رقیہ پر رحمت فرما جو تیرے نبیصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی لے پالک بیٹی ہیں

وَالْعَنْ مَنْ آذی نَبِیَّکَ فِیها اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلَی أُمِّ کُلْثُومَ بِنْتِ نَبِیِّکَ،

اور لعنت کر اس پر جس نے ان کے بارے میں تیرے نبیصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کو ستایا اے ﷲ! ام کلثوم پر رحمت فرما جو تیرے نبیصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی لے پالک بیٹی ہیں

وَالْعَنْ مَنْ آذی نَبِیَّکَ فِیها اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلَی ذُرِّیَّةِ نَبِیِّکَ اَللّٰهُمَّ اخْلُفْ

اور لعنت کر اس پر جس نے انکے بارے میں تیرے نبیصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کو ستایا اے ﷲ! اپنے نبیصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی اولاد پر رحمت فرما اے ﷲ اپنے نبیصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے پیچھے

نَبِیَّکَ فِی أَهْلِ بَیْتِهِ اَللّٰهُمَّ مَکِّنْ لَهُمْ فِی الْاَرْضِ اَللّٰهُمَّ اجْعَلْنا مِنْ عَدَدِهِمْ وَمَدَدِهِمْ

ان کے اہل بیتعليه‌السلام کا مددگار بن اے ﷲ ! انہیں زمین میں مقتدر بنا اے ﷲ! ہمیں حق کے بارے میں ان کے کھلے چھپے حامیوں

وَأَنْصارِهِمْ عَلَی الْحَقِّ فِی السِّرِّ وَالْعَلانِیَةِ اَللّٰهُمَّ اطْلُبْ بِذَحْلِهِمْ وَوِتْرِهِمْ وَدِمائِهِمْ

مددگاروں اور ناصروں میں سے قرار دے اے ﷲ ! ان سے دشمنی کرنے ان کو تنہا چھوڑنے اور ان کا خون بہانے کا بدلہ لے

وَکُفَّ عَنّا وَعَنْهُمْ وَعَنْ کُلِّ مُؤْمِنٍ وَمُؤْمِنَةٍ بَأْسَ کُلِّ باغٍ وَطاغٍ وَکُلِّ دابَّةٍ أَنْتَ آخِذٌ

ہماری، ان کی اور ہر مومن و مومنہ کی مدد فرما ہر ایک نا فرمان سرکش اور ہر حیوان کی اذیت پر کہ وہ تیرے قبضہ

بِناصِیَتِها إنَّکَ أَشَدُّ بَأْساً وَأَشَدُّ تَنْکِیلاً

قدرت میں ہیں بے شک تو ہے سخت عذاب والا بڑے دباؤ والا۔

 

سید ابن طاؤس نے فرمایا ہے کہ پھر یہ کہے:

 

یَا عُدَّتِی فِی کُرْبَتِی، وَیَا صاحِبِی فِی شِدَّتِی، وَیَا وَ لِیِّی فِی نِعْمَتِی ، وَیَا غایَتِی

اے مصیبت میں میرے سرمایہ اے سختی میں میرے ساتھی اے میری نعمت کے نگہبان اے میری چاہت

فِی رَغْبَتِی، أَ نْتَ السَّاتِرُ عَوْرَتِی، وَالْمُؤْمِنُ رَوْعَتِی، وَالْمُقِیلُ عَثْرَتِی، فَاغْفِرْ لِی

کے مرکز تو میرے عیبوں کے چھپانے والا خوف میں ڈھارس دینے والا اور خطائیں معاف کرنے والا پس میری غلطیاں

خَطِیئَتِی یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ

معاف کردے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے ۔

اس کے بعد یہ کہے :اَللّٰهُمَّ إنِّی أَدْعُوکَ لِهَمٍّ لاَ یُفَرِّجُهُ غَیْرُکَ، وَ لِرَحْمَةٍ لاَ تُنالُ إلاَّ بِکَ،

اے معبود ! میں تجھے پکارتا ہوں پریشانی میں کہ اسے تیرے سوا کوئی دور نہیں کرسکتا رحمت کیلئے کہ جو تجھی سے ملتی ہے اور

وَ لِکَرْبٍ لاَ یَکْشِفُهُ إلاَّ أَ نْتَ، وَ لِرَغْبَةٍ لاَ تُبْلَغُ إلاَّ بِکَ، وَ لِحاجَةٍ لاَ یَقْضِیها إلاَّ أَ نْتَ

دکھ میں کہ اسے سوائے تیرے کوئی ہٹا نہیں سکتا اور خواہش کیلئے کہ وہ تو ہی پوری کرتا ہے اور حاجت کیلئے کہ اسے تو ہی روا فرماتا ہے

اَللّٰهُمَّ فَکَما کانَ مِنْ شَأْنِکَ مَا أَذِنْتَ لِی بِهِ مِنْ مَسْأَلَتِکَ، وَرَحِمْتَنِی بِهِ مِنْ ذِکْرِکَ

اے ﷲ! جیسے تو نے اپنی شان و کرم سے مجھے اجازت دی ہے کہ میں تجھ سے سوال کروں اور مانگوں اور تو نے اپنی یاد سے مجھ پر رحمت فرمائی

فَلْیَکُنْ مِنْ شَأْنِکَ سَیِّدِی الْاِجابَةُ لِی فِیما دَعَوْتُکَ وَعَوائِدُ الْاِفْضالِ فِیما رَجَوْتُکَ

پس اسی طرح اے میرے سرداراپنی مہربانی سے میری طلب کردہ حاجت پوری فرما جن چیزوں کی امید کرتا ہوں وہ مجھے عطا کردے

وَالنَّجاةُ مِمَّا فَزِعْتُ إلَیْکَ فِیهِ فَ إنْ لَمْ أَکُنْ أَهْلاً أَنْ أَبْلُغَ رَحْمَتَکَ فَ إنَّ رَحْمَتَکَ أَهْلٌ

اور ہر اس چیز سے نجات دے جس سے تیری پناہ مانگی ہے اگر میں اس لائق نہیں کہ مجھ پر تیری رحمت ہو تو بھی تیری رحمت اسکی اہل ہے

أَنْ تَبْلُغَنِی وَتَسَعَنِی، وَ إنْ لَمْ أَکُنْ لِلاِِْجابَةِ أَهْلاً فَأَ نْتَ أَهْلُ الْفَضْلِ، وَرَحْمَتُکَ

کہ مجھ تک پہنچے اور مجھے گھیر لے اور اگر میں اس لائق نہیں کہ میری دعا قبول ہو تو بھی تو فضل کرنے کا اہل ہے اور تیری رحمت

وَسِعَتْ کُلَّ شَیْئٍ، فَلْتَسَعْنِی رَحْمَتُکَ یَا إلهِی یَا کَرِیمُ أَسْأَ لُکَ بِوَجْهِکَ الْکَرِیمِ أَنْ

ہر چیز پر چھائی ہوئی ہے پس ضرور ہے کہ تیری رحمت مجھے گھیر لے اے معبود! اے مہربان میں تیری ذات کریم کے واسطے سے سوالی

تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَأَهْلِ بَیْتِهِ وَأَنْ تُفَرِّجَ هَمِّی وَتَکْشِفَ کَرْبِی وَغَمِّی، وَتَرْحَمَنِی

ہوں کہ محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل کر اور انکے اہل بیتعليه‌السلام پر رحمت نازل کر اور یہ کہ میری پریشانی دور کردے میرا دکھ اور غم ہٹا دے بواسطہ اپنی

بِرَحْمَتِکَ، وَتَرْزُقَنِی مِنْ فَضْلِکَ، إنَّکَ سَمِیعُ الدُّعائِ قَرِیبٌ مُجِیبٌ

رحمت کے مجھ پر رحم کر اور اپنے فضل سے مجھے روزی دے بے شک تو دعا کا سننے والا قریب سے جواب دینے والاہے ۔

 

( ۴ ) شیخ و سید فرماتے ہیں کہ ہر روز یہ دعا بھی پڑھے:

اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ مِنْ فَضْلِکَ بِأَ فْضَلِهِ وَکُلُّ فَضْلِکَ فاضِلٌ، اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ

اے معبود ! میں سوال کرتا ہوں تجھ سے تیرے فضل میں سے زیادہ فضل کا اور تیر اسارا ہی فضل بہت بڑھا ہوا ہے اے معبود !میں سوال کرتا ہوں

بِفَضْلِکَ کُلِّهِ اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ مِنْ رِزْقِکَ بِأَعَمِّهِ وَکُلُّ رِزْقِکَ عامٌّ

تجھ سے تیرے سارے ہی فضل کا اے معبود! میں سوال کرتا ہوں تجھ سے تیرے رزق میں سے عمومی رزق کا اور تیرا سارا رزق عام ہے

اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ بِرِزْقِکَ کُلِّهِ اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ مِنْ عَطائِکَ بِأَهْنَئِهِ

اے معبود! میں سوال کرتا ہوں تجھ سے تیرے تمام تر رزق کا اے معبود ! میں سوال کرتا ہوں تجھ سے تیری عطا میں سے گوارا تر کا اور

وَکُلُّ عَطائِکَ هَنِیئٌ، اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ بِعَطائِکَ کُلِّهِ اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ

تیری تمام عطائیں ہی گواراتر ہیں اے معبود ! میں سوال کرتا ہوں تجھ سے تیری ہر ایک عطا کا اے معبود ! میں سوال کرتا ہوں تجھ سے

مِنْ خَیْرِکَ بِأَعْجَلِهِ وَکُلُّ خَیْرِکَ عاجِلٌ، اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ بِخَیْرِکَ کُلِّهِ

تیری بھلائی میں سے جلد پہنچنے والی کا اور تیری ہر بھلائی جلد پہنچنے والی ہے اے معبود! میں سوال کرتا ہوں تجھ سے تیری تمام بھلائیوں کا

اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ مِنْ إحْسانِکَ بِأَحْسَنِهِ وَکُلُّ إحْسانِکَ حَسَنٌ اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ

اے معبود ! میں سوال کرتا ہوں تجھ سے تیرے بہترین احسان کا اور تیرے تمام احسان بہترین ہیں اے معبود ! میں سوال کرتا ہوں

بِ إحْسانِکَ کُلِّهِ اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ بِما تُجِیبُنِی بِهِ حِینَ أَسْأَلُکَ فَأَجِبْنِی یَا ﷲ وَصَلِّ

تجھ سے تیرے تمام تر احسانوں کا اے معبود ! میں سوال کرتا ہوں تجھ سے اس واسطے سے جس کو تو قبول فرماتا ہے پس میری دعا قبول

عَلَی مُحَمَّدٍ عَبْدِکَ الْمُرْتَضی، وَرَسُو لِکَ الْمُصْطَفی، وَأَمِینِکَ وَنَجِیِّکَ دُونَ

کر اے ﷲ اور اپنے رضا یافتہ بندے حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت فرما جو تیرے چنے ہوئے رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم تیرے امانتدار ساری مخلوق میںتیرے

خَلْقِکَ وَنَجِیبِکَ مِنْ عِبادِکَ، وَنَبِیِّکَ بِالصِّدْقِ وَحَبِیبِکَ، وَصَلِّ عَلَی رَسُولِکَ

رازدار بندوں میں سے تیرے پسندیدہ تیرے سچے نبیصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور تیرے دوست ہیں اور اپنے رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت فرما

وَخِیَرَتِکَ مِنَ الْعالَمِینَ الْبَشِیرِ النَّذِیرِ، السِّراجِ الْمُنِیرِ، وَعَلَی أَهْلِ بَیْتِهِ الْاَ بْرارِ

جو سارے جہانوں میں تیرے منتخب بشارت دینے والے ڈرانے والے اور چراغِ روشن ہیں اور ان کے نیک پاک اہل بیتعليه‌السلام پر

الطّاهِرِینَ، وَعَلَی مَلائِکَتِکَ الَّذِینَ اسْتَخْلَصْتَهُمْ لِنَفْسِکَ وَحَجَبْتَهُمْ عَنْ خَلْقِکَ،

اور اپنے فرشتوں پر رحمت فرما جن کو تو نے اپنے لئے خاص کیا اور انہیں اپنی مخلوق سے پوشیدہ رکھا اور اپنے نبیوں

وَعَلَی أَنْبِیائِکَ الَّذِینَ یُنْبِئُونَ عَنْکَ بِالصِّدْقِ وَعَلَی رُسُلِکَ الَّذِینَ خَصَصْتَهُمْ بِوَحْیِکَ

پر رحمت کر جو تیری سچی خبر دیتے رہے ہیں اور ان رسولوں پر جن کو تونے اپنی وحی کیلئے مخصوص کیا

وَفَضَّلْتَهُمْ عَلَی الْعالَمِینَ بِرِسالاتِکَ، وَعَلَی عِبادِکَ الصَّالِحِینَ الَّذِینَ أَدْخَلْتَهُمْ

اور ان کو اپنے پیغاموں کا حامل بنا کر جہانوں میں فضیلت دی اور اپنے نیک بندوں پر رحمت کر جن کو تونے اپنے

فِی رَحْمَتِکَ آلاَءِمَّةِ الْمُهْتَدِینَ الرَّاشِدِینَ وَأَوْ لِیائِکَ الْمُطَهَّرِینَ، وَعَلَی جَبْرائِیلَ

رحمت میں داخل فرمایا ہدایت یافتہ امام اور پیشوا ہیں اور تیرے پاک دل دوست ہیں اور جبرائیلعليه‌السلام

وَمِیکائِیلَ وَ إسْرافِیلَ وَمَلَکِ الْمَوْتِ، وَعَلَی رِضْوانَ خازِنِ الْجِنانِ، وَعَلَی مالِکٍ

میکائیلعليه‌السلام اسرافیلعليه‌السلام اور فرشتہ موت پر رحمت فرما اور رضوان داروغہ جنت پر اور مالک پر رحمت کر

خازِنِ النَّارِ، وَرُوحِ الْقُدُسِ، وَالرُّوحِ الْاَمِینِ، وَحَمَلَةِ عَرْشِکَ الْمُقَرَّبِینَ، وَعَلَی

جو داروغہ جہنم ہے اور روح القدس و روح الامین پر رحمت کر اور حاملان عرش پر جو تیرے مقرب ہیں اور ان دو فرشتوں

الْمَلَکَیْنِ الْحافِظَیْنِ عَلَیَّ بِالصَّلاةِ الَّتِی تُحِبُّ أَنْ یُصَلِّیَ بِها عَلَیْهِمْ أَهْلُ السَّماواتِ

پر رحمت کرجو نماز میں میرے نگہبان ہیں جو تجھے پسند ہے کہ اس کے ذریعے ان کیلئے رحمت طلب کرتے ہیں آسمانوں والے

وَأَهْلُ الْاَرَضِینَ صَلاةً طَیِّبَةً کَثِیرَةً مُبارَکَةً زاکِیَةً نامِیَةً ظاهِرَةً باطِنَةً شَرِیفَةً

اور زمین والے پاکیزہ رحمت بہت زیادہ برکت والی نکھری ہوئی بڑھنے والی جو ظاہر و باطن میں عزت و قدر والی

فاضِلَةً تُبَیِّنُ بِها فَضْلَهُمْ عَلَی الْاَوَّلِینَ وَالاَْخِرِینَ اَللّٰهُمَّ أَعْطِ مُحَمَّداً الْوَسِیلَةَ

ہو کہ اس سے اگلوں پچھلوں پر ان کی بزرگی آشکار ہوجائے اے معبود! حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کو ذریعہ قرب،

وَالشَّرَفَ وَالْفَضِیلَةَ وَاجْزِهِ خَیْرَ مَا جَزَیْتَ نَبِیّاً عَنْ أُمَّتِهِ اَللّٰهُمَّ وَأَعْطِ مُحَمَّداً

بزرگی اور بلندی عطا کر اور ان کو امت کی طرف سے وہ بہترین بدلہ دے جو کسی نبی کو اس کی امت سے ملا اے معبود! حضرت محمد

صَلَّی ﷲ عَلَیْهِ وَآلِهِ مَعَ کُلِّ زُلْفَةٍ زُلْفَةً، وَمَعَ کُلِّ وَسِیلَةٍ وَسِیلَةً وَمَعَ کُلِّ فَضِیلَةٍ

کو ہر تقرب کے ساتھ ایک اور تقرب ہر ذریعے کے ساتھ ایک اور ذریعہ ہر بزرگی کے ساتھ ایک اور بزرگی

فَضِیلَةً، وَمَعَ کُلِّ شَرَفٍ شَرَفاً تُعْطِی مُحَمَّداً وَآلَهُ یَوْمَ الْقِیامَةِ أَ فْضَلَ مَا أَعْطَیْتَ

اور ہر بڑائی کے ساتھ ایک اور بڑائی دے اور محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ان کی آلعليه‌السلام کو روز قیامت اس سے بڑا مقام دے جو اس روز تو اگلوں پچھلوں

أَحَداً مِنَ الْاَوَّلِینَ وَالاَْخِرِینَ اَللّٰهُمَّ وَاجْعَلْ مُحَمَّداً صَلَّی ﷲ عَلَیْهِ وَآلِهِ أَدْنَی

میں سے کسی کو عطا فرمائے گا اے معبود! حضرت محمد کو تمام نبیوں کی

الْمُرْسَلِینَ مِنْکَ مَجْلِساً وَأَفْسَحَهُمْ فِی الْجَنَّةِ عِنْدَکَ مَنْزِلاً وَأَ قْرَبَهُمْ إلَیْکَ وَسِیلَةً

نسبت خود سے زیادہ قریب کی نشست دے اور جنت میں انہیں بہت کشادہ مکان عطا کر اور اپنے قرب کا نزدیکی ذریعہ عنایت فرما

وَاجْعَلْهُ أَوَّلَ شافِعٍ، وَأَوَّلَ مُشَفَّعٍ، وَأَوَّلَ قائِلٍ، وَأَ نْجَحَ سائِلٍ، وَابْعَثْهُ الْمَقامَ

اور بنا دے ان کو پہلا شفیع اور جس کی شفاعت قبول ہوئی انہیں پہلا کلام کرنے والا بنا جس کا سوال پورا ہوا اور انہیں مقام محمود پر

الْمَحْمُودَ الَّذِی یَغْبِطُهُ بِهِ الْاَوَّلُونَ وَالاَْخِرُونَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ، وَأَسْأَ لُکَ

فائز فرما جس سے سب اگلے پچھلے ان پر رشک کرنے لگیں اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے میں سوال کرتا ہوں

أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأَنْ تَسْمَعَ صَوْتِی وَتُجِیبَ دَعْوَتِی، وَتَتَجاوَزَ

تجھ سے کہ محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل فرما اور یہ کہ میری آواز سن میری دعا قبول فرما میرے گناہوں سے

عَنْ خَطِیئَتِی، وَتَصْفَحَ عَنْ ظُلْمِی، وَتُنْجِحَ طَلِبَتِی، وَتَقْضِیَ حاجَتِی، وَتُنْجِزَ لِی

در گزر کر میرے ناروا عمل سے چشم پوشی فرمامیری ضرورت پوری کر میری حاجت بر لا اور مجھ سے کیا

مَا وَعَدْتَنِی، وَتُقِیلَ عَثْرَتِی، وَتَغْفِرَ ذُ نُوبِی، وَتَعْفُوَ عَنْ جُرْمِی، وَتُقْبِلَ عَلَیَّ وَلاَ

ہوا وعدہ پورا فرما میری لغزشیں معاف کرمیرے گناہ بخش دے میرا جرم معاف فرما میری طرف توجہ کر اور مجھ

تُعْرِضَ عَنِّی وَتَرْحَمَنِی وَلاَ تُعَذِّبَنِی، وَتُعافِیَنِی وَلاَ تَبْتَلِیَنِی، وَتَرْزُقَنِی مِنَ الرِّزْقِ

سے دھیان نہ ہٹا مجھ پر رحم کر اور عذاب نہ دے مجھے بچائے رکھ اور مصیبت میں نہ ڈال مجھے بہترین روزی عطا فرما

أَطْیَبَهُ وَأَوْسَعَهُ وَلاَ تَحْرِمَنِی، یَا رَبِّ وَاقْضِ عَنِّی دَیْنِی، وَضَعْ عَنِّی وِزْرِی،

اور اس میں وسعت دے اور مجھے محروم نہ کر اے پروردگار میرا قرض ادا کر دے اور مجھ سے بوجھ ہٹا دے اور مجھ پر وہ بار نہ ڈال

وَلاَ تُحَمِّلْنِی مَا لاَ طاقَةَ لِی بِهِ، یَا مَوْلایَ وَأَدْخِلْنِی فِی کُلِّ خَیْرٍ أَدْخَلْتَ فِیهِ

جو میری طاقت سے زیادہ ہو اے میرے مالک اور مجھے ہر اس نیکی میں داخل کر جس میں تو نے

مُحَمَّداً وَآلَ مُحَمَّدٍ وَأَخْرِجْنِی مِنْ کُلِّ سُوئٍ أَخْرَجْتَ مِنْهُ مُحَمَّداً وَآلَ مُحَمَّدٍ

محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کو داخل کیا اور مجھے ہر اس بدی سے دور رکھ جس سے تو نے محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کو دور رکھا تیری صلوات ہو ان پر اور

صَلَواتُکَ عَلَیْهِ وَعَلَیْهِمْ، وَاَلسَّلاَمُ عَلَیْهِ وَعَلَیْهِمْ وَرَحْمَةُ ﷲ وَبَرَکاتُهُ

انصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی آلعليه‌السلام پر اور سلام ہو ان پر اور انصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی آلعليه‌السلام پر اور خدا کی رحمت اور برکتیں ہوں

پهر تین مرتبه کهے : اَللّٰهُمَّ إنِّی أَدْعُوکَ کَما أَمَرْتَنِی فَاسْتَجِبْ لِی کَما وَعَدْتَنِیپهر کهے : اَللّٰهُمَّ

اے معبود ! میں پکارتا ہوں تجھے جیسا تونے حکم دیا بس میری دعا قبول کر جیساکہ تو نے مجھ سے وعدہ کیا اے معبود! میں تجھ

إنِّی أَسْأَلُکَ قَلِیلاً مِنْ کَثِیرٍ مَعَ حاجَةٍ بِی إلَیْهِ عَظِیمَةٍ، وَغِناکَ عَنْهُ قَدِیمٌ، وَهُوَ عِنْدِی

سے مانگتا ہوں بہت میں سے تھوڑا جس کی مجھے بڑی ضرورت ہے اور تو اس سے ہمیشہ بے نیاز ہے اور وہ میرے نزدیک بہت ہے

کَثِیرٌ وَهُوَ عَلَیْکَ سَهْلٌ یَسِیرٌ فَامْنُنْ عَلَیَّ بِهِ إنَّکَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ آمِینَ رَبَّ الْعالَمِینَ

اور تیرے لئے وہ بہت معمولی و آسان ہے پس وہ مجھے عطا فرما بے شک تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے ایسا ہی ہو اے سب جہانوں کے رب ۔

( ۵ ) یہ دعا بھی پڑھے:اَلَّلهُمَّ اِنِّی اَدْعُوْکَ کَمَا اَمَرْتَنِیْ فَاسْتَجِبْ لِیْ کَمَا وَعَدْتَّنِیْ

اے معبود! میں دعا کرتا ہوں تجھ سے جیساکہ تو نے حکم دیا پس میری دعا قبول کر جیساکہ تو نے مجھ سے وعدہ کیا ۔

چونکہ یہ دعا بہت طویل ہے لہذا اختصار کو ملحوظ رکھتے ہوئے اسے یہاں نقل نہیں کیا گیا ۔ جو شخص یہ دعا پڑھنا چاہے وہ کتاب اقبال یا زاد المعاد کی طرف رجوع کرے ۔

( ۶ ) کتاب مقنعہ میں شیخ مفیدرحمه‌الله نے ثقہ جلیل علی بن مہزیار سے روایت کی ہے کہ امام محمد تقی -نے فرمایا کہ ماہ رمضان کے دنوں اور راتوں میں اس دعا کو زیادہ سے زیادہ پڑھے :

یَا ذَا الَّذِی کانَ قَبْلَ کُلِّ شَیْئٍ، ثُمَّ خَلَقَ کُلَّ شَیْئٍ، ثُمَّ یَبْقی وَیَفْنی کُلُّ شَیْئٍ

اے وہ جو ہر چیز سے پہلے موجود تھا پھر ہر ایک چیز کو پیدا کیا تو وہ جو باقی رہے گا اور ہر چیز فنا ہو جائے گی

یَا ذَا الَّذِی لَیْسَ کَمِثْلِهِ شَیْئٌ، وَیَا ذَا الَّذِی لَیْسَ فِی السَّمٰوَاتِ الْعُلی، وَلاَ فِی

اے وہ جس کی مانند کوئی چیز نہیں اے وہ جو نہ بلند آسمانوں میں ہے اور نہ پست ترین

الْاَرَضِینَ السُّفْلی، وَلاَ فَوْقَهُنَّ وَلاَ تَحْتَهُنَّ وَلاَ بَیْنَهُنَّ إلهٌ یُعْبَدُ غَیْرُهُ، لَکَ الْحَمْدُ

زمینوں میں ہے اور نہ ان کے اوپر اور نہ ان کے نیچے ہے اور نہ درمیان میں ہے وہ معبود جس کے سوا کوئی معبود نہیں تیرے لئے حمد

حَمْداً لاَ یَقْوی عَلَی إحْصائِهِ إلاَّ أَ نْتَ، فَصَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ صَلاةً لاَ

ہے وہ حمد کہ کوئی اسے شمار نہ کر سکے سوائے تیرے پس حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل فرما

یَقْوی عَلَی إحْصائِها إلاَّ أَ نْتَ

وہ رحمت کہ کوئی اسے شمار نہ کر سکے سوائے تیرے ۔

( ۷ )بلد الامین و مصباح میں شیخ کفعمی نے سید بن باقی سے نقل کیا ہے کہ جو شخص ماہ رمضان کے شب وروز میں یہ دعا پڑھے تو ﷲ اسکے چالیس سال کے گناہ معاف کردیگا اور وہ یہ دعا ہے:

اَللّٰهُمَّ رَبَّ شَهْرِ رَمَضانَ الَّذِی أَ نْزَلْتَ فِیهِ الْقُرْآنَ، وَافْتَرَضْتَ عَلَی عِبادِکَ فِیهِ

اے معبود ! اے ماہ رمضان کے پروردگار کہ جس میں تو نے قرآن نازل کیا اور تونے اپنے بندوں پر اس کے

الصِّیامَ، ارْزُقْنِی حَجَّ بَیْتِکَ الْحَرامِ فِی هذَا الْعامِ وَفِی کُلِّ عامٍ، وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ

روزے فرض کیئے کہ مجھے اپنے بیت الحرام کعبہ کا حج نصیب فرما اس سال میں اور آئیندہ سالوں میں اور میرے بڑے بڑے گناہ

الْعِظامَ فَ إنَّهُ لاَ یَغْفِرُها غَیْرُکَ یَا ذَا الْجَلالِ وَالْاِکْرامِ

بخش دے کیونکہ تیرے سوا کوئی انہیں نہیں بخش سکتا اے جلالت اور برزگیوں والے۔

( ۸ ) یہ ذکر جو محدث فیض نے خلاصۃ الاذکار میں نقل کیا ہے اس کا ہر روز سو مرتبہ ورد کرے :

سُبْحانَ الضَّارِّ النَّافِعِ سُبْحانَ الْقاضِی بِالْحَقِّ، سُبْحانَ الْعَلِیِّ الْاَعْلی سُبْحانَهُ

پاک ہے نقصان و نفع دینے والا پاک ہے وہ حق کے ساتھ فیصلہ کرنے والا پاک ہے وہ بلند و برتر پاکیزگی ہے

وَبِحَمْدِهِ، سُبْحانَهُ وَتَعالی

اس کی حمد کے ساتھ پاکیزگی ہے اس کی اور بلندی۔

( ۹ ) مقنعہ میں شیخ مفیدرحمه‌الله نے فرمایا کہ ماہ رمضان کی سنتوں میں سے ایک حضرت رسول پر صلوٰۃ بھیجنا ہے کہ ہر روز سو مرتبہ صلوات بھیجے اور اگر اس سے زیادہ بھیجے تو یہ افضل عمل ہے :

Read 896 times