Print this page

حضرت فاطمہ زہرا (س) کا مقام صرف قرآن و اہل بیت(ع) کی روشنی میں سمجھا جا سکتا ہے

Rate this item
(0 votes)
حضرت فاطمہ زہرا (س) کا مقام صرف قرآن و اہل بیت(ع) کی روشنی میں سمجھا جا سکتا ہے

حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا معرفت کی عظیم استاد اور ایسی حقیقت ہیں جو تاریخ کی تمام خواتین سے بلند و برتر ہیں۔ آپؑ کا مقام وہ ہے جسے صرف قرآن اور اہل بیتؑ جی تعلیمات کی روشنی میں ہی سمجھا جا سکتا ہے۔

آیت اللہ جوادی آملی نے مسجد اعظم قم میں ایام فاطمیہ کے موقع پر اپنے درس فقہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی علمی و معرفتی حیثیت بے مثال ہے۔ آپؑ نے جس طرح خطبہ فدکیہ میں توحید اور خلقتِ الٰہی کے حقائق کو بیان فرمایا، وہ اس بات کی دلیل ہے کہ آپؑ کی معرفت وحیِ نبوی سے براہِ راست فیض یافتہ تھی۔

انہوں نے مرحوم کلینی کی الکافی میں مذکور ایک روایت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امیرالمؤمنین علی علیہ السلام کا خطبہ توحید اتنا بلند ہے کہ اگر جن و انس (انبیائے الٰہی کے علاوہ) اسے سنیں تو تعظیم میں سجدہ کر لیں، کیونکہ یہ خطبہ قرآن کریم کی طرح بے نظیر اور وحی سے الہام یافتہ ہے۔ صدرالمتألہین نے بھی اس بات کی تاکید کی کہ اس مرتبے کا فہم صرف ’’انبیائے اولوالعزم‘‘ کو حاصل ہو سکتا ہے۔

آیت اللہ جوادی آملی نے کہا کہ حضرت علیؑ نے اس خطبے میں تخلیقِ الٰہی کو ’’لا من شیء‘‘ یعنی کسی پیشگی مادے کے بغیر قرار دیا، جو بعینہٖ وہی نکتہ ہے جو حضرت زہرا سلام اللہ علیہا نے اپنے خطبہ فدکیہ میں فرمایا تھا: «اِبْتَدَعَ الْاَشْیاءَ لا مِنْ شَیْ‌ءٍ» (اللہ نے تمام موجودات کو کسی چیز سے نہیں، بلکہ عدم سے پیدا کیا)

انہوں نے وضاحت کی کہ صدیقہ کبریٰ سلام اللہ علیہا نے امیرالمؤمنینؑ سے پچیس سال قبل اسی فلسفی اور کلامی شبہے کا جواب دیا تھا جس میں کہا جاتا ہے کہ اگر خدا نے عالم پیدا کیا تو یا کسی موجود مادے سے کیا ہوگا یا پھر عدم سے، اور دونوں ہی محال ہیں۔ حضرت زہرا سلام اللہ علیہا نے اس کی تردید فرماتے ہوئے وضاحت کی کہ خدا نے مخلوقات کو ’’لا من شیء‘‘ سے پیدا کیا، یعنی کسی مادی سبب کے بغیر، محض اپنے ارادے سے۔

آیت اللہ جوادی آملی نے کہا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی عظمت کے سامنے تواضع فرماتے اور ان کے استقبال کے لیے اٹھ کھڑے ہوتے تھے۔ یہ خود اس بات کی دلیل ہے کہ آپؑ کی روحانی و علمی عظمت عام بشریت سے ماورا ہے۔

درس کے اختتام پر حضرت آیت اللہ العظمی جوادی آملی نے صدیقہ طاہرہ سلام اللہ علیہا کے مصائب کا ذکر کرتے ہوئے درس کو مجلس عزا میں تبدیل کیا۔

Read 10 times