Print this page

حضرت آیة اللہ العظمیٰ محمدرضا مہدوی کنی مد ظلہ الشریف

Rate this item
(0 votes)

بسمہ تعالیٰ

سوال:ان ایام میں سوال کیا جاتا ہے کہ اسلام کے احکام کن لو گوں پر منطبق ہوتے ہیں آیا وہ تمام لوگ جو اسلام سے وابستہ و منسوب ہیں سنی وشیعہ سب مسلمان ہیں اوران پر احکام اسلام نافذ کئے جاتے ہے؟

جواب:جو شخص شہادتین (خداکی وحدانیت اورخاتم الانیاء کی نبوت کی گواہی )اقرار کرے وہ مسلمان ہے مگر جو لوگ اہل بیت پیغمبرسے دشمنی اور عداوت رکھے اور اس کا اظہار کرے۔اہل بیت کے شیعہ تمام مسلمانوں کے ساتھ برادری وبھائی چارگی ، صفا اور صمیمیت کا کردار اداکرنے کے لئے مامور کئے گئے ہیں وہ مسلمانوں کی نماز جماعت میں شریک ہوں،ان کے جنازہ کی تشییع کریں،ان کے بیماروں کی عیادت کریں،ان کے دوستی اورمدد کا اہتمام کریں،مسلمانوں کے درمیان تفرقہ اور دشمنی کرنے سے پرہیز کریں کیونکہ اس چیز کو اسلام کے دشمن پسند کرتے ہیں۔ شیعوں پرتمام مذاہب کے مقدس مقامات کا احترام کرنا لازم ہے۔ وہ اسلام اور مسلمانوں کے دشمن کے فتنہ سے خبردار ہیں کیونکہ اسلام کے دشمن اسلامی بیداری سے ڈرے ہوئے ہیں خداوند عالم فرماتا ہے :''وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اﷲِ جَمِیعًا وَلاَتَفَرَّقُوا وَاذْکُرُوا نِعْمَةَ اﷲِ عَلَیْکُمْ ِذْ کُنْتُمْ اعْدَائً فَالَّفَ بَیْنَ قُلُوبِکُمْ فَاصْبَحْتُمْ بِنِعْمَتِہِ اخْوَانًا ''سورہ آل عمران آیت ١٠٣۔''اور اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑے رہو اور آپس میں تفرقہ نہ پیدا کرو اور اللہ کی نعمت کو یاد کروکہ تم لوگ آپس میں دشمن تھے اس نے تمہارے دلوں میں الفت پیدا کردی تو تم اُس کی نعمت سے بھا ئی بھائی بن گئے ''۔

اللہم انصرالاسلام واھلہ واخذل الکفر واھلہ۔

مسلمانوں کے ہرگروہ کی تکفیر کرنا ،انہیں قتل کرنا اور ان کے اموال لوٹنا حرام اور گناہ کبیرہ ہے.''مَنْ قَتَلَ نَفْسًابِغَیْرِنَفْسٍ اوْفَسَادٍ فِی الْارْضِ فَکَانَّمَاقَتَلَ النَّاسَ جَمِیعًا''''جو شخص کسی نفس کو ۔کسی نفس کے بدلے یا روئے زمین میں فساد کی سزا کے علاوہ قتل کر ڈالے گااس نے گویا سارے انسانوں کو قتل کردیا''۔سورہ مائدہ آیت ٣٢۔

جامعہ روحانیت تہران ومجلس خبرگان رہبری

محمدررضامہدوی کنی

Read 3075 times