کشمیر میں امام خمینی(رہ) کی برسی پر عظیم الشان کانفرنس کا انعقاد

Rate this item
(0 votes)
کشمیر میں امام خمینی(رہ) کی برسی پر عظیم الشان کانفرنس کا انعقاد

رپورٹ کے مطابق بانی انقلاب اسلامی ایران آیت اللہ امام خمینی (رہ) کی 26 ویں برسی کے موقعہ پر ہوٹل گرینڈ ممتاز سرینگر میں اہلسنت جوانوں کی طرف سے منعقدہ اپنی نوعیت کی ایک کانفرنس منعقد ہوئی جس میں کئی علمائے دین، مزاہمتی جماعتوں کے قائدین، دانشوروں، وکلاء، صحافتی برادری، ڈاکٹرس اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے معززین نے شرکت کی۔ تقریب کا اہتمام ’’لائیرس کلب کشمیر‘‘ نے ’’تحریک شباب المسلمین‘‘ اور ’’انٹرنیشنل مسلم یونٹی کونسل‘‘ کے اشتراک سے کیا گیا تھا، کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی و سینئر حریت رہنما اور جموں و کشمیر نیشنل فرنٹ کے چیئرمین نعیم احمد خان نے امام خمینی (رہ) کو عقیدت کا خراج نذر کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کی تحریک آزادی کا انقلاب اسلامی سے ایک گہرا ربط ہے۔ انقلاب اسلامی ایران سے کشمیری نوجوانوں کے تحریکی جذبات نے ایک نئی کروٹ لی، مہمان ذی وقار سجادہ نشین عشمقام مولانا پیر ڈاکٹر سمیر صدیقی نے حضرت امام خمینی (رہ) کی شخصیات کے عرفانی پہلو کو زیر بحث لاتے ہوئے کہا کہ امام خمینی (رہ) نے اپنی ذات کو قربت خداوندی کے اس منزل تک پہنچا دیا تھا جہاں رب اپنے بندے کی مرضی اور دعا کو بہرحال قبول فرماتا ہے۔

کانفرنس کے خاص مہمان اسلامک اسٹڈیز کشمیر یونیورسٹی کے سربراہ پروفیسر حمید نسیم رفیع آبادی نے امام خمینیؒ کے نعرہ ’’لا شرقیہ لا غربیہ اسلامیہ اسلامیہ‘‘ کو ملت اسلامیہ کی تمام پریشانیوں کا حل قرار دیتے ہوئے شیعہ سنی مشترکات کو بروئے کار لانے اور اختلافات کو بالائے طاق رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔ تحریک مزاہمت تنظیم کے سربراہ بلال صدیقی نے انقلاب اسلامی ایران کو اْمت مسلمہ کی کامیابی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ امام خمینی (رہ) نے اپنے کردار و عمل اور ایمان باللہ سے ایرانی قوم کو ایک اعلیٰ مقصد کیلئے ہر قسم کی قربانیوں پر تیار کیا۔ حریت رہنما اور اتحاد المسلمین کے صدر مولانا مسرور عباس انصاری نے امام خمینی ؒ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ امام ؒ نے اپنی تحریک کی بنیاد فلسفہ کربلا کے اصولوں پر استوار کی اور یہی اس تحریک کی کامیابی کا اصل راز تھا، کانفرنس سے ایڈوکیٹ محمد امین بٹ نے خطاب کرتے ہوئے امام خمینیؒ کو عالم اسلام اور عالم انسانیت کا ایک رول ماڈل قرار دیا، بار ایسوسی ایشن کے سابق جنرل سیکریٹری ایڈوکیٹ جی این شاہین نے امام خمینیؒ کو ایک آفاقی شخصیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسی بلند قامت شخصیت کی یاد میں ہونے والی کوئی بھی تقریب انتہائی شان و شوکت سے منعقد کرنے کی ضرورت ہے اور آئندہ یہ تقریب ایک عوامی جلسے کی صورت میں منعقد کرنے کی تجویز پیش کی۔

کانفرنس سے پنڈت برادری کے ایک سماجی کارکن کمار جی وانچو نے کہا کہ امام خمینیؒ نے ہمیشہ انسانیت کی بقاء کی خاطر ظالموں کی مذمت کی، علاوہ ازیں جن شخصیات نے تقریب سے خطاب اور شرکت کی ان میں آغا سید احمد مصطفی، ایڈوکیٹ نور الامین، محمد اشرف منٹو، ڈاکٹر عابد گلزار، وسیم رضا حسینی، امداد ساقی، ایڈوکیٹ تفضل حسین، سید جاوید عباس رضوی، رمیز مخدومی، ایڈوکیٹ اویس گیلانی، امتیاز حیدر، ایڈوکیٹ یونس حجاج، ایم ایم شجاع، ایڈوکیٹ ایس ایس شبیر، فدا حسین اور 300 سے زائد افراد نے شرکت کی، تلاوت کلام پاک ہلال حسین بٹ اور نعت شریف نثار حسین راتھر نے پیش کیا، کانفرنس کے اختتام پر متفقہ طور ایک قرار داد بھی پاس کی گئی، آخر پر لائیرس کلب کشمیر کے صدر ایڈوکیٹ بابر قادری نے سبھی مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔

 

Read 3288 times