مسجد نصیرالملک – شیراز ؛ ايران

Rate this item
(0 votes)

مسجد نصیرالملک – شیراز ؛ ايران

مسجد نصیرالملک ، شیراز کی قدیم مساجد میں سے ایک مسجد ہے جو شہر شیراز کے “ گود عربان” نامی محلہ میں، خیابان لطف علی خان زند کے جنوب میں امام زادہ شاہ چراغ کے قریب واقع ہے۔

مسجد نصیرالملک – شیراز ؛ ايران

اس عمارت کو سلسلہ قاچار کے ایک نامور شخص، میرزا حسن علی المعروف نصیرالملک کے حکم سے تعمیر کیا گیا ہے اور اس کی معماری، محمد حسن معمار نامی ایک مشہور معمار نے انجام دی ہے۔ اس مسجد کو تعمیر کرنے میں ١۲۵۵ سے ١۲٦۷شمسی﴿ ١۸۷٦ء سے ١۸۸۸ء تک﴾، یعنی بارہ سال کا عرصہ لگ گیا ہے۔

مسجد نصیرالملک – شیراز ؛ ايران

مذکورہ مسجد کا ایک وسیع و عریض صحن ہے، جو مسجد کے شمال میں واقع ہے۔ اس مسجد کا صدر دروازہ ایک بڑا محراب نما ہے جس کی چھت رنگ برنگ ٹائیلوں سے مزین کی گئی ہے۔ اس مسجد میں داخل ھونے کے دو دروازے ہیں، جو لکڑی کے بنے ھوئے ہیں۔ ان دونوں دروازوں کے اوپر سنگ مرمر پر شوریدہ شیرازی کے چند اشعار لکھے گئے ہیں، جن میں مسجد کو تعمیر کرانے والے اور اسکی تعمیر مکمل ھونے کے سال کا ذکر کیا گیا ہے۔ اس مسجد کے مشرقی شبستان اور مغربی شبستان کے نام سےدو شبستان ہیں۔

مسجد نصیرالملک – شیراز ؛ ايران

مغربی شبستان کی چھت اینٹوں کی بنی ھوئی ہے اور اس پر کافی تزین کاری کا کام ھوا ہے اور زیبا ہے، اس شبستان کا محراب پتھر کے ستونوں پر قرار پایا ہے، یہ ستون مخروطی شکل کے ہیں اور ان کی تعداد بارہ اماموں کی نیت سے بارہ ہے۔ اس شبستان کی سات دھلیزیں ہیں جو لکڑی کے بنے ھوئے سات دروازوں کے ذریعہ مسجد کے صحن سے ملتی ہیں اور ان دروازوں کر رنگ برنگ شیشوں سے مزین کیا گیا ہے۔ اس شبستان کی سنگ تراشی اور تزئین کاری، مسجد وکیل شیراز کے مانند ہے۔ اس شبستان کے محراب اور دیواریں خوبصورت ٹائیلوں سے مزین کی گئی ہیں۔ اور اس کے فرش پر فیروزی رنگ کی ٹائلیں بچھائی گئی ہیں اور اس کی چھت کو پھول، پودے اور قرآن مجید کی آیات نقش کرکے سجایا گیا ہے، حقیقت میں یہ شبستان، موسم گرما کا شبستان شمار ھوتا ہے۔

مشرقی شبستان، موسم سرما کا شبستان شمارھوتا ہے، اس کے بالکل سادہ سات ستون ہیں اور یہ ساتوں ستون ایک ہی لائن میں شبستان کے بیچ میں قرار پائے ہیں۔ مشرقی شبستان کے سامنے ایک ایوان ہے جو آٹھ محرابوں کے ذریعہ صحن سے جدا ھوا ہے۔ اس شبستان میں ایک ایسا دروازہ ہے، جو ایک کنویں کی طرف کھلتا ہے۔

مسجد نصیرالملک – شیراز ؛ ايران

اس کے علاوہ اس جگہ پر ایک چھوٹا حوض اور ایک ڈالان بھی ہے۔ عمارت کے لئے قبلہ کی سمت مشخص کرنے کے لئے دونوں شبستان معمول کے خلاف قبلہ کی امتداد میں قرار پائے ہیں۔ شمالی ڈالان پر ایک پتھر ہے، جس پر مندرجہ ذیل شعر منقش کیا گیا ہے:

غرض نقشی است کز ما بازماند کہ ھستی را نمی بینم بقایی

مگر صاحبدلی روزی بہ رحمت کند در حق استادان دعایی

مسجد نصیرالملک – شیراز ؛ ايران

اس مسجد کے دوایوان ہیں، جن کے نام شمالی ایوان اور جنوبی ایوان ہیں یہ دونوں ایوان ایک دوسرے کے مشابہ نہیں ہیں۔ شمالی ایوان، جنوبی ایوان کی بہ نسبت خوبصورت تر ہے۔ شمالی ایوان کے تین جانب تین نیم محراب ہیں اور چوتھی طرف صحن کی طرف دروازہ ہے، اسی طرح اس ایوان کے چار کمرے ہیں اور اس کی درمیانی سقف محراب نما اور زیبا ہے۔ جنوبی ایوان کے بھی دو گل دستے ہیں اور اس کے صحن میں بھی ایک مستطیل شکل کا حوض ہے اور اس کے درمیان پتھر کا بنا ہوا فوارہ ہے۔

مسجد نصیرالملک – شیراز ؛ ايران

مسجد کے شمال کی طرف ایک محراب ہے جس کا نام محراب مروارید ہے۔ اس کی پوری سقف کو اندر اور باہر سے رنگ برنگ ٹائیلوں سے مزین کیا گیا ہے اور ان پر قرآن مجید کی آیات لکھی گئی ہیں اور اس محراب کے دونوں طرف دو چھوٹے محراب نما ہیں۔ اس کے جنوب میں بھی ایک محراب ہے، جو محراب مروارید سے قدر ے پست تر ہے۔

اس کی بیرونی اور اندرونی سطح پر ٹائیل نصب کئے گئے ہیں اور اس کی سقف کو بھی شمالی محراب کی سقف کے مانند چھوٹے چھوٹے محرابوں سے سجایا گیا ہے۔

Read 3218 times