آیۃ اللہ سیستانی کے فتوے نے عراق کے عیسائیوں کو نجات دلائی: جورج صلیبا

Rate this item
(0 votes)
آیۃ اللہ سیستانی کے فتوے نے عراق کے عیسائیوں کو نجات دلائی: جورج صلیبا

لبنان کے جبل عامل کےآرتھوڈاکس چرچ کے  اسقف اعظم “جورج صلیبا” نے کہا : آیۃ اللہ سیستانی کا فتوی کہ جس کی وجہ سے موصل آزاد ہوا ، وہ صرف شیعوں سے مخصوص نہیں تھا بلکہ انہوں نے ملت عراق کی تمام اقوام کو دعوت دی تھی تا کہ عراق کو  دہشت گردوں  کے ہاتھوں سے آزاد کروائیں اور ان کو نابود کریں   ۔

اس فتوے پر عراقی عوام کی ہر صنف نے خاص کر عراق کے عیسائیوں نے بھی  وسیع پیمانے پر لبیک کہی، اس لیے کہ داعش کے فتوے ان کو کافر قرار دے رہے تھے اور وہ کلیساوں کو تباہ کرنے اور ان کی عبادتگاہوں کو توڑنے کو واجب سمجھتے تھے اسی طرح ان کی وجہ سے بہت سارے عیسائیوں نے وطن ترک کر دیا تھا ۔

انہوں نے مزید کہا : آیۃ اللہ سیستانی نے امور کے بارے میں حکمت اور آگاہی کے ساتھ بار ہا عراق اور غیر عراق میں غیر مسلمانوں پر حملوں کی مذمت کی تھی اور کہا تھا : آج انسانیت اور خاص کر دینی رہنماوں کو بہت کوشش اور جد و جہد کرنے کی ضرورت ہے تا کہ محبت اور پر امن باہمی زندگی جیسی قدروں کو فکری مکاتب اور پیروان ادیان کے درمیان احترام متقابل اور حقوق کی رعایت کی بنیاد پر استوار کر سکیں ۔

جورج صلیبا نے اشارہ کیا : تمام ادیان خدا کی طرف سے ہیں اور خدا وند متعال ان لوگوں کی دعاوں اور ان کے مطالبوں کو پورا کرتا ہے کہ جو اس سے ڈریں  اور اس کے دستورات کی پیروی کریں اور آیۃ اللہ سیستانی ان میں سے ایک ہیں آیۃ اللہ سیستانی کے فتووں ، ان کی دعاوں اور ان کے توسلات سے عراق میں کامیابی حاصل ہوئی ۔

انہوں نے مزید کہا ؛ ان لوگوں کو کہ جو غیر مسلمانوں اور ستارہ پرستوں اور عیسائیوں کو ستاتے ہیں ، خطاب کرتے ہیں : کیا تم نے نہیں سنا ہے کہ امیر المومنین علی (علیہ السلام) جس زمانے میں کہ آپ کو خبر دی گئی کہ ایک غیر مسلم عورت  کو دشمن نے ستایا ہے اور اس کے زیورات چھیننے کی کوشش کی ہے تو آپ علیہ السلام نے فرمایا : اگر کوئی مسلمان اس خبر کو سن کر مر جائے تو اس کا حق ہے اور مناسب ہے ، پس تم کیوں اپنے برادران انسانی اور ہم وطنوں کے ساتھ برا سلوک کرتے ہو ۔

جبل عامل کے کلیسا کے اسقف نے اس سلسلے میں تصریح کی : یہ جو دہشت گرد عیسائیوں اور دوسرے ادیان کے ماننے والوں کو ستاتے ہیں یہ ایک طبیعی امر ہے اس لیے کہ وہ ہمیں اپنا دشمن سمجھتے ہیں ، اسی لیے ہمارے کلیساوں ، ہمارے معبدوں ،اداروں اور ہمارے املاک کو ویران کرتے ہیں ۔ لیکن یہ دہشت گرد کہ جو خود کو اسلام سے منسوب کرتے ہیں اور مسلمانوں کو اپنے اقدامات کا نشانہ بناتے ہیں اس میں انتہائی غور و فکر کا مقام ہے ۔ یہ مسلمان نہیں ہیں بلکہ صہیونیوں کے ایجینٹ ہیں جو خدا اور عوام الناس کے دشمن ہیں ۔

صلیبا نے آگے کہا : آیۃ اللہ سیستانی نے بارہا تاکید  کی  کہ کوئی بھی مشکل مسلمانوں اور مسیحیوں اور شیعہ اور سنی ، اور ان کے اور دوسرے ادیان کے ماننے والوں کے مابین نہیں ہے صرف سیاسی مشکلات ہیں کہ بعض لوگ  دینی اور مذہبی جارحیت سے اپنے مفادات تک پہنچنے کے لیے سیاسی کھیل کھیلتے ہیں ۔

اسقف صلیبا نے تاکید کی : ہم آیۃ اللہ سیستانی کے اس قول کو ان کے سامنے دوہراتے ہیں اور مسلمانوں اور عیسائیوں کی آپسی مشارکت پر تاکید کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ مسلمان ہم سے ہیں اور ہم مسلمانوں سے ہیں اور ہم سب خدا کے بندے ہیں اور اس وطن کے لوگ ہیں کہ جس میں ہم زندگی بسر کر رہے ہیں ۔

جورج صلیبا نے آیۃ اللہ سیستانی کے فتوے کو کہ جنہوں نے دشمن خدا دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف جہاد کا فتوی دیا تھا مبارک قرار دیا اور اشارہ کیا : دہشت گرد تنظیم داعش کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے اور اس کے افراد اسلام کے پابند نہیں ہیں ۔

انہوں نے آخر میں کہا : ہم عراق سے داعش کی نابودی کو عراق کی تمام ملت اور خاص کر موصل کے رہنے والوں اور تمام بشریت کو مبارک باد پیش کرتے ہیں ۔   

Read 1354 times