کیا آئین پاکستان بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ کرسکا: علامہ ساجد علی نقوی

Rate this item
(0 votes)
کیا آئین پاکستان بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ کرسکا: علامہ ساجد علی نقوی

کراچی(اسٹاف رپورٹر) علامہ سید ساجد علی نقوی کا کہنا ہے کہ آئین کسی بھی معاشرے کی اکائیوں کو جوڑنے، ملکی مضبوطی کا ضامن ہوتاہے کیا آئین پاکستان بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ کرسکا تمام طبقات کے حقوق دیئے گئے آئین کو چیلنج کرنیوالوں کو کیفر کردار تک پہنچایا گیا؟ آئین عوام کے حقوق کا تحفظ کرنے میں ناکام ہوچکا افسوس آئین کی بالادستی کی صرف مالا جپی گئی عملاً کوئی اقدام نہیں اٹھایاگیا مضبوط جمہوری معاشروں کیلئے آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی یقینی بنانا ہوگی آج ملک معلق اور قوم خوفزدہ ہے آئین کہیں یا دستور وہ کسی بھی معاشرے کی اکائیوں کو جوڑنے ملک کی مضبوطی کا ضامن ہوتاہے لیکن کچھ سوالات ہیں کہ جنہوں نے حقائق کی بنیاد پر جنم لیاہے کیا آئین نے پاکستان کو جوڑے رکھا؟آئین جس نے نظام میں توازن برقرار رکھنا تھا وہ اس کو قائم رکھ سکا ؟آئین جس نے تمام طبقات کو حقوق دینے کا وعدہ کیا تھا کیا پسے ہوئے طبقات کی نمائندگی کرتے ہوئے انہیں حقوق میسر آئے؟ کیابنیادی حقوق اور شہری آزادیوں کا تحفظ کیاگیا؟ آئین کی بہت سی ایسی دفعات معطل نہیں کردی گی جن کا براہ راست تعلق عوامی حقوق اور بنیادی انسانی حقوق سے تھا؟

علامہ سید ساجد علی نقوی نے مزید کہاکہ میں خود عینی شاہد ہوں کہ کس طرح عوام ظلم کی چکی میں پس رہے ہیں سرعام انسانی حقوق پر ڈاکہ ڈالا جا رہاہے پورا ملک معلق ہوچکاہے ہر شخص خوف میں مبتلا ہے آزادی اظہار پر طرح طرح سے پابندیاں عائد کی جارہی ہیں ان تمام وجوہات کی بنا پر کیا ہم کہہ سکتے ہیں کہ آئین پھر بھی کامیاب ہے جبکہ حقیقتاً آئین ناکام ہوچکاہے مضبوط معاشرے اور خصوصاً مضبوط جمہوری معاشرے کیلئے ضروری ہے کہ آئین کی بالادستی کے قیام اور قانون کی صحیح معنوں میں حکمرانی کیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھانا ہونگے اگر مذکورہ بالا سوالات حل کرلئے لئے گئے تو پھر کہا جاسکتاہے کہ واقعتاً آئین کامیاب ہوگیا بصورت دیگر اس کی کامیابی کے امکانات مزید معدوم ہی ہوتے جائیں گے۔

 

Read 1475 times