ایرانی صدر نے دنیا میں انسانی المیوں کا ذکر کرتے ہوئے انسانی حقوق کے نام نہاد مغربی علمبرداروں پر کڑی تنقید کی۔
ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے "ہفتہ ہلال احمر" کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا: انسان اس کرہ ارض پر اپنے جیسے انسانوں کو درندہ صفت لوگوں کی بربریت کا نشانہ بنتے نہیں دیکھ سکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ کس قدر خوفناک ہے کہ وہ ممالک جو انسانی حقوق کا دعویٰ کرتے ہیں اور تہذیب و ترقی کی بات کرتے ہیں، لیکن معصوم لوگوں کو مہلک بموں اور میزائلوں کا نشانہ بناتے ہیں اور پھر نہایت ڈھٹائی سے انسانی حقوق، امن اور آزادی کی بات کرتے ہیں۔!
صدر پزشکیان نے کہا کہ یہ ایک المیہ ہے، میں سوچتا ہوں کہ واقعی ان کے اندر کون سا جانور رہتا ہے جو بظاہر خوشنما چہروں کے ساتھ اس دنیا میں انسانیت کی بات کرتے ہیں جس میں ہم رہتے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کا دعویٰ کرنے والے ممالک نے معصوم لوگوں کے دکھوں پر آنکھیں بند کر رکھی ہیں اور وہی تنظیمیں جنہیں مظلوموں کی حمایت کرنی چاہیے تھی، آج مجرموں کا دفاع کر رہی ہیں۔
ایرانی صدر نے کہا کہ کوئی کیسے قبول کر سکتا ہے کہ خواتین، بچوں، بوڑھوں اور معصوم لوگوں پر اتنی آسانی سے بمباری کریں اور وہاں پھنسے ہوئے لوگوں تک پانی، خوراک اور ادویات کی ترسیل پر روک لگائے!
انہوں نے زور دے کر کہا کہ دنیا یہ مظالم دیکھ رہی ہے لیکن خاموش ہے، اقوام متحدہ خاموشی تماشائی بنی بیٹھی ہے، وہی تنظیمیں جو انسانی حقوق کی دعویدار ہیں، لیکن یہ صیہونی درندوں کا دفاع کرتی ہیں۔!
پزشکیان نے کہا کہ آج انسانیت کو مغرب کے اس منافقانہ طرزعمل کا سامنا ہے کہ یہ جب ڈائس کے پیچھے کھڑے ہوتے ہیں تو جمہوریت، آزادی، امن اور سلامتی کی بات کرتے ہیں، لیکن وہ عملی میدان میں دنیا کے وحشی جانوروں سے بھی بدتر سفاکیت کا مظاہرہ کرتے ہیں اور نہایت بے شرمی سے دوسروں پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہیں۔!
ایرانی صدر کی انسانی حقوق کے نام نہاد مغربی علمبرداروں پر کڑی تنقید

Published in
مقالے اور سیاسی تجزیئے