
سلیمانی
عراق اور شام میں موجود داعش دہشت گرد افغانستان پہنچ گئے
روسی صدر ولادیمیر پوتین نے کہا ہے کہ عراق اور شام میں موجود داعش دہشت گرد افغانستان میں تیزی سے داخل ہورہے ہیں۔ روسی صدر ولادیمیر پوتین نے افغانستان کی صورتحال کا ذمہ دار امریکہ کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ عراق اور شام میں موجود دہشت گرد تیزی سے اب افغانستان کا رخ کررہے ہیں، ان دہشت گردوں کے پاس تخریب کاری کا وسیع تجربہ لہذا اب افغانستان میں صورت حال آسان نہیں، اس کے علاوہ اس بات کا بھی امکان ہے کہ یہ دہشت گرد افغانستان کے پڑوسی ممالک کو غیر مستحکم کرنے کے لیے کارروائیاں شروع کریں۔ انھوں نے کہا کہ افغانستان کی موجودہ صورتحال کا ذمہ دار امریکہ ہے۔
حضرت امام حسن عسکری: حسدکرنے اورکینہ رکھنے والے کوکبھی سکون قلب نصیب نہیں ہوتا
حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام کاارشادہے کہ ہمارے مذہب میں ان لوگوں کاشمارہوگا جواصول وفروع اوردیگرشرائط کے ساتھ ساتھ ان دس چیزوں کے قائل اور ان پرعامل ہوں گے۔
۱ ۔ شب وروزمیں ۵۱ رکعت نمازپڑھنا۔
۲ ۔سجدگاہ کربلاپرسجدہ کرنا۔
۳ ۔ داہنے ہاتھ میں انگھوٹھی پہننا۔
۴ ۔اذان واقامت کے جملے دودومرتبہ کہنا۔
۵ ۔ اذان واقامت میں حی علی خیرالعمل کہنا۔
۶ ۔ نمازمیں بسم اللہ زورسے پڑھنا۔
۷ ۔ ہردوسری رکعت میں قنوت پڑھنا۔
۸ ۔ آفتاب کی زردی سے پہلے نمازعصراورتاروں کے ڈوب جانے سے پہلے نماز صبح پڑھنا۔
۹ ۔سراورڈاڑھی میں وسمہ کاخضاب کرنا۔
۱۰ ۔ نمازمیت میں پانچ تکبیرکہنا (دمعہ ساکبہ جلد ۳ ص ۱۷۲) ۔
آسمان امامت اور ولایت کے گیارہویں درخشاں ستارے حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام نے فرمایا: اللہ تعالی پرایمان رکھنا اورلوگوں کوفائدہ پہنچانا دوبہترین عادتیں ہیں ۔
آج حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام کا یوم شہادت ایران اور عالم اسلام میں طبی پروٹوکول کی رعایت اور مذہبی عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے۔ہر سال 8 ربیع الاول کو فرزند رسول خدا حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام کا یوم شہادت منایا جاتاہے آپ کو معتمد عباسی نے عراق کے شہر سامراء میں زہر دغا سے شہید کردیا تھا۔ آٹھ ربيع الاول سنہ 260 ہجري کي صبح وعدہ ديدار آن پہنچا، دکھ و مصیبت کے ایام اختتام پذير ہوئے- قلعہ بنديوں، نظربندياں اور قيد و بند کے دن تمام ہوئے- ناقدرياں، بےحرمتياں اور جبر و تشدد کا سلسلہ اختتام پذير ہوا- امام حسن عسکري عليہ السلام ايک طرف سے قربِ وصالِ معبود سے شادماں اور نبي اکرم صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کي امت اور آپ (ص) کي دو امانتوں (قرآن و عترت) کے متعلق فکرمند، غريب الوطني ميں دشمن کے زہر جفا کي وجہ سے بستر شہادت پر درد کي شدت سے کروٹيں بدل رہے ہيں ليکن معبود سے ہم کلام ہونے کو پھر بھي نہ بھولے اور فرزند رسول (ص) نے نماز تہجد ليٹ کر ادا کي وہ بھي شب جمعہ کو؛ جو رحمت رب العالمين کي شب ہے؛ وہي شب جو آپ (ع) کي پرواز کي شب ہے-
آپ (ع) نے نماز فجر بھي اپنے بستر پر ليٹ کر ہي ادا فرمائي وہ بھي اٹھائيس سال کي عمر اور عين شباب ميں؛ آپ (ع) کي آنکھيں قبلہ کي طرف لگي ہوئي تھيں جبکہ زہر کي شدت سے آپ (ع) کے جسم مبارک پر ہلکا سا رعشہ بھي طاري تھا- آپ (ع) کے لبوں سے بمشکل "مہدي" کا نام آتاتھا اور پھر مہدي آہي گئے اور چند لمحے بعد آپ (ع) اور آپ (ع) کے فرزند مہدي (عج) کے سوا کوئي بھي کمرے ميں نہ تھا اور راز و نياز اور امانتوں اور وصيتوں کے لمحات تيزي سے گذر رہے تھے اور ابھي آفتاب طلوع نہيں ہوا تھا کہ گيارہويں امام کي عمر مبارک کا آفتاب غروب ہوا اور آسمان و زمين پر سوگ و عزا کي کيفيت طاري ہوئي-
حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام کے بعض ارشادات:
1۔ دوبہترین عادتیں یہ ہیں کہ اللہ پرایمان رکھے اورلوگوں کوفائدے پہنچائے۔
2۔ اچھوں کودوست رکھنے میں ثواب ہے۔
3۔ تواضع اورفروتنی یہ ہے کہ جب کسی کے پاس سے گزرے توسلام کرے اورمجلس میں معمولی جگہ بیٹھے۔
4۔ بلاوجہ ہنسنا جہالت کی دلیل ہے۔
5۔پڑوسیوں کی نیکی کوچھپانا، اوربرائیوں کواچھالناہرشخص کے لیے کمرتوڑدینے والی مصیبت اوربے چارگی ہے۔
6۔ غصہ ہربرائی کی کنجی ہے۔
7۔ حسدکرنے اورکینہ رکھنے والے کوکبھی سکون قلب نصیب نہیں ہوتا۔
امام حسن عسکری علیہ السلام کی شہادت
گیارہویں امام حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام قیدوبندکی زندکی گزارنے کے دوران ایک دن اپنے خادم ابوالادیان سے ارشادفرماتے ہوئے کہ تم جب اپنے سفرمدائن سے ۱۵دن کے بعد پلٹوگے تو میرے گھرسے شیون و بکاکی آواز آتی ہوگی (جلاء العیون ص ۲۹۹) ۔
الغرض امام حسن عسکری علیہ السلام کوبتاریخ یکم ربیع الاول ۲۶۰ ہجری معتمدعباسی نے زہردلوادیا اورآپ ۸/ ربیع الاول ۲۶۰ ہجری کوجمعہ کے دن بوقت نمازصبح شہید ہوگئے ۔”اناللہ وانا الیہ راجعون“ (صواعق محرقہ ص ۱۲۴ ، فصول المہمہ ،ارجح المطالب ص ۲۶۴ ، جلاء العیون ص ۲۹۶ ،انوارالحسینیہ جلد ۳ ص ۱۲۴) ۔
افغانستان میں شیعہ جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران بم دھماکے میں 33 افراد شہید
مہر خبررساں ایجنسی نے اسپوٹنک کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغانستان کے شہر قندہار میں شیعہ جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران زوردار بم دھماکےکے نتیجے میں 33 افراد شہید اور 57 زخمی ہوگئے۔
اطلاعات کے مطابق افغانستان کے شہر قندھار کی بی بی فاطمہ مسجد میں اس وقت زور دار دھماکہ ہوا ہے جب وہاں نماز جمعہ ادا کی جا رہی تھی۔ دھماکہ اتنا خوفناک تھا کہ آس پاس کی عمارتوں اور گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ عینی شاہد نے اے ایف پی کو بتایا کہ مسجد میں تین دھماکے ہوئے، پہلا دھماکا مرکزی دروازے پر ہوا، دوسرا وضو خانہ اور تیسرا دھماکا شمالی حصے میں ہوا۔
الجزیرہ کے مطابق قندہار میں شیعہ مسجد میں بم دھماکے میں 33 افراد شہید اور 57 زخمی ہوگئے ہیں۔ دھماکے کے بعد ہر طرف انسانی اعضا بکھر گئے اور مسجد کا فرش خون سے سرخ ہوگیا۔ نمازیوں کی چیخ و پکار قیامت صغریٰ کا منظر پیش کر رہی تھی۔ اہنے عزیزوں کی تلاش میں مسجد کے گرد بڑی تعداد میں لوگ جمع ہونے سے امدادی کاموں میں مشکلات کا سامنا رہا۔
وزارت داخلہ کے ترجمان قاری سید خوستی نے بتایا کہ قندھار شہر کی شیعہ مسجد میں نماز جمعہ کے دوران دھماکہ ہوا ہے جس میں ہمارے درجنوں ہم وطنوں کے جان بحق ہونے کا خدشہ ہے۔ طالبان اہلکار دھماکے کی نوعیت اور نقصان کا اندازہ لگانے کے لیے جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ جمعہ کو قندوز کی مسجد پر خود کش حملے میں 100 سے زائد افراد شہید اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے تھے جس کی ذمہ داری وہابی دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کی تھی۔
اسلام میں عورت اور مرد کے مساوی حقوق
اسلام نے عورت کو مرد کے برابر حقوق چودہ سو سال قبل اس وقت دئیے تھے۔ جب عورت کے حقوق کا تصور ابھی دنیا کے کسی بھی معاشرہ میں پیدا نھیں ھوا تھا۔
عورت اور مرد کی مساوات کا نظریہ دنیا میں سب سے پھلے اسلام نے پیش کیا اور اس طرح عورت کو مرد کی غلامی سے نجات دلائی جس میں وہ صدیوں سے جکڑی ھوئی تھی اس مساوات کی بنیاد قرآن مجید کی اس تعلیم پر ہے جس میں فرمایا گیا کہ
" تم (مرد ) ان کے (عورت ) کے لئے لباس ھو اور وہ تمھارے لئے لباس ہیں"۔
اس طرح گویا مختصر ترین الفاظ اور نھایت بلیغ انداز میں عورت اور مرد کی رفاقت کو تمدن کی بنیاد قرار دیا گیا اور انھیں ایک دوسرے کے لئے ناگزیر بتاتے ھوئے عورت کو بھی تمدنی طور پر وھی مقام دیا گیا ہے جو مرد کو حاصل ہے اس کے بعد نبی کریم(ص) نے حجتہ الودع کے خطبہ میں ارشاد فرمایا ۔
"عورتوں کے معاملہ میں خدا سے ڈرو تمھارا عورتوں پر حق ہے اور عورتوں کا تم پر حق ہے"۔
یھاں بھی عورت کو مرد کے برابر اھمیت دی گئی ہے اور عورتوں پر مردوں کی کسی قسم کی برتری کا ذکر نھیں ہے اس طرح تمدنی حیثیت سے عورت اور مرد دونوں اسلام کی نظر میں برابر ہیں۔ اور دونوں کو یکساں اھمیت حاصل ہے۔
یہ تعلیمات اس کائناتی حقیقت پر مبنی ہیں کہ ہر انسان ایک دوسرے کا محتاج ہے اور ھر شے ایک دوسرے کی تکمیل کرتی ہے۔ اور اس طرح سب کو یکساں اھمیت حاصل ھوتی ہے۔
لیکن ساتھ ھی اس بات سے بھی انکار نھیں کیا جا سکتا کہ دنیا کا کوئی بھی تعلق ھو اس میں ایک فریق کو کچھ نہ کچھ غلبہ حاصل ھوتا ہے یہ ایک فطری اصول ہے۔ اور اسی بناء پر چند چیزوں میں مرد کو عورت پر برتری اور فضیلت حاصل ہے۔
اس کی وجہ حیاتیاتی اور عضویاتی فرق بھی ہے اور فطرت کے لحاظ سے حقوق و مصالح کی رعایت بھی ہے اسی لئے قرآن نے مرد کو عورت پر نگران اور"قوامیت " کی فوقیت دی ہے۔
مگر دوسری جانب اسلام نے ھی عورت کو یہ عظمت بخشی ہے کہ جنت کو ماں کے قدموں تلے بتایا ہے گویا کچھ باتوں میں اگر مرد کو فوقیت حاصل ہے تو تخلیقی فرائض میں عورت کو بھی فوقیت حاصل ہے۔ فرق صرف اپنے اپنے دائرہ کار کا ہے۔
یھی وہ تعلیمات ہیں جنھوں نے دنیا کی ان عظیم خواتین کو جنم دیا کہ زندگی کے ھر میدان میں ان کے روشن کارنامے تاریخ اسلام کا قابلِ فخر حصہ ہیں۔
ایران اور سعودی عرب کے درمیان مذاکرات کا ایک حصہ یمن سے متعلق ہے
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئےکہا ہے کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان مذاکرات کا ایک حصہ یمن کے امور سے متعلق ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان مذاکرات ابھی تک بند دروازوں کے پیچھے ہورہے ہیں مذاکرات کو آشکار نہیں کیا گيا ۔ مذاکرات کے چار دور عراق کے دارالحکومت بغداد میں منعقد ہوئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ کسی وقفہ کے بغیر جاری ہے۔ مذاکرات دو طرفہ ، علاقائي اور عالمی امور پر مشتمل ہیں۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے صوبہ خراسان کے گورنر کے دورہ افغانستان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے افغانستان کے ساتھ عوامی اور تجارتی سطح پر اچھے روابط ہیں۔ خطیب زادہ نے کہا کہ طالبان سمیت افغانستان کے تمام سیاسی گروہوں کے ساتھ ہمارے تعلقات ہیں ۔ ہم افغانستان میں امن و صلح کے خواہاں ہیں اور افغانستان میں ایک ایسی حکومت کی تشکیل کے خواہاں ہیں جو افغان عوام کے ارادوں پر مشتمل اور وسیع البنیاد ہو۔
خطیب زادہ نے ایران کے نائب وزير خارجہ علی باقری کے دورہ پاکستان کے بارے میں مہر نیوز کے نامہ نگار کے سوال کا جواب دیتے ہوئےکہا کہ ایران کے نائب وزیر خارجہ کا پاکستان کا دورہ پاکستان کے نائب وزیرخارجہ کی دعوت پر انجام پذير ہوا اور علی باقری نے ایران اور پاکستان کے گیارہویں مشترکہ کمیشن کے اجلاس میں بھی شرکت کی۔ اس سفر میں افغانستان کی تازہ ترین صورتحال ،دو طرفہ تعلقات کو مضبو ط بنانے اور علاقائي مسائل کے سلسلے میں بھی تبادلہ خیال کیا گيا۔
خطیب زادہ نے قندوز میں دہشت گردانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئےکہا کہ افغان میں امن و سکیورٹی کی ذمہ داری طالبان کے دوش پر ہے اور ایران نے بارہا اس بات پر تاکید کی ہے کہ ہم ایسے افغانستان کے خواہاں ہیں جہاں دہشت گردی اور انتہا پسندی کا کوئی وجود نہ ہو۔ انھوں نے کہا کہ افغان عوام دہشت گرد اور قتل و غارت سے تنگ آچکے ہیں اور افغان عوام ہمہ گیر اور جامع حکومت کی تشکیل کے خواہاں ہیں جس میں تمام افغان گروہ شامل ہوں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی کی ایرانی پہلوانوں کو کامیابی اور عوام کا دل شاد کرنے پر شاباش
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اپنے ایک پیغام میں ناروے کے شہر اوسلومیں فرنگی کشتی کے عالمی مقابلوں میں ایرانی پہلوانوں کی شاندار کامیابی نیز عوام اور خاص طور پر جوانوں کا دل شاد کرنے پر انھیں مبارکباد اور شاد باش پیش کی ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے پیغام میں فرمایا: آپ کو اور آپ کے کوچ کو شاباش اور مبارکباد ہو ۔ آپ نے عوام اور خاص طور پر جوانوں کے دل کو شاد کیا ہے۔ ان شااللہ ، آپ ہمیشہ کامیاب رہیں ۔
پاکستان کے معروف سائنسداں ڈاکٹر عبدالقدیر کو سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا
پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے والے پاکستان کے معروف سائنسداں ڈاکٹر عبدالقدیر کو اسلام آباد کے ایچ ایٹ قبرستان میں سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا ہے۔ڈاکٹر عبدالقدیر خان کا آج صبح 85 برس کی عمر میں انتقال ہوگيا ۔
ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی نماز جنازہ اسلام آباد کی فیصل مسجد میں ادا کی گئی۔ نماز جنازہ پروفیسر ڈاکٹر محمد الغزالی نے پڑھائی ، ڈاکٹر عبدالقدیر کی نماز جنازہ کے موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے، نماز جنازہ کے دوران بارش بھی ہوتی رہی۔ نمازِ جنازہ میں قائم مقام صدر سینیٹر صادق سنجرانی اور وفاقی وزراء سمیت سیاسی و عسکری قیادت نے بھی شرکت کی۔
امریکہ افغان عوام کے خلاف ہونے و الے دہشت گردانہ حملوں میں ملوث
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئيسی نے افغانستان میں جمعہ کی نماز کے دوران مسجد پر داعش دہشت گرد تنظیم کے مجرمانہ ، بہیمانہ اور دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
صدر ابراہیم رئیسی نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ دشمن افغانستان میں مسلمانوں کے درمیان اختلاف ڈالنے کی کوشش کررہا ہے افغانستان میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کو امریکہ کی حمایت حاصل ہے۔
صدر ابراہیم رئیسی نے خانہ خدا میں عبادت اور بندگی میں مشغول نمازیوں پر دہشت گردانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے افغان قوم اور عالم بشریت کو تعزيت اور تسلیت پیش کی ہے۔
صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ امریکہ داعش دہشت گرد تنظیم کی بھر پور حمایت کررہا ہے امریکہ داعش کے ذریعہ افغانستان میں مذہبی اور قومی فسادات پیدا کرنے کی سازش میں مشغول ہے۔ صدر رئیسی نے کہا کہ افغان قوم کو امریکہ کے معاندانہ اقدامات اور سازشوں کے بارے میں ہوشیار رہنا چاہیے۔
افغان حکام کو قندوز کے دلخراش واقعہ میں ملوث مجرموں کو قرار واقعی سزا دینی چاہیے
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے افغانستان کے صوبہ قندوزمیں مسجد پر حملے کی مذمت اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئےفرمایا: افغانستان کے حکام کو قندوز کے دلخراش واقعہ میں ملوث مجرموں کو قرار واقعی سزا دینی چاہیے۔ اطلاعات کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی نے افغانستان کے صوبۂ قندوز کے علاقہ سید آباد کی ایک مسجد میں بم دھماکے اور بڑی تعداد میں نمازیوں کی موت کے دلخراش سانحے پر اپنے ایک پیغام میں فرمایا: اس دردناک اور دلخراش واقعہ میں ملوث مجرموں کو قرار واقعی سزا ملنی چاہیے۔ہمیں اس المناک واقعہ پر سخت صدمہ پہنچا ہے ۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ہمسایہ اور برادر ملک افغانستان کے حکام سے اس بات کی توقع کی جاتی ہے کہ وہ اس بھیانک جرم کا ارتکاب کرنے والے خونخوار افراد کو قرار واقعی سزا دیں گے اور ضروری تدابیر اختیار کر کے مستقبل میں اس طرح کے واقعات کی روک تھام کریں گے۔
اللہ تعالی کی بارگاہ میں دعا کرتا ہوں کہ وہ اس سانحے کے شہداء پر رحمت و مغفرت نازل فرمائے اور ان کے درجات کو بلند فرمائے، زخمیوں کو جلد از جلد شفاء عطا کرے اور پسماندگان صبر و سکون اور استقامت عطا فرمائے۔
داعش دہشت گرد تنظیم نے قندوز میں شیعہ مسجد پر بہیمانہ حملے کی ذمہ داری قبول کرلی
مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغانستان میں سرگرم وہابی دہشت گرد تنظیم داعش نے صوبہ قندوز کے علاقہ سید آباد میں شیعہ مسجد پر نماز جمعہ کے دوران دہشت گردانہ حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق افغانستان کے صوبہ قندوز کے علاقہ سید آباد میں نماز جمعہ کے دوران حملے کے نتیجے میں 20 نمازی شہید اور 30 زخمی ہوگئے لیکن تکمیلی اطلاعات کے مطابق داعش دہشت گردوں کے مجرمانہ اور بہیمانہ حملے میں 100 نمازی شہید اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے۔ الجزیرہ اور آوا کے مطابق داعش دہشت گردوں کے حملے ميں 60 نمازی شہید ہوئے ہیں ۔ ایکس پریس کے مطابق شہداء کی تعداد 100 تک پہنچ گئی ہے جب کہ زخمیوں کی تعداد 250 کے قریب ہے۔ امریکہ اور سعودی عرب سے منسلک وہابی دہشت گرد تنظیم داعش نے مسجد پرنماز جمعہ کے دوران مجرمانہ اور بہیمانہ حملے کی ذمہ داری قول کرلی ہے۔ داعش دہشت گرد تنظیم اس سے قبل طالبان پر بھی حملوں کی ذمہ داری قبول کرچکی ہے۔