غزہ پر حملے کے تعلق سے عرب ملکوں کے کمزور موقف پر تنقيد

Rate this item
(0 votes)

فلسطين کي مزاحمتي تحريک حماس نے غزہ پر حملوں کے تعلق سے عرب ملکوں کے کمزور موقف پر سخت تنقيد کي ہے -

فلسطين کے انفارميشن سينٹر کي رپورٹ کے مطابق حماس کے ترجمان سامي ابوزہري نے اتوار کي رات ايک گفتگو ميں کہا ہے کہ غزہ پر صيہوني حکومت کے حملوں پر عرب سربراہوں کي معني خيز خاموشي حملوں ميں شدت کا سبب بني ہے -

انہوں نے کہا کہ تعجب ہے کہ عرب سربراہ اس بارے ميں کوئي موقف اختيار نہيں کررہے ہيں- انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہيں کہ غاصب صيہونيوں کے بے شرمانہ جرائم کے باوجود عرب سربراہوں نے مناسب موقف اختيار نہيں کيا ہے -

حماس کے ترجمان نے کہا کہ عرب ملکوں کا موقف بدلنا چاہئے تاکہ ہم صيہونيوں کے حملوں پر اپنا بہتر طور پر دفاع کرسکيں - انہوں نے جنگ بندي کے لئے صيہوني حکومت کي تجويز کے بارے ميں کہا کہ غاصب صيہونيوں کے نيرنگ کي کوئي انتہا نہيں ہے، آج انہوں نے ايک رہائشي مکان پر بمباري کرکے چھے بچوں سميت ايک ہي گھر کے گيارہ بے گناہ شہريوں کو شہيد کرديا - انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود صيہوني حکومت فلسطيني قوم کے ارادوں کو متزلزل نہيں کرسکتي -

حماس نے اسي کے ساتھ غاصب صيہوني حکومت کے زميني حملوں کے مقابلے کے لئے تحريک مزاحمت کے سپاہيوں کي مکمل آمادگي کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ پر صيہوني حکومت کے زميني حملے شروع ہوئے تو اس علاقے کو صيہوني فوجيوں کے قبرستان ميں تبديل کرديا جائے گا- حماس نے کہا ہے کہ زميني حملے شروع ہونے کي صورت ميں ہماري جوابي کاروائي صيہوني حکومت کے لئے ہمارے ميزائلي حملوں سے زيادہ وحشتناک ہوگي-

حماس نے اسي طرح اعلان کيا ہے کہ اس وقت پچاس لاکھ اسرائيلي ان کے نشانے پر ہيں -

Read 1328 times