افغانستان سے تمام بيروني افواج کي واپسي پر زور

Rate this item
(0 votes)

اسلامي جمہوريہ ايران نے کہا ہے کہ افغانستان کے بحران کا حل يہي ہے کہ وہاں سے امريکي اور غير ملکي فوجيں نکل جائيں -

ايران کي وزارت خارجہ کے ترجمان نے جو پاکستان کے دورے پر ہيں کراچي ميں سينئر صحافيوں اور ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے ملاقات ميں کہا کہ افغانستان کو بدامني اور دہشت گردي کا جو چيلنج اس وقت درپيش ہے اس کا مقابلہ وہاں سے غيرملکي فوجوں کے انخلاء کي صورت ميں ہي کيا جاسکتا ہے انہوں نے دوہزار چودہ تک افغانستان سے غير ملکي فوجوں کے انخلاء کے بارے ميں کہا کہ امريکا نے دہشت گردي کا صفايا کرنے کے بہانے پر افغانستان پر لشکر کشي کي تھي اور علاقے ميں داخل ہوا تھا ليکن آج ايسے ثبوت پائے جاتے ہيں کہ دہشت گرد گروہوں کا سي آئي اے سے رابطہ ہے –

ايران کي وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ علاقے کے ملکوں کي مشکلات کي اصل وجہ غيرملکي قوتوں کي موجودگي ہے کہا کہ اگر اغيار علاقے ميں امن قائم کرنا چاہتے ہيں تو علاقے کو اس کے حال پر چھوڑ دينا چاہئے تا کہ علاقے کے ممالک آپسي تعاون سے علاقے کے درپيش چيلنجوں کا مقابلہ کرسکيں اور ان قابو پائيں -

وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہاکہ امريکي حکام کے پيش نظر صرف علاقے ميں صيہوني حکومت کے مفادات کي حفاظت کرنا ہے اور وہ اسلامي ملکوں کے درميان اختلاف پيدا کر کے صيہوني حکومت کي حمايت کرني بھرپور کوشش کررہے ہيں –

ايران کي وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ تہران علاقے کے سبھي بحرانوں منجملہ افغانستان کو درپيش سيکورٹي اور دہشت گردي کے چيلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے راہ حل پيش کرنے کے لئے تيار ہے اور ايران سمجھتا ہے کہ علاقے کے ملکوں کا تعاون ہي علاقے کي مشکلات کے حل کا بہترين طريقہ ہے -

Read 1375 times