ایٹمی سرگرمیاں، ملت ایران کا مسلمہ حق

Rate this item
(0 votes)

تہران کی مرکزی نماز جمعہ آیت اللہ کاظم صدیقی کی امامت میں ادا کی گئي ۔ خطیب جمعہ تہران نے لاکھوں نمازیوں سے خطاب میں کہا کہ ملت ایران پرامن ایٹمی سرگرمیوں کو اپنا مسلمہ حق سمجھتی ہے۔

آیت اللہ کاظم صدیقی نے آلماتی میں پانچ جمع ایک گروپ اور ایران کے مذاکرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے مواقف ٹھوس ہیں کیونکہ ملت ایران پرامن ایٹمی سرگرمیوں کو سائنسی اور صنعتی استعمال کے لئے اپنا مسلمہ حق سمجھتی ہے اور کسی طاقت سے مرعوب نہیں ہے۔ انہوں نے الماتی مذاکرات کے بارے میں کہا کہ ان مذاکرات میں پانچ جمع ایک گروپ کا موقف ماضی سے بہتر اور حقیقت پسندانہ تھا۔ خطیب جمعہ تہران نے امریکی صدر باراک اوباما کے اس بیان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ایران کو ایٹم بم حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گي کہا کہ دین اسلام اور اس کے تحت رہبرانقلاب اسلامی کے بیانات اور فتوے کے مطابق ایران ایٹمی ہتھیار کے درپئے نہیں ہے کیونکہ ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری انسانیت مخالف جرم ہے۔ آيت اللہ کاظم صدیقی نے کہا کہ اگر اسلامی جمہوریہ ایران ایٹم بنانے کا ارادہ کرے تو امریکہ سمیت کوئي طاقت اسے روک نہیں سکتی۔ انہوں نے کہا کہ ملت ایران چونتیس برسوں سے عالمی طاقتوں کے مقابل ڈٹی ہوئي ہے اور دشمنوں کی تمام سازشوں کو منجملہ عراق کی بعثی حکومت کی مسلط کردہ جنگ کو کامیابی سے سرکرچکی ہے۔ آیت اللہ کاظم صدیقی نے کہا کہ ملت ایران ہر اس تجویز کو مسترد کرتی ہے جس میں پرامن ایٹمی سرگرمیوں کو روکنے کی بات کہی گئي ہو اور کسی بھی عھدیدار کو اس سلسلے میں معاملہ کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ خطیب جمعہ تہران نے پیغمبر اعظم آٹھ فوجی مشقوں کو کامیاب قراردیتے ہوئے کہا کہ ان فوجی مشقوں کا مقصد ملت ایران کی طاقت اور دفاعی ترقی کی نمائش کرنا تھا جس سے دشمن مایوس ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان فوجی مشقوں کا ایک اور مقصد دشمنوں کو خبردار کرنا ہے کہ ایران پر حملے کا خيال ذہن سے نکال دیں اور انہیں جان لینا چاہیے کہ ملت ایران تمام جارح طاقتوں کے مقابل ڈٹ جائے گي اورہمیشہ کی طرح کامیاب رہے گي۔ خطیب جمعہ تہران نے کہا کہ پیغمبر اعظم آٹھ فوجی مشقوں سے علاقے کے ملکوں کو امن و صلح کا پیغام دیا گيا ہے اور اس بات پر تاکید کی گئي ہےکہ اسلامی جمہوریہ ایران کڑے حالات میں علاقے کی قوموں کے ساتھ رہے گي کیونکہ ایران علاقے کے ملکوں کا خیر خواہ ہے۔

Read 1390 times