مصر ميں اصلاح شدہ آئين پر ريفرنڈم آئندہ چار مہينے ميں

Rate this item
(0 votes)

مصر ميں اصلاح شدہ آئين پر ريفرنڈم آئندہ چار مہينے ميںمصري صدر کے مشير اطلاعات و نشريات نے کہا ہے کہ ملک کے نئے آئين کے بارے ميں استصواب رائے آئندہ چار ماہ کے اند اندر کرائے جانے کا امکان ہے-

مصري ذرائع کے مطابق صدر عدلي منصور کے مشير اطلاعات و نشريات احمد المسلماني کا کہنا ہے کہ آئين پر نظرثاني کي غرض سے عوام کے مختلف طبقات کے نمائندوں پر مشتمل ايک کميٹي قائم کي جائے گي جو آئين کے بارے ميں عوام سے مشورہ اور رائے حاصل کرکے اس کا جائزہ لے گي-

المسلماني نے کہا کہ عبوري صدر نے اس کام کے لئے دو کميٹيوں کي تشکيل کا حکم ديا ہے جو آئندہ پندرہ روز ميں اپنا کام شروع کرديں گي- مصري صدر کے مشير اطلاعات و نشريات نے مزيد کہا کہ استصواب رائے کا نتيجہ سامنے آنے کے پندرہ دن کے بعد پارليماني انتخابات کرائے جائيں گے اور پارليمنٹ کے کام شروع کرنے کے ايک ہفتے کے اند اندر نئے صدر کا انتخاب عمل ميں آئے گا-

يہ ايسي حالت ميں ہے کہ پير کے روز معزول صدر مرسي کے حاميوں اور صدارتي گارڈ کے درميان ہونے والي جھڑپوں ميں پچاس سے زائد افراد ہلاک ہوگئے ہيں- مصري فوج کے ترجمان نے اس واقعے کے بعد ايک پريس کانفرنس ميں اعلان کيا تھا کہ مرسي کے حامي مسلح تھے اور پہلے انہوں نے فوج پر حملہ کيا جس کے بعد فوجيوں نے فائرنگ کي- انہوں نے کہا کہ پير کي صبح صدارتي گارڈ کے افسروں کے مرکز پر، مسلح گروہ کے حملے ميں دو فوجي افسر ہلاک اور چاليس زخمي ہوگئے - آزادي و انصاف پارٹي کے ترجمان طارق المرسي نے فوج کے ترجمان کي مذمت کرتے ہوئے اس کو مسترد کرديا ہے –

انہوں نے کہا کہ فوج کے ترجمان کرنل احمد نے بيس منٹ تک صرف اس بات کي وضاحت کي ہے کہ دو فوجي کيسے مارے گئے اور اس کي طرف کوئي اشارہ نہيں کيا کہ فوج کي اندھا دھند فائرنگ ميں پچاس سے زائد عام شہري مارے گئے - انہوں نے کہا کہ لوگ پر امن دھرنے پر بيٹھے ہوئے تھے اور ان کے پاس کسي بھي قسم کا اسلحہ نہيں تھا –

آزادي و انصاف پارٹي کے ترجمان نے دعوي کيا کہ دونوں فوجيوں کو ان کے افسروں نے گولي ماري تھي کيونکہ وہ بقول ان کے اپنے بھائيوں پر گولي چلانے کے لئے تيار نہيں ہوئے تھے –

Read 1339 times