غریب آبادی: آئی اے ای اے کی ٹیکنیکل ٹیم ایران کا دورہ کرے گی

Rate this item
(0 votes)
غریب آبادی: آئی اے ای اے کی ٹیکنیکل ٹیم ایران کا دورہ کرے گی

 نائب وزیر خارجہ کاظم غریب آبادی نے بدھ کو امریکا کے  ابلاغیاتی اداروں کے نمائندوں  کے ساتھ بات چیت میں بتایا کہ آئی اے ای اے کی ایک ٹیکنیکل ٹیم ایران کے ساتھ تعاون کے طریقہ کار کے بارے میں گفتگو کے لئے دو تین ہفتے میں ایران کا دورہ کرے گی لیکن یہ ٹیم ایران کی ایٹمی تنصیبات کا معائنہ نہیں کرے گی۔

 انھوں  نے کہا کہ ایران کا محکمہ ایٹمی توانائی، امریکا اور اسرائیل کے حملوں میں ایٹمی تنصیبات کو پہنچنے والے نقصانات کا جائزہ لے رہا ہے۔

 غریب آبادی نے جمعے کو تین یورپی ملکوں کے ساتھ ایران کے مذاکرات کے بارے میں بتایا کہ یورپی ٹرائیکا کے نمائندوں نے چند روز قبل وزیر خارجہ عباس عراقچی کو ٹیلیفون کرکے بتایا کہ وہ مذاکرات کے ذریعے موجودہ صورتحال کی راہ حل میں دلچسپی رکھتے ہیں۔  

 انھوں نے امریکا کے ساتھ مذاکرات کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ چھٹے دور کے مذاکرات کے لئے حالات کو سازگار بنانے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ اس بات کی ضمانت ہونی چاہئے کہ مذاکرات کے دوران ایران پر حملہ نہیں ہوگا اور سب سے بڑھ کردونوں  کو اس بات پر اتفاق کرنا ہوگا کہ مذاکرات دونوں کی جیت اور فائدے کی بنیاد پر ہوں گے۔

انھوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ ہم نے این پی ٹی سے نکلنے کا  فیصلہ نہیں کیا ہے، ہم اس کے پابند ہیں، لیکن نئے حالات میں اس پر کس طرح عمل کیا جائے، اس پر ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان مذاکرات کی ضرورت ہے۔

نائب وزیرخارجہ کاظم غریب آبادی نے کہا کہ ہماری پارلیمنٹ نے قانون پاس کرکے آئی اے ای اے کے ساتھ سبھی طرح کا تعاون معطل کردیا ہےاور اس کی بحالی کے لئے دو شرطیں معین کی ہیں، ایٹمی تنصیبات کی سیکورٹی اور کارکنوں کا تحفظ ۔

 انھوں نے ایران  کی ایٹمی پالیسیوں کے بارے میں کہا کہ جہانتک یورینیئم کی افزودگی کا سوال ہے تو ایران اپنی ضرورت کے مطابق افزودگی انجام دے گا اور ہمارے اندر یہ توانائی رہنی چاہئے کہ ہمیں جس چیز کی بھی ضرورت ہو، انجام دے سکیں۔

 ایران کے نائب وزیر خارجہ نے  اسنیب بیک میکانزم کے بارے میں کہا کہ اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں بچی ہے۔ سات برس سے جے سی پی او اے پر عمل نہیں ہوا ہے، امریکا کے نکل جانے کے بعد یورپ والوں نے اپنے عہد اور وعدوں پر عمل نہیں کیا،اب وہ کیا دعوی کرنا چاہتے ہیں؟ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ ایران نے اس معاہدے پر عمل نہیں کیا؟ کیا انھوں نے خود اس پر عمل کیا ہے جو ایران سے یہ مطالبہ کریں کہ وہ عمل کرے؟

Read 13 times