حجتالاسلام والمسلمین علیرضا پناہیان نے اپنی ایک تقریر میں لوگوں کو نماز کی جانب راغب کرنے کے عملی طریقے بیان کرتے ہوئے کہا: "بعض لوگ پوچھتے ہیں کہ بے نمازی افراد کو کیسے قائل کریں کہ وہ نماز پڑھیں؟"
اس کا جواب یہ ہے کہ انہیں یہ سمجھانے کی ضرورت نہیں کہ نماز کیوں ضروری ہے؛ اصل سوال یہ ہونا چاہیے کہ خود نماز گزار نے نماز سے کیا فائدہ حاصل کیا ہے؟
نماز پڑھنے والا شخص اپنی نماز کا اثر اپنے کردار اور رویّے میں ظاہر کرے۔ جو سکون، لذت اور برکتیں اسے نماز سے ملی ہیں، وہ دنیا کے سامنے اپنے اخلاق اور عمل سے نمایاں کرے تاکہ دوسرے بھی نماز کے شوق میں آگے آئیں۔ اکثر بے نماز لوگ نماز پڑھنے والوں کو دیکھ کر کہتے ہیں: "تم جو نماز پڑھتے ہو، تمہاری زندگی میں کیا تبدیلی آئی؟"
نماز گزار کا اخلاق، برتاؤ اور شخصیت یہ بتائے کہ نماز نے اس کی زندگی کے کس حصے کو سنوارا اور کیسے اس کی روحانی کیفیت دوسروں کے لیے باعثِ کشش بنی۔
ہمیشہ ایک سنہری اصول یاد رکھیں: "جب تک اچھے لوگ مزید بہتر نہیں بنتے، بُرے لوگ اچھے نہیں بنیں گے۔"




















![جناب خدیجہ کبری[س] کی سیرت](/ur/media/k2/items/cache/ef2cbc28bb74bd18fb9aaefb55569150_XS.jpg)
