مسلمان خاتون کو جدید اسلامی ثقافت کے لیے نمونہ بننا چاہیے

Rate this item
(0 votes)
مسلمان خاتون کو جدید اسلامی ثقافت کے لیے نمونہ بننا چاہیے

، لبنان کے شہدائے مقاومت کی بیواؤں اور چند منتخب خواتین نے مدیر جامعہ الزہرا سلام اللہ علیہا، محترمہ سیدہ زہرہ برقعی سے ملاقات کی۔

انہوں نے مہمان خواتین کو خوش آمدید کہتے ہوئے رہبر معظم انقلاب کے فرمان کا حوالہ دیا کہ شہداء "محفلوں کے چراغ" ہیں اور فرمایا: آپ کی موجودگی ہر محفل کو منور کر دیتی ہے۔ آج جامعہ الزہرا سیدہ سلام اللہ علیہا کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ شہداء مقاومت کی اہل خانہ کی میزبانی کر رہا ہے۔

سیدہ زہرہ برقعی نے کہا کہ شہداء کا راستہ جاری رکھنا ایک الٰہی ذمہ داری ہے۔ قرآن ہمیں بشارت دیتا ہے کہ شہداء کے راستے کو اہل ایمان جاری رکھیں گے، اور ان کی یاد کو زندہ رکھنا ہمارا بنیادی فریضہ ہے۔

انہوں نے خواتین کے کردار کو ثقافتی، شناختی اور استعماری چیلنجز کے مقابلے میں نہایت اہم قرار دیا اور کہا: خواتین امت اسلامیہ میں فکری و ثقافتی تبدیلی کی صفِ اوّل میں کھڑی ہیں، اور لبنانی خواتین نے نسل نو کی تربیت اور گفتمانِ مقاومت کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے رہبر معظم انقلاب کے "زنِ تمدن‌ساز" کے تصور کی وضاحت کرتے ہوئے کہا: مسلمان خاتون ایسی ہستی ہے جو دین و عبادت سے وابستہ، فکر و علم میں مصروف، خاندان کی نگراں اور سماجی میدان میں فعال ہو، اور اپنے خاندانی فرائض سے غافل نہ ہو۔

سیدہ برقعی نے جبهه مقاومت کی حوزوی و دانشگاهی خواتین پر مشتمل ایک عالمی اتحادیہ کے قیام کی تجویز دی اور کہا: جامعہ الزہرا سلام اللہ علیہا اس اتحادیہ کے مرکز کے قیام کے لیے آمادہ ہے، تاکہ ایران، لبنان، شام اور دیگر مقاومتی ممالک کی خواتین کے درمیان سائنسی و ثقافتی تعاون کو فروغ دیا جا سکے۔

Read 7 times
More in this category: « مہمانداري