
سلیمانی
افغانستان کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس
شیعیت نیوز: افغانستان کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کے شرکاء نے تاکید کی ہے کہ اس بین الاقوامی ادارے کو چاہئے کہ طالبان کے زیرکنٹرول افغانستان کے لئے انسان دوستانہ امداد کی فراہمی جاری رکھے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے افغانستان کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ افغانستان اس وقت ایک بحرانی دور سے گزر رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ افغانستان کی یہ صورت حال امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی براہ راست مداخلت اور پھر افغانستان سے غیر ذمہ دارانہ انخلا کا نتیجہ ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ امریکی اور دیگر مغربی ممالک، جب افغانستان میں داخل ہوئے تو اس ملک کے عوام کے لئے مشکلات ساتھ لائے اور جب اس ملک سے انخلا کیا تو المیہ چھوڑ کرگئے ۔انھوں نے کہا کہ ایران، افغانستان کے لئے اپنے ملک کی بندرگاہوں، ہوائی اڈوں، ریلوے لائنوں اور سرحدی گذرگاہوں کے ذریعے انسان دوستانہ امداد منتقل کرنے میں سہولیات فراہم کرنے کے لئے آمادہ ہے۔
مجید تخت روانچی نے کہا کہ عالمی برادری سے امید کی جاتی ہے کہ وہ اپنی ذمہ داری کو سمجھے گی اور اس پر عمل کرے گی اور پناہ گزینوں کے لئے امداد کی فراہمی کے لئے مزید اقدامات عمل میں لائے گی۔
افغانستان کے 6 ہمسایہ ممالک کے وزراء خارجہ کا مشترکہ اعلامیہ جاری
چینی وزارت خارجہ کی سرکاری ویب سائٹ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی دعوت پر افغانستان کے 6 ہمسایہ ممالک کے وزراء خارجہ کا ورچوئل اجلاس منعقد ہوا ، جس کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گياہے مشترکہ اعلامیہ میں افغان سرزمین کو دہشت گرد گروہوں کی پناہ گاہ نہ بننے پر تاکید کی گئي ہے۔ اس اجلاس میں چين، ایران، پاکستان، ازبکستان، تاجیکستان اور ترکمنستان کے وزراء خارجہ نے شرکت کی۔
مشترکہ اعلامیہ میں تاکید کی گئی ہے کہ افغانستان کے موجودہ شرائط سے ثابت ہوتا ہے کہ افغانستان کے مسئلہ کو کوئي عسکری حل نہیں ہےبلکہ مسائل اور مشکلات کو حل کرنے کا بہترین طریقہ مذاکرات میں ہی پوشیدہ ہے۔
افغانستان کے 6 ہمسایہ ممالک کے وزراء خارجہ نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ افغانستان میں موجودہ تمام قبائل اور مذاہب نیز خواتین کے حقوق کی پاسداری اہمیت کی حامل ہے۔
افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے وزراء خارجہ نے مشترکہ بیان میں افغان سرزمین کو دہشت گردگروہوں جیسے القاعدہ، داعش، حزب اسلامی ترکستان، تحریک طالبان پاکستان ( ٹی ٹی پی )، بلوچستان آرمی ( بی ایل اے ) اور جنداللہ وغیرہ کو استعمال کرنے کی اجازت نہ دینے پر بھی تاکید کی ہے۔
افغانستان کے 6 ہمسایہ ممالک نے افغانستان کے لئے اپنی بندرگاہیں کھلی رکھنے اور اس کے ساتھ اقتصادی اور تجارتی معاملات جاری کررکھنے کا اعلان بھی کیا ہے۔ ہمسایہ ممالک کے وزراء خارجہ نے اپنے بیان میں افغانستان میں جامع اور وسیع البنیاد حکومت کی تشکیل پر بھی زوردیا ہے۔ مشترکہ اعلامیہ میں افغانستان کو اقوام متحدہ کے منشور کے مطابق عمل کرنے کی سفارش بھی کی گئی ہے ۔
طالبان کے لئےعالمی برادری کی توقعات کے قریب ہونا مفید ثابت ہوگا
مہر خبررساں ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ طالبان کے لئےعالمی برادری کی توقعات کے قریب ہونا مفید ثابت ہوگا۔ پاکستان کے وزير خارجہ نے کہا کہ قطر کے وزیر خارجہ سے بھی افغانستان کے مسئۂہ پر تبادلہ خیال کیا گيا ۔ قطر نے افغان طالبان کو دوحہ میں سیاسی دفتربنانے کی اجازت دی، قطر بھی دیگر ہمسایہ ممالک کی طرح اس بات کو سمجھتا تھا کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل ممکن نہیں۔
قریشی نے کہا کہ اس وقت ہم سب کا مطمع نظر یہ ہے کہ افغانستان میں امن ہو اوروہاں خوشحالی آئے، افغانستان میں انسانی بحران، افغان شہریوں، خطے اور دنیا کے مفاد میں نہیں ہے، پاکستان اپنے محدود وسائل کے باوجود کوشش کر رہا ہے کہ ہم اپنے افغان بھائیوں کی مدد جاری رکھیں، کل پاکستان کی طرف سے، بذریعہ جہازادویات و خوراک کی شکل میں امداد کابل بھجوائ گئی، زمینی راستے سے بھی ہماری کوشش ہے کہ ان کو ادویات و خوراک بھجوائی جائے۔۔ افغانستان میں جامع اور وسیع البنیاد حکومت کی تشکیل ضروری ہے طالبان بھی افغان قوم کا حصہ ہیں۔
طالبان نے کابینہ کی تقریب حلف برداری منسوخ کر دی
ترجمان طالبان سہیل شاہین نے کابینہ کی تقریب حلف برداری منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ترجمان طالبان سہیل شاہین کا کہنا ہے کہ طالبان کی عبوری کابینہ کی حلف برداری کی تقریب اب پلان کا حصہ نہیں، پہلے پروگرام میں تھا کہ ہم حلف برداری کی تقریب رکھیں گے، اس کے لیے ضروری تھا کہ دوسرے ممالک سے وفد مدعو کیے جائیں جبکہ پروٹوکول کے انتظامات اور عوام کے لیے سروسز کی ضرورت تھی۔ انہوں نے کہا کہ لیڈر شپ نے فیصلہ کیا ہے کہ فوری طور پر وزراء کا اعلان کیا جائے، کیونکہ عبوری کابینہ کا اعلان ہوچکا، لہذا اب تقریب کینسل ہوچکی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل طالبان نے 11 ستمبر کو امریکا پر ہونے والے حملوں کے 20 سال مکمل ہونے پر حلف برداری تقریب کا اعلان کیا تھا جبکہ چند روز قبل طالبان نے افغانستان میں عبوری حکومت تشکیل دیتے ہوئے کابینہ کے ناموں کا اعلان کیا تھا، اسلامی حکومت کے قائم مقام وزیراعظم محمد حسن اخوند جبکہ ملا عبدالغنی برادر اور ملا عبدالسلام نائب وزرائے اعظم ہوں گے۔
افغانستان کے پڑوسی ممالک کے وزرائے خارجہ کا اجلاس آج ہوگا
مہر خبررساں ایجنسی نے آناتولی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی وزارت خارجہ کی دعوت پرافغانستان کے پڑوسی ممالک کے وزرائے خارجہ کا ورچوئل اجلاس آج ہوگا، جس میں چین، ایران، تاجیکستان، ترکمنستان اور ازبکستان کے وزراء خارجہ شریک ہوں گے۔ پڑوسی ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں افغانستان کی بدلتی صورتحال، افغانستان کو درپیش چیلنجز اور علاقائی استحکام کو یقینی بنانے پر غور کیا جائےگا۔ اطلاعات کے مطابق افغانستان کے بارے میں مذکورہ پانچ ممالک کا اگلہ اجلاس پیر کے دن منعقد ہوگا۔ ذرائع کے مطابق اس اجلاس کی صدارت پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کریں گے۔ اس اجلاس میں افغانستان میں پائدار امن و صلح کے سلسلے میں باہمی تعاون پر بھی غور کیا جائےگا۔
طالبان کا افغانستان میں عبوری حکومت تشکیل دینے کا اعلان
مہر خبررساں ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ طالبان نے افغانستان میں عبوری حکومت کی تشکیل کا اعلان کرتے ہوئے محمد حسن آخوند کو قائم مقام وزیر اعظم بنادیا ہے جب کہ ملا عبدالغنی برادر اور ملا عبدالسلام نائب وزرائے اعظم ہوں گے۔
اس بات کا اعلان طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کابل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں اسلامی حکومت قائم کردی گئی ہے جس کے لیے کابینہ بنائی جارہی ہے، نئی اسلامی حکومت کے قائم مقام سربراہ محمد حسن اخوند جب کہ ملا عبدالغنی برادر اور ملاعبدالسلام ان کے نائب ہوں۔
ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا کہ نئی حکومت میں وزیر خارجہ ملا امیر خان متقی، وزیر داخلہ سراج الدین حقانی، وزیر دفاع مولوی محمد یعقوب، وزیر اطلاعات و ثقافت ملا خیر اللہ خیر خواہ، نائب وزیر اطلاعات و ثقافت ذبیح اللہ مجاہد، وزیر خزانہ ملا ہدایت اللہ بدری، وزیر تعلیم شیخ اللہ منیر کو مقرر کیا جارہا ہے اور عدالتی امور مولوی عبدالحکیم دیکھیں گے۔
طالبان ترجمان نے کہا کہ افغانستان میں کسی کی مداخلت قبول نہیں، ہم نے افغانستان میں مداخلت کرنے والے امریکہ کے خلاف بیس سال تک جدوجہد کی بالآخر فتح حاصل کی، ہمارے معاملات میں پاکستان کوئی مداخلت نہیں کررہا یہ محض 20 سال سے پروپیگنڈا کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملا عبدالحق افغان خفیہ ادارے این ڈی ایس کے سربراہ ہوں گے، عبوری حکومت تشکیل دے دی گئی ہے تاہم اس میں موجود متعدد عہدوں کے لیے کئی ناموں کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
ایرانی سرحدوں پر بدامنی پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے/دوحہ مذاکرات ناکام
ایرانی پارلیمنٹ کے قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے رکن ابراہیم رضائی نے مہر کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کی سرحدوں پر بدامنی پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ابراہیم رضائی نے جنرل قاآنی کے حوالے سے کہا کہ ایران کی علاقائي صورتحال پر گہری اور قریبی نظر ہے ہم نے افغانستان کی موجودہ صورتحال میں بہترین مؤقف اختیار کیا ہے۔ انھوں نے کہا جنرل قاآنی نے افغانستان میں امریکہ کی شکست اور نقصانات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے 2 ہزار ارب ڈالر سے زائد رقم افغانستان میں صرف کی اور 10 ہزار امریکی فوجی افغانستان میں مارے گئے اور اتنا بڑا سرمایہ خرچ کرنے کے باوجود امریکہ کو افغانستان میں شکست ہوگئی۔
ایرانی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے رکن نے جنرل قاآنی کے حوالے سے کہا کہ امریکہ نے ایران، چين ، روس اور ہندوستان پر تسلط قائم کرنے کے لئے افغانستان پر قبضہ کیا لیکن اسے اس منصوبہ میں شکست ہوگئی اور آخر کار امریکہ افغانستان سے فرار ہوگیا۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ کی مداخلت کی وجہ سے دوحہ میں بین الافغان مذاکرات ناکام ہوگئے۔
30 ہزار زائرین کو چہلم حضرت ابا عبداللہ الحسین میں شرکت کی اجازت
عراق کی وزارت صحت نے ایران کے 30 ہزار زائرین کو چہلم حضرت ابا عبداللہ الحسین میں شرکت کی اجازت دینے کا اعلان کیا ہے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق عراق کی وزارت صحت کے بیان میں آیا ہے کہ ایران سے 30 ہزار جبکہ عرب اور دیگر ممالک کے 10 ہزار زائرین اربعین مارچ میں شرکت کر سکیں گے اور ان تمام زائرین کو ہوائی جہاز سے عراق آنے کی اجازت ہو گی۔
کورونا وائرس کی وجہ سے چہلم حضرت ابا عبداللہ الحسین (ع) میں شرکت کرنے والے زائرین کو چاہئیے کہ وہ 72 گھنٹے قبل اپنا کورونا ٹیسٹ کروائیں۔
کورونا وائرس سے قبل کروڑوں زائرین اربعین حسینی کے موقع پر عراق پہنچتے تھے تاہم گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی پوری دنیا میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر عراقی حکام کے خدشات کے سبب اربعین ملین مارچ میں بیرونی ممالک سے محدود پیمانے پر زائرین کو شرکت کی اجازت دی گئی ہے۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی اس عظیم مارچ کے لیے سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور نجف سے کربلا کے راستے پر ہزاروں کی تعداد میں سیکورٹی اہلکار تعینات ہیں جن میں رضاکار فورس کے ہزاروں اہلکار بھی شامل ہیں۔
ایران کے وزیر خارجہ سے افغانستان کے اعلی مصالحتی کونسل کے سربراہ نے ٹیلی فونی گفتگو
ایران کے وزیر خارجہ سے افغانستان کے اعلی مصالحتی کونسل کے سربراہ نے ٹیلی فونی گفتگو کی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللهیان سے افغانستان کے اعلی مصالحتی کونسل کے سربراہ عبدالله عبدالله نے ٹیلی فونی گفتگو کرتے ہوئے افغانستان کی نئی صورتحال پر تبادلہ خیال لیا۔
اس ٹیلی فونی گفتگو میں عبدالله عبدالله نے افغان عوام کے دفاع میں ایران کے موقف کی قدردانی کرتے ہوئے ایران سے انسان دوستانہ امداد کی اپیل کی۔
ہونے والی ٹیلی فونی گفتگو میں افغانستان میں دہشتگردی سے مقابلے نیز وسیع البنیاد قومی حکومت کی تشکیل کا بھی جائزہ گیا۔
لبنان کے شیعوں کی سپریم اسلامی کونسل کے سربراہ کے انتقال پر رہبر انقلاب اسلامی کا تعزیتی پیغام
،آيۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل کے نام ایک پیغام میں لبنان کے شیعوں کی سپریم اسلامی کونسل کے سربراہ حجۃ الاسلام و المسلمین شیخ عبدالامیر قبلان کی وفات پر تعزیت پیش کی ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی کے تعزیتی پیغام کا متن مندرجہ ذیل ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حجۃ الاسلام و المسلمین جناب آقای سید حسن نصر اللہ دامت برکاتہ
مجاہد عالم دین مرحوم حجۃ الاسلام و المسلمین جناب شیخ عبدالامیر قبلان رحمۃ اللہ علیہ کی وفات پر میں ان کے معزز خاندان، سپریم اسلامی کونسل کی گرانقدر تنظیم، مرحوم کے تمام دوستوں اور چاہنے والوں اور لبنان کے تمام شیعوں کی خدمت میں تعزیت پیش کرتا ہوں۔ مرحوم استقامت کے محاذ اور خود آپ کے لیے ایک گرانقدر اور باوفا دوست تھے اور انھوں نے لبنان میں اعلی اہداف کی خدمت میں ایک بابرکت عمر گزاری۔ ان کی وفات، باعث رنج و افسوس ہے۔ میں خداوند عالم سے مرحوم کے لیے رحمت و مغفرت کی دعا کرتا ہوں۔
سید علی خامنہ ای