امریکہ کی روز افزوں تحقیر کا سلسلہ جاری(1)

Rate this item
(0 votes)
امریکہ کی روز افزوں تحقیر کا سلسلہ جاری(1)

تقریباً دس سال پہلے اسلامی جمہوریہ ایران نے غیر قانونی طور پر اپنی حدود میں داخل ہونے پر امریکہ کا جدید ترین ڈرون طیارہ آر کیو 170 کامیابی سے ہیک کرکے نیچے اتار لیا اور اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔ اس وقت یہ واقعہ خبر کی دنیا میں ایک بم بن کر پھٹا اور عالمی میڈیا میں تہلکہ خیز ثابت ہوا۔ اس واقعے نے امریکہ کے کھوکھلے دبدبے اور طاقت کی قلعی کھول دی۔ اس کے بعد امریکہ کی جھوٹی طاقت کے سامنے ایران کی مسلسل استقامت اور پائیداری سیاسی، فوجی اور سفارتی میدان میں امریکہ کی تحقیر کے ایسے سلسلے کا باعث بنی، جو اب تک جاری ہے۔ ایران کے اس جرات مندانہ اقدام نے امریکہ کے خلاف دیگر اقوام کو بھی جرات بخشی اور انہوں نے بھی اپنے جائز حقوق کے دفاع کیلئے امریکہ کے خلاف شجاعانہ اقدامات کا آغاز کر دیا۔

مثال کے طور پر حال ہی میں یمن کی مسلح افواج کے ترجمان بریگیڈیئر بحییٰ سریع نے اعلان کیا ہے کہ یمن کے فضائی دفاع نے امریکہ کا ڈرون طیارہ ایم کیو 9 مار گرایا ہے۔ یاد رہے یہ ڈرون طیارہ سعودی عرب کی سربراہی میں عرب اتحاد کی تحویل میں تھا اور ان کیلئے یمن کی فضائی حدود میں جاسوسی کرنے میں مصروف تھا۔ تحریر حاضر میں ہم نے گذشتہ چند سالوں کے دوران خطے کی حریت پسند اقوام کی جانب سے امریکہ کے خلاف چند ایسے بڑے جرات مندانہ اقدامات کا ذکر کیا ہے، جن کی مثال ماضی بعید میں بہت کم ملتی ہے لیکن اب روزمرہ کا معمول بنتے جا رہے ہیں۔

1)۔ امریکی ڈرون گلوبل ہاک کی تباہی
 20 جون 2019ء کی صبح امریکہ کا ایک اور جدید ڈرون طیارہ "گلوبل ہاک" خلیج فارس میں ایرانی حدود میں داخل ہوا، جس پر ایران نے اسے نشانہ بنا کر مار گرایا۔ اس وقت امریکی خبر رساں ادارے سی این این نے ایک رپورٹ شائع کی، جس کا عنوان تھا "جو کچھ امریکہ کے 110 ملین ڈالر قیمتی ڈرون کو مار گرانا ایران کے بارے میں کہتا ہے۔" اس رپورٹ میں کہا گیا: "گرد و غبار چھٹ جانے کے بعد یہ بات واضح ہوئی ہے کہ گذشتہ ہفتے ہمیں زمین سے 22 ہزار پائی کے فاصلے پر ایک نہ بھولنے والا سبق سکھایا گیا ہے۔" امریکی میڈیا نے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی ایران کی جانب سے ایران ساختہ "تین خرداد" نامی میزائل ایئر ڈیفنس سسٹم کے ذریعے امریکہ کے ڈرون طیارے گلوبل ہاک آر کیو 4 اے کو مار گرائے جانے کو اہم قرار دیا اور واضح کیا کہ یہ فضا میں پینٹاگون کے جاسوسی پرندے کی تباہی کا پہلا واقعہ ہے۔

امریکی میڈیا نے اس حقیقت کا اعتراف کیا کہ فضا میں گلوبل ہاک نامی ڈرون طیارے کو کامیابی سے نشانہ بنا کر تباہ کر دینا، فوجی شعبے میں ایران کی اعلیٰ صلاحیتوں اور ترقی کا واضح ثبوت ہے۔ دفاع کے شعبے میں شائع ہونے والے امریکی ماہانہ میگزین جینز ڈیفنس کے چیف ایڈیٹر جیریمی بینی نے ایران کے فضائی دفاعی نظام کے بارے میں لکھا: "یہ (ایرانی فضائی دفاعی نظام) بہت موثر ہے۔ یہ حادثہ (گلوبل ہاک کی تباہی) ظاہر کرتا ہے کہ جب ایرانی کسی کام پر سرمایہ لگاتے ہیں تو اس کے نتائج بھی حاصل ہوتے ہیں۔" جیریمی بینی نے مزید کہا: "ہم اس سے پہلے ایران کے بیلسٹک میزائلوں کے بارے میں یہ جانتے تھے، لیکن یوں محسوس ہوتا ہے کہ ایران کا فضائی دفاعی نظام بھی ایسا ہی ہے۔"
 
2)۔ عین الاسد امریکی فوجی اڈے پر میزائل حملہ
8 جنوری 2020ء اسلامی جمہوریہ ایران اور خطے کی تاریخ میں ایک انتہائی اہم دن ہے۔ اس دن ایران نے امریکہ کی جانب سے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کی ٹارگٹ کلنگ کا بدلہ لیتے ہوئے "فاتح 313" نامی تیرہ بیلسٹک میزائل بغداد کے قریب واقع امریکہ کے فوجی اڈے عین الاسد پر داغ دیئے۔ عین الاسد عراق اور خطے میں امریکہ کی مرکزی کمان کا حامل انتہائی اہم فوجی اڈہ تھا۔ ایران کی اس جوابی کارروائی کا نتیجہ نہ صرف خطے بلکہ عالمی سطح پر امریکہ کے کھوکھلے رعب اور دبدبے کی حقیقت واضح ہو جانے کی صورت میں ظاہر ہوا۔ ایران کی یہ جوابی کارروائی ایسے وقت انجام پائی جب امریکہ کے تمام فوجی اڈے ہائی الرٹ تھے اور ایران نے انتقامی کارروائی کی دھمکی دے رکھی تھی۔

یاد رہے 3 جنوری 2020ء کے دن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے براہ راست حکم پر امریکی ڈرون طیارے نے جنرل قاسم سلیمانی اور حشد الشعبی کے نائب کمانڈر ابو مہدی المہندس کی گاڑی کو میزائل حملے کا نشانہ بنایا، جس میں دونوں موقع پر ہی شہید ہوگئے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے امریکہ کو ان شہداء کا انتقام لینے کی کھلی دھمکی دی اور چند دن بعد ہی بغداد سے 170 کلومیٹر فاصلے پر واقع عین الاسد امریکی فوجی اڈے کو میزائل حملوں سے نشانہ بنایا گیا۔ ہائی الرٹ کے باوجود امریکی حتی ایک میزائل کو بھی فضا میں تباہ نہ کرسکے اور تمام میزائل ٹھیک نشانے پر لگے اور بڑے پیمانے پر تباہی پھیلائی۔ اس حملے نے ایک طرف ایران کی بھرپور میزائل طاقت کو ثابت کر دیا اور دوسری طرف امریکہ کے غبارے سے ہوا نکال دی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Read 458 times