ایران چین اسٹریٹیجک جامع تعاون کا معاہدہ

Rate this item
(0 votes)
ایران چین اسٹریٹیجک جامع تعاون کا معاہدہ
ایران اور چین کے وزرائے خارجہ نے پچیس سالہ اسٹرٹیجک جامع تعاون کے معاہدے پر دستخط کر دیئے ہیں۔ 2015ء میں اس نوعیت کے معاہدے کا عندیہ دیا گیا تھا۔ 2019ء میں ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے تمام متعلقہ اداروں سے گفت و شنید کے بعد ایک جامع دستاویز تیار کرکے چین کے حوالے کی تھی۔ طویل المدت معاہدے کے بارے ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ ایران اور چین کا تعاون اب اسٹریٹیجک سطح پر پہنچ چکا ہے اور پچیس سالہ حالیہ معاہدہ اس میں مزید گہرائی کا باعث بنے گا۔

ایران اور چین کے درمیان تعلقات کو دو زاویوں سے دیکھنے کی ضرورت ہے۔ ایران اور چین کے درمیان تین بڑی سطحوں یعنی سیاسی اقتصادی تعاون، سکیورٹی دفاعی اور جیوپولیٹیکل اسٹریٹیجک سطح پر تعلقات ہیں، جس کے لیے دونوں ملکوں کے درمیان پچیس سالہ تعاون کی جامع دستاویز پر دستخط ہونے سے صورتحال مزید واضح ہو جائیگی۔ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کا دوسرا زاویہ علاقائی اور عالمی مسائل پر سفارتی کوششیں ہیں، جس میں دونوں ممالک بہت سے مسائل پر مشترکہ موقف رکھتے ہیں۔

ایران اور چین علاقائی سلامتی بالخصوص خلیج فارس اور آبنائے ہرمز کی سکیورٹی پر یکساں موقف کے حامل ہیں۔ جس میں مزید پیشرفت کے لیے چینی وزیر خارجہ کا حالیہ دورہ تہران مزید موثر اور فائدہ مند ثابت ہوگا۔ البتہ پچیس سالہ اسٹریٹیجک جامع تعاون کے معاہدے نے امریکی ایوانوں میں ہلچل مچا دی ہے اور ایران کو عالمی سیاست میں تنہا کرنے والے اداروں میں صف ماتم بچھ گئی ہے۔
 
 
 
Read 447 times