امریکہ نے ایران کے توانائی کے شعبے سے متعلق 13 کمپنیوں پر پابندی عائد کر دی

Rate this item
(0 votes)
امریکہ نے ایران کے توانائی کے شعبے سے متعلق 13 کمپنیوں پر پابندی عائد کر دی

 امریکی محکمہ خزانہ کے غیر ملکی اثاثہ جات کے کنٹرول کے دفتر نے جمعرات کو مقامی وقت کے مطابق ایک بیان میں دعوی کیا کہ  مختلف شعبوں میں 13 کمپنیوں پر پابندیاں عائد کی گئیں جنہوں نے مشرقی ایشیا میں خریداروں کو کروڑوں ڈالر کی ایرانی پیٹرو کیمیکلز اور تیل کی مصنوعات کی فروخت میں سہولت فراہم کی۔

امریکی محکمہ خزانہ نے مزید کہا کہ آج کی کارروائی اس سال جون سے ایران کے تیل اور پیٹرو کیمیکل کے کاروبار کو نشانہ بنانے والی پابندیوں کا پانچواں دور ہے۔

نائب امریکی وزیر خزانہ برائے دہشت گردی اور مالیاتی انٹیلی جنس "برایان نلسون" نے دعوی کیا کہ آج کی کارروائی پابندیوں سے بچنے کے جدید ترین طریقوں کو ظاہر کرتی ہے جو ایران اپنے تیل اور پیٹرو کیمیکل مصنوعات کو غیر قانونی طور پر فروخت کرنے کے لیے استعمال کرتا ہے۔ امریکہ ان اداکاروں کے خلاف پابندیوں کا نفاذ جاری رکھے گا جو اس تجارت میں سہولت فراہم کرتے ہیں۔

امریکہ کی جانب سے جن کمپنیوں پر پابندی عائد کی گئی ہے وہ متحدہ عرب امارات، ہانگ کانگ، مارشل آئی لینڈز اور چین میں واقع ہیں۔ امریکی حکومت کا دعوی ہے کہ ان کمپنیوں نے پابندیاں کی فہرست میں شامل خلیج فارس کی پیٹرو کیمیکل کمپنیوں، ٹریلینز پیٹرو کیمیکلز اور نیشنل ایرانی آئل کمپنی کی جانب سے ایران کے تیل اور پیٹرو کیمیکل مصنوعات کو مشرقی ایشیا میں خریداروں تک پہنچانے میں کردار ادا کیا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اپنی مشترکہ جنگ کے تسلسل میں امریکہ نے بدھ کے روز مقامی وقت کے مطابق اعلان کیا کہ اس نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ریڈیو اور ٹیلی ویژن کی چھ حقیقی شخصیات پر پابندیاں عائد کر دی ہیں جن میں ریڈیو اور ٹیلی ویژن تنظیم کے سربراہ اور متعدد صحافی بھی شامل ہیں۔

امریکی محکمہ خزانہ کے اعلان کے مطابق پیمان جبلی، محسن برمہانی، احمد نوروزی، یوسف پورانواری، امنہ سادات ذبیح پور اور علی رضوانی کو پابندیوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ مریکی محکمہ خزانہ نے منگل کو مقامی وقت کے مطابق اعلان کیا ہے کہ اس نے ایران کیخلاف نئی پابندیوں کا نفاذ کیا ہے۔

اس امریکی ادارے نے کہا ہے کہ شاہد ایوی ایشن انڈسٹریز ریسرچ کمپنی کو اپنی پابندیوں کی فہرست میں قرار دے دیا ہے۔

امریکی محکمہ خزانہ نے دعوی کیا ہے کہ ایران پر نئی پابندیاں، ایرانی ڈرون کی تیاری اور ان کی روس کو منتقلی کا نشانہ بناتی ہیں۔

شاہد ایوی ایشن انڈسٹریز ریسرچ کمپنی، اماراتی کمپنیاں "سکس ایوی ایشن" اور "آئی جیٹ گلوبل" کو ایرانی ڈرونز کی تیاری اور منتقلی میں سہولت فراہم کرنے کے دعوے کے ساتھ اس فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔

امریکی محکمہ خزانہ نے یہ بھی اعلان کیا کہ ساتھ ہی روسی کمپنی "واگنر"، پاسداران اسلامی انقلاب کی فضائیہ اور قدس ایئر انڈسٹریز کیخلاف بھی ایگزیکٹو آرڈر نمبر 14024 کے مطابق پابندیاں لگائی گئی ہیں۔

اس امریکی ادارے کے اعلان کے مطابق دو روسی شہریوں کے نام بلیک لسٹ میں ڈالے گئے ہیں، جنہوں نے مبینہ طور پر ایرانی ڈرونز کو واگنر کمپنی کی ترسیل میں کردار ادا کیا تھا۔

واضح رہے کہ امریکہ کی قیادت میں مغرب، یوکرین جنگ میں کشیدگی میں اضافے کے ساتھ ساتھ  کئی مہینوں سے ایران مخالف دعوے کر رہا ہے جسے تہران واضح طور پر مسترد کرتا ہے۔

 امریکہ نے پہلے ایرانی ڈرونز کو روس میں بھیجنے کا دعوی کیا تھا اور اس کے بعد اس نے اس جنگ میں استعمال کے لیے ایران سے زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائلوں کی روس کو ممکنہ منتقلی کا دعوی کیا ہے۔ 

Read 207 times