سلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی"نے آج جمعرات کو سریبرینیکا میں ہونے والی نسل کشی کی 30ویں سالگرہ کے موقع پر کہا کہ اگر دنیا نے واقعی سریبرینیکا کے سانحے سے سبق سیکھا ہوتا تو آج ہم غزہ میں مسلمانوں کے خلاف ایک اور نسل کشی نہ دیکھ رہے ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال اقوام متحدہ نے 11 جولائی کو Srebrenica میں ہونے والی نسل کشی کا عالمی دن منانے کا اعلان کیا تھا۔ یہ دن ان لوگوں کے لیے شرم کی بات ہے جنہوں نے یا تو اس وحشیانہ جرم میں حصہ لیا یا پھر خاموشی اختیار کر کے ہزاروں بے گناہ مسلمانوں کے قتل عام کا راستہ ہموار کیا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اس دردناک سانحے کی 30ویں سالگرہ پر، اسلامی جمہوریہ ایران اس نسل کشی کے بے گناہ شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہے جب کہ زندہ بچ جانے والوں اور ان کے خاندانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔ اسی سلسلے میں سید عباس عراقچی نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر ایک ٹویٹ پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ اگر دنیا نے واقعی Srebrenica کے المیے سے سبق سیکھا ہوتا تو آج ہم مسلمانوں کے خلاف غزہ میں ایک اور نسل کشی نہ دیکھ رہے ہوتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران ہمیشہ مظلوموں کے ساتھ کھڑا رہے گا، خواہ وہ بوسنیا میں ہوں یا ہرزیگووینا میں یا فلسطین میں۔
ہم ہمیشہ مظلوموں کیساتھ ہیں چاہے وہ بوسنیا میں ہوں یا فلسطین میں، سید عباس عراقچی

Published in
مقالے اور سیاسی تجزیئے