
سلیمانی
عالمی سطح پر غاصب صہیونی رژیم کی ریاستی دہشت گردی
گذشتہ ہفتے جمعرات کے روز امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ حال ہی میں ایران کے دارالحکومت تہران میں شہید ہونے والے سپاہ پاسداران قدس فورس کے افسر شہید صیاد خدائی کی ٹارگٹ کلنگ میں غاصب صہیونی رژیم کی بدنام زمانہ انٹیلی جنس ایجنسی موساد ملوث ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق اعلی سطحی صہیونی حکام نے اپنے امریکی ہم منصب افراد کو اطلاع دی ہے کہ جنرل صیاد خدائی کی ٹارگٹ کلنگ انہوں نے کی ہے۔ گذشتہ طویل عرصے سے موساد دنیا بھر میں مختلف اہم شخصیات کی ٹارگٹ کلنگ کرتی آئی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ غاصب صہیونی رژیم نے مخالف اہم شخصیات کی ٹارگٹ کلنگ کو ایک مستقل پالیسی کے طور پر اپنا رکھا ہے اور اسے فوجی حملے کے متبادل کے طور پر بروئے کار لا رہی ہے۔
2006ء میں انجام پانے والی ایک تحقیق کی روشنی میں غاصب صہیونی رژیم پہلے سے منصوبہ بندی کے تحت دنیا کے مختلف حصوں میں اہم شخصیات کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بناتی ہے۔ ٹارگٹ کلنگ کی اصطلاح اس وقت سامنے آئی جب غاصب صہیونی رژیم نے مقبوضہ فلسطین میں ایسی دہشت گردانہ کاروائیوں کا آغاز کیا۔ دوسرے انتفاضہ کے آغاز میں صہیونی رژیم نے تاریخ میں پہلی بار سرکاری سطح پر سیاسی مخالفین کی ٹارگٹ کلنگ کی پالیسی اپنانے کا اعلان کیا تھا۔ لہذا یہ اقدامات اس جعلی اور نسل پرست رژیم کی ریاستی دہشت گردی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق 2002ء سے 2008ء تک غاصب صہیونی رژیم نے 387 اہم فلسطینی شخصیات کو ایسی دہشت گردانہ کاروائیوں کے ذریعے شہید کیا ہے۔ ان میں سے اکثر کاروائیاں مغربی کنارے میں انجام پائی ہیں جبکہ غزہ صہیونی رژیم کے فضائی حملوں کا سب سے بڑا نشانہ رہا ہے۔
29 ستمبر 2001ء کے دن غاصب صہیونی فوج نے مغربی کنارے میں 13 فلسطینی سیاسی سرگرم افراد کو شہید کر دیا۔ اگلے سال بھی 35 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔ 2002ء میں غاصب صہیونی رژیم کی ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے والے افراد کی تعداد 72 تھی۔ دہشت گردی کا یہ سلسلہ رکا نہیں بلکہ یونہی جاری رہا اور دنیا کے مختلف حصوں تک پھیل گیا۔ ملیشیا میں صہیونی دہشت گردوں کی فائرنگ کے نتیجے میں 35 سالہ فلسطینی رہنما فادی محمد البطش شہید ہو گئے۔ محمد البطش الیکٹریکل انجینئر تھے اور وہ پاور سسٹمز اور انرجی کی بچت کے شعبے میں تحقیق کر رہے تھے۔ اسرائیلی تجزیہ کار رونن برگمین کے بقول یہ ٹارگٹ کلنگ یقینی طور پر موساد کا کام تھا کیونکہ اس میں وہ تمام خصوصیات پائی جاتی تھیں جو موساد کی دہشت گردانہ کاروائیوں میں موجود ہوتی ہیں۔
صہیونی دہشت گرد ایجنسی موساد نے اپنے اندر ایک ذیلی شعبہ تشکیل دے رکھا ہے جس کا نام "قیصریہ" ہے۔ اس کی بنیادی ذمہ داری دنیا بھر خاص طور پر عرب ممالک میں ایجنٹس بھرتی کر کے جاسوسی نیٹ ورکس تشکیل دینا ہے۔ یہ شعبہ 1970ء کے عشرے کی ابتدا میں تشکیل پایا اور مشہور اسرائیلی جاسوس مائیکل ہیراری اس کے بانیوں میں سے ایک ہے۔ قیصریہ زیادہ تر مشرق وسطی کے ممالک میں سرگرم عمل ہے اور اس کا کام ایسی اہم شخصیات کو تلاش کرنا ہے جنہیں بعد میں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جا سکے۔ عبری میں اس شعبے کا نام "کیدون" ہے جس کا معنی نیزے کی نوک ہے۔ یہ شعبہ پروفیشنل ٹارگٹ کلرز اور تربیت شدہ دہشت گردوں پر مشتمل ہے۔ کیدون میں عام طور پر صہیونی فوج یا اسپشل فورسز سے افراد بھرتی کئے جاتے ہیں۔
موساد اب تک نہ صرف فلسطینی رہنماوں بلکہ بڑی تعداد میں شام، لبنان، ایران اور حتی بعض یورپی ممالک کے شہریوں کی بھی ٹارگٹ کلنگ انجام دے چکی ہے۔ 2000ء تک اس کا بڑا نشانہ مقبوضہ فلسطین میں دوسرے انتفاضہ میں سرگرم اہم رہنما اور شخصیات تھیں۔ اس دوران صہیونی دہشت گردوں نے 500 سے زیادہ کاروائیاں انجام دیں جن کے نتیجے میں 1000 سے زائد افراد شہید ہوئے۔ اس کے بعد غاصب صہیونی رژیم 800 مزید دہشت گردانہ کاروائیاں انجام دے چکی ہے جن کا نشانہ غزہ کی پٹی میں حماس سے وابستہ فوجی اور سویلین رہنما اور دنیا بھر میں دیگر اہم شخصیات بنی ہیں۔ موساد کے ہاتھوں شہید ہونی والی اہم شخصیات میں حزب اللہ لبنان کے سابق سیکرٹری جنرل سید عباس موسوی، حماس کے بانی رہنما احمد یاسین اور اسلامک جہاد کے بانی رہنما ڈاکٹر فتحی شقاقی کے نام قابل ذکر ہیں۔
اسی طرح احمد یاسین کے جانشین عبدالعزیز رانتیسی، حزب اللہ لبنان کے اہم کمانڈر سید عماد مغنیہ اور حماس کے رہنما محمود المبحوح، مصر کے ایٹمی سائنسدان سمیرا موسی اور سمیر نجیب، کمیونیکیشن ماہر سعید بدیر اور یحیی المشد، ایران کے چند جوہری سائنسدان مسعود علی محمدی، مجید شہریاری، مصطفی احمدی روشن، داریوش رضائی نژاد اور محسن فخری زادہ، مختلف بین الاقوامی چینلز سے وابستہ صحافی اور سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی اہم شخصیات بھی صہیونی رژیم کی ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بن چکے ہیں۔ تازہ ترین دہشت گردانہ کاروائی میں مدافع حرم قدس فورس کے کمانڈر صیاد خدائی کو تہران میں نشانہ بنایا گیا ہے۔ سپاہ پاسداران کے سربراہ حسین سلامی نے اسرائیل کو شدید انتقام کی دھمکی دی ہے۔
تحریر: علی احمدی
حماس کا صیہونیوں کے فلیگ مارچ کے موقع پر عام لام بندی کا اعلان
غزہ : حماس نے صیہونیوں کے فلیگ مارچ کے موقع پر عام لام بندی کا اعلان کردیا۔ حماس نے فلسطینیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بیت المقدس، مسجد الاقصی اور مقامات مقدسہ کے دفاع کے لئے مسجد الاقصی پہنچیں۔ حماس نے مسلم امہ اور عرب قوم سے بھی اپیل کی کہ صیہونی سازشوں کو ناکام بنانے کے لئے میدان عمل میں اتریں۔ صیہونیوں کا بیت المقدس میں پرچم ریلی نکالنے پر اصرار اعلان جنگ کے مترادف ہے اور استقامتی گروہوں نے بھی خبردار کیا ہے کہ اس ریلی سے حالات دھماکہ خیز ہو جائیں گے۔ ہم اسرائیلی قبضے کے رہنماؤں کو یروشلم القدس اور الاقصیٰ میں کسی بھی غلط فہمی سے خبردار کرتے ہیں۔اور اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ القدس کے دفاع کے لیے پوری طاقت، عزم اور یقین کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔غزہ : حماس نے صیہونیوں کے فلیگ مارچ کے موقع پر عام لام بندی کا اعلان کردیا۔ حماس نے فلسطینیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بیت المقدس، مسجد الاقصی اور مقامات مقدسہ کے دفاع کے لئے مسجد الاقصی پہنچیں۔ حماس نے مسلم امہ اور عرب قوم سے بھی اپیل کی کہ صیہونی سازشوں کو ناکام بنانے کے لئے میدان عمل میں اتریں۔ صیہونیوں کا بیت المقدس میں پرچم ریلی نکالنے پر اصرار اعلان جنگ کے مترادف ہے اور استقامتی گروہوں نے بھی خبردار کیا ہے کہ اس ریلی سے حالات دھماکہ خیز ہو جائیں گے۔ ہم اسرائیلی قبضے کے رہنماؤں کو یروشلم القدس اور الاقصیٰ میں کسی بھی غلط فہمی سے خبردار کرتے ہیں۔اور اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ القدس کے دفاع کے لیے پوری طاقت، عزم اور یقین کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔
عراقی پارلیمنٹ کا تاریخ ساز قانون/ اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کو جرم قرار دے دیا
مہر خبررساں ایجنسی نے سومریہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ عراقی پارلیمنٹ نے تاریخ ساز قانون میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کو جرم قرار دیتے ہوئے خلاف ورزی کرنے پر سزائے موت یا عمر قید کی سزا کا اعلان کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق عراق کی پارلیمان میں ایک قانون کی منظوری دی گئی ہے جس کے بعد اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانا جرم ہوگا۔
329 ارکان پارلیمنٹ میں سے 275 نے اس قانون کے حق میں ووٹ دیا، بیان میں کہا گیا کہ یہ قانون عراقی عوام کے جذبات کی ترجمانی کرتا ہے۔
عراق نے کبھی بھی اسرائیل کو علیحدہ ریاست تسلیم نہیں کیا اور دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔
پارلیمنٹ سے فیصلہ آنے کے بعد سیکڑوں افراد بغداد کے تحریر اسکوائر پہنچے اور جشن مناتے ہوئے اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگائے۔ ذرائع کے مطابق عراقی پارلیمنٹ نے اسرائیل کے خلاف تاریخ ساز قانون کو منظور کرکے علاقائی سطح پر خائن اور غدار عرب حکمرانوں کو بے نقاب کرتے ہوئے مشکل میں ڈالدیا ہے۔
امریکہ کو پاکستان کے مفادات کی کوئی پرواہ نہیں، عمران خان
پاکستان کے سابق وزیراعظم اور تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے اور مہنگائی کو موجوہ حکومت کی جانب سے بیرونی دباؤ قبول کرنے کا نتیجہ قرار دیا ہے۔
پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ جب ہندوستان روس سے سستا تیل خرید سکتا ہے تو پاکستان ایسا کیوں نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ اس حکومت نے آئی ایم ایف کے دباؤ کو قبول کرلیا ہے اور آئی ایم ایف کو امریکہ کنٹرول کرتا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ بیرونی قوتیں نہیں چاہتیں کہ پاکستان اپنے پیروں پر کھڑا ہو۔ انہوں نے امریکہ کا نام لیکر کہا کہ واشنگٹن کو کبھی پاکستان کے مفاد کی کوئی پرواہ نہیں رہی ہے۔
تحریک انصاف کے چیرمین نے کہا کہ اگر امریکہ کو ہمارے مفادات کا خیال ہوتا تو وہ دیکھتا کہ ہم نے اس ملک میں چیزوں کو بڑی مشکل سے بہتر بنایا ہے۔
پاکستان کے سابق وزیراعظم نے ایک بار پھر اپنے اس الزام کو دوہرایا کہ ان کی حکومت دورہ روس کے باعث امریکہ کے دباؤ کے نتیجے میں ختم کرائی گئی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ واشنگٹن سے جو مراسلہ آیا تھا اس میں کہا گیا تھا کہ عمران خان روس کیوں گئے، اس لیے انہیں ہٹاو بصورت دیگر پاکستان کو نقصان اٹھانا پڑے گا۔انہوں نے ان خبروں کو سختی کے ساتھ مسترد کیا کہ تحریک انصاف کا لانگ مارچ انتظامیہ کے ساتھ کسی ڈیل کے نتیجے میں ختم گیا گیا ہے۔
عمران خان نے نئے انتخابات کا مطالبہ دوہراتے ہوئے کہا کہ اگر انتخابات کا اعلان نہیں کیا گیا تو ہم پوری تیاری کے ساتھ دوبارہ نکلیں گے ۔
ابو عاقلہ قتل کیس عالمی عدالت انصاف میں دائر کرنے کا اعلان
الجزیرہ ٹی وی چینل نے اعلان کیا ہے کہ فلسطینی نامہ نگار شیرین ابو عاقلہ کے قتل کے تعلق سے صیہونی حکومت کے خلاف قانونی جنگ عالمی فوجداری عدالت میں لڑی جائے گی۔
الجزیرہ نے کہا ہے کہ اس کی فلسطینی نامہ نگار شیرین ابو عاقلہ کے قتل کے کسی بھی ذمہ دار کو چھوڑا نہیں جائے گا۔
الجزیرہ ٹی وی چینل کے مطابق اسرائیل کے خلاف دائر کئے جانے والے اس مقدمے میں شیرین ابو عاقلہ قتل کے علاوہ مئی ٢٠٢١ میں غزہ میں الجزیرہ کے دفتر پر صیہونی حکومت کی بمباری کا مجرمانہ اقدام بھی شامل کیا گیا ہے۔
دنیا کے بیشتر ملکوں اور بین الاقوامی اداروں نیز تنظیموں نے الجزیرہ کی فلسطینی نامہ نگار کے قتل کی شدید مذمت کی ہے اور اس سلسلے میں شفاف تحقیقات نیز صیہونی حکومت کو اس وحشیانہ جرم کا جواب دہ قرار دیئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ صیہونی فوجیوں نے کچھ دن قبل الجزیرہ ٹی وی کی فلسطینی نامہ نگار شیرین ابو عاقلہ کو ایسی حالت میں فائرنگ کا نشانہ بناکر شہید کیا ہے کہ وہ پریس جیکٹ پہنے ہوئے تھیں۔
سپاہ پاسداران کو خلیج فارس میں دو یونانی آئل ٹینکر قبضے میں لیا گیا
تہران، ارنا- سپاہ پاسداران انقلاب نے خلیج فارس کے پانیوں میں دو یونانی آئل ٹینکر قبضے میں لیا۔
سپاہ نیوز کے مطابق؛ آئی آر جی سی کے شعبہ تعلقات عامہ نے اعلان کیا کہ جمعہ کے روز خلیج فارس میں دو یونانی آئل ٹینکر کو خلاف ورزی کرنے کی وجہ سے ضبط کیا گیا۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے شعبہ تعلقات عامہ نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ سپاہ پاسداران کی بحریہ نے جمعہ کے روز خلیج فارس کے آبی پانیوں میں خلاف ورزیوں کی وجہ سے یونان کے دو آئل ٹینکرز کو قبضے میں لے لیا۔
دہشت گردی مغرب کا پیدا کردہ اور سیاسی رجحان ہے نہ کہ مذہبی، شیخ الازہر
حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مصر کے شیخ الازہر جناب احمد الطیب نے ایک اجلاس میں برٹش اسکول آف ڈیفنس اسٹڈیز اور برطانوی وزارت دفاع سے منسلکہ بورڈ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی ایک سیاسی رجحان ہے نہ کہ مذہبی۔
انہوں نے کہا: دہشت گردی کو بعض مغربی سیاسی دھڑوں نے تخلیق کیا اور اسے دنیا میں پھیلایا ہے اور پھر اسے یہودیت، عیسائیت اور اسلام سے منسلک کر دیا تاکہ اس طرح ان کی انتہائی پیچیدہ سرگرمیوں اور مذموم منصوبوں کو پورا کیا جا سکے۔
شیخ الازہر جناب احمد الطیب نے مزید کہا: الازہر یونیورسٹی نے اپنے نصاب میں انتہا پسندی اور تکفیر سے مقابلہ کرنے جیسے مسائل کو شامل کرتے ہوئے "دارالسلام اور دارالحرب" کے تصور، مسلمانوں کےایک دوسروں کے ساتھ تعلقات اور تعصب اور نفرت اور انتہا پسند گروہوں کی طرف سے پیش کیے جانے والے مسائل کو بیان اور پیش نظر اظہارات و خیالات کے ساتھ موجودہ دور کے حقائق کا جواب دیا ہے۔
انہوں نے کہا: الازہر نے اپنے طالب علموں کو کم عمری میں ہی ایک علمی طریقہ کے ساتھ ذہنی اور فکری طور پر تربیت کرنے کے لیے اقدام کیا ہے جس کے ذریعے انہیں ان گروہوں کے نظریات سے آشنا کرایا جاتا ہے اور پھر ان کے باطل نظریات کو رد کرنے کے قابل بنایا جاتا ہے۔
انہوں نے اشارہ کیا: الازہر نے انتہا پسندانہ فکر کے خلاف جنگ میں مذہبی رہنماؤں کے درمیان یکجہتی کی ضرورت پر زور دیا ہے اور ایک مصری ادارے کے قیام کے ذریعہ معاشرے کے وہ مسائل جو مسلم و عیسائی تعلقات کو نقصان پہنچاتے ہیں، کے حل کے لئے ایک پروگرام اور طرز فکر تیار کو کیا ہے۔
بعض علاقائی اور غیرعلاقائی ممالک تکفیری دہشت گردوں کو افغانستان منتقل کر رہے ہیں: ایڈمیرل شمخانی
تہران، ارنا – ایرانی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے اس بات پر زور دیا ہے کہ بعض علاقائی اور غیرعلاقائی ممالک تکفیری دہشت گردوں کو افغانستان منتقل کر رہے ہیں۔
یہ بات ایڈمیرل علی شمخانی نے جمعہ کے روز تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبہ میں منعقدہ افغانستان پر علاقائی سلامتی کے مذاکرات کے چوتھے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے خطے کی صورتحال بالخصوص افغانستان میں گزشتہ دو دہائیوں کے دوران ہونے والی پیش رفت اور اس ملک سے امریکی افواج کی شکست کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران نے افغان عوام اور خطے کے عوام کی ضرورت کے طور پر افغانستان میں سلامتی، امن اور استحکام کے قیام پر زور دیا ہے۔
ایڈمیرل شمخانی نے کہا کہ ایران کئی دہائیوں سے تقریباً 50 لاکھ افغانوں کی میزبانی کر رہا ہے جو کہ بین الاقوامی امداد کی عدم موجودگی اور ہمارے ملک پر عائد غیر منصفانہ پابندیوں کی وجہ سے ملک کو کئی مسائل کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں 20 سال سے جاری جنگ کے ساتھ ساتھ یوکرائن کی حالیہ جنگ کی سب سے بڑی وجہ امریکہ کی غلط توسیع پسندانہ پالیسیاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ افغان عوام کا پیسہ نہ صرف جاری کرے بلکہ افغانستان کو ہونے والے نقصانات کی تلافی بھی کرے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایران اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ خطے کی سلامتی کی صورتحال ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہے لہذا افغانستان میں سلامتی، امن اور استحکام کا حصول خطے کے تمام ممالک کے لیے ضروری ہے۔
انہوں نے خطے کے ممالک پر زور دیا کہ وہ اس بات پر توجہ دیں کہ جو سلامتی کی صورتحال کو بہتر بناتی ہے اور سلامتی اور استحکام کو غیر مستحکم کرنے والے فوکس کی تشکیل کو روکنے کے لیے مشترکہ مزاحمتی موقف اختیار کریں۔
ایرانی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے کہا کہ افغانستان کی سلامتی اور استحکام کے لیے ایک مستحکم اور جامع حکومت کی ضرورت ہے، اگر افغان قومیتیں اور جماعتیں یہ محسوس کرتی ہیں کہ وہ ملک کے انتظام و انصرام میں موثر شراکت دار ہیں، تو بہت سے مسائل دور ہو جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں امریکی مداخلت کو محدود کرنے کے لیے خطے کے ممالک کو افغان عوام کے مسائل بالخصوص اقتصادی مسائل کے حل کے لیے تعاون کرنے کی ضرورت ہے۔
ایران میں سویڈش ناظم امور کی طلبی
یونانی پانیوں میں اسلامی جمہوریہ ایران کے پرچم تلے مال بردار جہاز کو پکڑے جانے کے بعد تہران میں یونانی سفارت خانے کے ناظم الامور (سفیر کی غیر موجودگی میں) کو وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا اور انہیں ایران کی حکومت کے شدید احتجاج سے آگاہ کیا گیا۔
ارنا رپورٹ کے مطابق، اس ملاقات میں محکمہ خارجہ کے سربراہ برائے بحیرہ روم کے امور نے تکنیکی خرابی کی وجہ سے مذکورہ جہاز کے ہنگامی طور پر رکنے کی وجہ سے یونانی حکومت کی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو یاد دلاتے ہوئے امریکہ کے غیر قانونی دباؤ کے سامنے ہتھیار ڈالنے کو ناقابل قبول قرار دیا اور اس کی مذمت کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے جھنڈے تلے جہاز کو پکڑنا؛ بین الاقوامی بحری قزاقی کی ایک مثال ہے، جس کی ذمہ داری یونانی حکومت اور غیر قانونی قبضے کرنے والوں پر عائد ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے قانونی حقوق سے دستبردار نہیں ہو گا اور یونانی حکومت سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ جہاز رانی کے میدان میں اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کی پاسداری کرے۔
در این اثنا یونانی سفارت خانے کے ناظم الامور نے کہا کہ وہ اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت کے احتجاج کو فوری طور پر اپنے ملک کے حکام تک پہنچائیں گے۔
سلام فرماندہ کا نیا ریکارڈ، تہران میں 2 لاکھ 40 ہزار سے زائد افراد نے ایک ساتھ ترانہ پڑھا
تہران کے آزادی اسٹیڈیم میں 2 لاکھ 40 ہزار سے زائد افراد نے ترانہ سلام فرماندہ کمانڈر پڑھ کر ریکارڈ درج کردیا۔ ایک لاکھ افراد کی گنجائش والے اسٹیڈیم میں 2 لاکھ 40 ہزار سے زائد افراد نے اپنے بچوں اور فیملی کے ساتھ حصہ لیا۔ اس موقع پر بچوں اور ان کے والدین کا جوش و جذبہ دیکھنے کے قابل تھا۔یہ تاریخی ترانہ فرزند رسول امام مہدی علیہ السلام سے اظہار عقیدت اور آپؑ سے اعلان وفاداری کے لئے تیار کیا گیا ہے جس کو ایران کے معروف مداح ابوذر روحی نے بڑے منفرد انداز میں پڑھا ہے۔ اس ترانے نے منظر عام پر آتے ہی سوشل میڈیا پر ہنگامہ مچا دیا اور اب یہ ترانہ ایران کی سرحدیں پار کرتا ہوا دنیا کے مختلف ممالک تک جا پہنچا ہے