سلیمانی

سلیمانی

ایرانی عدلیہ اور انسانی حقوق کونسل کے سربراہ آیت اللہ سید ابراہیم رئيسی نے فلسطینی تنظیم حماس کے سیاسی شعبہ کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم اسماعیل ہنیہ کے ساتھ ٹیلیفون پر گفتگو میں غزہ کو دنیا کا سب سے بڑا قید خانہ قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کی قید میں 5800 فلسطینی قیدی موجود ہیں جن میں 200 خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

ایرانی عدلیہ کے سربراہ نے بیت المقدس کی آزادی کو ایران اور مسلمانوں کی سب سے بڑی آرزو قراردیتے ہوئے کہا کہ آج اسرائیل نے غزہ کا ظالمانہ محاصرہ کررکھا ہے اور اسرائیل کا یہ ظالمانہ اقدام ناقابل قبول اور انسانی کرامت کے خلاف ہے۔

انسانی حقوق کونسل کے سربراہ نے غزہ میں طبی وسائل اور ادویات میں کمی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کا فلسطینیوں کے خلاف ظالمانہ اقدام بشریت کے خلاف جارحیت اور بربریت ہے غزہ کے فلسطینی مسلمانوں ابتدائی انسانی حقوق سے بھی محروم ہیں۔

ایرانی عدلیہ کے سربراہ نے کہا کہ آج شہید سلیمانی زندہ ہے دنیا کے گوشہ گوشہ میں کئی ملین سلیمانی موجود ہیں جو اپنی ذمہ داری پر عمل پیرا ہیں ۔آج ہر ایرانی، ہر لبنانی ، ہر فلسطینی اور ہر عراقی اسرائیل اور عالمی سامراجی طاقتوں کے خلاف سپاہ اسلام کے عظيم کمانڈر شہید سلیمانی کی ذمہ داری کو اپنے دوش پر اچھی طرح محسوس کررہا ہے۔

فلسطینی تنظیم حماس کے سابق وزیر اعظم اور سیاسی شعبہ کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے مسئلہ فلسطینی کے بارے میں ایرانی حکومت اور عوام کی بصیرت، آگاہی ، بیداری اور رہبر معظم انقلاب اسلامی کی طرف سے فلسطینی عوام کی بھر پور حمایت کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں پراسرائيل کے بے رحمانہ مظالم اور عرب حمکرانوں کی مسئلہ فلسطین کے بارے میں سازش ،غفلت اور سستی کو تاریخ میں یاد رکھا جائےگا۔

 امریکہ میں گذشتہ 24 گھنٹوں میں 2 ہزار افراد کی ریکارڈ ہلاکتوں کے بعد کورونا وائرس سے مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 18 ہزار 693 تک پہنچ گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق امریکہ پہلا ملک ہے جہاں کورونا وائرس سے ایک ہی دن میں 2 ہزار افراد ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ کورونا وائرس میں مبتلا افراد کی تعداد 5 لاکھ سے زائد ہوگئی ہے۔ ذرائع کے مطابق امریکہ ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد میں بھی اٹلی کو پیچھے چھوڑ دےگا۔ اس وقت اٹلی میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 18 ہزار 849 ہے جبکہ امریکہ میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 18 ہزار 693 ہے اور اس طرح اٹلی اسوقت 200 افراد سے اگے ہے۔ اطلاعات کے مطابق امریکہ کچھ ہی گھنٹوں نے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد کے لحاظ سے  اٹلی سے  آگے بڑھ جائےگا۔ ذرائع کے مطابق دنیا پر دھونس جمانے والا امریکہ کورونا وائرس کے سامنے بے بس نظر آرہا ہے۔ امریکہ کو طبی وسائل کی شدید کمی کا سامنا ہے

عراقی سرکاری افواج میں شامل عوامی مزاحمتی فورس حشد الشعبی نے جاری ملکی حالات پر غور و خوض کے بعد اپنے تمام ذیلی بریگیڈز اور عراقی مزاحمتی فورسز کے ہمراہ ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے جس میں عراقی صدر کی طرف سے وزارت عظمی کے لئے تازہ چنے گئے امیدوار "عدنان الزرفی" کی نامزدگی کو مسترد کرتے ہوئے تاکید کی گئی ہے کہ عراق کے اندر موجود غیرملکی قابض فورسز عراقی سرزمین سے فی الفور نکل جائیں۔ عراقی نیوز چینل السومریہ نے اس حوالے سے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں امریکی فورسز کے انخلاء پر مبنی قرارداد کے منظور ہو جانے کے بعد عراقی عوام نے اس قرارداد کی حمایت میں متعدد ملین مارچ منعقد کر کے اس پر مہر رضایت ثبت کر دی تھی۔

عراقی مزاحمتی فورس حشد الشعبی کے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ عراق سے امریکی فورسز کے فوری انخلاء کے عوامی فیصلے بعد امریکی فورسز کو عراق سے نکل جانے کے لئے دی گئی مہلت کے دوران امریکی سرکشی میں کئی گنا اضافہ دیکھا گیا ہے جبکہ اس مدت کے دوران امریکی جارحیت نے عراقی سکیورٹی فورسز اور پولیس سے بڑھ کر عراقی عوام کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ حشد الشعبی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ان امریکی جارحانہ اقدامات کے بعد عراقی مزاحمتی فورسز کا ہنگامی اجلاس بلایا گیا جس میں تمام عراقی مزاحمتی فورسز نے مشترکہ طور پر حسب ذیل تاریخ ساز پیغام دیا ہے:

۱۔ عراقی قوم، حکومت اور پارلیمنٹ کے فیصلے سے امریکی روگردانی اور امریکیوں کی طرف سے عراقی حق حاکمیت کی مسلسل خلاف ورزی نے ثابت کر دیا ہے کہ امریکی فورسز عراق پر قابض ہیں اور طاقت کے علاوہ کوئی اور زبان نہیں سمجھتیں۔ حشد الشعبی کے بیان میں قابض امریکی فورسز کو مخاطب کر کے کہا گیا ہے کہ آج کے بعد تمہارے ساتھ تمہارے مزاج کے مطابق سلوک کیا جائے گا۔ اس بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکیو جان لو کہ آج تک تمہارے خلاف انجام پانے والے تمام اقدامات تمہاری جارحیت کا ایک چھوٹا سا جواب تھا کیونکہ تب تمہارے خلاف آپریشن کا فیصلہ نہیں کیا گیا تھا جبکہ تم ان سادہ سے اقدامات کا "جواب" اپنے فوجی اڈوں کو خالی کر کے ایک جگہ جمع ہونے کے علاوہ کچھ نہیں دے پائے۔ حشد الشعبی نے اپنے پہلے پیغام میں گزشتہ چند ہفتوں کے دوران عراقی مزاحمتی فورسز پر حملوں کی امریکی دھمکیوں کو امریکی فورسز کی طرف سے اپنی شکست پر پردہ ڈالنے کا اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکی فوجی عراقی مزاحمتی محاذ کے ساتھ الجھنے کی طاقت نہیں رکھتے۔

۲۔ حشد الشعبی نے اپنے مشترکہ بیان میں دوسرا پیغام عراقی سیاسی پارٹیوں کے نام دیتے ہوئے اس بات پر تاکید کی کہ امریکی جاسوس تنظیموں کے ساتھ منسلک عراقی وزارت عظمی کے امیدوار "عدنان الزرفی" کے خلاف اپنے اصولی اور ٹھوس موقف کا اعلان کرتے ہوئے صدر (برہم صالح) کو خبردار کرتے ہیں کہ وہ اس امیدوار (عدنان الزرفی) کو وزارت عظمی کے لئے نامزد کرنے کے اقدام کے ذریعے متعدد ملین مارچ منعقد کرنے والی عراقی عوام اور اعلی دینی مرجعیت کی خواہشات کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں۔ حشد الشعبی نے عدنان الزرفی کو کرپشن کا ملزم اور متنازع امیدوار قرار دیتے ہوئے کہا کہ عراقی صدر نے عدنان الزرفی کو وزارت عظمی کے لئے نامزد کر کے عمدی طور پر عراق کے اندرونی امن و امان کو داؤ پر لگا دیا ہے جبکہ ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے اور ملک کے اندر استحکام اور امن و امان کی بحالی کی خاطر اپنی تمام کوششوں کو بروئے کار لائیں گے۔

۳۔ عراقی مزاحمتی فورس حشد الشعبی نے اپنے تمام بریگیڈز کے ہمراہ دیئے گئے مشترکہ بیان کے آخری پیغام میں عراقی قوم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم عہد کرتے ہیں کہ آپ کے دفاع میں ہمیشہ وفادار سپاہی باقی رہیں گے۔ حشد الشعبی نے کہا کہ ہم امریکہ کو اپنی پاکیزہ خاک پر مزید قبضہ برقرار رکھنے، ملکی دولت کو لوٹنے اور غاصب صیہونی رژیم (اسرائیل) کی خاطر ہمارے ملک کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے کی اجازت ہرگز نہیں دیں گے۔ اس بیان میں عراقی قوم کو مخاطب کر کے کہا گیا ہے کہ آپ ہمیں جہاد کے ہر میدان میں حاضر پائیں گے۔

عراقی خودمختار ریاست کردستان کے سابق صدر اور کرد ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ مسعود بارزانی نے بین الاقوامی نیوز چینل ایم بی سی کو دیئے گئے اپنے انٹرویو میں شہید جنرل قاسم سلیمانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے سال 2014ء میں داعش کے ساتھ مقابلے کے لئے بھیجے گئے اسلحے اور عسکری امداد پر ایران کا شکریہ ادا کیا ہے۔ مسعود بارزانی نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ امریکی دہشتگردانہ کارروائی میں شہید کر دیئے جانے والے ایرانی سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی نے داعش کے حملے کے ابتدائی ایام میں میرے ساتھ رابطہ قائم کیا تھا۔ کرد رہنما کا کہنا تھا کہ شہید جنرل قاسم سلیمانی نے مجھ سے داعش کے بڑھتے حملوں سے مقابلے کے بارے میں سوال کیا جس پر میں نے جنرل قاسم سلیمانی سے اینٹی ٹینک اسلحے کا تقاضا کیا اور پھر ایران نے اسلحے سے بھرے 2 ہوائی جہاز ہماری مدد کو بھیج دیئے۔

کرد ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ مسعود بارزانی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ماضی میں بھی دہشتگرد گروہ موجود رہے ہیں لیکن داعش انتہائی عجیب دہشتگرد تنظیم تھی کیونکہ دیکھتے ہی دیکھتے 24 گھنٹوں کے دوران ہزاروں کلومیٹر سرحدی علاقے پر اس کا قبضہ ہو چکا تھا اور ہمارے پاس اس سے مقابلے کے لئے کچھ بھی نہیں تھا جبکہ امریکہ نے داعش کے خلاف لڑنے والوں کو اسلحہ کی ترسیل پر پابندی عائد کر رکھی تھی۔ انہوں نے داعش کے حملے کے زیراثر عراقی فوج کی فوری عقب نشینی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ (حشد الشعبی کے برخلاف) سابقہ عراقی فوج ملکی دفاع اور قوم سے وفاداری کے اصول پر تشکیل نہیں دی گئی تھی لہذا داعش نے وحشتناک طریقے سے اس کا شیرازہ بکھیر دیا۔ واضح رہے کہ داعش نے عراق و شام پر 2014ء میں حملہ کر کے دونوں ممالک کے آدھے سے زیادہ رقبے پر قبضہ کر لیا تھا جس کو سال 2017ء میں جنرل قاسم سلیمانی نے مکمل شکست دے کر دونوں ممالک کو نئی زندگی بخشی تھی۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے عید سعید نیمۂ شعبان کے حوالے سے ٹیلیویژن پر قوم سے براہ راست خطاب کیا ہے۔ آیت اللہ سید علی خامنہ نے ٹیلیویژن پر قوم سے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ آج انسان تاریخ کے کسی بھی وقت سے بڑھ کر "منجی بشریت" (نجات دہندہ) کی ضرورت کا احساس کر رہا ہے۔ انہوں نے 15 شعبان عید میلاد حضرت ولی عصر علیہ السلام کی مناسبت سے امت مسلمہ کو تبریک پیش کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ اسلام کے اندر "انتظار فرج" کا مطلب نجات کی امید، اس پر ایمان رکھنا، فعالیت اور روشن مستقبل کے حصول کے لئے اقدام اٹھانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتظارِ فرج بیکار بیٹھ جانے اور کچھ نہ کرنے کا نام نہیں بلکہ اسلام کے اندر انتظار فرج کا مطلب روشن مستقبل اور الہی وعدے کے حصول کے لئے جدوجہد کرنا ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی ایران آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے کرونا وائرس کو دنیا بھر کی حکومتوں کے لئے ایک امتحان قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایرانی قوم کرونا وائرس کے ساتھ مقابلے کی جدوجہد میں سرخرو ہوئی ہے۔ انہوں نے مغربی دنیا میں حالیہ بحران کے دوران ہونے والی بے عدالتیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت تک حاصل شدہ علم و خرد عالم بشریت کی بے عدالتی کی گرہ کھولنے کے قابل نہیں جبکہ انسانیت کو اپنی دیرینہ آرزوؤں تک پہنچنے کے لئے الہی وعدے کے پورے ہونے کی ضرورت ہے اور یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالی کی طرف سے حضرت حجت بن الحسن علیہما السلام کو دنیا بھر کو عدلت و انصاف سے بھر دینے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔

ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے کرونا وائرس کے حوالے سے ایرانی قوم کی طرف سے عوامی خدمت میں انجام دی جانے والی جانثاریوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تمام اعلی انسانی فعالیت ایرانی عوام کے اندر اسلامی تمدن کے گہرے رسوخ کی علامت ہے۔ رہبر انقلاب نے کرونا بحران کے زیراثر مغربی حکومتوں خصوصا امریکہ کی طرف سے دوسرے ممالک کے خریدے گئے ماسک، دستانے اور طبی سامان کے زبردستی ہتھیا لئے جانے اور مغربی عوام کی طرف سے بنیادی ضرورت کی اشیاء پر دھاوا بولنے اور ناامنی کے احساس کے باعث اسلحے کی دکانوں پر ہجوم لانے کو مغربی دنیا کی طرف سے ظاہر کئے جانے والے جھوٹے اعلی انسانی تمدن کا اصلی چہرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان اقدامات کے ذریعے مغربی دنیا نے انفرادی مفاد اور مادّہ پرستی پر مبنی اپنے اصلی تمدن سے پردہ اٹھا دیا ہے۔

آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے پہلی و دوسری عالمی جنگ اور ویتنام، افغانستان اور عراق پر امریکی حملوں کو گزشتہ سالوں کے عظیم مظالم قرار دیا اور دنیا بھر میں جاری کرونا وائرس کے بحران کے حوالے سے امت محمدی (ص) کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں کرونا وائرس کے جاری بحران کے زیراثر امتِ مسلمہ کو طاقتور ممالک کی طرف سے فلسطین و یمن سمیت دنیا کی تمام اقوام پر ہونے والے ظلم و ستم سے غافل نہیں ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ دشمن کی سازشوں اور دشمنی سے بھی غافل نہیں رہنا چاہئے کیونکہ بعض لوگوں کی اس سوچ کے برخلاف کہ اگر ہم دشمنی نہ کریں تو استکباری طاقتیں بھی ہم سے دشمنی نہیں کریں گی، استکباری طاقتوں کی دشمنی جمہوری اسلامی نظام کی بنیاد اور عوام کی دینی قیادت کے ساتھ ہے۔

کورونا سے بوکھلا چکے امریکی صدر نے ظاہراً ہر قیمت پر کورونا وائرس کی روک تھام کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ وہ اپنے ملک کے جنگی دور کے قوانین کو استعمال کرتے ہوئے، اب تک کینیڈا فرانس اور جرمنی کے ذریعے چین سے خریدے جا چکے طبی ساز و سامان کو زیادہ پیسہ دے کر لے اڑ چکے ہیں اور دوسروں کا حق مار کر اپنے عوام کا حق ادا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس ماڈرن ڈکیتی کا شکار ہونے والے کینیڈا، فرانس اور جرمنی نے ٹرمپ کے اس غیر اخلاقی اور غیر ذمہ دارانہ اقدام پر اپنی سخت برہمی ظاہر کی ہے۔

ایرانی پارلیمنٹ کے نمائندے جبار کوچکی نژاد  نے ایرانی حکام کو اندرونی توانائیوں سے استفادہ کرنے کی سفارش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کو مغربی ممالک کی مدد کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ اور مغربی ممالک آج خود کورونا وائرس سے نمٹنے میں ناکام ہوگئے ہیں ۔ کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں ہمیں مغربی ممالک کی امداد کی توقع نہیں رکھنی چاہیے کیونکہ وہ خود اس وبا سے نمٹنے میں بری طرح ناکام ہوچکے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ہمیں ملک کی اندرونی ظرفیتوں اور صلاحیتوں سے بھر پور استفادہ کرنا چاہیے کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں حکومت اور عوام  ایک پیج پر ہیں۔  کوچکی نژاد نے کہا کہ ہم عوام کے تعاون سے کورونا وائرس کو شکست دے سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ صوبہ گیلان میں کورونا وائرس کے کیسز زيادہ تھے جہاں اب ان کیسز میں کمی آگئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایران کو مغربی ممالک کی مدد کی کوئي ضرورت نہیں ، ایران اپنی اندرونی صلاحیتوں سے استفادہ کرتے ہوئے کورونا وائرس کو شکست دے سکتا ہے

اسلامی جمہوریہ ایران میں ہندوستان کے سفیر گدام درمندرا Gaddam Dharmendra  نے کل قم کے گورنر بہرام سرمست سے ہونے والی ملاقات میں کہا کہ ہندوستان کے پاس کورونا کا مقابلہ کرنے کیلئے طبی وسائل اور ماہر ڈاکٹروں کی کمی ہے۔

ہندوستان کے سفیر نے قم میں ہندوستانی شہریوں کے علاج معالجے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت کی پہلی ترجیح ہندوستانی باشندوں کی واپسی ہے تا کہ اس طرح ہم ایران سے ہندوستانی شہریوں کے علاج معالجے کے بوجھ کو کم کر سکیں۔

قم کے گورنر نے اس ملاقات میں کورونا وائرس کے پھیلنے کے ساتھ ہی ایران میں مقیم غیر ملکی باشندوں کی صحت و سلامتی اور علاج معالجے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہر حکومت پہلے اپنے باشندوں کا علاج معالجہ کرتی ہے تاہم ایران میں اس قسم کا رویہ نہیں پایا جاتا اور یہاں سب برابر ہیں۔

بهرام سرمست نے اسی طرح 802 ہندوستانی باشندوں کی 5 مرحلوں میں ہندوستان روانگی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران میں ہندوستانی با شندوں کا علاج ہو رہا ہے اور انھیں ہوٹلوں اور دوسری جگہوں میں قرنطینہ کیا گیا ہے۔

امریکہ میں کورونا وائرس کے معاملے ہر روز بڑھتے ہی جا رہے ہیں اور گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران مزید ہزاروں افراد کورونا میں مبتلا ہوگ‏ئے۔ اس طرح اس ملک میں کورونا سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 3 لاکھ  56 ہزار 7 ہو گئی جبکہ ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر10467 ہو گئی۔

امریکی حکومت نے دیگر ممالک کی بہ نسبت بہت دیر سے کورونا ٹیسٹنگ کا آغاز کیا ہے اور اس وقت کورونا بیماروں میں اچانک اضافے کے بعد امریکہ کے طبی مراکز کورونا ٹیسٹ کیٹس کی قلت سے روبرو ہیں۔

عالمی ادارہ صحت نے گزشتہ ہفتے یہ خدشہ ظاہر کیا تھا کہ امریکہ دنیا میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے اصل مرکز میں تبدیکل ہو سکتا ہے۔ اس وقت امریکہ کی تمام پچاس ریاستوں میں کورونا وائرس سرایت کر چکا ہے اور اس وبا کا شکار ہونے والوں کی تعداد کے لحاظ سے امریکہ دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس دسمبر کے آخر میں چین کے ہوبئی صوبے سے کورونا وائرس کے معاملے شروع ہوئے تھے اور اب یہ وبا دنیا کے بیشتر ممالک میں پھیل چکی ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر کےعالمی امور کے نمائندے حسین امیرعبداللهیان نے اپنی ٹویٹ میں اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ کورونا بحران نے ثابت کردیا کہ امریکہ نہ فقط دنیا کو چلانے کی طاقت و توانائی نہیں رکھتا بلکہ وہ تو اپنے ملک کو بھی چلانے میں ناکام رہا ہے کہا کہ اس بحران نے ون مین شو اور عالمی نظام کو ایک ملک کی جانب سے چلانے کے انسانی دعوے کو بے نقاب کردیا ہے۔

امریکی حکومت نے دیگر ممالک کی بہ نسبت بہت دیر سے کورونا ٹیسٹنگ کا آغاز کیا ہے اور اس وقت کورونا بیماروں میں اچانک اضافے کے بعد امریکہ کے طبی مراکز کورونا ٹیسٹ کیٹس کی قلت سے روبرو ہیں۔

امریکہ میں کورونا وائرس کے معاملے ہر روز بڑھتے ہی جا رہے ہیں اور گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران مزید ہزاروں افراد کورونا میں مبتلا ہوگ‏ئے۔ اس طرح اس ملک میں کورونا سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 3 لاکھ  56 ہزار 7 ہو گئی جبکہ ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر10467 ہو گئی ہے۔