سلیمانی

سلیمانی

 اسلامی جمہوریہ ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے سربراہ نے امریکہ سے شہید قاسم سلیمانی کے خون کا سخت بدلہ لینے پر تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کے لئے شہید سلیمانی ،میجر جنرل سلیمانی سے کہیں زیادہ خطرہ بن گيا ہے۔

میجر جنرل حسین سلامی نے کرمان کے آزادی اسکوائر پرشہید میجر جنرل سلیمانی کی تشییع میں شریک کئی ملین افراد کے عظیم الشان اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی عوام اطمینان رکھیں ہم شہید میجر جنرل سلیمانی کے خون کا سخت انتقام لیں گے ۔

میجر جنرل سلامی نے شہید میجر جنرل قاسم سلیمانی کو اسلامی ، اخلاقی اور انسانی اقدار اور اصولوں کا حامل بے مثال کمانڈر قراردیتے ہوئے کہا کہ شہید میجر جنرل سلیمانی فداکار،شجاع ، حکیم، مدیر اور مدبرکمانڈر تھے اور انھوں نے اپنی حکمت عملی کے ذریعہ خطے میں امریکہ کی دہشت گردانہ پالیسیوں کو ناکام بنانے اور شکست سے دوچار کرنے میں بنیادی اور اساسی کردار ادا کیا۔ جنرل سلامی نے کہا کہ عراق اور شام میں داعش کی شکست درحقیقت امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی شکست تھی۔ کیونکہ امریکہ نے داعش کو شام میں بشار اسد کی حکومت گرانے اور عراق میں عدم استحکام پیدا کرنے کے لئے تشکیل دیا اور اسے پیشرفتہ ترین فوجی ہتھیار فراہم کئے اور داعش کی تربیت کے لئے بعض علاقائی ممالک میں ٹریننگ سینٹربھی قائم کئے۔

میجر جنرل حسین سلامی نے کہا کہ میجر جنرل سلیمانی پر امریکہ کا بزدلانہ اور بہیمانہ حملہ بھی امریکہ کی شکست کا مظہر ہے کیونکہ سلیمانی آج بھی زندہ ہے اور وہ ہمیشہ کے لئے زندہ ہیں اور شہید سلیمانی امریکہ کے لئے میجر جنرل سلیمانی سے کہیں زیادہ خطرناک ثابت ہوں گے اور ہم شہید سلیمانی کے خون کی بدولت خطے میں امریکہ کی فوجی موجودگی کا خاتمہ کرکے دم لیں گے۔  انھوں نے کہا کہ دنیائے اسلام سے امریکی فوجیوں کا انخلا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اسلامی ممالک کو امریکی فوجیوں کی کوئی ضرورت نہیں اور اسلامی ممالک  سے امریکی فوجیوں کا خاتمہ بہت ضروری ہے امریکہ مسلم ممالک کو آپس میں لڑا کر ان پر اپنی گرفت مضبوط کئے ہوئے ہے ان کے مالی اور اقتصادی وسائل کو لوٹ رہا ہے۔ ہمیں امریکہ کی اس پالیسی کو ناکام بنا پر امریکہ کو خطے سے فرار ہونے پر مجبور کرنا ہے۔ انھوں نے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی نے افغانستان، شام ، عراق ، لبنان اور فلسطین میں شیعوں سے زیادہ سنیوں کی مدد کی ہے ہمارے لئے شیعہ یا سنی معیار نہیں ہم  مسلمان ہیں اور ہم نے مظلوموں کی ہرجگہ مدد کی ہے اورہم  مستقبل میں بھی مظالوموں کی  مدد کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ مسلمانوں اور غیر مسلمانوں کی نظر سے گر گیا ہے اور آج دنیا بھر میں امریکہ کو نفرت کی نگاہوں سے دیکھا جاتا ہے۔

الجزیرہ نے لکھا ہے کہ شہید جنرل قاسم سلیمانی کی تشیع کی تقریب میں رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے خطاب کیا اور کہا کہ امریکہ کا علاقے سے اخراج یقینی ہے۔

 

الجزیرہ نے اجتماع میں اسماعیل ہانیہ کے خطاب کو بھی پیش کیا اور اور جنرل سلیمانی کی بیٹی کے خطاب کو کوریج دی۔

 
 
بازتاب سخنان آتشین دختر سردار سلیمانی در رسانه‌های عربی

الجزیره نے لکھا ہے کہ  «زینب سلیمانی» نے امریکہ اور اسرائیل کو دھمکی دی ہے کہ انکے تاریک دن قریب ہیں۔

لبنان کے  «المیادین» نے سردار قاسم سلیمانی کی بیٹی  اور اسماعیل هنیه کے خطاب کو اہم لکھا ہے اور کہتا ہے۔
 
بازتاب سخنان آتشین دختر سردار سلیمانی در رسانه‌های عربی

زینب نے خبردار کیا ہے کہ انکے والد کی شہادت سے انسانوں کی فطرت بیدار ہوگی۔ 

 «السومریه نیوز»‌ نے لکھا ہے کہ سردار سلیمانی کی بیٹی نے کہا ہے کہ یہ خام خیالی ہے کہ انکے والد کی شہادت سے سب کچھ ختم ہوگیی ہے۔
 
بازتاب سخنان آتشین دختر سردار سلیمانی در رسانه‌های عربی

نیوز چینل «رشیایا الیوم» نے زینب سلیمانی نے عراق اور ایران میں تشیع کے اجتماع کو امریکہ کے لیے واضح پیغام قرار دیا اور کہا کہ سلیمانی لوگوں کے دلوں میں موجود ہے۔
 
بازتاب سخنان آتشین دختر سردار سلیمانی در رسانه‌های عربی



نیوز چینل «بوابة‌الفجر» نے لکھا کہ سلیمانی کی بیٹی نے خبردار کیا ہے کہ احمق ٹرمپ یہ نہ سمجھے کہ سلیمانی کی شہادت سے سب کچھ ختم ہوگا۔
 
بازتاب سخنان آتشین دختر سردار سلیمانی در رسانه‌های عربی

 «الخلیج اونلاین» کے مطابق سلیمانی کی شہادت سے امریکہ اور اسرائیل کے برے دن قرب تر ہوگیے ہیں۔
 
بازتاب سخنان آتشین دختر سردار سلیمانی در رسانه‌های عربیعربی نیوز چینل «BBC NEWS » نے بھی زینب کی دھمکی کو اجاگر کیا ہے اور کہا کہ امریکہ و اسرائیل کا برا وقت قریب تر ہوچکا ہے۔

بازتاب سخنان آتشین دختر سردار سلیمانی در رسانه‌های عربی
 

الجزیرہ نے لکھا ہے کہ شہید جنرل قاسم سلیمانی کی تشیع کی تقریب میں رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے خطاب کیا اور کہا کہ امریکہ کا علاقے سے اخراج یقینی ہے۔

 

الجزیرہ نے اجتماع میں اسماعیل ہانیہ کے خطاب کو بھی پیش کیا اور اور جنرل سلیمانی کی بیٹی کے خطاب کو کوریج دی۔

 
 
بازتاب سخنان آتشین دختر سردار سلیمانی در رسانه‌های عربی

الجزیره نے لکھا ہے کہ  «زینب سلیمانی» نے امریکہ اور اسرائیل کو دھمکی دی ہے کہ انکے تاریک دن قریب ہیں۔

لبنان کے  «المیادین» نے سردار قاسم سلیمانی کی بیٹی  اور اسماعیل هنیه کے خطاب کو اہم لکھا ہے اور کہتا ہے۔
 
بازتاب سخنان آتشین دختر سردار سلیمانی در رسانه‌های عربی

زینب نے خبردار کیا ہے کہ انکے والد کی شہادت سے انسانوں کی فطرت بیدار ہوگی۔ 

 «السومریه نیوز»‌ نے لکھا ہے کہ سردار سلیمانی کی بیٹی نے کہا ہے کہ یہ خام خیالی ہے کہ انکے والد کی شہادت سے سب کچھ ختم ہوگیی ہے۔
 
بازتاب سخنان آتشین دختر سردار سلیمانی در رسانه‌های عربی

نیوز چینل «رشیایا الیوم» نے زینب سلیمانی نے عراق اور ایران میں تشیع کے اجتماع کو امریکہ کے لیے واضح پیغام قرار دیا اور کہا کہ سلیمانی لوگوں کے دلوں میں موجود ہے۔
 
بازتاب سخنان آتشین دختر سردار سلیمانی در رسانه‌های عربی



نیوز چینل «بوابة‌الفجر» نے لکھا کہ سلیمانی کی بیٹی نے خبردار کیا ہے کہ احمق ٹرمپ یہ نہ سمجھے کہ سلیمانی کی شہادت سے سب کچھ ختم ہوگا۔
 
بازتاب سخنان آتشین دختر سردار سلیمانی در رسانه‌های عربی

 «الخلیج اونلاین» کے مطابق سلیمانی کی شہادت سے امریکہ اور اسرائیل کے برے دن قرب تر ہوگیے ہیں۔
 
بازتاب سخنان آتشین دختر سردار سلیمانی در رسانه‌های عربیعربی نیوز چینل «BBC NEWS » نے بھی زینب کی دھمکی کو اجاگر کیا ہے اور کہا کہ امریکہ و اسرائیل کا برا وقت قریب تر ہوچکا ہے۔

بازتاب سخنان آتشین دختر سردار سلیمانی در رسانه‌های عربی
 
 شهید حاج قاسم سلیمانی کا خط شام میں چھپ چکا ہے۔

العالم نیوز کے مطابق اس پر اثرخط جو عربی میں لکھا گیا ہے ہے اس کا متن کچھ یوں ہے۔

 

محترم اور قابل احترام فیملی ! سلام علیکم

 

میں آپکا بھائی قاسم سلیمانی ہوں، آپ مجھے جانتے ہوں گے۔

 

ہم نے اھل سنت کے لیے کافی خدمات انجام دیے ہیں۔ میں شیعہ ہوں اور آپ سنی ہیں، مگر میں بھی ایک طرح سے سنی ہوں کیونکہ میں سنت رسول خدا صلی الله علیه و آله پر ایمان رکھتا ہوں ان شاءالله اس راہ پر قایم رہونگا.. اور آپ بھی ایک طرح سے شیعه ہیں کیونکہ آپ اهل بیت علیهم السلام سے محبت کرتے ہیں۔  قرآن کریم ، صحیح بخاری اور آپ کے گھر میں موجود کتابوں سے اندازہ ہوا کہ آپ با ایمان لوگ ہیں۔

 

پہلے تو آپ سے معذرت چاہتا ہوں کہ آپ کے گھر کے بلا اجازت استعمال کیا۔

 

اور دوسری بات یہ کہ آپ کے گھر کا جو بھی نقصان ہوا ہے اس کو دینے کے لیے تیار ہوں۔

 

آپ اور اپنی جانب سے میں نے قرآن کریم سے استخارہ لیا اور سوره مبارکه فرقان کی آیات جو صفحات ۳۶۱ و ۳۶۲ پر ہیں کو دیکھا آپ بھی ملاحظہ کریں اور ہم سب اس پر غور و فکر کریں۔

 

میں نے آپ کے گھر میں دو رکعت نماز ادا کی اور آپ کی جانب سے بھی نماز ادا کی اور خدا ہم سب کی عاقبت کو بخیر کرے۔

 

آپ کی دعاوں کا طالب

آپ کا بھائی یا بیٹا - سلیمانی

فلسطین کے سابق وزير اعظم اور فلسطینی تنظیم حماس کی خارجہ پالیسی کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے شہید قاسم سلیمانی کے تشییع جنازہ کے عظیم اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا کو شہید قاسم سلیمانی پر امریکہ کے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرنی چاہیے۔ اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ ہم رہبر معظم انقلاب اسلامی ، ایرانی حکومت اور ایرانی عوام کو شہید قاسم سلیمانی کی دردناک شہادت پر تعزیت اور تسلیت پیش کرنے کے لئے حاضر ہوئے ہیں۔ اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ مسلمانوں کے قبلہ اول بیت المقدس سے تہران آیا ہوں ، میں ایران کی غیور اور بہادر عوام کو سلام پیش کرتا ہوں جنھوں نے ہمیشہ فلسطینیوں کا ساتھ دیا، شہید قاسم سلیمانی بیت المقدس کی ازادی کی علامت ہیں اور ہم ان کے نقش قدم اور ان کے مشن پر گامزن رہیں گے۔ انھوں نے کہا کہ میں شہید قاسم سلیمانی کے اہلخانہ اور فرزندوں کو تعزیت پیش کرنے کے لئے آیا ہوں ۔ شہید قاسم سلیمانی کا ہم سب پر احسان ہے۔

فلسطینی تنظیم حماس کے سربراہ نے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی نے اپنی پوری زندگی فلسطینیوں کی حمایت اور بیت المقدس کی ازادی کے سلسلے میں صرف کی۔ ہم انھیں سلام پیش کرتے ہیں ۔ ہم ان کے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ، اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ غاصب صہیونی حکومت پر اسلامی مزاحمت کی کامیابی اور فتح یقینی ہے اور ہم اسرائیل کو نابود کرکے شہید قاسم سلیمانی کی روح کو شاد کریں گے۔

 
 
 

شہید جنرل قاسم سلیمانی کی صاحبزادی زینب سلیمانی نے پیر کے روز دارالحکومت تہران میں شہید جنرل قاسم سلیمانی، شہید ابو مہدی مہندس اور ان کے ساتھیوں کے جلوس جنازے میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج میرے والد کی سوچ اور جہاد نے مزاحمتی فرنٹ کو ایک کامیاب مکتب میں تبدیل کردیا ہے، امریکہ کو جان لینا چاہیئے کہ بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رح) اور رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے مکتب فکرکے طلبا و طالبات جب تک زندہ ہیں تکفیریوں اور سامراجیوں کے بڑھتے ہوئے خوف اور بے چینی کا باعث ہوں گے.

جنرل سلیمانی کی بیٹی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور عراق کے درمیان جدائی کے لئے اپنی اسٹریٹیجک غلطی اور دو عظیم مجاہدوں کی شہادت کے ساتھ دونوں عوام کے تاریخی اتحاد اور امریکہ سے ہمیشہ کیلئے نفرت کا باعث بن گیا.

انہوں نے کہا کہ امریکی فوجیوں کے اہلخانہ جو مغربی ایشیا سمیت شام، عراق، لبنان، افغانستان، یمن اور فلسیطن میں امریکی ذلت کو دیکھ  چکے ہیں اب اپنے فرزندوں کی موت کے دن بھی دیکھ لیں گے۔

شہید سلیمانی کی بیٹی نے رہبرانقلاب اسلامی سے تجدید عہد کرتے ہوئے کہا کہ اے رہبرانقلاب: شہید سلیمانی کی اولادیں ہمیشہ آپ کی مطیع وہ فرمانبردار اور راہ اسلام ولایت میں سرفروشی کے لئے آمادہ ہیں ۔

 
 
Tuesday, 07 January 2020 04:11

شھید

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے تہران یونیورسٹی میں شہید میجر جنرل قاسم سلیمانی، شہید ابو مہدی مہندس اور ان کے دیگر شہید ساتھیوں کے پاک پیکروں پر نماز جنازہ ادا کی۔ شہید قاسم سلیمانی اور دیگر شہداء کی نماز جنازہ میں ایران کے صدر حسن روحانی، ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر علی لاریجانی اور ایرانی عدلیہ کے سربراہ آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی سمیت ایران کے اعلی فوجی اور سول حکام نے بھی شرکت کی۔ تہران میں اسلام کے مایہ ناز شہداء کی تشییع جنازہ میں کئی ملین افراد نے شرکت کی۔

تحریر: محمد حسن جمالی

شہادت کا درجہ بہت بلند ہے، یہ ہر کس و ناکس کو نصیب نہیں ہوتا، اس عظیم مقام کو پانے کے لئے انسان کو بڑی محنت اور ریاضت کرنا پڑتی ہے، تمام آلودگیوں سے اپنے نفس کو پاک کرکے راہ خدا میں اخلاص سے جہاد کرنے کے نتیجے میں ہی انسان شہادت کے عظیم مرتبے پر فائز ہوسکتا ہے، اگر کرہ ارض کے مسلمانوں کو حقیقی معنوں میں شہادت کی فضیلت اور شہید کے عظیم مقام کا ادراک ہو جائے تو وہ سارے شہادت کی آرزو لے کر میدان جہاد میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے میں ایک دوسرے پر سبقت لینے کی ضرور کوشش کرتے۔ تاریخ اسلام شہداء کی قربانیوں کے تذکرے سے بھری پڑی ہے، راہ حق کے مجاہدوں کے پاکیزہ لہو سے ہی اسلام کی آبیاری ہوئی ہے، بنی امیہ کے زمانے میں دین کا حقیقی چہرہ مسخ ہوچکا تھا، حق اور باطل کا تشخص مٹ چکا تھا، اسلام کی روح نکل چکی تھی، ایسے میں حسین ابن علی (ع) اور آپ کے باوفا اصحاب کی شہادت اور قربانی نے اس میں دوبارہ روح ڈالی، اسلام کو حیات نو بخشی، حق اور باطل کا چہرہ نمایاں کیا، مسلمانوں میں ایثار و فداکاری کا جذبہ پیدا کیا اور قیامت تک آنے والی نسل بشریت کو حریت، استقامت اور مقاومت کا عظیم درس دیا۔

 واقعہ کربلا کے بعد حریت پسند مسلمان کربلا والوں کے مشن کو آگے بڑھانے کی کوشش کرتے رہے، یہاں تک کہ ایران کی سرزمین پر آج سے 42 سال قبل مکتب حسینی میں پرورش و تربیت پانے والی عظیم شخصیت امام خمینی نے اپنے جد بزرگوار کے نقش قدم پر چلتے ہوئے داخلی و خارجی استکباری طاقتوں سے بھرپور مقابلہ کیا اور انقلاب اسلامی کو کامیابی سے ہمکنار کرایا، اس طرح آپ نے دنیائے بشریت کو ایک بار پھر اسلام کی حقانیت کا روش چہرہ دکھایا اور یہ ثابت کرنے میں کامیاب ہوئے کہ استکبار جہاں کی غلامی سے نجات پانے کا واحد راستہ میدان میں ڈٹ کر استقامت اور مقاومت کا مظاہرہ کرنا ہے۔ چنانچہ محور مقاومت کو مستحکم کرنے کے لئے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی تاسیس 1357 ہجری شمسی میں حضرت امام خمینی (رہ) کے فرمان سے ہوئی، جس میں مکتب آل محمد کے تحصیل کردہ، اسلامی تعلیمات کے زیر سایہ تربیت یافتہ، تقویٰ اور ایمان کی دولت سے مالا مال شجاع اور فداکار جوانوں کو بھرتی کیا، جن میں سے ایک شہید قاسم سلیمانی تھے۔

مکتب خمینی (رہ) کے پروردہ عظیم مجاہد اور امریکہ کی عالمی دہشت گردی کے خلاف جنگ کے ہیرو جنرل قاسم سلیمانی مسلسل چالیس سال استکبار جہاں کے ساتھ مجاہدت کرکے 3 جنوری 2020ء کو بغداد کی سرزمین پر جام شہادت نوش کرکے ہمیشہ کے لئے زندہ ہوگئے، یاد رہے کہ قاسم سلیمانی گرچہ ایران کی سرزمین پر پلے بڑھے تھے، اسی سرزمین سے آپ نے علمی، فکری اور جہادی تغذیہ حاصل کیا تھا، مگر آپ کی جہادی زندگی ہرگز ایران کے دفاع کی حد تک محدود نہ رہی بلکہ اسلام کے مراکز کی حفاظت کے لئے آپ نے اپنی زندگی وقف کر رکھی، یہی وجہ کہ پوری دنیا کے آزادی خواہان آپ کی شخصیت کو شیطان بزرگ امریکہ سمیت ظالم استکباری طاقتوں کے عزائم کو خاک میں ملانے والی مزاحمتی علامت کے طور پر جانے اور پہچانتے ہیں۔ آپ نے اپنی جنگی ماہرانہ خداداد صلاحیتوں کے بل بوتے پر شام اور عراق میں شجرہ خبیثہ داعش کی بیخ کنی کرکے امریکا، اسرائیل اور بین الاقوامی صیہونیزم کو ذلت آمیزشکست سے دوچار کرانے میں بڑا کردار ادا کیا۔

پوری دنیا جانتی ہے کہ امریکہ، صیہونی حکومت اور سعودی عرب داعش کو تشکیل دے کر علاقے میں شورش، جنگ و خونریزی اور بحران پیدا کرنے کے درپے تھے، مگر نصرت الہیٰ، رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی حامنہ ای کی مدبرانہ قیادت، عراق کے بزرگ مرجع تقلید آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی کی رہنمائی، سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی بے مثال فوجی کمان، عراق و شام کی عوامی رضاکار فورس کے جہاد اور جذبہ شہادت، عراق اور شام کی حکومتوں کی ثابت قدمی نے دشمنوں کی سازشوں کو ناکام اور برے عزائم کو خاک میں ملا دیا۔ مسلمانوں کی مساجد اور مقامات مقدسہ کی مسماری، بے گناہ انسانوں کا قتل عام، لوگوں کا سر قلم کرنا اور عام شہریوں کو زندہ جلا دینا، خبیث داعشی گروہ کے ناپاک اہداف میں شامل تھا۔

یہ نجس ٹولہ اسلام کو عقل اور فطرت انسانی کا مخالف، خوفناک و خشن مذہب کے طور پر دنیا میں متعارف کراکر اسلامی بیداری کی لہر کو روکنا چاہتا تھا، مگر سردار رشید اسلام شہید قاسم سلیمانی جیسے اسلام کے ہیروز نے نہ فقط ان کو پھلنے پھولنے نہیں دیا بلکہ عراق میں خلافت اسلامیہ کے قیام کی دعویدار داعش کے وجود کو ہی عراق و شام کی سرزمین سے مٹا دیا اور اس کا منفور چہرہ دنیا کے سامنے آشکار کرانے میں وہ کامیاب ہوئے۔ قاسم سلیمانی زندگی بھر فلسطین، یمن و کشمیر کے مظلومین سمیت عالم اسلام کے مظلوم مسلمانوں کی زبانی اور بعض جگہوں پر عملی حمایت کرتے رہے، جب دو دن پہلے ان کی شہادت کی خبر پوری دنیا کے میڈیا و سوشل میڈیا کی خبروں کی شہ سرخیوں میں چلنے لگی تو امریکہ اسرائیل اور ان کے دسترخوان پر پلنے والے ممالک کے ذمہ دار افراد نے دبے الفاظ میں بظاہر تو خوشی کا مظاہرہ کیا، لیکن ایرانی حکام کے ٹھوس بیانات، غم و غصے سے لبریز عوامی سمندر سے فضاء میں گونجنے والی فلک شگاف نعروں کی آواز، خصوصاً  ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا امریکہ کو کمر توڑ اور دندان شکن انتقامی کاروائی کرانے کا قاطعانہ بیان دیکھ اور سن کر ان کے حواس باختہ ہوچکے ہیں۔

ان پر اضطراب کی کیفیت طاری ہے، سخت پریشانی کی حالت میں ان کے دن رات گزر رہے ہیں، استکبار کی اس سے زیادہ حماقت اور کیا چیز ہوسکتی ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی کو اپنے راستے سے ہٹا کر وہ سمجھ رہا ہے کہ اب وہ مشرق وسطیٰ میں سکھ کا سانس لے سکے گا، جہاں چاہے آسانی سے اپنے اہداف حاصل کرسکے گا، مگر اسے معلوم ہونا چاہیئے کہ سپاہ پاسداران انقلاب کا ہر جوان قاسم سلیمانی ہے، چالیس سال پر مشتمل عرصہ میں شہید سلیمانی جوانوں کو مقاومت اور مجاہدت کی تربیت دے کر ہزاروں افراد کو مقاومت کے میدان میں اپنا وارث بنا کر چلے گئے ہیں، جس کا واضح ثبوت یہ ہے کہ ان کی شہادت کے فوراً بعد سردار قاآنی کو شہید کی جانشینی کے منصب پر فائز کیا گیا، جن میں شہید کی طرح دور اندیشی اور دشمنوں کی سازشوں کو بروقت بے نقاب کرنے کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے، وہ جنگی فنون میں ماہر ہونے کے علاوہ اس میدان میں طولانی تجربہ بھی رکھتے ہیں، انہوں نے کمان سنبھالتے ہی یہ جاندار اور شجاعانہ بیان دے کر امریکہ کو یاس و نامیدی سے دوچار کرکے اس کی پریشانی میں مزید اضافہ کر دیا کہ بہت جلد مشرق وسطیٰ میں امریکہ کے جسد کے ٹکڑے دیکھیں گے۔

اس بات میں کوئی شک نہیں کہ قاسم سلیمانی کی مظلومانہ شہادت نے بالعموم دنیا کے حریت و امنیت پسند انسانوں کے ذہنوں میں خاص طور پر ایرانی عوام کے ذہنوں میں امریکہ کے بارے میں موجود نفرت کی شدت میں اضافہ کر دیا ہے اور شہید کے لہو کی حرارت ان کی رگوں کے خون میں شامل ہوکر قطعی طور وسیع پیمانے پر امریکہ سے انتقام لینے کی توانائی میں بدل چکی ہے۔ رہبر کبیر انقلاب کی نظر میں مسلمانوں کی عظمت رفتہ کو احیاء کرکے دوبارہ اپنی جگہ استوار کرنے کا راستہ اسلام کے دشمنوں سے مقابلہ کرنا ہے، میدان میں سینہ تان کر مقاومت کرنا ہے، البتہ میدان جہاد میں وارد ہونے سے پہلے جوانوں کا علمی اور فکری طور پر مضبوط ہونا بہت ضروری ہےـ شہید قاسم سلیمانی علم، ایمان، تقویٰ، عبادت اور فداکاری میں کم نظیر تھے، وہ اسلام اور مسلمانوں کی سربلندی کے لئے پوری زندگی راہ حق میں جہاد کرتے رہے، بلاشبہ شہید سلیمانی مقاومت کا درخشان ستارہ ہیں۔