Super User

Super User

Wednesday, 20 May 2015 07:09

سوره الفجر

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ


عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے


﴿1﴾ وَالْفَجْرِ
(1) قسم ہے فجر کی


﴿2﴾ وَلَيَالٍ عَشْرٍ
(2) اور دس راتوں کی


﴿3﴾ وَالشَّفْعِ وَالْوَتْرِ
(3) اور جفت و طاق کی


﴿4﴾ وَاللَّيْلِ إِذَا يَسْرِ 
(4) اور رات کی جب وہ جانے لگے


﴿5﴾ هَلْ فِي ذَلِكَ قَسَمٌ لِّذِي حِجْرٍ 
(5) بے شک ان چیزوں میں قسم ہے صاحبِ عقل کے لئے


﴿6﴾ أَلَمْ تَرَ كَيْفَ فَعَلَ رَبُّكَ بِعَادٍ
(6) کیا تم نے نہیں دیکھا کہ تمہارے رب نے قوم عاد کے ساتھ کیا کیا ہے


﴿7﴾ إِرَمَ ذَاتِ الْعِمَادِ
(7) ستون والے ارم والے


﴿8﴾ الَّتِي لَمْ يُخْلَقْ مِثْلُهَا فِي الْبِلَادِ
(8) جس کا مثل دوسرے شہروں میں نہیں پیدا ہوا ہے


﴿9﴾ وَثَمُودَ الَّذِينَ جَابُوا الصَّخْرَ بِالْوَادِ 
(9) اور ثمود کے ساتھ جو وادی میں پتھر تراش کر مکان بناتے تھے


﴿10﴾ وَفِرْعَوْنَ ذِي الْأَوْتَادِ
(10) اور میخوں والے فرعون کے ساتھ


﴿11﴾ الَّذِينَ طَغَوْا فِي الْبِلَادِ
(11) جن لوگوں نے شہروں میں سرکشی پھیلائی


﴿12﴾ فَأَكْثَرُوا فِيهَا الْفَسَادَ
(12) اور خوب فساد کیا


﴿13﴾ فَصَبَّ عَلَيْهِمْ رَبُّكَ سَوْطَ عَذَابٍ
(13) تو پھر خدا نے ان پر عذاب کے کوڑے برسادیئے


﴿14﴾ إِنَّ رَبَّكَ لَبِالْمِرْصَادِ 
(14) بے شک تمہارا پروردگار ظالموں کی تاک میں ہے


﴿15﴾ فَأَمَّا الْإِنسَانُ إِذَا مَا ابْتَلَاهُ رَبُّهُ فَأَكْرَمَهُ وَنَعَّمَهُ فَيَقُولُ رَبِّي أَكْرَمَنِ
(15) لیکن انسان کا حال یہ ہے کہ جب خدا نے اس کو اس طرح آزمایا کہ عزّت اور نعمت دے دی تو کہنے لگا کہ میرے رب نے مجھے باعزّت بنایا ہے

﴿16﴾ وَأَمَّا إِذَا مَا ابْتَلَاهُ فَقَدَرَ عَلَيْهِ رِزْقَهُ فَيَقُولُ رَبِّي أَهَانَنِ
(16) اور جب آزمائش کے لئے روزی کو تنگ کردیا تو کہنے لگا کہ میرے پروردگار نے میری توہین کی ہے


﴿17﴾ كَلَّا بَل لَّا تُكْرِمُونَ الْيَتِيمَ 
(17) ایسا ہرگز نہیں ہے بلکہ تم یتیموں کا احترام نہیں کرتے ہو


﴿18﴾ وَلَا تَحَاضُّونَ عَلَى طَعَامِ الْمِسْكِينِ
(18) اور لوگوں کو مسکینوں کے کھانے پر آمادہ نہیں کرتے ہو


﴿19﴾ وَتَأْكُلُونَ التُّرَاثَ أَكْلًا لَّمًّا
(19) اور میراث کے مال کو اکٹھا کرکے حلال و حرام سب کھا جاتے ہو


﴿20﴾ وَتُحِبُّونَ الْمَالَ حُبًّا جَمًّا
(20) اور مال دنیا کو بہت دوست رکھتے ہو


﴿21﴾ كَلَّا إِذَا دُكَّتِ الْأَرْضُ دَكًّا دَكًّا
(21) یاد رکھو کہ جب زمین کو ریزہ ریزہ کردیا جائے گا


﴿22﴾ وَجَاء رَبُّكَ وَالْمَلَكُ صَفًّا صَفًّا
(22) اور تمہارے پروردگار کا حکم اور فرشتے صف در صف آجائیں گے


﴿23﴾ وَجِيءَ يَوْمَئِذٍ بِجَهَنَّمَ يَوْمَئِذٍ يَتَذَكَّرُ الْإِنسَانُ وَأَنَّى لَهُ الذِّكْرَى
(23) اور جہنمّ کو اس دن سامنے لایا جائے گا تو انسان کو ہوش آجائے گا لیکن اس دن ہوش آنے کا کیا فائدہ


﴿24﴾ يَقُولُ يَا لَيْتَنِي قَدَّمْتُ لِحَيَاتِي
(24) انسان کہے گا کہ کاش میں نے اپنی اس زندگی کے لئے کچھ پہلے بھیج دیا ہوتا


﴿25﴾ فَيَوْمَئِذٍ لَّا يُعَذِّبُ عَذَابَهُ أَحَدٌ
(25) تو اس دن خدا ویسا عذاب کرے گا جو کسی نے نہ کیا ہوگا


﴿26﴾ وَلَا يُوثِقُ وَثَاقَهُ أَحَدٌ 
(26) اور نہ اس طرح کسی نے گرفتار کیا ہوگا

 

﴿27﴾ يَا أَيَّتُهَا النَّفْسُ الْمُطْمَئِنَّةُ
(27) اے نفس مطمئن


﴿28﴾ ارْجِعِي إِلَى رَبِّكِ رَاضِيَةً مَّرْضِيَّةً 
(28) اپنے رب کی طرف پلٹ آ اس عالم میں کہ تواس سے راضی ہے اور وہ تجھ سے راضی ہے


﴿29﴾ فَادْخُلِي فِي عِبَادِي
(29) پھر میرے بندوں میں شامل ہوجا


﴿30﴾ وَادْخُلِي جَنَّتِي

(30) اور میری جنت میں داخل ہوجا

 

۲۰۱۵/۰۵/۱۸-  رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے بتاریخ 14/2/1394 کو کرد مسلمان پیشمرگان شہدا کمیٹی کے ارکان نے ملاقات کی ، اس ملاقات میں رہبر معظم انقلاب اسلامی کے بیانات کو سندج کے اجلاس میں پیش کیا گیا ۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں کرد مسلمان پیشمرگان  شہیدوں کو خراج تحسین پیش کیا اور کرد مؤمن جوانوں کی فداکاری، ایثار اور اخلاص کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا:  کرد مسلمان پیشمرگان میدان میں حاضر ہو کر اپنی جان کو خطرے میں ڈالتے تھے جبکہ ضد انقلاب عناصر ان کے خاندانوں کو بھی دھمکی دیتے تھے لیکن حق و انصاف سے کرد شجاع جوانوں نے بڑا اچھا امتحان دیا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے کردستان کے علاقہ میں بدامنی پھیلانے اور اس علاقہ سے انقلاب پر ضرب وارد کرنے کے سلسلے میں مذہب اور قومیت سے استفادہ کرنے میں دشمن کی پالیسی کے ناکام رہنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: انقلاب اسلامی کے اوائل میں انقلاب دشمن عناصر نے اس علاقہ میں بد امنی پھیلانے کے لئے اپنی پوری طاقت اور قوت سے استفادہ کیا لیکن کرد عوام ، علماء اور کرد جوانوں کے دل انقلاب کے ساتھ تھے ، حتی انقلاب دشمن عناصر نے بعض کرد علماء کو شہید بھی کردیا دشمن عناصر نے چند سال قبل مرحوم شیخ الاسلام کو شہید کردیا جو ایک خالص اور پاک انسان تھے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے دشمن کی کوششوں کے جاری رہنے ، دشمن کے آرام سے نہ بیٹھنے ، مالی، سکیورٹی اور تبلیغاتی وسائل سے بھر پور استفادہ  کرنے جیسے حقائق کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: البتہ دشمن ایران میں کردوں کے قومیتی احساسات کو ہوا نہیں دے سکتا لیکن وہ مذہبی تعصبات کی آگ بھڑکانے اور ایکدوسرے کے خلاف شیعہ و سنی اختلافات پیدا کرنے کی تلاش و کوشش میں ہے اور بعض افراد غفلت و نادانی کی بنا پر دشمن کے ہاتھ میں کھلونا بنے ہوئے ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے دشمن کی ان سازشوں کے مقابلے میں ہمدرد اور دلسوز افراد کی ہوشیاری پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: وہ لوگ جو اہلسنت کی حمایت کے لباس میں شیعوں کے ساتھ دشمنی و عداوت رکھتے اور ان پر حملہ کرتے ہیں ان کا در حقیقت ، اسلام اور اہلسنت سے کوئي تعلق نہیں ہے اور اسی طرح وہ شیعہ جو تعصب اور فتنہ کی آگ پھیلاتے ہیں ان کا بھی دین سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے شیعہ و سنی کے درمیان مذہبی اختلاف ڈالنے میں برطانیہ کے بہت زيادہ تجربہ اور اس سے فائدہ اٹھانے کی طرف اشارہ کیا اور امریکی کانگریس میں عراق کے اہلسنت کی حمایت میں  قرار داد اور اس کے بارے میں سوال پیش کرتے ہوئے فرمایا: کیا انھیں اہلسنت کے ساتھ کوئی حقیقی محبت ہے؟

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: وہ ہر اس چیز کے دشمن میں جس میں اسلام کی کوئی علامت یا نشانی موجود ہو اور ان کے لئے شیعہ اور سنی کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے اور مذہب و قومیت ان کے لئے اختلاف پیدا کرنے کا محض ایک بہانہ ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ان بہانوں کو دشمن کے ہاتھ سے سلب کرنے پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: شہداء کی یاد منانے جیسے ثقافتی پروگراموں اور اسی طرح جوانوں کے مسائل پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

Monday, 18 May 2015 10:32

سورة الغاشیة

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِیم

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے


(1) هَلْ أَتَاکَ حَدِیثُ الْغَاشِیَةِ 

(1) کیا تمہیں ڈھانپ لینے والی قیامت کی بات معلوم ہے


(2) وُجُوهٌ یَوْمَئِذٍ خَاشِعَةٌ 

(2) اس دن بہت سے چہرے ذلیل اور رسوا ہوں گے


(3)  عَامِلَةٌ نَاصِبَةٌ  

(3) محنت کرنے والے تھکے ہوئے


(4)  تَصْلَى نَارًا حَامِیَةً  

(4) دہکتی ہوئی آگ میں داخل ہوں گے


(5) تُسْقَى مِنْ عَیْنٍ آنِیَةٍ  

(5) انہیں کھولتے ہوئے پانی کے چشمہ سے سیراب کیا جائے گا


(6) لَیْسَ لَهُمْ طَعَامٌ إِلا مِنْ ضَرِیعٍ 

(6) ان کے لئے کوئی کھانا سوائے خادار جھاڑی کے نہ ہوگا


(7) لا یُسْمِنُ وَلا یُغْنِی مِنْ جُوعٍ 

(7) جو نہ موٹائی پیدا کرسکے اور نہ بھوک کے کام آسکے


(8) وُجُوهٌ یَوْمَئِذٍ نَاعِمَةٌ 

(8) اور کچھ چہرے تر و تازہ ہوں گے


(9) لِسَعْیِهَا رَاضِیَةٌ 

(9) اپنی محنت و ریاضت سے خوش

 

(10) فِی جَنَّةٍ عَالِیَةٍ 

(10) بلند ترین جنت میں

 

(11) لا تَسْمَعُ فِیهَا لاغِیَةً 

(11) جہاں کوئی لغو آواز نہ سنائی دے


(12) فِیهَا عَیْنٌ جَارِیَةٌ  

(12) وہاں چشمے جاری ہوں گے


(13) فِیهَا سُرُرٌ مَرْفُوعَةٌ 

(13) وہاں اونچے اونچے تخت ہوں گے


(14)  وَأَکْوَابٌ مَوْضُوعَةٌ 

(14) اور اطراف میں رکھے ہوئے پیالے ہوں گے


(15) وَنَمَارِقُ مَصْفُوفَةٌ 

(15) اور قطار سے لگے ہوئے گاؤ تکیے ہوں گے


(16)  وَزَرَابِیُّ مَبْثُوثَةٌ 

(16) اور بچھی ہوئی بہترین مسندیں ہوں گی



(17)  أَفَلا یَنْظُرُونَ إِلَى الإبِلِ کَیْفَ خُلِقَتْ 

(17) کیا یہ لوگ اونٹ کی طرف نہیں دیکھتے ہیں کہ اسے کس طرح پیدا کیا گیا ہے

 

(18) وَإِلَى السَّمَاءِ کَیْفَ رُفِعَتْ 

(18) اور آسمان کو کس طرح بلند کیا گیا ہے

 

(19)  وَإِلَى الْجِبَالِ کَیْفَ نُصِبَتْ 

(19) اور پہاڑ کو کس طرح نصب کیا گیا ہے


(20)  وَإِلَى الأرْضِ کَیْفَ سُطِحَتْ 

(20) اور زمین کو کس طرح بچھایا گیا ہے


(21)  فَذَکِّرْ إِنَّمَا أَنْتَ مُذَکِّرٌ 

(21) لہذا تم نصیحت کرتے رہو کہ تم صرف نصیحت کرنے والے ہو


(22)  لَسْتَ عَلَیْهِمْ بِمُصَیْطِرٍ 

(22) تم ان پر مسلط اور ان کے ذمہ دار نہیں ہو


(23)  إِلا مَنْ تَوَلَّى وَکَفَرَ 

(23) مگر جو منھ پھیر لے اور کافر ہوجائے


(24)  فَیُعَذِّبُهُ اللَّهُ الْعَذَابَ الأکْبَرَ 

(24) تو خدا اسے بہت بڑے عذاب میں مبتلا کرے گا


(25)  إِنَّ إِلَیْنَا إِیَابَهُمْ 

(25) پھر ہماری ہی طرف ان سب کی بازگشت ہے


(26)  ثُمَّ إِنَّ عَلَیْنَا حِسَابَهُمْ 

(26) اور ہمارے ہی ذمہ ان سب کا حساب ہ

 

Sunday, 17 May 2015 10:54

سوره الاعلی

بسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ


عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے


﴿1﴾ سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى
(1) اپنے بلند ترین رب کے نام کی تسبیح کرو


﴿2﴾ الَّذِي خَلَقَ فَسَوَّى
(2) جس نے پیدا کیا ہے اور درست بنایا ہے


﴿3﴾ وَالَّذِي قَدَّرَ فَهَدَى
(3) جس نے تقدیر معین کی ہے اور پھر ہدایت دی ہے


﴿4﴾ وَالَّذِي أَخْرَجَ الْمَرْعَى
(4) جس نے چارہ بنایا ہے


﴿5﴾ فَجَعَلَهُ غُثَاء أَحْوَى
(5) پھر اسے خشک کرکے سیاہ رنگ کا کوڑا بنادیاہے


﴿6﴾ سَنُقْرِؤُكَ فَلَا تَنسَى
(6) ہم عنقریب تمہیں اس طرح پڑھائیں گے کہ بھول نہ سکوگے


﴿7﴾ إِلَّا مَا شَاء اللَّهُ إِنَّهُ يَعْلَمُ الْجَهْرَ وَمَا يَخْفَى
(7) مگر یہ کہ خدا ہی چاہے کہ وہ ہر ظاہر اور مخفی رہنے والی چیز کو جانتا ہے


﴿8﴾ وَنُيَسِّرُكَ لِلْيُسْرَى
(8) اور ہم تم کو آسان راستہ کی توفیق دیں گے


﴿9﴾ فَذَكِّرْ إِن نَّفَعَتِ الذِّكْرَى
(9) لہذا لوگوں کوسمجھاؤ اگر سمجھانے کا فائدہ ہو


﴿10﴾ سَيَذَّكَّرُ مَن يَخْشَى
(10) عنقریب خوف خدا رکھنے والا سمجھ جائے گا


﴿11﴾ وَيَتَجَنَّبُهَا الْأَشْقَى
(11) اور بدبخت اس سے کنارہ کشی کرے گا

﴿12﴾ الَّذِي يَصْلَى النَّارَ الْكُبْرَى
(12) جو بہت بڑی آگ میں جلنے والا ہے


﴿13﴾ ثُمَّ لَا يَمُوتُ فِيهَا وَلَا يَحْيَى
(13) پھر نہ اس میں زندگی ہے نہ موت


﴿14﴾ قَدْ أَفْلَحَ مَن تَزَكَّى
(14) بے شک پاکیزہ رہنے والا کامیاب ہوگیا


﴿15﴾ وَذَكَرَ اسْمَ رَبِّهِ فَصَلَّى
(15) جس نے اپنے رب کے نام کی تسبیح کی اور پھر نماز پڑھی


﴿16﴾ بَلْ تُؤْثِرُونَ الْحَيَاةَ الدُّنْيَا
(16) لیکن تم لوگ زندگانی دنیا کو مقدم رکھتے ہو


﴿17﴾ وَالْآخِرَةُ خَيْرٌ وَأَبْقَى
(17) جب کہ آخرت بہتر اور ہمیشہ رہنے والی ہے


﴿18﴾ إِنَّ هَذَا لَفِي الصُّحُفِ الْأُولَى
(18) یہ بات تمام پہلے صحیفوں میں بھی موجود ہے

﴿19﴾ صُحُفِ إِبْرَاهِيمَ وَمُوسَى

(19) ابراہیم کے صحیفوں میں بھی اور موسٰی کے صحیفوں میں بھی

۲۰۱۵/۰۵/۱۶ - رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے نبی مکرم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ  علیہ و آلہ وسلم کی بعثت کی مناسبت سے عوام کے مختلف طبقات ، ملک کے بعض اعلی حکام اور اسلامی ممالک کے سفراء کے ساتھ ملاقات میں آج کی ماڈرن جاہلیت کا  ہوشیارانہ  مقابلہ کرنے کے سلسلے میں بعثت کے درس سے استفادہ کرنے پر تاکید کی اور آج کی ماڈرن جاہلیت کو اسلام سے قبل کی جاہلیت سے بہت زيادہ خطرناک اور مسلح قراردیا اور سامراجی طاقتوں اور ان کے سرفہرست امریکہ کو ماڈرن جاہلیت کی تشکیل کا اصلی عامل اور سبب قراردیتے ہوئے فرمایا: اسلامی جمہوریہ ایران نے گذشتہ 35 سال کے تجربہ سے ثابت کیا ہے کہ عظيم  امت مسلمہ  بصیرت اور عزم و ہمت کے دو اصولوں کو مد نظر رکھتے ہوئے اس ماڈرن جاہلیت کا مقابلہ اور اسے شکست سے دوچار کرسکتی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے بعثت کی عظيم اور تاریخی عید کی مناسبت سے ایرانی قوم اور دنیا بھر کے مسلمانوں اور حریت پسند انسانوں کو مبارکباد پیش کی اور بعثت کے دروس کی ضرورت اور انھیں بار بار دہرانے پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: پیغمبر اسلام (صلی اللہ و آلہ وآلہ وسلم ) کی بعثت کا مقصد جاہلیت کا مقابلہ تھا جبکہ اس دور میں جاہلیت صرف جزیرۃ العرب تک محدود نہیں تھی بلکہ دنیا کی دوسری بادشاہتوں پر بھی جاہلیت حکمفرما تھی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے غضب اور شہوت کو اس جاہلیت کے دو اصلی رکن اور عناصر قراردیتے ہوئے فرمایا: اسلام نے اس دور میں انسانوں کی زندگی میں موجود جاہلیت اور گمراہی کا بڑے پیمانے پر مقابلہ شروع کیا جبکہ جاہلیت ایک طرف شہوت، جنسی خواہشات اور نفس پرستی  اور دوسری طرف غضب اور تباہ کن قساوت کا مظہر تھی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے قبل از اسلام جاہلیت کے دوبارہ احیاء اور شہوت اور غضب کے دو اصولوں پر اس کے استوار ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ہم آج بھی قتل و غارت، شہوترانی ، نفس پرستی اور بیشمار ظلم و ستم کا مشاہدہ کررہے ہیں قبل از اسلام اور آج کی جاہلیت میں اتنا فرق ہے کہ آج کی جاہلیت علم و دانش کے ہتھیاروں سے مسلح ہے اور قبل از اسلام کی جاہلیت سے بہت زيادہ خطرناک ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تاکید کرتے ہوئے فرمایا: البتہ ماڈرن اور مسلح جاہلیت کے مقابلے میں اسلام کے پاس بھی  بڑے اور گوناگوں  وسائل موجود ہیں ، اسلام بھی عظیم طاقت اور قدرت میں تبدیل ہوگيا ہے اور اسلام کے پاس کامیابی کی بھی بہت زیادہ امید ہے بشرطیکہ  اس کے ہمراہ بصیرت اور عزم و ہمت بھی ہو۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلامی ممالک کے موجودہ شرائط ، بد امنی ، برادر کشی اور علاقہ کے اسلامی ممالک میں دہشت گرد گروہوں کے تسلط کو آج کی ماڈرن جاہلیت کے نمونے قراردیا اور انھیں سامراجی طاقتوں اور ان کے سرفہرست امریکہ کے منصوبوں اور سازشوں کا نتیجہ قراردیتے ہوئے فرمایا: وہ اپنے منصوبوں اور سازشوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے جھوٹ پر مبنی وسیع پیمانے پر پروپیگنڈے سے بھی استفادہ کرتے ہیں اور دہشت گردی کا  مقابلہ کرنے کے سلسلے میں امریکی دعوی اس کا ایک نمونہ ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: امریکہ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کا دعوی کرتا ہے حالانکہ  امریکہ داعش دہشت گرد گروہ کی تشکیل کا اعتراف بھی کرتا ہے اور شام میں داعش دہشت گردوں اور ان کے حامیوں اور ان کی پشتپناہی کرنے والوں کی حمایت بھی کرتا ہے، امریکہ اسرائیل کی غاصب اور جعلی حکومت کی حمایت کرتا ہے اور غزہ میں فلسطینی مسلمانوں پر دباؤ ڈال رہا ہےجبکہ وہ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کا جھوٹا دعوی بھی کرتا ہےاور یہ وہی ماڈرن جاہلیت ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مسلم ممالک کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا: ایرانی قوم اور عظیم امت مسلمہ اور اسلامی ممالک کے حکمراں جان لیں کہ ہم اس ماڈرن جاہلیت کا مقابلہ کرسکتے ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے علاقہ میں سامراجی طاقتوں کی خبیث پالیسیوں کو موجودہ شرائط میں نیابتی جنگیں چھیڑنے پر مبنی قراردیتے ہوئے فرمایا: وہ اپنی اسلحہ ساز کمپنیوں کی جیب بھرنے اور اپنے مفادات کے تحفظ کی تلاش و کوشش میں مصروف ہیں لہذا اسلامی ممالک کو ہوشیار اور آگاہ رہنا چاہیے اور ان کے مکر و فریب کے جال میں گرفتار نہں ہونا چاہیے۔

 

 

پاکستان اور افغانستان نے دہشت گردی کا مل کر مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زوردیا ہے۔

پاکستان کے وزیراعظم نوازشریف اور افغانستان کے صدر اشرف غنی نے کابل میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں اعلان کیا ہے کہ دہشت گردی سے پاکستان اور افغانستان کو نقصان پہنچا ہے اس لئے ہمیں مشترکہ خطرات کا مل کر مقابلہ کرنا ہوگا- اس موقع پر افغانستان کے صدر اشرف غنی نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کو ایک جیسے خطرات کا سامنا ہےجن سے دونوں ملکوں کو نقصان پہنچا ہے- پاکستان کے وزیراعظم نوازشریف نے بھی اس پریس کانفرنس میں کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے بغیر خطے میں امن و استحکام قائم نہیں ہوسکے گا- ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے دشمن کھبی بھی پاکستان کے دوست نہیں ہوسکتے- نوازشریف نے کہا کہ جہاں کہیں بھی ان کی خفیہ پناہ گاہیں ہوں گی انہیں ختم کیا جائے گا- پاکستانی وزیراعظم نے کہا کہ ہم ایک دوسرے کے خلاف اپنی سرزمینیں استعمال نہیں ہونے دیں گے- وزیراعظم پاکستان نے اپنے ایک روزہ دورہ کابل میں افغانستان کے چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ سے بھی ملاقات کی۔ بتایا جاتا ہے کہ اس ملاقات میں بھی دہشت گردی کے خاتمے کے طریقہ کار اور ساتھ ہی طالبان اور افغان حکومت کے درمیان مذاکراتی عمل کے بارے میں بات چیت ہوئی- نوازشریف کے ساتھ پاکستان کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف بھی کابل کے دورے پر گئے ہیں۔

 

Wednesday, 13 May 2015 05:56

سوره الطارق

 

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ


عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے


﴿1﴾ وَالسَّمَاء وَالطَّارِقِ
(1) آسمان اور رات کو آنے والے کی قسم


﴿2﴾ وَمَا أَدْرَاكَ مَا الطَّارِقُ
(2) اور تم کیا جانو کہ طارق کیا ہے


﴿3﴾ النَّجْمُ الثَّاقِبُ
(3) یہ ایک چمکتا ہوا ستارہ ہے


﴿4﴾ إِن كُلُّ نَفْسٍ لَّمَّا عَلَيْهَا حَافِظٌ 
(4) کوئی نفس ایسا نہیں ہے جس کے اوپر نگراں نہ معین کیا گیا ہو


﴿5﴾ فَلْيَنظُرِ الْإِنسَانُ مِمَّ خُلِقَ 
(5) پھر انسان دیکھے کہ اسے کس چیز سے پیدا کیا گیا ہے


﴿6﴾ خُلِقَ مِن مَّاء دَافِقٍ
(6) وہ ایک اُچھلتے ہوئے پانی سے پیدا کیا گیا ہے


﴿7﴾ يَخْرُجُ مِن بَيْنِ الصُّلْبِ وَالتَّرَائِبِ
(7) جو پیٹھ اور سینہ کی ہڈیوں کے درمیان سے نکلتا ہے


﴿8﴾ إِنَّهُ عَلَى رَجْعِهِ لَقَادِرٌ
(8) یقینا وہ خدا انسان کے دوبارہ پیدا کرنے پر بھی قادر ہے

 

﴿9﴾ يَوْمَ تُبْلَى السَّرَائِرُ
(9) جس دن رازوں کو آزمایا جائے گا


﴿10﴾ فَمَا لَهُ مِن قُوَّةٍ وَلَا نَاصِرٍ
(10) تو پھر نہ کسی کے پاس قوت ہوگی اور نہ مددگار


﴿11﴾ وَالسَّمَاء ذَاتِ الرَّجْعِ
(11) قسم ہے چکر کھانے والے آسمان کی


﴿12﴾ وَالْأَرْضِ ذَاتِ الصَّدْعِ
(12) اور شگافتہ ہونے والی زمین کی


﴿13﴾ إِنَّهُ لَقَوْلٌ فَصْلٌ
(13) بے شک یہ قول فیصل ہے


﴿14﴾ وَمَا هُوَ بِالْهَزْلِ
(14) اور مذاق نہیں ہے


﴿15﴾ إِنَّهُمْ يَكِيدُونَ كَيْدًا
(15) یہ لوگ اپنا مکر کررہے ہیں


﴿16﴾ وَأَكِيدُ كَيْدًا 
(16) اور ہم اپنی تدبیر کررہے ہیں


﴿17﴾ فَمَهِّلِ الْكَافِرِينَ أَمْهِلْهُمْ رُوَيْدًا
(17) تو کافروں کو چھوڑ دو اور انہیں تھوڑی سی مہلت دے دو

Wednesday, 13 May 2015 05:52

سوره البروج

 

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ


عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے


﴿1﴾ وَالسَّمَاء ذَاتِ الْبُرُوجِ
(1) برجوں والے آسمان کی قسم


﴿2﴾ وَالْيَوْمِ الْمَوْعُودِ
(2) اور اس دن کی قسم جس کا وعدہ دیا گیا ہے


﴿3﴾ وَشَاهِدٍ وَمَشْهُودٍ
(3) اور گواہ اور جس کی گواہی دی جائے گی اس کی قسم


﴿4﴾ قُتِلَ أَصْحَابُ الْأُخْدُودِ
(4) اصحاب اخدود ہلاک کردیئے گئے


﴿5﴾ النَّارِ ذَاتِ الْوَقُودِ
(5) آگ سے بھری ہوئی خندقوں والے


﴿6﴾ إِذْ هُمْ عَلَيْهَا قُعُودٌ
(6) جن میں آگ بھرے بیٹھے ہوئے تھے


﴿7﴾ وَهُمْ عَلَى مَا يَفْعَلُونَ بِالْمُؤْمِنِينَ شُهُودٌ
(7) اور وہ مومنین کے ساتھ جو سلوک کررہے تھے خود ہی اس کے گواہ بھی ہیں


﴿8﴾ وَمَا نَقَمُوا مِنْهُمْ إِلَّا أَن يُؤْمِنُوا بِاللَّهِ الْعَزِيزِ الْحَمِيدِ
(8) اور انہوں نے ان سے صرف اس بات کا بدلہ لیا ہے کہ وہ خدائے عزیز و حمید پر ایمان لائے تھے


﴿9﴾ الَّذِي لَهُ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَاللَّهُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ شَهِيدٌ
(9) وہ خدا جس کے اختیار میں آسمان و زمین کا سارا ملک ہے اور وہ ہر شے کا گواہ اور نگراں بھی ہے


﴿10﴾ إِنَّ الَّذِينَ فَتَنُوا الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ ثُمَّ لَمْ يَتُوبُوا فَلَهُمْ عَذَابُ جَهَنَّمَ وَلَهُمْ عَذَابُ الْحَرِيقِ
(10) بے شک جن لوگوں نے ایماندار مردوں اور عورتوں کو ستایا اور پھر توبہ نہ کی ان کے لئے جہنمّ کا عذاب ہے اور ان کے لئے جلنے کا عذاب بھی ہے


﴿11﴾ إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَهُمْ جَنَّاتٌ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ ذَلِكَ الْفَوْزُ الْكَبِيرُ
(11) بے شک جو لوگ ایمان لے آئے اور انہوں نے نیک اعمال کئے ان کے لئے وہ جنتیں ہیں جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی اور یہ بہت بڑی کامیابی ہے


﴿12﴾ إِنَّ بَطْشَ رَبِّكَ لَشَدِيدٌ
(12) بے شک آپ کے پروردگار کی پکڑ بہت سخت ہوتی ہے


﴿13﴾ إِنَّهُ هُوَ يُبْدِئُ وَيُعِيدُ
(13) وہی پیدا کرنے والا اور دوبارہ ایجاد کرنے والا ہے


﴿14﴾ وَهُوَ الْغَفُورُ الْوَدُودُ
(14) وہی بہت بخشنے والا اور محبت کرنے والا ہے


﴿15﴾ ذُو الْعَرْشِ الْمَجِيدُ
(15) وہ صاحبِ عرش مجید ہے


﴿16﴾ فَعَّالٌ لِّمَا يُرِيدُ
(16) جو چاہتا ہے کرسکتا ہے

 

﴿17﴾ هَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ الْجُنُودِ
(17) کیا تمہارے پاس لشکروں کی خبر آئی ہے


﴿18﴾ فِرْعَوْنَ وَثَمُودَ
(18) فرعون اور قوم ثمود کی خبر


﴿19﴾ بَلِ الَّذِينَ كَفَرُوا فِي تَكْذِيبٍ
(19) مگر کفاّر تو صرف جھٹلانے میں پڑے ہوئے ہیں


﴿20﴾ وَاللَّهُ مِن وَرَائِهِم مُّحِيطٌ
(20) اور اللہ ان کو پیچھے سے گھیرے ہوئے ہے


﴿21﴾ بَلْ هُوَ قُرْآنٌ مَّجِيدٌ
(21) یقینا یہ بزرگ و برتر قرآن ہے

﴿22﴾ فِي لَوْحٍ مَّحْفُوظٍ
(22) جو لوح محفوظ میں محفوظ کیا گیا ہے

 

Monday, 11 May 2015 03:31

سوره الانشقاق

 

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ


عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

﴿1﴾ إِذَا السَّمَاء انشَقَّتْ
(1) جب آسمان پھٹ جائے گا


﴿2﴾ وَأَذِنَتْ لِرَبِّهَا وَحُقَّتْ

(2) اور اپنے پروردگار کا حکم بجا لائے گا اور یہ ضروری بھی ہے

﴿3﴾ وَإِذَا الْأَرْضُ مُدَّتْ

(3) اور جب زمین برابر کرکے پھیلا دی جائے گی

﴿4﴾ وَأَلْقَتْ مَا فِيهَا وَتَخَلَّتْ

(4) اور وہ اپنے ذخیرے پھینک کر خالی ہوجائے گی

﴿5﴾ وَأَذِنَتْ لِرَبِّهَا وَحُقَّتْ

(5) اور اپنے پروردگار کا حکم بجا لائے گی اور یہ ضروری بھی ہے

﴿6﴾ يَا أَيُّهَا الْإِنسَانُ إِنَّكَ كَادِحٌ إِلَى رَبِّكَ كَدْحًا فَمُلَاقِيهِ

(6) اے انسان تو اپنے پروردگار کی طرف جانے کی کوشش کررہا ہے تو ایک دن اس کا سامنا کرے گا

﴿7﴾ فَأَمَّا مَنْ أُوتِيَ كِتَابَهُ بِيَمِينِهِ

(7) پھر جس کو نامہ اعمال داہنے ہاتھ میں دیا جائے گا

﴿8﴾ فَسَوْفَ يُحَاسَبُ حِسَابًا يَسِيرًا 

(8) اس کا حساب آسان ہوگا

﴿9﴾ وَيَنقَلِبُ إِلَى أَهْلِهِ مَسْرُورًا

(9) اور وہ اپنے اہل کی طرف خوشی خوشی واپس آئے گا

﴿10﴾ وَأَمَّا مَنْ أُوتِيَ كِتَابَهُ وَرَاء ظَهْرِهِ

(10) اور جس کو نامہ اعمال پشت کی طرف سے دیا جائے گا

﴿11﴾ فَسَوْفَ يَدْعُو ثُبُورًا

(11) وہ عنقریب موت کی دعا کرے گا

﴿12﴾ وَيَصْلَى سَعِيرًا

(12) اور جہنمّ کی آگ میں داخل ہوگا

﴿13﴾ إِنَّهُ كَانَ فِي أَهْلِهِ مَسْرُورًا

(13) یہ پہلے اپنے اہل و عیال میں بہت خوش تھا

﴿14﴾ إِنَّهُ ظَنَّ أَن لَّن يَحُورَ

(14) اور اس کا خیال تھا کہ پلٹ کر خدا کی طرف نہیں جائے گا

﴿15﴾ بَلَى إِنَّ رَبَّهُ كَانَ بِهِ بَصِيرًا

(15) ہاں اس کا پروردگار خوب دیکھنے والا ہے

﴿16﴾ فَلَا أُقْسِمُ بِالشَّفَقِ

(16) میں شفق کی قسم کھا کر کہتا ہوں

﴿17﴾ وَاللَّيْلِ وَمَا وَسَقَ

(17) اور رات اورجن چیزوں کو وہ ڈھانک لیتی ہے ان کی قسم

﴿18﴾ وَالْقَمَرِ إِذَا اتَّسَقَ

(18) اور چاند کی قسم جب وہ پورا ہوجائے
﴿19﴾ لَتَرْكَبُنَّ طَبَقًا عَن طَبَقٍ

(19) کہ تم ایک مصیبت کے بعد دوسری مصیبت میں مبتلا ہوگے

﴿20﴾ فَمَا لَهُمْ لَا يُؤْمِنُونَ
(20) پھر انہیں کیا ہوگیا ہے کہ ایمان نہیں لے آتے ہیں

﴿21﴾ وَإِذَا قُرِئَ عَلَيْهِمُ الْقُرْآنُ لَا يَسْجُدُونَ

(21) اور جب ان کے سامنے قرآن پڑھا جاتا ہے تو سجدہ نہیں کرتے ہیں

﴿22﴾ بَلِ الَّذِينَ كَفَرُواْ يُكَذِّبُونَ

(22) بلکہ کفاّر تو تکذیب بھی کرتے ہیں

﴿23﴾ وَاللَّهُ أَعْلَمُ بِمَا يُوعُونَ

(23) اور اللہ خوب جانتا ہے جو یہ اپنے دلوں میں چھپائے ہوئے ہیں

﴿24﴾ فَبَشِّرْهُم بِعَذَابٍ أَلِيمٍ 

(24) اب آپ انہیں دردناک عذاب کی بشارت دے دیں

﴿25﴾ إِلَّا الَّذِينَ آمَنُواْ وَعَمِلُواْ الصَّالِحَاتِ لَهُمْ أَجْرٌ غَيْرُ مَمْنُونٍ

(25) علاوہ صاحبانِ ایمان و عمل صالح کے کہ ان کے لئے نہ ختم ہونے والا اجر و ثواب ہے

 

۲۰۱۵/۰۵/۰۶ -  رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ملک بھر کے ہزاروں اساتذہ ،وزیر تعلیم اور وزارت تعلیم کے اہلکاروں کے ساتھ ملاقات میں وزارت تعلیم کے بےبدیل اور بےمثال مقام و منزلت کی تشریح کی اور مؤمن ، دانا، صاحب نظر، خوداعتماد ، پرنشاط اور امیدوار نسل کی تربیت میں استاد کی تاثیر اور اعلی اہداف کو عملی جامہ پہنانے کے سلسلے میں  وزارت تعلیم میں بنیادی تحول و تبدیلی کی دستاویز کے مکمل اور منسجم نفاذ پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: حکومت بالخصوص اقتصادی حکام کو چاہیے کہ وہ وزارت تعلیم اور اساتذہ کے معاشی مسائل کے سلسلے میں دوسرے اداروں کی نسبت خصوصی توجہ مبذول کریں ، اور انھیں اس بات پر توجہ رکھنی چاہیے کہ وزارت تعلیم اور اساتذہ پر ہونے والے اخراجات در حقیقت آئندہ کے لئے سرمایہ کاری اور ملکی قدر و قیمت میں اضافہ کا باعث ہوگا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مذاکرات کے ہمراہ امریکی حکام کی جانب سے حالیہ دھمکیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: میں دھمکی کے سائے میں مذاکرات کے حق میں نہیں ہوں ۔ خارجہ پالیسی کے حکام اور ایرانی مذاکراتکاروں کو چاہیے کہ وہ اصلی اور ریڈلائنوں کی دقیق  رعایت کریں اور انھیں مذاکرات جاری رکھنے کے ساتھ ایرانی قوم کی عظمت اور ہیبت کا دفاع بھی کرنا چاہیے اور انھیں کسی بھی دھمکی، تحقیر اور منہ زوری کو برداشت نہیں کرنا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کے آغاز میں شہید آیت اللہ مظہری کی یاد تازہ کی اور خلوص، محنت و جد وجہد کے ہمراہ ان کے معلم اور استاد ہونے کی خصوصیت کی طرف اشارہ کیا اور ملک کے مستقبل کی تعمیر و ترقی میں وزارت تعلیم کے بے نظیر اور بے مثال نقش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: وزارت تعلیم میں ، ملک کی آئندہ نسل اور طلباء کی فکری و روحی شخصیت کی تشکیل میں استاد کا مرکزی اور مؤثر کردار ہوتا ہے حالانکہ ایسے اثرات گھر کے ماحول میں ماں باپ بھی طلباء پر مرتب نہیں کرسکتے ۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ملک کے مستقبل میں اساتذہ اور معلمین کے مقام و منزلت کے پیش نظر ، اس شعبے میں ہرقسم کے اخراجات در حقیقت سرمایہ کاری ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس زاویہ نگاہ سے وزارت تعلیم کے اقتصاد کے لئے منصوبہ بندی پر تاکید کی  اور ممتاز شخصیات اور بزرگ انسانوں کی تربیت میں استاد کے نقش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: مؤمن ، دانا، خوداعتماد آئندہ کے سلسلے میں امیدوار ، بانشاط ، صاحب نظر ، با ارادہ اور جسمی اور روحی سلامتی کے حامل افراد کی تربیت کو استاد کی اہم ذمہ داری قراردیا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: استاد کی ذمہ داری درحقیقت برتر اور بلند و بالا معاشرے کی تشکیل ہے اور یہ ذمہ داری انبیاء (ع) کی ذمہ داری کے سلسلے کی کڑی ہے جو تعلیم اور تذکیہ و پاکیزگی نفس پر مشتمل ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اساتذہ کی رسالت کے محقق ہونے کے لئے بعض مسائل اور شرائط کی فراہمی کو ضروری قراردیتے ہوئے فرمایا: ان میں ایک شرط اساتذہ کی معاشی صورتحال پر توجہ مبذول کرنا ہے اور حکومت باخصوص اقتصادی شعبہ کے حکام کو چاہیے کہ وہ بعض محدودیتوں کے باوجود وزارت تعلیم اور اساتذہ کے معاشی مسائل پر خصوصی توجہ دیں اور اس مسئلہ کو اپنی ترجیحات میں قراردیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلام نے اساتذہ کی معیشت کے مسئلہ پر غفلت کرنے سے دشمنوں کے سؤ استفادہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: البتہ اساتذہ مؤمن، نجیب، ہوشیار اور آگاہ افراد ہیں اور وہ دشمن کی سازشوں اور اسلامی نظام کے بارے میں ان کی عداوت اور دشمنی کے بارے میں آگاہ ہیں جو چاہتے ہیں کہ اساتذہ کی معیشت کو بہانہ بنا کر اختلافی ، سیاسی اور حزبی نعرے لگوائیں اوراس طرح اسلامی نظام کے لئے مشکل کھڑی کریں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اساتذہ یونیورسٹی ( دانشگاہ فرہنگیان) کے معاملے کو بھی اساتذہ کی تربیت اور انتخاب کے حوالے سے بہت ہی اہم قراردیتے ہوئے فرمایا: اس یونیورسٹی کے تمام اقدامات بالخصوص اساتذہ کے انتخاب کی صلاحیتوں کا جائزہ ، کورس ، فیکلٹی ممبران اور اساتذہ کا انتخاب صحیح و سالم اور اسلام و انقلاب کے معیاروں کے مطابق ہونا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے وزارت تعلیم میں تحول و تبدیلی کی جامع دستاویز اور ممتاز و زبدہ ماہرین کی جانب سے اس کی تائید کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اس دستاویز کے نتیجہ بخش ہونے کے لئے اس کے مواد کا مکمل اور منسجم نفاذ بہت ضروری ہے۔ اگر وزارت تعلیم میں اس بنیادی تبدیلی کی دستاویز کا کچھ حصہ نافذ کیا جائے اور کچھ حصہ کو نظر انداز کردیا جائے تو اس طرح یہ دستاویز مؤثر واقع نہیں ہوگی اور کوئی تبدیلی ظاہر نہیں ہوگی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے وزارت تعلیم کے اہلکاروں اور اساتذہ کو اس دستاویز کے بارے میں آگاہ اور آشنا کرنے پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: اس سلسلے میں تبلیغاتی اداروں بالخصوص ریڈیو اور ٹی وی کو وزارت تعلیم کی مدد کرنی چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے چھٹے منصوبہ کی ظرفیت سے استفادہ پر تاکید کی جو آئندہ کلی پالیسیوں کی بنیاد پر تدوین ہوگا اور اس منصوبے میں وزارت تعلیم میں بنیادی تحول اور تبدیلی پرخصوصی توجہ پر تاکید کی اور وزارت تعلیم کے حکام کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا: ہوشیار اور آگاہ رہیں کہ کہیں سطحی اور روزمرہ کے منصوبے وزارت تعلیم میں بنیادی تحول کی جگہ نہ لےلیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ملک کے شرائط کو وزارت تعلیم میں تحول اور تبدیلی کے لئے آمادہ اور مہیا قراردیتے ہوئے فرمایا: خوش قسمتی سے آج ملک میں امن و ثبات قائم ہے حکومتی اہلکار دلچسپی کے ساتھ کام میں مشغول ہیں اور ایسے شرائط میں وزارت تعلیم میں بنیادی تبدیلی اور تحول اور اسے مطلوب نقطہ تک پہنچانے کے تمام اسباب فراہم ہیں

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس حصہ میں اپنے خطاب کے اختتام میں ایک بار پھر اساتذہ کی تعریف اور تجلیل کرتے ہوئے فرمایا: میں ملک بھر کے تمام اساتذہ کو یہاں سے سلام اور درود بھیجتا ہوں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کے دوسرے حصہ میں  ایٹمی مذاکرات کے ہمراہ  ایرانی قوم کے ساتھ امریکی حکام کی حالیہ رفتار کے بارے میں اہم نکات بیان کئے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے پہلے ایک ناقابل انکار حقیقت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: گذشتہ 35 سال کے دوران اسلامی نظام کے دشمنوں نے بہت زیادہ رجز خوانی کی لیکن ہمیشہ ان کی نظر ایرانی قوم کی عظمت اور ہیبت پر مرکز رہی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: یہ ہیبت اور عظمت توہم پر مبنی نہیں ہےبلکہ حقیقت پر مبنی ہے کیونکہ ایران ایک عظیم اور بزرگ ملک ہے جس کی آبادی ستر ملین سے زیادہ ہے جس کا ماضی تاریخی اور ثقافتی لحاظ سے درخشاں ہے اور جس کے عوام کی شجاعت اور بہادری بے مثال ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایرانی قوم کی طرف سے اپنے تشخص اور شخصیت کے ہمیشہ دفاع کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: آٹھ سالہ دفاع مقدس میں تمام عالمی طاقتوں نے ایرانی قوم کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے کے لئےتلاش و کوشش کی لیکن وہ ایسا نہیں کرسکیں ۔ لہذا اس ہیبت اور عظمت کی حفاظت کرنی چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: مختلف ممالک کے سیاسی حکام اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ ایرانی قوم  کے خلاف عائد پابندیاں  کسی بھی دوسرے ملک کے خلاف ہوتیں تو وہ ملک  تباہ  و برباد اور نابود ہوجاتا لیکن اسلامی جمہوریہ ایران نے استقامت کامظاہرہ کیا اور پابندیوں کے مقابلے میں استوار کھڑا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: یہ موضوعات معمولی اور چھوٹے موضوعات نہیں ہیں لیکن عالمی سامراجی میڈیا نے دوسرے ممالک کے عوام کو ایران کے حقائق سے بے خبر رکھنے کی  ہمیشہ تلاش و کوشش کی ہے۔ لیکن بہت سی قومیں ان حقائق سے آگاہ ہیں اور دنیا کے سیاسی حکام بھی ان حقائق سے واقف اور آشنا ہے اگر چہ وہ زبان سے ان حقاق کو بیان نہیں کرتے بلکہ کسی دوسرے انداز میں پیش کرتے ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس مقدمہ کے بعد ملک کے حکام بالخصوص خارجہ پالیسی کے حکام اور اسی طرح ممتاز شخصیات کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا: جان لیں اگر کوئی قوم اغیار کے سامنے اپنے تشخص اور اپنی عظمت کا دفاع نہ کرسکے ، تو یقینی طور پر اس کا سرکجل دیا جائے گا، لہذا قومی تشخص، عظمت اور ہیبت کی قدر کرنی چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایٹمی مذاکرات کے ہمراہ اور حالیہ دنوں میں  امریکہ کے دو سرکاری اہلکاروں کی طرف سے فوجی دھمکی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: دھمکی اور رعب و دبدبے کے سائے میں مذاکرات کے کوئی معنی نہیں ہیں اور ایرانی قوم دھمکی کے سائے میں مذاکرات کو ہر گز تسلیم نہیں کرےگی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے امریکی اہلکاروں کے حالیہ اظہارات کی طرف دوبارہ  اشارہ کیا جس میں انھوں نے کہا تھا کہ اگر ایسے شرائط پیش آئے تو ہم فوجی حملہ کریں گے ، رہبر معظم نے امریکی حکام کو مخطاب کرتے ہوئے فرمایا: اولا آپ غلط ہو، دوسرے جیسا کہ امریکہ کے سابق صدر کے دور میں بھی ہم نے کہا تھا کہ مارو اور بھاگ جاؤ کا دور ختم ہوگیا ہے اور ایرانی قوم ہرگز حملہ آور کا پیچھا نہیں چھوڑے گی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تمام حکام اور بالخصوص مذاکراتی ٹیم کے اہلکاروں پر زوردیا کہ انھیں اس موضوع پر توجہ رکھنی چاہیے ایٹمی مذاکرات کے اہلکاروں کو ہمیشہ ریڈ لائنوں اور بنیادی خطوط کی رعایت کرنی چاہیے اور انشاء اللہ وہ ان ریڈ لائنوں سے عبور نہیں کریں گے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: یہ بات قابل قبول نہیں ہے کہ فریق مقابل مذاکرات کے ساتھ  ہمیشہ دھمکی بھی دیتا رہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: امریکیوں کو مذاکرات کی ضرورت اگر ہم سے زیادہ نہ ہو تو کم بھی نہیں ہے، ہم چاہتے ہیں کہ مذاکرات کامیاب ہوں اور پابندیاں ختم ہوجائیں ، لیکن اس کے معنی یہ نہیں ہیں کہ اگر پابندیاں نہ اٹھائی گئیں تو ہم ملک کو نہیں چلا سکیں گے ۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ملک کے اندر اب سب کے لئے واضح ہوگیا ہے کہ ایسا نہیں ہے کہ ملک کی اقتصادی مشکلات کا حل پابندیاں اٹھانے سے وابستہ ہے بلکہ اقتصادی مشکلات ہمیں اپنی توانائیوں اور اپنی تدابیر کے ذریعہ حل کرنی چاہییں  چاہے پابندیاں عائد رہیں یا نہ رہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: البتہ اگر پابندیاں نہ رہیں تو شاید اقتصادی مشکلات حل کرنے میں زیادہ آسانی رہے  لیکن پابندیاں جاری رہنے کی صورت میں بھی مشکلات کا حل امکان پذیر ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ایٹمی مذاکرات میں ایران کا مؤقف ایسا ہی ہے ، رہبر معظم نے موجودہ مذاکرات کے بارے میں امریکی حکومت کی ضرورت کی دلیل بیان کرتے ہوئے فرمایا: وہ اپنی کارکردگی میں ایک اہم  اور بنیادی نقطہ کو ثبت کرنے کی تلاش میں ہیں اور انھیں اس کی اشد ضرورت ہےکہ وہ یہ کہہ سکیں کہ " ہم  ایران کو مذاکرات کی میز پر لے آئے اور ہم نے ایران سے بعض موضوعات  کو منوا لیا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: میں دھمکی کے سائے میں مذاکرات کے حق میں نہیں ہوں ۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مذاکراتی ٹیم کے اہلکاروں کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا: آپ ریڈ لائنوں کو مدنظر رکھتے ہوئے مذاکرات جاری رکھیں اور اگر آپ ریڈ لائنوں کے اندر کسی معاہدے تک پنہچ گئے تو کوئی اشکال نہیں ہے۔ لیکن ہر گز دھمکی ، منہ زوری ،تحقیر اور تسلط پسندی کو قبول نہ کریں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: آج امریکی حکومت دنیا میں سب سے ذلیل حکومت ہے اور انھوں نے امریکہ کی طرف سے یمن پر آل سعود حکومت کے وحشیانہ جرائم کی حمایت کو دلیل کے طور پر پیش کرتے ہوئے فرمایا: آل سعود حکومت بغیر کسی جواز کے صرف اس بات کو بہانہ بنا کر یمن کے بےگناہ بچوں، عورتوں اور عوام کا قتل عام کررہی ہے کہ ایمن کے لوگوں نے فلاں شخص کو صدر کے طور پر قبول کیوں نہیں کیا اور امریکی بھی سعودی عرب کے ان ہولناک جرائم کی حمایت کررہے ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے علاقائی قوموں میں امریکہ کو ذلیل اور رسوا قراردیتے ہوئے فرمایا: امریکیوں کو شرم آنی چاہیے وہ یمنی عوام کے قتل عام کی حمایت کررہے ہیں۔ لیکن ایران جو طبی اور غذائی امداد فراہم کرنے کی تلاش میں ہے اس پر یمن میں مداخلت اور ہتھیار بھیجنے کا الزام عائد کررہے ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: یمن کے انقلابی اور جہادی عوام کو ہتھیاروں کی ضرورت نہیں ، کیونکہ یمن کی تمام فوجی چھاؤنیاں ان کے اختیار میں ہیں۔ انھیں آپ کے محاصرے کی وجہ سے غذائی اور طبی امداد  اور انرجی کی ضرورت ہے حتی آپ ہلال احمر کو اجازت نہیں دیتے کہ وہ ان ضروری اور بشر دوستانہ اشیا کو یمن کے مظلوم عوام تک پنہچائے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایرانی قوم کے منتخب کردہ  راستہ کو متین، مستحکم اور اچھی عاقبت والا  راستہ قراردیتے ہوئے فرمایا: اللہ تعالی کے فضل و کرم سے  اور اندھےدشمنوں کی سازشوں کے باوجود یہ راستہ اپنے نتائج تک پہنچ جائے گا اور سبھی دیکھ لیں گے کہ ایرانی قوم کے بارے میں  دشمن اپنے شوم اہداف کو عملی جامہ نہیں پہنا سکیں گے۔