Super User

Super User

Saturday, 23 May 2015 10:00

سوره الشمس

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ


عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے


﴿1﴾ وَالشَّمْسِ وَضُحَاهَا
(1) آفتاب اور اس کی روشنی کی قسم


﴿2﴾ وَالْقَمَرِ إِذَا تَلَاهَا
(2) اور چاند کی قسم جب وہ اس کے پیچھے چلے


﴿3﴾ وَالنَّهَارِ إِذَا جَلَّاهَا
(3) اور دن کی قسم جب وہ روشنی بخشے


﴿4﴾ وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَاهَا
(4) اور رات کی قسم جب وہ اسے ڈھانک لے


﴿5﴾ وَالسَّمَاء وَمَا بَنَاهَا 
(5) اور آسمان کی قسم اور جس نے اسے بنایا ہے


﴿6﴾ وَالْأَرْضِ وَمَا طَحَاهَا
(6) اور زمین کی قسم اور جس نے اسے بچھایا ہے


﴿7﴾ وَنَفْسٍ وَمَا سَوَّاهَا
(7) اور نفس کی قسم اور جس نے اسے درست کیاہے


﴿8﴾ فَأَلْهَمَهَا فُجُورَهَا وَتَقْوَاهَا
(8) پھر بدی اور تقویٰ کی ہدایت دی ہے


﴿9﴾ قَدْ أَفْلَحَ مَن زَكَّاهَا
(9) بے شک وہ کامیاب ہوگیا جس نے نفس کو پاکیزہ بنالیا


﴿10﴾ وَقَدْ خَابَ مَن دَسَّاهَا 
(10) اور وہ نامراد ہوگیا جس نے اسے آلودہ کردیا ہے


﴿11﴾ كَذَّبَتْ ثَمُودُ بِطَغْوَاهَا
(11) ثمود نے اپنی سرکشی کی بنا پر رسول کی تذکیب کی


﴿12﴾ إِذِ انبَعَثَ أَشْقَاهَا 
(12) جب ان کا بدبخت اٹھ کھڑا ہوا


﴿13﴾ فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ نَاقَةَ اللَّهِ وَسُقْيَاهَا
(13) تو خدا کے رسول نے کہا کہ خدا کی اونٹنی اور اس کی سیرابی کا خیال رکھنا


﴿14﴾ فَكَذَّبُوهُ فَعَقَرُوهَا فَدَمْدَمَ عَلَيْهِمْ رَبُّهُم بِذَنبِهِمْ فَسَوَّاهَا
(14) تو ان لوگوں نے اس کی تکذیب کی اور اس کی کونچیں کاٹ ڈالیں تو خدا نے ان کے گناہ کے سبب ان پر عذاب نازل کردیا اور انہیں بالکل برابر کردیا


﴿15﴾ وَلَا يَخَافُ عُقْبَاهَا

(15) اور اسے اس کے انجام کا کوئی خوف نہیں ہے

 

۲۰۱۵/۰۵/۲۰ - رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کی موجودگی میں یوم پاسدار کی آمد اور اسی طرح سوم خرداد میں بیت المقدس کارروائيوں کی سالگرہ اور خرم شہر کی فتح کی مناسبت سے   امام حسین (ع) یونیورسٹی میں زیر تربیت فوجی جوانوں کی شاندار تقریب منعقد ہوئی ۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی میدان میں داخل ہونے کے بعد سب سے پہلے گمنام  شہداء کے مزار پر حاضر ہوئے اور دفاع مقدس کے شہیدوں کی ارواح کے لئے فاتحہ خوانی کی اور ان کے درجات کی بلندی کے لئے دعا فرمائی۔

اس کے بعد گراؤنڈ میں موجود فوجی دستوں نے رہبر معظم انقلاب اسلامی اور مسلح افواج کے کمانڈر انچيف کو سلامی پیش کی ۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے گراؤنڈ میں موجود جانبازوں کے ساتھ بھی محبت اور ہمدردی کا اظہار کیا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اسلامی نظریہ اور جاہلیت پر مبنی نظریہ کو آج کی دنیا میں دو اصلی نظریات قراردیا اور ان دونوں نظریات میں قرب و آشتی کو ناممکن قراردیا اور دشمن کی طرف سے ایٹمی مذاکرات میں جدید اورحد سے زیادہ مطالبات ، فوجی مراکز کے معائنہ اور ایرانی دانشوروں کے ساتھ گفتگو جیسے مطالبات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اس قسم کی اجازت ہر گز نہیں دی جائے گی اور دشمنوں کو جان لینا چاہیے کہ ایرانی حکام اور ایرانی قوم ، دشمن کی منہ زوری اور حد سے تجاوز کرنے جیسے مطالبات کے سامنے ہرگز تسلیم نہیں ہوں گے۔

مسلح افواج کے کمانڈر انچیف نے اسی طرح ایرانی قوم کے دشمنوں اور خلیج فارس کے بعض حکام کی جانب سے ایران کی سرحدوں کے قریب نیابتی جنگ شروع کرنے کی مذموم کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اگر کسی قسم کی شیطانی حرکت کی گئی تو اسلامی جمہوریہ ایران کا رد عمل بڑا سخت اور شدید ہوگا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس تقریب میں تمام مسائل میں گہرائی ، خلاقیت، ایجادات اور نوآوری کے سلسلے میں  تاکید کی اور امام حسین (ع) یونیورسٹی کی آج کی اس تقریب میں ان خصوصیات کے وجود کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: تمام مسائل اور امور میں سطحی کاموں سے پرہیز کرنا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کو شجرہ طیبہ قراردیا اورسپاہ کے  فکری و عملی بلوغ، پیشرفت ، صلاحیتوں اور توانائیوں کو قابل قبول مرحلے پر قراردیتے ہوئے فرمایا: حضرت امام حسین (ع) یونیورسٹی سپاہ کی آگے کی سمت حرکت، پیشرفت اور تکامل کے شاندار مظاہر میں ایک مظہر ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس یونیورسٹی کی پشت پر دفاع مقدس کی اہم کارروائيوں ، مجاہدت اور سپاہ کے ممتاز اورنمایاں افراد کے ایثار و فداکاری کو قراردیا اور اس یونیورسٹی میں زیر تربیت فوجی جوانون کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا: آج عظيم اسلامی انقلاب کا پرچم آپ کے ہاتھوں میں پہنچ گیا ہے جو اسلامی نظریہ پر استوار ہے اور گذشتہ مجاہدوں اور سپاہیوں کی طرح اسے پوری قوت اور قدرت کے ساتھ تھام کر آگے کی سمت گامزن رہیں۔

 

Wednesday, 20 May 2015 07:11

سوره البلد

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے


﴿1﴾ لَا أُقْسِمُ بِهَذَا الْبَلَدِ
(1) میں اس شہر کی قسم کھاتا ہوں


﴿2﴾ وَأَنتَ حِلٌّ بِهَذَا الْبَلَدِ
(2) اور تم اسی شہر میں تو رہتے ہو


﴿3﴾ وَوَالِدٍ وَمَا وَلَدَ
(3) اور تمہارے باپ (آدم علیھ السّلام) اور ان کی اولاد کی قسم


﴿4﴾ لَقَدْ خَلَقْنَا الْإِنسَانَ فِي كَبَدٍ 
(4) ہم نے انسان کو مشقت میں رہنے والا بنایا ہے


﴿5﴾ أَيَحْسَبُ أَن لَّن يَقْدِرَ عَلَيْهِ أَحَدٌ
(5) کیا اس کا خیال یہ ہے کہ اس پر کوئی قابو نہ پاسکے گا


﴿6﴾ يَقُولُ أَهْلَكْتُ مَالًا لُّبَدًا
(6) کہ وہ کہتا ہے کہ میں نے بے تحاشہ صرف کیا ہے


﴿7﴾ أَيَحْسَبُ أَن لَّمْ يَرَهُ أَحَدٌ
(7) کیا اس کا خیال ہے کہ اس کو کسی نے نہیں دیکھا ہے


﴿8﴾ أَلَمْ نَجْعَل لَّهُ عَيْنَيْنِ 
(8) کیا ہم نے اس کے لئے دو آنکھیں نہیں قرار دی ہیں


﴿9﴾ وَلِسَانًا وَشَفَتَيْنِ 

(9) اور زبان اور دو ہونٹ بھی


﴿10﴾ وَهَدَيْنَاهُ النَّجْدَيْنِ 
(10) اور ہم نے اسے دونوں راستوں کی ہدایت دی ہے

﴿11﴾ فَلَا اقْتَحَمَ الْعَقَبَةَ 
(11) پھر وہ گھاٹی پر سے کیوں نہیں گزرا


﴿12﴾ وَمَا أَدْرَاكَ مَا الْعَقَبَةُ 
(12) اورتم کیا جانو یہ گھاٹی کیا ہے


﴿13﴾ فَكُّ رَقَبَةٍ 
(13) کسی گردن کا آزاد کرانا


﴿14﴾  أَوْ إِطْعَامٌ فِي يَوْمٍ ذِي مَسْغَبَةٍ
(14) یا بھوک کے دن میں کھانا کھلانا


﴿15﴾ يَتِيمًا ذَا مَقْرَبَةٍ
(15) کسی قرابتدار یتیم کو


﴿16﴾ أَوْ مِسْكِينًا ذَا مَتْرَبَةٍ 
(16) یا خاکسار مسکین کو


﴿17﴾ ثُمَّ كَانَ مِنَ الَّذِينَ آمَنُوا وَتَوَاصَوْا بِالصَّبْرِ وَتَوَاصَوْا بِالْمَرْحَمَةِ
(17) پھر وہ ان لوگوں میں شامل ہوجاتا جو ایمان لائے اور انہوں نے صبر اور مرحمت کی ایک دوسرے کو نصیحت کی


﴿18﴾ أُوْلَئِكَ أَصْحَابُ الْمَيْمَنَةِ
(18) یہی لوگ خوش نصیبی والے ہیں


﴿19﴾ وَالَّذِينَ كَفَرُوا بِآيَاتِنَا هُمْ أَصْحَابُ الْمَشْأَمَةِ
(19) اور جن لوگوں نے ہماری آیات سے انکار کیا ہے وہ بد بختی والے ہیں


﴿20﴾ عَلَيْهِمْ نَارٌ مُّؤْصَدَةٌ 
(20) انہیں آگ میں ڈال کر اسے ہر طرف سے بند کردیا جائے گ

 

Wednesday, 20 May 2015 07:09

سوره الفجر

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ


عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے


﴿1﴾ وَالْفَجْرِ
(1) قسم ہے فجر کی


﴿2﴾ وَلَيَالٍ عَشْرٍ
(2) اور دس راتوں کی


﴿3﴾ وَالشَّفْعِ وَالْوَتْرِ
(3) اور جفت و طاق کی


﴿4﴾ وَاللَّيْلِ إِذَا يَسْرِ 
(4) اور رات کی جب وہ جانے لگے


﴿5﴾ هَلْ فِي ذَلِكَ قَسَمٌ لِّذِي حِجْرٍ 
(5) بے شک ان چیزوں میں قسم ہے صاحبِ عقل کے لئے


﴿6﴾ أَلَمْ تَرَ كَيْفَ فَعَلَ رَبُّكَ بِعَادٍ
(6) کیا تم نے نہیں دیکھا کہ تمہارے رب نے قوم عاد کے ساتھ کیا کیا ہے


﴿7﴾ إِرَمَ ذَاتِ الْعِمَادِ
(7) ستون والے ارم والے


﴿8﴾ الَّتِي لَمْ يُخْلَقْ مِثْلُهَا فِي الْبِلَادِ
(8) جس کا مثل دوسرے شہروں میں نہیں پیدا ہوا ہے


﴿9﴾ وَثَمُودَ الَّذِينَ جَابُوا الصَّخْرَ بِالْوَادِ 
(9) اور ثمود کے ساتھ جو وادی میں پتھر تراش کر مکان بناتے تھے


﴿10﴾ وَفِرْعَوْنَ ذِي الْأَوْتَادِ
(10) اور میخوں والے فرعون کے ساتھ


﴿11﴾ الَّذِينَ طَغَوْا فِي الْبِلَادِ
(11) جن لوگوں نے شہروں میں سرکشی پھیلائی


﴿12﴾ فَأَكْثَرُوا فِيهَا الْفَسَادَ
(12) اور خوب فساد کیا


﴿13﴾ فَصَبَّ عَلَيْهِمْ رَبُّكَ سَوْطَ عَذَابٍ
(13) تو پھر خدا نے ان پر عذاب کے کوڑے برسادیئے


﴿14﴾ إِنَّ رَبَّكَ لَبِالْمِرْصَادِ 
(14) بے شک تمہارا پروردگار ظالموں کی تاک میں ہے


﴿15﴾ فَأَمَّا الْإِنسَانُ إِذَا مَا ابْتَلَاهُ رَبُّهُ فَأَكْرَمَهُ وَنَعَّمَهُ فَيَقُولُ رَبِّي أَكْرَمَنِ
(15) لیکن انسان کا حال یہ ہے کہ جب خدا نے اس کو اس طرح آزمایا کہ عزّت اور نعمت دے دی تو کہنے لگا کہ میرے رب نے مجھے باعزّت بنایا ہے

﴿16﴾ وَأَمَّا إِذَا مَا ابْتَلَاهُ فَقَدَرَ عَلَيْهِ رِزْقَهُ فَيَقُولُ رَبِّي أَهَانَنِ
(16) اور جب آزمائش کے لئے روزی کو تنگ کردیا تو کہنے لگا کہ میرے پروردگار نے میری توہین کی ہے


﴿17﴾ كَلَّا بَل لَّا تُكْرِمُونَ الْيَتِيمَ 
(17) ایسا ہرگز نہیں ہے بلکہ تم یتیموں کا احترام نہیں کرتے ہو


﴿18﴾ وَلَا تَحَاضُّونَ عَلَى طَعَامِ الْمِسْكِينِ
(18) اور لوگوں کو مسکینوں کے کھانے پر آمادہ نہیں کرتے ہو


﴿19﴾ وَتَأْكُلُونَ التُّرَاثَ أَكْلًا لَّمًّا
(19) اور میراث کے مال کو اکٹھا کرکے حلال و حرام سب کھا جاتے ہو


﴿20﴾ وَتُحِبُّونَ الْمَالَ حُبًّا جَمًّا
(20) اور مال دنیا کو بہت دوست رکھتے ہو


﴿21﴾ كَلَّا إِذَا دُكَّتِ الْأَرْضُ دَكًّا دَكًّا
(21) یاد رکھو کہ جب زمین کو ریزہ ریزہ کردیا جائے گا


﴿22﴾ وَجَاء رَبُّكَ وَالْمَلَكُ صَفًّا صَفًّا
(22) اور تمہارے پروردگار کا حکم اور فرشتے صف در صف آجائیں گے


﴿23﴾ وَجِيءَ يَوْمَئِذٍ بِجَهَنَّمَ يَوْمَئِذٍ يَتَذَكَّرُ الْإِنسَانُ وَأَنَّى لَهُ الذِّكْرَى
(23) اور جہنمّ کو اس دن سامنے لایا جائے گا تو انسان کو ہوش آجائے گا لیکن اس دن ہوش آنے کا کیا فائدہ


﴿24﴾ يَقُولُ يَا لَيْتَنِي قَدَّمْتُ لِحَيَاتِي
(24) انسان کہے گا کہ کاش میں نے اپنی اس زندگی کے لئے کچھ پہلے بھیج دیا ہوتا


﴿25﴾ فَيَوْمَئِذٍ لَّا يُعَذِّبُ عَذَابَهُ أَحَدٌ
(25) تو اس دن خدا ویسا عذاب کرے گا جو کسی نے نہ کیا ہوگا


﴿26﴾ وَلَا يُوثِقُ وَثَاقَهُ أَحَدٌ 
(26) اور نہ اس طرح کسی نے گرفتار کیا ہوگا

 

﴿27﴾ يَا أَيَّتُهَا النَّفْسُ الْمُطْمَئِنَّةُ
(27) اے نفس مطمئن


﴿28﴾ ارْجِعِي إِلَى رَبِّكِ رَاضِيَةً مَّرْضِيَّةً 
(28) اپنے رب کی طرف پلٹ آ اس عالم میں کہ تواس سے راضی ہے اور وہ تجھ سے راضی ہے


﴿29﴾ فَادْخُلِي فِي عِبَادِي
(29) پھر میرے بندوں میں شامل ہوجا


﴿30﴾ وَادْخُلِي جَنَّتِي

(30) اور میری جنت میں داخل ہوجا

 

۲۰۱۵/۰۵/۱۸-  رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے بتاریخ 14/2/1394 کو کرد مسلمان پیشمرگان شہدا کمیٹی کے ارکان نے ملاقات کی ، اس ملاقات میں رہبر معظم انقلاب اسلامی کے بیانات کو سندج کے اجلاس میں پیش کیا گیا ۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں کرد مسلمان پیشمرگان  شہیدوں کو خراج تحسین پیش کیا اور کرد مؤمن جوانوں کی فداکاری، ایثار اور اخلاص کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا:  کرد مسلمان پیشمرگان میدان میں حاضر ہو کر اپنی جان کو خطرے میں ڈالتے تھے جبکہ ضد انقلاب عناصر ان کے خاندانوں کو بھی دھمکی دیتے تھے لیکن حق و انصاف سے کرد شجاع جوانوں نے بڑا اچھا امتحان دیا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے کردستان کے علاقہ میں بدامنی پھیلانے اور اس علاقہ سے انقلاب پر ضرب وارد کرنے کے سلسلے میں مذہب اور قومیت سے استفادہ کرنے میں دشمن کی پالیسی کے ناکام رہنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: انقلاب اسلامی کے اوائل میں انقلاب دشمن عناصر نے اس علاقہ میں بد امنی پھیلانے کے لئے اپنی پوری طاقت اور قوت سے استفادہ کیا لیکن کرد عوام ، علماء اور کرد جوانوں کے دل انقلاب کے ساتھ تھے ، حتی انقلاب دشمن عناصر نے بعض کرد علماء کو شہید بھی کردیا دشمن عناصر نے چند سال قبل مرحوم شیخ الاسلام کو شہید کردیا جو ایک خالص اور پاک انسان تھے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے دشمن کی کوششوں کے جاری رہنے ، دشمن کے آرام سے نہ بیٹھنے ، مالی، سکیورٹی اور تبلیغاتی وسائل سے بھر پور استفادہ  کرنے جیسے حقائق کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: البتہ دشمن ایران میں کردوں کے قومیتی احساسات کو ہوا نہیں دے سکتا لیکن وہ مذہبی تعصبات کی آگ بھڑکانے اور ایکدوسرے کے خلاف شیعہ و سنی اختلافات پیدا کرنے کی تلاش و کوشش میں ہے اور بعض افراد غفلت و نادانی کی بنا پر دشمن کے ہاتھ میں کھلونا بنے ہوئے ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے دشمن کی ان سازشوں کے مقابلے میں ہمدرد اور دلسوز افراد کی ہوشیاری پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: وہ لوگ جو اہلسنت کی حمایت کے لباس میں شیعوں کے ساتھ دشمنی و عداوت رکھتے اور ان پر حملہ کرتے ہیں ان کا در حقیقت ، اسلام اور اہلسنت سے کوئي تعلق نہیں ہے اور اسی طرح وہ شیعہ جو تعصب اور فتنہ کی آگ پھیلاتے ہیں ان کا بھی دین سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے شیعہ و سنی کے درمیان مذہبی اختلاف ڈالنے میں برطانیہ کے بہت زيادہ تجربہ اور اس سے فائدہ اٹھانے کی طرف اشارہ کیا اور امریکی کانگریس میں عراق کے اہلسنت کی حمایت میں  قرار داد اور اس کے بارے میں سوال پیش کرتے ہوئے فرمایا: کیا انھیں اہلسنت کے ساتھ کوئی حقیقی محبت ہے؟

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: وہ ہر اس چیز کے دشمن میں جس میں اسلام کی کوئی علامت یا نشانی موجود ہو اور ان کے لئے شیعہ اور سنی کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے اور مذہب و قومیت ان کے لئے اختلاف پیدا کرنے کا محض ایک بہانہ ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ان بہانوں کو دشمن کے ہاتھ سے سلب کرنے پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: شہداء کی یاد منانے جیسے ثقافتی پروگراموں اور اسی طرح جوانوں کے مسائل پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

Monday, 18 May 2015 10:32

سورة الغاشیة

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِیم

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے


(1) هَلْ أَتَاکَ حَدِیثُ الْغَاشِیَةِ 

(1) کیا تمہیں ڈھانپ لینے والی قیامت کی بات معلوم ہے


(2) وُجُوهٌ یَوْمَئِذٍ خَاشِعَةٌ 

(2) اس دن بہت سے چہرے ذلیل اور رسوا ہوں گے


(3)  عَامِلَةٌ نَاصِبَةٌ  

(3) محنت کرنے والے تھکے ہوئے


(4)  تَصْلَى نَارًا حَامِیَةً  

(4) دہکتی ہوئی آگ میں داخل ہوں گے


(5) تُسْقَى مِنْ عَیْنٍ آنِیَةٍ  

(5) انہیں کھولتے ہوئے پانی کے چشمہ سے سیراب کیا جائے گا


(6) لَیْسَ لَهُمْ طَعَامٌ إِلا مِنْ ضَرِیعٍ 

(6) ان کے لئے کوئی کھانا سوائے خادار جھاڑی کے نہ ہوگا


(7) لا یُسْمِنُ وَلا یُغْنِی مِنْ جُوعٍ 

(7) جو نہ موٹائی پیدا کرسکے اور نہ بھوک کے کام آسکے


(8) وُجُوهٌ یَوْمَئِذٍ نَاعِمَةٌ 

(8) اور کچھ چہرے تر و تازہ ہوں گے


(9) لِسَعْیِهَا رَاضِیَةٌ 

(9) اپنی محنت و ریاضت سے خوش

 

(10) فِی جَنَّةٍ عَالِیَةٍ 

(10) بلند ترین جنت میں

 

(11) لا تَسْمَعُ فِیهَا لاغِیَةً 

(11) جہاں کوئی لغو آواز نہ سنائی دے


(12) فِیهَا عَیْنٌ جَارِیَةٌ  

(12) وہاں چشمے جاری ہوں گے


(13) فِیهَا سُرُرٌ مَرْفُوعَةٌ 

(13) وہاں اونچے اونچے تخت ہوں گے


(14)  وَأَکْوَابٌ مَوْضُوعَةٌ 

(14) اور اطراف میں رکھے ہوئے پیالے ہوں گے


(15) وَنَمَارِقُ مَصْفُوفَةٌ 

(15) اور قطار سے لگے ہوئے گاؤ تکیے ہوں گے


(16)  وَزَرَابِیُّ مَبْثُوثَةٌ 

(16) اور بچھی ہوئی بہترین مسندیں ہوں گی



(17)  أَفَلا یَنْظُرُونَ إِلَى الإبِلِ کَیْفَ خُلِقَتْ 

(17) کیا یہ لوگ اونٹ کی طرف نہیں دیکھتے ہیں کہ اسے کس طرح پیدا کیا گیا ہے

 

(18) وَإِلَى السَّمَاءِ کَیْفَ رُفِعَتْ 

(18) اور آسمان کو کس طرح بلند کیا گیا ہے

 

(19)  وَإِلَى الْجِبَالِ کَیْفَ نُصِبَتْ 

(19) اور پہاڑ کو کس طرح نصب کیا گیا ہے


(20)  وَإِلَى الأرْضِ کَیْفَ سُطِحَتْ 

(20) اور زمین کو کس طرح بچھایا گیا ہے


(21)  فَذَکِّرْ إِنَّمَا أَنْتَ مُذَکِّرٌ 

(21) لہذا تم نصیحت کرتے رہو کہ تم صرف نصیحت کرنے والے ہو


(22)  لَسْتَ عَلَیْهِمْ بِمُصَیْطِرٍ 

(22) تم ان پر مسلط اور ان کے ذمہ دار نہیں ہو


(23)  إِلا مَنْ تَوَلَّى وَکَفَرَ 

(23) مگر جو منھ پھیر لے اور کافر ہوجائے


(24)  فَیُعَذِّبُهُ اللَّهُ الْعَذَابَ الأکْبَرَ 

(24) تو خدا اسے بہت بڑے عذاب میں مبتلا کرے گا


(25)  إِنَّ إِلَیْنَا إِیَابَهُمْ 

(25) پھر ہماری ہی طرف ان سب کی بازگشت ہے


(26)  ثُمَّ إِنَّ عَلَیْنَا حِسَابَهُمْ 

(26) اور ہمارے ہی ذمہ ان سب کا حساب ہ

 

Sunday, 17 May 2015 10:54

سوره الاعلی

بسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ


عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے


﴿1﴾ سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى
(1) اپنے بلند ترین رب کے نام کی تسبیح کرو


﴿2﴾ الَّذِي خَلَقَ فَسَوَّى
(2) جس نے پیدا کیا ہے اور درست بنایا ہے


﴿3﴾ وَالَّذِي قَدَّرَ فَهَدَى
(3) جس نے تقدیر معین کی ہے اور پھر ہدایت دی ہے


﴿4﴾ وَالَّذِي أَخْرَجَ الْمَرْعَى
(4) جس نے چارہ بنایا ہے


﴿5﴾ فَجَعَلَهُ غُثَاء أَحْوَى
(5) پھر اسے خشک کرکے سیاہ رنگ کا کوڑا بنادیاہے


﴿6﴾ سَنُقْرِؤُكَ فَلَا تَنسَى
(6) ہم عنقریب تمہیں اس طرح پڑھائیں گے کہ بھول نہ سکوگے


﴿7﴾ إِلَّا مَا شَاء اللَّهُ إِنَّهُ يَعْلَمُ الْجَهْرَ وَمَا يَخْفَى
(7) مگر یہ کہ خدا ہی چاہے کہ وہ ہر ظاہر اور مخفی رہنے والی چیز کو جانتا ہے


﴿8﴾ وَنُيَسِّرُكَ لِلْيُسْرَى
(8) اور ہم تم کو آسان راستہ کی توفیق دیں گے


﴿9﴾ فَذَكِّرْ إِن نَّفَعَتِ الذِّكْرَى
(9) لہذا لوگوں کوسمجھاؤ اگر سمجھانے کا فائدہ ہو


﴿10﴾ سَيَذَّكَّرُ مَن يَخْشَى
(10) عنقریب خوف خدا رکھنے والا سمجھ جائے گا


﴿11﴾ وَيَتَجَنَّبُهَا الْأَشْقَى
(11) اور بدبخت اس سے کنارہ کشی کرے گا

﴿12﴾ الَّذِي يَصْلَى النَّارَ الْكُبْرَى
(12) جو بہت بڑی آگ میں جلنے والا ہے


﴿13﴾ ثُمَّ لَا يَمُوتُ فِيهَا وَلَا يَحْيَى
(13) پھر نہ اس میں زندگی ہے نہ موت


﴿14﴾ قَدْ أَفْلَحَ مَن تَزَكَّى
(14) بے شک پاکیزہ رہنے والا کامیاب ہوگیا


﴿15﴾ وَذَكَرَ اسْمَ رَبِّهِ فَصَلَّى
(15) جس نے اپنے رب کے نام کی تسبیح کی اور پھر نماز پڑھی


﴿16﴾ بَلْ تُؤْثِرُونَ الْحَيَاةَ الدُّنْيَا
(16) لیکن تم لوگ زندگانی دنیا کو مقدم رکھتے ہو


﴿17﴾ وَالْآخِرَةُ خَيْرٌ وَأَبْقَى
(17) جب کہ آخرت بہتر اور ہمیشہ رہنے والی ہے


﴿18﴾ إِنَّ هَذَا لَفِي الصُّحُفِ الْأُولَى
(18) یہ بات تمام پہلے صحیفوں میں بھی موجود ہے

﴿19﴾ صُحُفِ إِبْرَاهِيمَ وَمُوسَى

(19) ابراہیم کے صحیفوں میں بھی اور موسٰی کے صحیفوں میں بھی

۲۰۱۵/۰۵/۱۶ - رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے نبی مکرم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ  علیہ و آلہ وسلم کی بعثت کی مناسبت سے عوام کے مختلف طبقات ، ملک کے بعض اعلی حکام اور اسلامی ممالک کے سفراء کے ساتھ ملاقات میں آج کی ماڈرن جاہلیت کا  ہوشیارانہ  مقابلہ کرنے کے سلسلے میں بعثت کے درس سے استفادہ کرنے پر تاکید کی اور آج کی ماڈرن جاہلیت کو اسلام سے قبل کی جاہلیت سے بہت زيادہ خطرناک اور مسلح قراردیا اور سامراجی طاقتوں اور ان کے سرفہرست امریکہ کو ماڈرن جاہلیت کی تشکیل کا اصلی عامل اور سبب قراردیتے ہوئے فرمایا: اسلامی جمہوریہ ایران نے گذشتہ 35 سال کے تجربہ سے ثابت کیا ہے کہ عظيم  امت مسلمہ  بصیرت اور عزم و ہمت کے دو اصولوں کو مد نظر رکھتے ہوئے اس ماڈرن جاہلیت کا مقابلہ اور اسے شکست سے دوچار کرسکتی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے بعثت کی عظيم اور تاریخی عید کی مناسبت سے ایرانی قوم اور دنیا بھر کے مسلمانوں اور حریت پسند انسانوں کو مبارکباد پیش کی اور بعثت کے دروس کی ضرورت اور انھیں بار بار دہرانے پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: پیغمبر اسلام (صلی اللہ و آلہ وآلہ وسلم ) کی بعثت کا مقصد جاہلیت کا مقابلہ تھا جبکہ اس دور میں جاہلیت صرف جزیرۃ العرب تک محدود نہیں تھی بلکہ دنیا کی دوسری بادشاہتوں پر بھی جاہلیت حکمفرما تھی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے غضب اور شہوت کو اس جاہلیت کے دو اصلی رکن اور عناصر قراردیتے ہوئے فرمایا: اسلام نے اس دور میں انسانوں کی زندگی میں موجود جاہلیت اور گمراہی کا بڑے پیمانے پر مقابلہ شروع کیا جبکہ جاہلیت ایک طرف شہوت، جنسی خواہشات اور نفس پرستی  اور دوسری طرف غضب اور تباہ کن قساوت کا مظہر تھی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے قبل از اسلام جاہلیت کے دوبارہ احیاء اور شہوت اور غضب کے دو اصولوں پر اس کے استوار ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ہم آج بھی قتل و غارت، شہوترانی ، نفس پرستی اور بیشمار ظلم و ستم کا مشاہدہ کررہے ہیں قبل از اسلام اور آج کی جاہلیت میں اتنا فرق ہے کہ آج کی جاہلیت علم و دانش کے ہتھیاروں سے مسلح ہے اور قبل از اسلام کی جاہلیت سے بہت زيادہ خطرناک ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تاکید کرتے ہوئے فرمایا: البتہ ماڈرن اور مسلح جاہلیت کے مقابلے میں اسلام کے پاس بھی  بڑے اور گوناگوں  وسائل موجود ہیں ، اسلام بھی عظیم طاقت اور قدرت میں تبدیل ہوگيا ہے اور اسلام کے پاس کامیابی کی بھی بہت زیادہ امید ہے بشرطیکہ  اس کے ہمراہ بصیرت اور عزم و ہمت بھی ہو۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلامی ممالک کے موجودہ شرائط ، بد امنی ، برادر کشی اور علاقہ کے اسلامی ممالک میں دہشت گرد گروہوں کے تسلط کو آج کی ماڈرن جاہلیت کے نمونے قراردیا اور انھیں سامراجی طاقتوں اور ان کے سرفہرست امریکہ کے منصوبوں اور سازشوں کا نتیجہ قراردیتے ہوئے فرمایا: وہ اپنے منصوبوں اور سازشوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے جھوٹ پر مبنی وسیع پیمانے پر پروپیگنڈے سے بھی استفادہ کرتے ہیں اور دہشت گردی کا  مقابلہ کرنے کے سلسلے میں امریکی دعوی اس کا ایک نمونہ ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: امریکہ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کا دعوی کرتا ہے حالانکہ  امریکہ داعش دہشت گرد گروہ کی تشکیل کا اعتراف بھی کرتا ہے اور شام میں داعش دہشت گردوں اور ان کے حامیوں اور ان کی پشتپناہی کرنے والوں کی حمایت بھی کرتا ہے، امریکہ اسرائیل کی غاصب اور جعلی حکومت کی حمایت کرتا ہے اور غزہ میں فلسطینی مسلمانوں پر دباؤ ڈال رہا ہےجبکہ وہ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کا جھوٹا دعوی بھی کرتا ہےاور یہ وہی ماڈرن جاہلیت ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مسلم ممالک کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا: ایرانی قوم اور عظیم امت مسلمہ اور اسلامی ممالک کے حکمراں جان لیں کہ ہم اس ماڈرن جاہلیت کا مقابلہ کرسکتے ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے علاقہ میں سامراجی طاقتوں کی خبیث پالیسیوں کو موجودہ شرائط میں نیابتی جنگیں چھیڑنے پر مبنی قراردیتے ہوئے فرمایا: وہ اپنی اسلحہ ساز کمپنیوں کی جیب بھرنے اور اپنے مفادات کے تحفظ کی تلاش و کوشش میں مصروف ہیں لہذا اسلامی ممالک کو ہوشیار اور آگاہ رہنا چاہیے اور ان کے مکر و فریب کے جال میں گرفتار نہں ہونا چاہیے۔

 

 

پاکستان اور افغانستان نے دہشت گردی کا مل کر مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زوردیا ہے۔

پاکستان کے وزیراعظم نوازشریف اور افغانستان کے صدر اشرف غنی نے کابل میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں اعلان کیا ہے کہ دہشت گردی سے پاکستان اور افغانستان کو نقصان پہنچا ہے اس لئے ہمیں مشترکہ خطرات کا مل کر مقابلہ کرنا ہوگا- اس موقع پر افغانستان کے صدر اشرف غنی نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کو ایک جیسے خطرات کا سامنا ہےجن سے دونوں ملکوں کو نقصان پہنچا ہے- پاکستان کے وزیراعظم نوازشریف نے بھی اس پریس کانفرنس میں کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے بغیر خطے میں امن و استحکام قائم نہیں ہوسکے گا- ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے دشمن کھبی بھی پاکستان کے دوست نہیں ہوسکتے- نوازشریف نے کہا کہ جہاں کہیں بھی ان کی خفیہ پناہ گاہیں ہوں گی انہیں ختم کیا جائے گا- پاکستانی وزیراعظم نے کہا کہ ہم ایک دوسرے کے خلاف اپنی سرزمینیں استعمال نہیں ہونے دیں گے- وزیراعظم پاکستان نے اپنے ایک روزہ دورہ کابل میں افغانستان کے چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ سے بھی ملاقات کی۔ بتایا جاتا ہے کہ اس ملاقات میں بھی دہشت گردی کے خاتمے کے طریقہ کار اور ساتھ ہی طالبان اور افغان حکومت کے درمیان مذاکراتی عمل کے بارے میں بات چیت ہوئی- نوازشریف کے ساتھ پاکستان کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف بھی کابل کے دورے پر گئے ہیں۔

 

Wednesday, 13 May 2015 05:56

سوره الطارق

 

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ


عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے


﴿1﴾ وَالسَّمَاء وَالطَّارِقِ
(1) آسمان اور رات کو آنے والے کی قسم


﴿2﴾ وَمَا أَدْرَاكَ مَا الطَّارِقُ
(2) اور تم کیا جانو کہ طارق کیا ہے


﴿3﴾ النَّجْمُ الثَّاقِبُ
(3) یہ ایک چمکتا ہوا ستارہ ہے


﴿4﴾ إِن كُلُّ نَفْسٍ لَّمَّا عَلَيْهَا حَافِظٌ 
(4) کوئی نفس ایسا نہیں ہے جس کے اوپر نگراں نہ معین کیا گیا ہو


﴿5﴾ فَلْيَنظُرِ الْإِنسَانُ مِمَّ خُلِقَ 
(5) پھر انسان دیکھے کہ اسے کس چیز سے پیدا کیا گیا ہے


﴿6﴾ خُلِقَ مِن مَّاء دَافِقٍ
(6) وہ ایک اُچھلتے ہوئے پانی سے پیدا کیا گیا ہے


﴿7﴾ يَخْرُجُ مِن بَيْنِ الصُّلْبِ وَالتَّرَائِبِ
(7) جو پیٹھ اور سینہ کی ہڈیوں کے درمیان سے نکلتا ہے


﴿8﴾ إِنَّهُ عَلَى رَجْعِهِ لَقَادِرٌ
(8) یقینا وہ خدا انسان کے دوبارہ پیدا کرنے پر بھی قادر ہے

 

﴿9﴾ يَوْمَ تُبْلَى السَّرَائِرُ
(9) جس دن رازوں کو آزمایا جائے گا


﴿10﴾ فَمَا لَهُ مِن قُوَّةٍ وَلَا نَاصِرٍ
(10) تو پھر نہ کسی کے پاس قوت ہوگی اور نہ مددگار


﴿11﴾ وَالسَّمَاء ذَاتِ الرَّجْعِ
(11) قسم ہے چکر کھانے والے آسمان کی


﴿12﴾ وَالْأَرْضِ ذَاتِ الصَّدْعِ
(12) اور شگافتہ ہونے والی زمین کی


﴿13﴾ إِنَّهُ لَقَوْلٌ فَصْلٌ
(13) بے شک یہ قول فیصل ہے


﴿14﴾ وَمَا هُوَ بِالْهَزْلِ
(14) اور مذاق نہیں ہے


﴿15﴾ إِنَّهُمْ يَكِيدُونَ كَيْدًا
(15) یہ لوگ اپنا مکر کررہے ہیں


﴿16﴾ وَأَكِيدُ كَيْدًا 
(16) اور ہم اپنی تدبیر کررہے ہیں


﴿17﴾ فَمَهِّلِ الْكَافِرِينَ أَمْهِلْهُمْ رُوَيْدًا
(17) تو کافروں کو چھوڑ دو اور انہیں تھوڑی سی مہلت دے دو