سلیمانی

سلیمانی

صوبہ مشرقی آذربائیجان  سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای فرمایا کہ قومی اتحاد ملک کو طاقتور بنانے کے لیے ضروری ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے اسلامی انقلاب کی سالگرہ کی ریلیوں میں ایرانی عوام کی بھرپور شرکت کی قدر دانی کرتے ہوئے فرمایا کہ لوگ جانتے ہیں کہ امریکہ ان کی مشارکت سے ڈرتا ہے یہی وجہ ہے کہ انہوں نے پورے جوش وجذبے کے ساتھ شرکت کی اور اسلامی انقلاب اور اسلامی نظام  کی مکمل حمایت کا ثبوت پیش کیا۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ امریکی اور صیہونی میڈیا نے اپنے ابلاغیاتی تسلط کے ذریعے پوری کوشش کی کہ ایرانی عوام کی یہ آواز دنیا کی دیگر قوموں تک نہ پہنچے، لیکن یہ آواز امریکہ، برطانیہ اور دشمن کے جاسوسی اداروں کے کانوں تک ضرور پہنچی ہے اور پہنچنا بھی چاہیے تھی۔

ایران کے بارے میں دشمن کے پروپیگنڈے کو کذب محض قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ  پروپیگنڈا کیا جاتا ہے کہ ایران بند گلی میں ہے اور اسلامی جمہوریہ کے پیر اکھڑ چکے ہیں۔ آپ نے استفسار کیا کہ اگر ایران بند گلی میں ہے اور اس کے پیر اکھڑ چکے ہیں تو پھر اس کو جھکانے کے لیے اتنی بھاری سرمایہ کاری کیوں کی جارہی ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ تمام تر مشکلات کے باجود ایران نے پچھلے تین عشروں کے دوران کافی ترقی کی ہے۔آپ نے ایران کی دفاعی توانائیوں اور اس شعبے میں سرمایہ کاری کے بارے میں کیے جانے والے منفی پروپیگنڈے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ ایران نے صنعتوں، انفرا اسٹرکچر اور ڈیم سازی اور بہت سے دوسرے شعبوں میں، دفاع سے زیادہ سرمایہ کاری کی ہے لیکن دشمن ان شعبوں میں ترقی سے انکار اور دفاعی معالات کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہا ہے۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے واضح کیا کہ عقل اور شریعت کے تقاضوں کے مطابق ایران نے دفاعی معاملات پر بھی پوری توجہ دی ہے اور قرآنی احکامات کے مطابق آئندہ بھی اس میدان میں ترقی کا سلسلہ جاری رہے گا۔

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ایران کے عوام نے بدخواہوں کے وسوسے پر توجہ دی ہے ، نہ دیں گے، کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ طاقتور ایران کی جانب سے  اٹھایا جانے والا ہر قدم دشمنوں میں بے چینی پیدا کرتا ہے۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے  فرمایا کہ قومی اتحاد ملک کو طاقتور بنانے کے لیے ضروری ہے البتہ ملک میں اختلاف رائے بھی پایا جاتا ہے اور اس پر مباحثہ اور مناظرہ اچھی بات ہے  مگر اختلاف رائے کو تنازعہ کا سبب نہیں بننا چاہیے۔

چینی صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ چین کسی بھی علاقائی اور بین الاقوامی صورتحال سے قطع نظر ایران کے ساتھ اپنی دوستی اور تعاون کو جاری رکھے گا۔ ان خیالات کا اظہار چین کے صدر شی جن پنگ نے اپنے ایرانی ہم منصب سید ابراہیم رئیسی سے ملاقات میں کیا جو منگل کی صبح ایک اعلیٰ سیاسی و اقتصادی وفد کے ہمراہ بیجنگ پہنچے تھے۔

شی جن پنگ نے صدر ابراہیم رئیسی سے کہا کہ چاہے بین الاقوامی اور علاقائی صورتحال کتنی بدل جائے، چین غیرمتزلزل انداز میں ایران کے ساتھ اپنی دوستی اور تعاون کو برقرار رکھے گا اور چین ایران جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو آگے بڑھائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین قومی خودمختاری، آزادی، علاقائی سالمیت اور قومی وقار کے تحفظ اور یکطرفہ تسلط پسندی کے خلاف مزاحمت میں ایران کی حمایت کرتا ہے۔

چینی صدر نے کہا کہ دنیا، وقت اور تاریخ میں موجودہ پیچیدہ تبدیلیوں کے پیش نظر چین اور ایران نے ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے اور یکجہتی اور تعاون کے ساتھ مل کر کام کیا ہے۔

دریں اثنا چینی صدر نے کہا کہ بیجنگ بیرونی طاقتوں کی ایران کے اندرونی معاملات میں مداخلت اور ایران کی سلامتی اور استحکام کو نقصان پہنچانے کی مخالفت کرتا ہے اور ایرانی جوہری مسئلے کے جلد اور مناسب حل کو آگے بڑھانے کا عمل جاری رکھے گا۔

صدر شی نے ایران کے ساتھ تجارت، زراعت اور بنیادی ڈھانچے کے شعبوں میں تعاون کو مزید گہرا کرنے کے بیجنگ کے عزم پر بھی زور دیا۔

یاد رہے کہ قبل ازایں منگل کے روز صدر رئیسی چین کے سرکاری دورے پر بیجینگ پہنچنے کے بعد شی جن پنگ نے ان کا باضابطہ استقبال کیا۔

استقبالیہ تقریب کے بعد ایران اور چین نے دونوں صدور مملکت کی موجودگی میں اعلیٰ سطحی وفود کی ملاقات میں مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دینے کے لیے 20 دستاویزات اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے۔

ان دستاویزات کے مطابق تہران اور بیجنگ کرائسس مینجمنٹ، سیاحت، مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی، ماحولیات، بین الاقوامی تجارت، انٹیلیکچول پراپرٹی، زراعت، برآمدات، صحت کی دیکھ بھال، میڈیا، کھیلوں اور ثقافتی ورثے سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو بہتر بنائیں گے۔

خیال رہے کہ پیر کو تہران سے بیجنگ کے لیے روانگی سے قبل صحافیوں سے بات کرتے ہوئے آیت اللہ رئیسی نے کہا تھا کہ بین الاقوامی سطح پر یکطرفہ تسلط پسندی کے حوالے سے ایران اور چین کے خیالات ایک جیسے ہیں۔

یاد رہے کہ یہ دورہ اگست 2021 میں عہدہ سنبھالنے کے بعد صدر رئیسی کا چین کا پہلا دورہ ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امت واحدہ پاکستان کے 40رکنی وفد نے ایران کے دارالحکومت تہران میں ایرانی نائب صدر اور مجلس خبرگان میں اہلسنت علمائے کرام کے نمائندہ ڈاکٹر عبد السلام کریمی سے دانشگاہ مذاہب اسلامی تہران میں خصوصی ملاقات کی ہے۔

ڈاکٹر عبد السلام کریمی نے اپنے خصوصی خطاب میں کہاکہ ایران آپ سب کا وطن ہے اور پاکستان بھی ہمارا وطن ہے۔ 44سال قبل ایران میں مسلمانوں کے تمام مسالک اور قوتوں نے مل کر طاغوتی نظام کو شکست دی اور اسلامی نظام قائم کیا۔

انقلاب اسلامی ایران نے استقلال،آزادی اور جمہوری اسلامی کے تحت اپنی کامیابیوں کا آغاز کیا تھا۔ استقلال یعنی ہم خود مختار ہوں کسی دوسرے ملک کی غلامی کے ساتھ نہ رہیں۔ آزادی یعنی ہم ہر شعبے کی ترقی میں آزاد ہوں اور جمہوری اسلامی سے مراد یہاں کوئی عورت یا مرد میں سے کوئی طبقہ غالب نہ ہو ہر مسلک کو تمام حقوق حاصل ہوں۔ ان کا مزید کہنا تھا ہم بطور اہلسنت بھی آیت اللہ خامنہ ای کو اپنا رہبر قرار دیتے ہیں۔ ہمارے ملک کا آئین قرآن کریم کے مطابق ہے اور ہم دشمن سے نبرد آزما ہیں کسی بھی ملک و مذہب کی توہین کو حرام سمجھتے ہیں البتہ اختلاف پھیلانے والا شیطان اور اتحاد کو فروغ دینے والا رحمنٰ کا بندہ ہے۔

آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے صحابہ کرام اور امہات المومنین کی توہین شرعا حرام اور قانونا جرم قرار دیا۔جو شیعہ تفرقہ پھیلائے وہ برطانوی ایجنٹ ہے اور جو سنی فرقہ واریت کو ہوا دیتا ہے دراصل وہ امریکی ایجنٹ ہے۔انکا مزید کہنا تھا کہ مسلمانوں کے مسالک کی مثال پانچ انگلیوں کے مترادف ہے اگر یہ یکجا ہوجائیں تو دشمن کے خلاف مضبوط مُکا یا طاقت ہے اگر پانچ میں سے کسی ایک انگلی کو نقصان ہوتا ہے گویا یہ خود کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔ اتحاد بین المسلمین کے لیے 5نکات بہت ضروری ہیں۔ پہلے نمبر پر تبین یعنی ایک دوسرے کو سمجھیں جس کے لیے معنوی بصیرت ضروری ہے۔ دوسرے نمبر پر تبلیغ ہے یعنی شیعہ سنی تفکرات سے نکل کر فقط اسلام کی تبلیغ کریں۔ اتحاد بین المسلمین کا تیسرا حل تحمل برداشت ہے ضروری نہیں اگر آپ کسی فکر پہ ہیں تو وہ درست ہے اور آپ اس سے دوسروں کی تکفیر کریں ۔خدا ہاتھ باندھنے یا کھولنے کی طرف نہیں دِلوں کو دیکھتا ہے۔

اختلاف پھیلانے والا شیطان اور اتحاد کو فروغ دینے والا رحمنٰ کا بندہ ہے، ایرانی نائب صدر

ایک اور حل جو امت مسلمہ کے مابین اتحاد کو فروغ دے سکتا ہے وہ قرآن و سنت پر عمل کرنا ہے اور آخری حل مرجع دینی سے آگے نہ بڑھیں آپ اپنے مراجع دینی کے مطابق چلیں اگر آپ جعفری ہیں تو امام جعفر صادقؑ کی تعلیمات پر عمل کریں اگر حنفی ہیں تو امام ابو حنیفہ کی تعلیمات پر ان کا مزید کہنا تھا عمامے کےرنگ کی بنیاد پر اختلاف مت کیجئے خدا کے رنگ میں رنگ جائیے اسلامی معاشرے کے مختلف رنگ محتسن عمل ہے اور یہ قوس قزح کے مترادف ہے اس حسن کو بدنما نہ کیجیے بلکہ متحد ہوکر ایک امت بنیے۔

ڈاکٹر عبدالسلام کو مزید کہنا تھا کہ اگر کوئی شیعہ کسی مجتہد کی تقلید کرتا ہے تو اسکا ہرگز مطلب نہیں باقی مجتہدین غلط ہیں فقط رائے پر اختلاف ہے۔ ہدف صرف اسلام ہے ایسے ہی مختلف مسالک مطلب یہ نہیں باقی مسالک غلط ہیں۔

نشست کے اختتام پر امت واحدہ پاکستان کے سربراہ حجة السلام والمسلمین علامہ محمد امین شہیدی نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔

اسلام ٹائمز۔ امریکا کے مرکز برائے انسدادِ امراض کی طرف سے جاری کردہ ڈیٹا کے مطابق ملک کی نوعمر لڑکیاں ذہنی تناؤ اور مایوسی کا شکار ہیں اور انہیں خودکشی کے خیالات تواتر سے آتے ہیں۔ 2021 کے آخر میں سروے کے لیے ڈیٹا جمع کیا گیا تھا جس کی بنیاد پر یہ رپورٹ جاری کی گئی ہے۔ سروے میں کورونا وبا شروع ہونے کے بعد سے نوجوانوں کے برتاؤ کا جائزہ لیا گیا تھا۔ تحقیق سے معلوم ہوا کہ تمام نو عمر افراد ذہنی پیچیدگیوں کا شکار ہیں، تناؤ میں ہیں اور انہیں خودکشی کے خیالات آتے ہیں۔ ہائی اسکول کے 40 فیصد سے زائد طلبہ نے اظہار کیا کہ مایوسی اور غم کی وجہ سے وہ روز مرہ کے کام نہیں کر پا رہے۔ 2021 میں زیادہ تر نو عمر امریکی لڑکیوں (57 فیصد) نے مستقل غم اور مایوسی کے احساس کا اظہار کیا، لڑکوں میں یہی شرح 29 فیصد تھی۔ تین میں سے ایک لڑکی نے سنجیدگی کے ساتھ خودکشی کے متعلق سوچا۔
 

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ کی سرکاری دعوت پر کچھ دیر پہلے ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ 3 روزہ سرکاری دورے پر چین کے دارالحکومت بیجنگ پہنچ گئے۔

تفصیلات کے مطابق، ایرانی صدر کا ائیرپورٹ پر چینی وزیر سیاحت کی جانب سے استقبال کیاگیا اور کچھ ہی دیر بعد باضابطہ استقبال کیا جائے گا اور  آیت اللہ رئیسی شی جن پنگ کے ساتھ خصوصی ملاقات کریں گے۔

بعد از آں دونوں ملکوں کے اعلیٰ سطحی وفود کی بات چیت ہوگی۔ ساتھ ہی دونوں صدور مملکت کی موجودگی میں باہمی تعاون کی اسناد پر دستخط کی تقریب بھی انجام پائے گی۔

خیال رہے کہ دورے کے دوران آیت اللہ رئیسی ایرانی اور چینی تاجروں اور کاروباری طبقے کے مشترکہ اجلاس میں بھی شرکت کریں گے۔ ایرانی صدر چین میں مقیم ایرانیوں سے بھی ملاقات کریں گے۔

نمایاں چینی دانشوروں کے ساتھ ملاقات اور بات چیت بیجنگ میں آیت اللہ رئیسی کے دیگر طے شدہ پروگراموں میں شامل ہوگا۔

خیال رہے کہ دورہ چین میں صدر رئیسی کے ہمراہ وزراء اور کابینہ کے ارکان کا ایک گروپ بھی موجود ہیں۔

یاد رہے کہ آیت اللہ رئیسی نئے چینی سال میں چینی صدر کے پہلے اعلیٰ سطحی مہمان ہیں۔

شیعہ نیوز:سابق خاتون رکن پنجاب اسمبلی محترمہ سیدہ زہراء نقوی نے کہا ہے کہ امام خمینی رح نے اسلام کا پرچم تھاما اور دنیا بھر کے مظلوموں کو اسکی چھاؤں میں پناہ دی۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین کی سینیئر رہنما سیدہ زہرا نقوی نے انقلاب اسلامی ایران کی سالگرہ کی مناسبت سے دنیا بھر کے تمام حریت پسندوں اور مستضعفین و مظلومین کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ امام خمینی رحمتہ اللہ علیہ نے اڑھائی ہزار سالہ پرانی شہنشاہیت کا ایسا خاتمہ کیا، آج بھی دنیا ورطہ حیرت میں ہے، گہرائی میں جا کر دیکھا جائے تو پتا چلتا ہے کہ حقیقی انقلاب یوں راتوں رات برپا نہیں ہوتے، یہ تو بس معاشرے پر چھائے جمود کو توڑتے ہیں اور پھر ارتقاء کا سفر شروع کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی قسم کی مخصوص لابی یا تنگ نظر گروہ انقلاب لانے میں کبھی کامیاب نہیں ہوتے، بلکہ حقیقی انقلاب تو صرف اور صرف عوام کی امنگوں اور معاشرے کی گہرائی سے نکلتے ہیں اور دنیا پہ چھا جاتے ہیں، دنیا نے مشاہدہ کیا کہ انقلاب اسلامی کے طلوع ہوتے ہی استکبار جہانی کی مشکلات کا آغاز ہوا، کتنی ہی سازشیں اور طویل جنگ مسلط کرنے کے حربے ناکام ہوئے اور طاغوتی قوتوں کی تمام طاقتیں اس الہی نظام کے سامنے دم توڑ گئیں۔ان کا کہنا تھا انقلاب اسلامی درحقیقت انقلاب امام مہدی عج کا پیش خیمہ اور ایک جھلک ہے، امام خمینی رح کی فکر اور انکے راہنما اصولوں پر گامزن امام راحل کے نظریاتی و معنوی فرزند آیت العظمی سید علی خامنہ ای دامت برکاتہ کی بابرکت قیادت میں ایران تیزی سے ترقی کے زینے طے کرتا دنیا بھر میں اپنا مقام بنا چکا ہے۔

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
ثُمَّ تَوَلَّيْتُم مِّن بَعْدِ ذَٰلِكَ ۖ فَلَوْلَا فَضْلُ اللَّـهِ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَتُهُ لَكُنتُم مِّنَ الْخَاسِرِينَ ﴿بقرہ ٦٤﴾

ترجمہ: پھر تم اس (پختہ عہد) کے بعد پھر گئے۔ سو اگر تم پر اللہ کا خاص فضل و کرم اور اس کی خاص رحمت نہ ہوتی تو تم سخت خسارہ (گھاٹا) اٹھانے والوں میں ہو جاتے.

? تفســــــــیر قــــرآن: ?

1️⃣ اللہ تعالى كا عہد و پيمان جو انسانوں كے ساتھ ہے انكى پابندى ضرورى ہے_
2️⃣ اللہ تعالى نے بنى اسرائيل كى عہد شكنى كا گناہ معاف فرما ديا
3️⃣ خطا و گناہ كے بعد فضل و رحمت كا ذكر كرنا يہ عفو و بخشش كى طرف كنايہ ہے
4️⃣ اللہ تعالى نے بنى اسرائيل كى عہد شكنى اور تورات كے فرامين سے منہ پھيرنے كے باوجود ان پر اپنا فضل و رحمت نازل فرمايا
5️⃣ عہد و پيمان الہى كو توڑنے كى وجہ سے بنى اسرائيل اپنے خسارے اور اپنى ہستى كى تباہى كے گڑھے پر آ كھڑے ہوئے
6️⃣ اللہ تعالى كا فضل و رحمت بنى اسرائيل كو نقصان اور خسارے سے نجات دلانے كا باعث بنا
7️⃣ عہد و پيمان الہى كو توڑنا انسان كے لئے زياں كار بننے اور اس كى ہستى كى تباہى كا باعث ہوتاہے

حوزہ نیوز ایجنسی؍

تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ

تہران، ارنا - اسلامی اتحاد کا دوسرا علاقائی سربراہی اجلاس "انقلاب کے دوسرے مرحلے میں اسلامی مذاہب اور جدید اسلامی تہذیب" کے عنوان سے وسطی ایشیا کے بعض علماء کی شرکت کے ساتھ ایران کے شمالی شہر گرگان میں منعقد ہوگا۔

اسلامی اتحاد کا دوسرا علاقائی سربراہی اجلاس "انقلاب کے دوسرے مرحلے میں اسلامی مذاہب اور جدید اسلامی تہذیب" کے عنوان سے وسطی ایشیا کے بعض علماء کی شرکت کے ساتھ ایران کے شمالی شہر گرگان میں منعقد ہوگا۔

تقریباً چار مہینے پہلے  تقریب اسلامی مذاہب کے سیکرٹری جنرل علامہ حمید شہریاری نے اسلامی اتحاد  کے 36 ویں  بین الاقوامی کانفرنس کی پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ اس سال کی کانفرنس اور پچھلے سالوں کی کانفرسوں کے درمیان ایک فرق صوبائی صلاحیتوں کا استعمال ہے۔

 

شہریاری نے سنندج میں منعقد ہونے والی پہلی علاقائی کانفرنس کی کامیابی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس میں عراقی علاقے کردستان سے تقریباً 70 سیاست دانوں اور سائنسدانوں کے علاوہ  ایران کے کردستان، آذربائیجان اور کرمانشاہ کے صوبوں سے 300 سے زائد تعلیم یافتہ مہمانوں نے شرکت کی تھی اور کردستان، آذربائیجان اور کرمانشاہ جیسے صوبوں سے نے شرکت کی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ایسی کانفرنس ایرانی اور عراقی دانشوروں کے درمیان یکجہتی اور اتحاد کا باعث اور ملک کے اندر بھی اسلامی انقلاب اور ولایت فقیہ کی حمایت کرنے والے علماء کی امید کا باعث بن گئی۔

قابل ذکر ہے کہ یہ کانفرنس 14 فروری سے 2 دنوں تک ایران کے شمالی شہر گرگان میں ایران، روس، ترکمانستان، ازبکستان، کرغزستان اور قازقستان کے سنی اور شیعہ مفکرین اور علماء کی موجودگی کے ساتھ منعقد ہوجائے گی۔

یہ بات آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نےبروز پیر چین کے دورے پر روانگی سے پہلے مہرآباد کے ہوائی اڈے میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ یہ سفر دوست ملک چین کے صدر کی دعوت پر ہےاور اس سفر میں سب سے پہلے ایران اور چین کے درمیان 25 سالہ اسٹریٹجک دستاویز کو عملی جامہ پہنایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ ہمارے بہت سے تعلقات ہیں لیکن دونوں ممالک کے تعلقات بالخصوص اقتصادی اور تجارتی شعبوں میں بہتر بنانے کی صلاحیتوں کو نظر انداز کیا گیا ہے اور بدقسمتی سے اس حوالے سے ہم بہت پسماندگی کا شکار ہیں۔

 رئیسی نے بتایا کہ چین اور ایران جیسے ممالک میں بہت سی صلاحیتیں ہیں اور دو آزاد ممالک کی حیثیت سے خطے اور دنیا میں ان کے مشترکہ مفادات ہیں، لہذا ہمیں دونوں ممالک کے تعلقات میں موجودہ اس پسماندگی کا ازالہ کرنا ہوگا۔

ایکنا نیوز کے مطابق تحریک جہاد اسلامی فلسطین کے جنرل سیکریٹری نے رهبر معظم انقلاب کے نام انقلاب اسلامی کی سالگرہ پر تہنیتی پیغام میں لکھا ہے: انقلاب اسلامی حقیقی معنوں میں مظلوم اور مجاہد فلسطینی عوام کی امید اور تکیہ گاہ ہے اور صہیونیوں کی امریکی اور مغربی سپورٹ کے باوجود آج فلسطینی عوام بہترین طاقتور پوزیشن میں ہے۔

سوا الاخباریه نیوز کے مطابق زیاد النخاله نے خط میں حضرت آیت الله العظمی امام خامنه‌ای(مدظله‌العالی) کو سالگرہ پر مبارک باد پیش کرتے ہویے لکھا ہے:انقلاب اسلامی نے علاقائی صورتحال کو یکسر بدل دیا اور عالمی سطح پر تبدیلیاں آچکی ہیں۔

النخاله کا کہنا تھا: انقلاب اسلامی  ایران حریت پسندوں کے لیے پناہگاہ اور آزادی طلب افراد کے لیے امید کا بلند پرچم ہے۔

تحریک جہاد اسلامی رہنما کا کہنا تھا کہ «انقلاب اسلامی مجاہد و مظلوم فلسطین کے لیے امید کا مرکز ہے» اور آج ہم طاقت ور پوزیشن میں کھڑے ہیں۔

فلسطینی رہنما نے دعا کرتے ہویے کہا: خدا سے دعا ہے کہ ایران اور رہبر معظم کو اپنی پناہ میں محفوظ رکھے اور فلسطینی کامیابی سے اس سلسلے کو یادگار بنائے۔/