Super User

Super User

ایران میں دینی اقلیتوں کو کافی حد تک حقوق حاصل ہیںاسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے عیسائي رکن رابرٹ بگلریان نے کہا ہے کہ ایران ان معدودے چند ممالک میں سے ایک ہے جن میں دینی اقلیتوں کو کافی حد تک دینی ، ثقافتی اور تعلیمی حقوق حاصل ہیں۔ ارنا کی رپورٹ کے مطابق جنوبی ایران کے عیسائيوں کے نمائندے رابرٹ بگلریان نے آج اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ میں زور دے کر کہا کہ ایران میں اسلامی جمہوریہ ایران کی صورتحال کی مذمت میں عالمی اداروں کی جانب سے جاری کی جانے والی مختلف قراردادوں اور اعلامیوں میں خاص ثقافتی اور سماجی حالات کو مدنظر نہیں رکھا جاتا ہے جس کی وجہ سے بدگمانیوں اور عدم اعتمادی میں اضافہ ہوتا ہے۔ رابرٹ بگلریان نے مزید کہا کہ دینی اقلیتیں بھی ملت ایران کا اٹوٹ حصہ ہیں اور ملت ایران اپنے اتحاد اور پرامن بقائے باہمی کی بدولت ایک دوسرے کے ساتھ مل جل کر رہنے کا سلیقہ جانتے ہیں اور ان کو اس سلسلے میں اغیار کی ڈکٹیشن کی کوئي ضرورت نہیں ہے۔

ایران کے صحرائے طبس میں امریکی فوجیوں کی شکست کی سالگرہپچیس اپریل کی تاریخ، ایران کے صحرائے طبس میں امریکی فوجیوں کے جارحانہ عزائم میں ہونے والی شکست کی سالگرہ سے مناسبت رکھتی ہے۔ چونتیس سال قبل آج ہی کے دن یعنی پانچ اردیبہشت سنہ تیرہ سو انسٹھ ہجری شمسی کو امریکہ نے اپنے کچھ ہیلی کاپٹروں اور طیاروں سے ایران کو اپنی جارحیت کا نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ حکومت امریکہ نے جو ایران کے اسلامی جمہوری نظام کو شکست دینے اور اپنے ان جاسوسوں کو رہا کرانے کیلئے کہ جنھیں چار نومبر سنہ انّیس سو اناسی میں گرفتار کرلیا گيا تھا، اپنے تمام حربوں میں ناکام ہوچکی تھی،آج ہی کے دن اپنے جنگی ہیلی کاپٹروں اور طیاروں سے سرزمین ایران کو نشانہ بنانے کی کوشش کی مگر صحرائے طبس میں ریت کے اٹھنے والے طوفان نے امریکہ کی تمام امیدوں پر پانی پھیر دیا اور امریکی طیارے اور ہیلی کاپٹرز طوفان کے نتیجے میں آپس میں ٹکرا گئے جس میں کئی امریکی فوجی ہلاک ہوگئے جبکہ باقی بچے فوجی، اپنے مشن میں ناکام ہونے کے بعد رسوائی کے ساتھ ایران سے فرار ہوگئے۔یہ امریکی فوجی، طبس کے راستے ایران کے دارالحکومت تہران پہنچنا چاہتے تھے مگر ریت کے طوفان نے ان کی ساری امیدوں پر پانی پھیر دیا جبکہ یہ ایک لطف الہی تھا کہ آدھی رات میں ایران کو جارحیت کا نشانہ بنانے کا، امریکی فوج کا یہ منصوبہ، خداوند متعال کے لطف و کرم سے خودبخود شکست سے دوچار ہوگیا۔

ایران اور پاکستان کے خوشگوار تعلقاتایران میں پاکستان کے سفیر نے مختلف میدانوں میں دونوں ملکوں کے تعلقات میں فروغ پرتاکید کی ہے۔ ایران میں پاکستانی سفیرنورمحمدجادمانی نے بدھ کو ایک تقریب میں کہا کہ مختلف میدانوں میں ایران اور پاکستان کے تعلقات نہایت اچھے اور خوشگوار ہیں۔پاکستان کے سفیر نے کہا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات تاریخی، مذہبی اور ثقافتی بنیادوں پر استوار ہیں۔انھوں نے تاکید کے ساتھ کہا کہ ایران اورپاکستان کے حکام کی جانب سے پڑوسیوں کے ساتھ تعلقات مضبوط بنانے کا عزم، دوطرفہ روابط کومزيد مستحکم کرنےکے لئے ضروری راہ ہموار کرسکتا ہے۔

کچھ لوگ اسلام کانام غلط استعمال کرکے دہشت گردی پھیلاتے ہیں: امام کعبہ

دبئی: امام کعبہ شیخ عبدالرحمن السدیس نے کہاہے کہ امن ہمارا سب سے بڑاہتھیار ہے۔ کچھ لوگ ذاتی مقاصد کیلیے اسلام کاغلط استعمال کرتے ہوئے تشدد اور دہشت گردی پھیلاتے ہیں۔

یہ بات انھوں نے دبئی میں بین الاقوامی امن کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انھوں نے کہاکہ اسلام بنی نوع انسان کے لیے زندگی کو بہتر بنانے کادرس دیتاہے۔ اگردنیا کوبڑے پیمانے پرتباہی کے ہتھیاروں پر فخرہے تواسلامی اقوام کواپنے سب سے بڑے ہتھیار امن پرفخر ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی کے فتوے کا امریکہ کی جانب سے خیرمقدمامریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کا ملک رہبر انقلاب اسلامی کے اس فتوے کا بھرپور خیر مقدم کرتا ہے جس میں جوہری ہتھیاروں کو حرام قرار دیا گیا ہے۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کے وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ ان کا ملک، آیت اللہ العظمی خامنہ ای کے اس فتوے کا خیر مقدم کرتا ہے جس میں جوہری ہتھیاروں کو حرام قرار دیا گیا ہے . یہ بات جان کیری نے نئے ہجری شمسی سال 1393 کی آمد کے موقع پر وائس آف امریکہ کو دیئے اپنے انٹرویو میں کہی ۔ انہوں نے کہا کہ صدر باراک اوباما بھی ایران کے رہبر انقلاب کے فتوے کا خیر مقدم کرتے ہیں . امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ جب کوئی فتوا دیا جاتا ہے تو لوگ اسے بڑی سنجیدگی سے لیتے ہیں . جان کیری کا کہنا تھا کہ ایران کے رہبر انقلاب کے فتوے کا امریکی وزیر خارجہ اور صدر دونوں ہی خیر مقدم کرتے ہیں . قابل ذکر ہے کہ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نےفتوا جاری کر کے جوہری ہتھیاروں کی پیداوار، اس کی حفاظت اور اس کے تجربے کو حرام قرار دیا ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے متعدد مواقع پر بارہا اپنے اس فتوے کا اعادہ کیا ہے۔ – جان کیری نے اسی طرح ایران کے ایٹمی مسئلے کے پر امن طریقے سے حل کئے جانے پر امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پر امن ایٹمی پروگرام سے بہرہ مند ہونا ایران کا حق ہے ۔

پیغمبر اسلام (ص) پر توہین آمیز فلم بنانے والے کے بیٹے نے اسلام قبول کیا

ہالینڈ ڈچ پارلیمنٹ کے دائیں بازوں کے نمائندے اور اسلام مخالف پارٹی کے سابق رکن ’’آرنلڈ وان ڈورن‘‘ جس نے اسلام کے خلاف ’’سازش‘‘ نامی فلم بنائی تھی، کا بیٹا ’’گیرٹ والئڈرز‘‘ مسلمان ہو گیا ہے۔

گیرٹ وائلڈرز جو اپنے باپ کے ہمراہ عالمی امن کانفرنس(World Peace Conference) میں شرکت کے لیے دبئی گیا ہوا تھا نے مسلمان ہونے کے بعد اپنا نام ’’علی‘‘ منتخب کیا ہے۔

آرنلڈ وان ڈورن جس نے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے خلاف توہین آمیز فلم بنا کر پوری دنیا کے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی تھی نے اس فلم کی نسبت اپنی غلطی کا اقرار کرتے ہوئے اس کو جبران کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

اس کا کہنا ہے کہ میں اب پیغمبر اسلام (ص) کی شان میں ایک فلم بنا کر اپنی گزشتہ فلم ’’سازش‘‘ کی اصلاح اور اس کا جبران کروں گا۔

آرنلڈ وان کے بیٹے نے زبان پر کلمہ شہادتین جاری کر کے خوشی کا اظہار کیا اور خانہ خدا کی زیارت کرنے کی خبر دی۔

ایران کے ساتھ تعلقات کے فروغ پر سعودی عرب کی تاکیداسلامی جمہوریۂ ایران کے ساتھ تعلقات کے فروغ کے لئے تہران میں سعودی عرب کے نئے سفیر نے اس ملک کے بادشاہ کی کوششوں کی خبر دی ہے ۔

مھر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے نئے سفیر غرمان الشہری نے تہران میں اپنا کام شروع کرنے کے موقع پر ایران کے نائب وزير خارجہ حسین امیر عبداللھیان کے ساتھ ملاقات ميں اسلامی جمہوریۂ ایران کے ساتھ تعلقات میں فروغ کے لئے سعودی فرمانروا عبداللہ بن عبد العزیز کے مثبت نقطۂ نگاہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا عالم اسلام میں دونوں ملکوں کی اہمیت کے پیش نظر اعلی سطح پر دونوں ملکوں کے تعلقات کا جائزہ لینا چاہئے ۔ عبدالرحمان غرمان الشہری نے کہا کہ علاقے اور عالم اسلام کے حساس حالات کے پیش نظر ، ایران اور سعودی عرب کے حکام کے درمیان حکمت و درایت ، ہم آہنگي اور مشترکہ تعاون کا ہونا ایک ضرورت ہے ۔ اس ملاقات میں حسین امیر عبد اللھیان نے نے بھی عالم اسلام اور عرب کے مقابلے میں اسلامی جمہوریۂ ایران کی خارجہ پالیسی بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہمسایہ ملکوں اور عرب اور اسلامی حکومتوں کے ساتھ تعلقات قائم کرنا اسلامی جمہوریۂ ایران کی ترجیحات میں شامل ہے اور اس سلسلے میں سعودی عرب کے لئے ایک خاص اہمیت کا قائل ہے اور تمام شعبوں ميں سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو مظبوط بنانے کا خواہاں ہے ۔

اسرائيلی فوج کے ہاتھوں سولہ فلسطینوں کی گرفتاریاسرائیلی فوج نے سولہ فلسطینوں کو گرفتار کرلیا۔ جرمن نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے کل اور آج غرب اردن کے مختلف علاقوں پر حملے کرکے کم از کم سولہ فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا ۔ اس حملے ميں اسرائيلی فوج اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپ بھی ہوئی جس کے نتیجے ميں متعدد فلسطینی زخمی ہوگئے ۔ اسرائیلی فوج نے کل بھی رام اللہ ، الخلیل اور بیت لحم پر حملہ کرکے فلسطین کی تحریک جہاد اسلامی کے ایک عہدیدار "شیخ جمال حمامرہ " سمیت سات فلسطینیوں کو گرفتار کرکے نا معلوم مقام پر منتقل کردیا ۔ غاصب فوجیوں نے کل ، شہر الخلیل میں ایک فلسطینی کو گولی مارکر شہید کردیا تھا ۔

عراقی عوام انتخابات کا بائیکاٹ نہ کریںعراق کے قومی محاذ کے سربراہ نے اس ملک کےعوام سے آئندہ ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں وسیع پیمانے پر شرکت اور انتخابات کا بائیکاٹ نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ ذرائع کے مطابق ابراہیم جعفری نے آج ایک بیان میں،جو عراق کے جنوب مشرقی صوبے ذی قار کے سفر کے بعد جاری ہوا، عراقی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ پارلیمانی انتخابات ميں وسیع پیمانے پر شرکت کرکے مفید اور با صلاحیت افراد کا انتخاب کریں اور آئندہ پارلیمنٹ اور سرکاری اداروں کی تشکیل میں حصہ دار بنیں۔ ابراہیم جعفری نے اسی طرح انتخابات کے بائیکاٹ کے بارے ميں خبردار کیا اور کہا کہ انتخابات میں عدم شرکت، عراق کی موجودہ صورتحال ميں تبدیلی نہ لانے اور اپنی سابقہ حالت پر باقی رہنے کے مترادف ہوگی۔ عراق کے پارلیمانی انتخابات 30 اپریل کو منعقد ہوں گے۔

صدر، قومی وحدت کی علامت ہونا چاہئےلبنان کی پارلیمنٹ میں حزب اللہ کے نمائندے نے کہا ہے کہ ملک کا صدر حتمی طور پر قومی وحدت کی علامت ہونا چاہیے۔ لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق "نواف موسوی" نے جنوبی لبنان میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لبنان کی پارلیمنٹ میں حزب اللہ کا دھڑا، ایسے صدر کے انتخاب کے لئے اپنے وعدے کا پابند ہے کہ جو ملک کے عوام کے نصب العین کا محافظ ہو۔ لبنان کی پارلیمنٹ میں حزب اللہ کے نمائندے نے اسی طرح لبنان میں صدارتی انتخابات میں خلل پیدا کرنے کے حوالے سے کی جانے والی کوششوں کو روکنے کے لئے اپنی قانونی ذمہ داریاں انجام دینے کے لئے آمادگی کا اعلان کیا ہے۔ واضح رہے کہ لبنان کے نئے صدر کے انتخاب کے لئے، لبنان کی پارلیمنٹ کے اجلاسوں کا آغاز رواں ہفتے بدھ سے ہورہا ہے۔ دوسری جانب لبنان کے ارکان پارلیمنٹ کے پاس 25 مئی 2014 تک موقع ہے کہ وہ ملک کے نئے صدر کا انتخاب کرسکتے ہیں۔