سلیمانی

سلیمانی

نیویارک میں ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے اپنے سویڈش ہم منصب ٹوبیاس بلسٹروم کے ساتھ ملاقات کی۔

 

اس ملاقات میں امیر عبداللہیان نے اپنے سویڈش ہم منصب کے ساتھ متعدد بار مشترکہ ٹیلی فون پر بات چیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس مختلف شعبوں میں تبادلہ خیال کے لیے اہم موضوعات ہیں۔ لیکن سب سے اہم مسئلہ آپ کے ملک میں قرآن پاک کی توہین کا تسلسل ہے۔

 

سویڈن میں قرآن پاک کی مسلسل توہین کے باعث دنیا کے 2 ارب مسلمانوں کے مجروح جذبات کا ذکر کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ سویڈن کا دنیا کے 2 ارب مسلمانوں کے اقدار کو نظر انداز کرتے ہوئے ملک کے اقدار کا دفاع کرنا، ہرگز قابل قبول نہیں ہے۔ 

 

اس لیے ہم سویڈش حکومت کی جوابدہی اور ذمہ داری کو قبول کرنے کی ضرورت اور اہمیت پر زور دیتے ہیں۔

 

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم سفیروں کے تبادلے کے حوالے سے سویڈن میں قرآن پاک کے حوالے سے اچھے اقدام کے منتظر ہیں۔

 

انہوں نے سویڈن میں قید ایک ایرانی شہری حمید نوری کی صورت حال کی طرف بھی اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ حمید نوری کے کیس کے پیچھے منافقین ہیں جن کے ہاتھ ہزاروں ایرانی شہریوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ ہ

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے ادارہ برائے جوہری توانائی کے سربراہ محمد اسلامی نے آئی اے ای اے کے سربراہ رفائل گروسی سے ملاقات کی اور ایران اور عالمی ادارے کے درمیان فنی تعاون کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔

 

عالمی جوہری ادارے کے 67ویں اجلاس کے دوران ہونے والی ملاقات میں دونوں اعلی عہدیداروں نے باہمی تعاون کو بڑھانے پر زور دیا۔

 

ایرانی جوہری توانائی کے ادارے کے سربراہ نے اس موقع پر مغربی ممالک کے کردار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مغربی ممالک سیاسی دباو اور اقتصادی پابندیوں کے لئے عالمی جوہری ادارے کا غلط استعمال کررہے ہیں۔

 

انہوں نے عالمی ادارے کے سربراہ سے اپیل کی کہ اپنی غیر جانبداری کی حفاظت کرتے ہوئے ایران کے خلاف کسی کا آلہ کار بننے سے گریز کریں۔

 

اسلامی نے ایران میں جوہری توانائی کی صنعت اور ٹیکنالوجی کے مواقع کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس ٹیکنالوجی کو عوام کی خدمت میں استعمال کیا جارہا ہے۔ ایران ان عالمی ادارے کے پروگرام کے مطابق ان مواقع کو دنیا کے دوسرے ممالک میں بھی انسانیت کی خدمت کے لئے پیش کرنے کے لئے تیار ہے۔

 

انہوں نے واضح کیا کہ ایران کے خلاف مغربی ممالک کا ظالمانہ سیاسی دباو ناکام ہوگیا ہے اور ایران ان پابندیوں کا مناسب جواب دے گا۔

 

 

Monday, 21 August 2023 13:49

خطبہ شام کے پیغامات

اہلبیت طاہرین علیہم السلام کے گھرانے سے تعلق رکھنے والی خواتین ، معصوم بچوں اور غل و زنجیروں میں جکڑے ہوئے امام زین العابدین سید الساجدین حضرت علی بن الحسین علیہ السلام کو قیدیوں کی شکل میں جب یزید پلید کے محل میں داخل کیا گیا تو سات سو کرسی نشین سامنے تھے ، ان ہستیوں کو قیدی اور غلاموں کی شکل میں دربار میں لایا گیا تھا اور مزید اذیت دینے کے لئے یزید نے ایک درباری خطیب کو منبر پر بلایا ، اس بکے ہوئے شخص نے خاندان بنی امیہ ، معاویہ اور یزید کی مدح و سرا نیز خاندان اہلبیت ، امیرالمومنین اور امام حسین علیہم السلام کی برائیاں اور مذمت شروع کردی ، اسی قید و بند کی حالت میں بھرے دربارمیں امام علیہ السلام نے اس درباری خطیب کو مخاطب قرار دیتے ہوئے فرمایا «ویلک ایھا الخاطب لقد اشتریت مرضاۃ المخلوق بسخط الخالق فتبوأ مقعدک من النار» (۱) اے بولنے والے وای ہو تجھ پر تونے مخلوق کی خوشنودی مالک کے غضب کے بدلے خریدی ہے تونے اپنا ٹھکانہ جھنم کو قرار دیا ہے اور یہ کہہ کر آپ نے بھی خواہش ظاہر کی کہ ان لکڑیوں کے ڈھیر پر جاکر کچھ بیان کریں جس میں اللہ کی رضا اور حاضرین کے لئے اجر و ثواب ہو ۔

امام علیہ السلام اس جملے کے ذریعہ یزید اور مخاطبین کو یہ سمجھانا چاہ رہے تھے کہ تمہارے افعال ، تمہارے کردار اور تمہاری باتوں میں خدا کا غضب ہے اور ہمارے افعال ، ہمارے کردار اور ہماری باتوں میں خدا کی خوشنودی ہے اور بشریت کو خدا کے غضب کے راستے سے ہٹا کر خدا کی رضایت و خوشنودی کے راستے پر آنے کیلئے ہمارا راستہ چننا ہوگا اور تمہارے راستے سے دوری اختیار کرنا ہوگی۔

یزید راضی نہیں ہو رہا تھا لیکن لوگوں کے اصرار پر اس نے امام علیہ السلام کو بھی کچھ بولنے کی اجازت دی ، امام علیہ السلام نے جو کہ ایک قیدی کی شکل میں تھے اپنا تعارف کچھ اس طرح سے کروایا : اللہ نے ہمیں چھ چیزیں عطا کیں ہیں اور سات فضیلتوں سے شرفیاب کیا ہے ، اللہ نے ہمیں علم ، حلم و بردباری ، جود و سخاوت ، فصاحت زبان ، شجاعت و دلاوری اور مومنین کے دلوں میں محبت عطا کی ہے ، امام علیہ السلام نے یہاں پر جن صفات کا بیان کیا ہے یہ وہ صفات ہیں جن کا ایک اسلامی حاکم ، اسلامی قیادت ، خلیفہ و امام میں ہونا ضروری ہے لہذا امام علیہ السلام اس نورانی کلام کے ذریعہ یزید ، درباریوں اور معاشرے کو بتا دینا چاہتے تھے کہ اصلی اسلامی قیادت رسول کی جانشینی اور امامت ہمارا حق ہے اور تو اے یزید غاصب ہے تجھے رسول کا جانشین ہونے کا اعلان نہیں کرنا چاہئے ۔ (۲)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: نفس المهموم، ص ۲۴۲

۲: مجلسی ، محمد باقر ، بحارالانوار، ج ۴۵، ص ۱۳۷-۱۳۹

 

مورخین نے امام مظلوم حسین ابن علی علیہما السلام کی چار بیٹیاں تحریر کی ہیں ؛ فاطمہ کبری، فاطمہ صغری، سکینہ اور رقیہ ۔ شیعہ منابع میں حضرت امام حسین علیہ السلام کی چار سالہ بیٹی کا تذکرہ ہے ، قرن ششم هجری قمری کے مصنف علاء الدین طبری کی کتاب کامل بہائی میں اس واقعہ کا ذکر موجود ہے کہ شام کے قید خانہ میں امام مظلوم حسین ابن علی علیہما السلام کے ایک بیٹی کو دفن کردیا گیا جن کے نام کے سلسلہ میں اختلاف ہے ۔

مشهور یہ ہے کہ شھادت کے وقت اپ کا سن تین یا چار برس کا تھا اور سن 61 ھجری قمری کے ماہ صفر کے ابتدائی دنوں میں اپ کا انتقال ہوگیا  ۔

سید ابن طاووس اپنی کتاب لہوف میں تحریر کرتے ہیں کہ جب حضرت اباعبداللہ الحسین علیہ السلام نے شب عاشور دنیا کی بے وفائی کے سلسلہ میں اشعار پڑھے تو حضرت زینب سلام اللہ علیہا اسے سن کر بہت روئیں ، امام حسین علیہ السلام نے انہیں صبر کی تلقین کی اور فرمایا : میری بہن ام کلثوم و زینب و فاطمہ و سکینہ و رباب ! میری باتیں یاد رکھئے کہ جب میں شھید کردیا جاؤں تو میرے لئے گریبان چاک نہ کرئے گا ، اپنے چہرے زخمی نہ کرئے گا بلکہ صبر سے کام لیجئے گا ۔

واقعہ عاشوراء کے بعد دشمنوں نے زندہ بچے ہوئے لوگوں کو اسیر کرلیا کہ ان اسیروں کے درمیان کمسن بچی بھی موجود ہے ، جنہیں  رقیہ  کے نام سے یاد کیا گیا ہے ، اپ امام حسین علیہ السلام کی شھادت کے بعد جناب زینب اور دیگر اسیروں کے ساتھ اسیر ہوکر شام لے جائی گئیں ، جب شام کے خرابہ سے کسی بچی کے رونے صدا اتی تو اہل شام با خبر ہوجاتے کہ امام حسین علیہ السلام کی کمسن بیٹی حضرت  رقیہ  رو رہی ہیں ، ایک رات اپ نیند سے بیدار ہوئیں تو اپنے بابا کو یاد کر کے رونے لگیں ، اپ کے گریہ و زاری سے یزید ملعون کی نیند میں خلل پڑا تو اس نے دریافت کیا کہ اس رات کے سناٹے میں کون رو رہا ہے ؟ کسی نے بتایا کہ حسین علیہ السلام کی یتیمہ فریاد کناں ہے تو اس ملعون نے امام حسین علیہ السلام کے سر کو زندان شام میں بھیج دیا ، جب جناب  رقیہ نے بابا کا کٹا ہوا سر دیکھا تو بیتاب ہوگئیں اور آہ نالہ کرنے لگیں ، روتے روتے بابا کے منھ پر منھ رکھ دیا اور اسی حالت میں اپ کا دم نکل گیا ، اہل حرم نے خون بھرے کرتے میں ہی اپ کو زندان شام میں دفن کردیا ۔  

محمد اسلامی نے کہا کہ ہم لیزر ٹیکنالوجی ، بایوٹیکنالوجی اور ڈیوٹیریٹڈ کمپائونڈذ کے ملاپ سے بننے والی ادویات پر لیبارٹری میں کام شروع کر چکے ہیں اور اس شعبے میں پیشرفت کی امید ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ تازہ ترین کامیابیوں میں سے ایک ہے جو ایران نے حال ہی میں حاصل کی ہے۔

محمد اسلامی نے بتایا مزید بتایا کہ ڈیوٹیریٹڈ کمپائونڈذ کی ٹیکنالوجی صرف چند ترقی یافتہ ممالک تک محدود ہے مگر ہم اس کامیابی کے بعد دیگر ممالک کی درخواست پر ڈیوٹیریٹڈ کمپائونڈذ برآمد کرنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔

 ارنا کی رپورٹ کے مطابق ایران کے ڈپٹی ہیلتھ منسٹر فار ریسرچ اینڈ ٹیکنالوجی، یونس پناہی نے بتایا ہے کہ 2020  میں ٹیکنالوجی کی پیداوار میں دنیا میں ایران کی رینکنگ 67 تھی جو 2021 میں 60 اور اب 53 ہو گئی ہے۔         
 ایران کے وزیر صحت یونس پناہی نے اسٹریٹیجک ریسرچ اور ٹیکنالوجی کی توسیع کے ذریعے حفظان صحت کی ضرورتیں پوری کرنے میں بہتر عالمی رینکنگ تک  پہنچنے کے پروگرام کی خبر دی اور بتایا کہ ایرانی یونیورسٹیوں کے ٹیکنالوجیکل ریسرچ کے  800  مراکز میں ملک کی حفظان صحت کی صورتحال بہتر کرنے اور اس شعبے کی ضرورت کی تکمیل کے لئے کام ہورہا ہے۔    

 ایران کے  ڈپٹی ہیلتھ منسٹر فار ریسرچ اینڈ ٹیکنالوجی نے کہا کہ ٹیکنالوجی اور اسٹیم سیل کے شعبوں میں ریسرچ، بیماریوں میں کمی، کینسر کا علاج، ہربل میڈیسین کی پیداوارمیں اضافہ، دواؤں کی درآمدات کی ضرورت کو کم کرنا،ملک کی آبادی کو بڑھاپے سے بچانا، منشیات کے استعمال اور خودکشی میں کمی اور سماجی مشکلات کی برطرفی  سائنسی اور تحقیقاتی  پروگراموں کی ترجیحات میں شامل ہے۔            

    ترجمان وزارت خارجہ نے ہفتہ وار پریس کانفرنس میں کہا: ایران کے خلاف امریکہ و برطانیہ کی طرف سے کی جانے والی 19 اگست کی بغاوت کی سالگرہ گزری ہے جو رہبر انقلاب اسلامی کے  بیان کے مطابق، ایران اور امریکہ کے درمیان تصادم کا آغاز تھا۔

          ترجمان وزارت خارجہ نے کہا: امریکہ اور برطانیہ کو ایران کے داخلی امور میں دسیوں برس تک مداخلت اور جمہوریت کے مقابلے کھڑے ہونے کے لئے جواب دینا چاہیے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا: آج دہشت گردی کا شکار ہونے والوں کا عالمی دن ہے اور ایرانی قوم دہشت گردی کا شکار ہونے والی قوم ہے ۔

          انہوں نے کہا : آج یوم مسجد اور مسجد الاقصی میں آگ لگانے کی برسی ہے ، مسجد الاقصی مسلمانوں کے لئے بے حد اہم ہے۔

          ترجمان وزارت خارجہ نے وزیر خارجہ کے دورہ سعودی عرب کے بارے میں کہا: اس دورے میں مختلف امور پر تبادلہ خیال ہوا اور ظاہر ہے 7 برسوں سے تعلقات نہ ہونے کی وجہ سے بات چیت کے لئے بہت سے موضوعات تھے۔

          انہوں نے کہا: علاقے میں تعمیری ماحول بن رہا ہے اور مستقبل میں ایسے مذاکرات ہو سکتے ہيں جن کی وجہ سے خلیج فارس کے شمال و جنوب کے تمام فریقوں کے مفادات کا تحفظ ہو ۔

انہوں نے جنوبی کوریا میں ایران کے منجمد اثاثوں کی آزادی کے بارے میں کہا: یہ کام ایسے حالات میں ہو رہا ہے کہ امریکہ یک طرفہ پابندیوں کے ذریعے ایران کے اثاثوں کو منجمد کرنے کی کوشش میں تھا لیکن سفارتی اور قانونی کوششوں سے ہم نے امریکہ کو ایران کے حقوق پر توجہ دینے پر مجبو ر کر دیا۔

          ترجمان وزارت خارجہ نے سويڈن اور ڈنمارک میں بار بار قرآن مجید کی توہین کا ذکر کرتے ہوئے کہا: دونوں ملکوں کے ناظم الامور کو وزارت خارجہ میں طلب کیا گيا ہے اور ایران نے پہلے بھی کہا ہے  توہین کے جاری رہنے اور ان حکومتوں کی جانب سے کوئي قدم نہ اٹھائے جانے پر احتجاج کرتے ہوئے ہم سويڈن کے نئے سفیر کو ایران آنے کی اجازت نہيں دیں گے۔

          انہوں نے کہا: آزادی اظہار کے بہانے قرآن کو جلائے جانے کا مذموم عمل ناقابل قبول ہے اور ہمیں یقین ہے کہ اگر ارادہ ہو تو موجودہ قوانین کے دائرے میں بھی اس قسم کے اقدامات کو روکا جا سکتا ہے۔ یہ ممالک اپنے اس اقدام سے عالم اسلام کے سامنے کھڑے ہو گئے ہيں۔

          انہوں نے  ارنا کے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ ایران کے سفیر کو بہت جلد سعودی عرب روانہ کیا جائے گا۔

ترجمان وزارت خارجہ نے  شام میں غیر ملکی فوجیوں کی موجودگي کے بارے میں کہا:  ہم نے بارہا اعلان کیا ہے کہ شام میں امریکی فوجیوں کی موجودگي غیر قانونی ہے اور اس ملک کی حکومت نے بھی کہا ہے کہ  ان فوجیوں کی موجودگي غیر قانونی ہے۔

          ترجمان وزارت خارجہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کے جنوبی افریقہ کے دورے  کے بارے میں کہا: اس دورے کی تفیصلات ایوان صدارت سے بیان کی جائيں گی برکس کے ساتھ تعاون اور اس میں رکنیت ایران کے لئے اہم ہے اور برکس کے سربراہی اجلاس میں صدر سید ابراہیم رئيسی کی شرکت با مقصد ہے ۔ ایران ان معدود ملکوں میں سے ہے جس کا برکس کے تمام رکن ملکوں کے ساتھ تعاون ہے ۔

    روئٹرز نے پیر کے روز جنوبی کوریا کے غیر سرکاری ذرائع کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ ایران کے منجمد اثاثوں کی آزادی کے تناظر میں ایران کے اثاثے کو سوئٹزرلینڈ پہنچا دیا گیا ہے۔

        ابھی تک جنوبی کوریا کی سرکاری نیوز ایجنسی " یونہاپ " نے اس سلسلے میں کوئي خبر نہيں دی ہے ۔

        روئٹرز نے یہ خبر " یونہاپ انفومکس" نیوز وب  سائٹ کے حوالے سے دی ہے جس نے ایک نا معلوم تجارتی ذریعے کا حوالہ دیا ہے۔

        روئٹرز نے لکھا ہے کہ جنوبی کوریا میں مالیاتی امور کی وزارت کے ایک عہدیدار نے اس معاملے کی سیاسی و قانونی اہمیت کے پیش نظر اس خبر کی تصدیق کرنے پر آمادگی ظاہر نہیں کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ان دنوں، چہلم امام حسین کے دن قریب ہیں، دنیا کے مختلف ممالک سے لوگ اربعین اربعین کے لئے کربلا عراق جا رہے ہیں۔ کچھ لوگ ابھی سے نجف سے کربلا کیلئے پیدل سفر پر نکل چکےہیں تا کہ پر سکون طریقے سے کربلا پہنچ سکیں۔ لیکن اس روحانی سفر میں جو نکات زیادہ کارآمد ہیں وہ ان لوگوں کے تجربات ہیں اس سفر پر متعدد مرتبہ جا چکے ہیں۔ ہم نے اربعین واک پر جانے والے زائرین کی بیان کردہ کچھ تجاویز کا انتخاب کیا ہے، جو آپ کی بخوبی رہنمائی کرتے ہیں کہ آپ کو اس سفر میں کیا کرنا ہے اور کن چیزوں سے پرہیز کرنا ہے۔

زائرین اربعین کے ضروری ہدایات

میزبان کو کسی چیز کے لئے حکم نہ دیں

اس سفر میں زائرین اربعین کے استقبال میں عراقی عوام کا اخلاص ناقابل بیان ہے۔ حرم کے خادموں سے کبھی نہ کہیں کہ یہ جگہ ہمارے پیسوں سے بنائی گئی ہے، اور ان لوگوں کو کسی چیز کا حکم نہ دیں کیوں کہ یہ دل و جان سے آپ کے استقبال کے لیے اپنا وقت صرف کرتے ہیں۔ میزبان کا شکریہ ادا کرنا نہ بھولیں۔ شکریہ کہنے کے لیے آپ لفظ "مشکور" استعمال کر سکتے ہیں۔

یہ بات بالکل صحیح ہے کہ بعض لوگ آپ کے جوتوں کو پالش کریں گے اور راستے میں آپ کو مفت میں مساج دیں گے، لیکن یہ خدمت ان لوگوں کے لیے ہے جنہیں واقعی اس کی ضرورت ہے۔ اس خدمت کو تفریح کے لیے استعمال نہ کریں۔

زائرین اربعین کے ضروری ہدایات

جوتوں کے بجائےنرم سینڈل یا چپل پہنیں

اربعین پر چلنے کے لیے آرام دہ جوتے پہنیں۔ کیونکہ اگر آپ کے جوتے ذرا بھی نامناسب ہیں تو اربعین واک کے دوران آپ کو بہت زیادہ پریشان کر سکتے ہیں۔ لیکن مناسب جوتے پہننے کے علاوہاگر زائرین سینڈل اور چپل پہنیں تو زیادہ بہتر ہے۔ مرد افراد بقیہ عراقی باشندوں کی طرح بغیر جرابوں کے سینڈل اور چپل پہن سکتے ہیں۔

زائرین اربعین کے ضروری ہدایات

آپ بھی عراقی بچوں کی پذیرائی کر سکتے ہیں

عام طور پر جب ہم کسی تقریب میں جاتے ہیں جہاں بچوں کی موجودگی کا امکان ہوتا ہے تو ہم اپنے ساتھ کچھ چاکلیٹ لے جاتے ہیں۔ عراقی بچے اس اصول سے مستثنیٰ نہیں ہیں۔ انہیں آپ اپنے ملک سے معیاری چاکلیٹ وغیرہ دے سکتے ہیں۔

اپنے ساتھ سینیٹری اشیاء رکھیں

ہاتھ آلودہ ہونے کی وجہ سے بیماریاں منتقل ہونے کے امکانات رہتے ہیں۔ اس وجہ سے، ہینڈ سینیٹائزر کو نہ بھولیں۔ اپنے ہاتھوں کو باقاعدگی سے اور مناسب طریقے سے دھوتے رہیں، اپنی ضروری دوائیں اپنے ساتھ لے جائیں۔ آپ کو سن کریم اور ویسلین کی بھی ضرورت ہوگی۔

نماز اول وقت اور باجماعت پڑھیں

راستے میں نماز اول وقت پڑھنا نہ بھولیں، جہاں بھی اذان سنیں، نماز کے لئے آمادہ ہو جائیں۔ یہ نہ بھولیں کہ امام حسین علیہ السلام نے عاشورہ کے دن اور جنگ کے درمیان میں نماز جماعت کی امامت کی تھی۔

عراق میں پانی کا اصراف نہ کریں

بہت سے لوگ ہیں جو اس پر عمل نہیں کرتے۔ ہند و پاکستان کے مقابلے عراق میں پانی کی فراہمی کی صورت حال بہت خراب ہے۔ اس لئے پانی بچائیں۔

اس سفری میں 2-3 میٹر لمبا تار یا تھری پلک ضرور لے جائیں

آپ اپنے فون، ٹیبلیٹ اور کیمرے کی بیٹری کو ان تھری پلک اور تار کے ذریعہ چارج کر سکتے ہیں ۔ اس طرح، آپ اپنے فون یا کیمرہ کے چوری ہونے کے سلسلے میں پریشان نہیں ہوں اور مطمئن رہیں گے۔

چھالے والے پیروں کا سوئی کے ذریعہ علاج

یاد رکھیں کہ چھالے والے پاؤں کو بینڈڈ لگانا بیکار ہے۔ اگر آپ کے ساتھ ایسا ہوتا ہے، تو اپنے چھالوں کو چھوڑ نہ دیں۔ بلکہ ایک سوئی لے جائیں۔ سوئی کو روئی صاف کریں اور چھالے میں سوراخ کریں۔ سوراخوں کو سوئی سے زیادہ کھولیں تاکہ وہ دوبارہ بند نہ ہوں۔ چھالے کے مواد کو تھوڑا سا دبا کر خالی کریں، چھالے پر موجود جلد کی تہہ کو نہ چھوئیں، اس کے بعد چھالے پر پٹی لگائیں۔

بیگ میں اضافی سامان نہ رکھیں

اربعین واک میں اضافی بوجھ نہ اٹھائیں، کیوں کہ آپ کی مشکلات میں اضافہ کرے گا۔ کم کھائیں، کم پیئیں اور کافی آرام کریں۔

جب کوئی عراقی آپ کو اپنے گھر میں لے جانے کی بات کرے تو اس چیز کو مت بھولیں

جب کوئی عراقی آپ کو تعظیم کے ساتھ اپنے گھر میں آپ کا استقبال کرے تو سر جھکائے اور شائستگی کے ساتھ گھر میں داخل ہوں اور اپنی نگاہوں اور نظروں پر قابو رکھیں۔ اگر آپ موکب میں سونے کا فیصلہ کرتے ہیں تو اپنے لیے پہلے سے جگہ مختص نہ کریں۔ موکب کی تعداد اتنی زیادہ ہے کہ اس کی ضرورت نہیں۔ چھوٹے موکب میں سونے کا لطف بڑے اور دلکش موکب میں سونے سے زیادہ ہے۔

اربعین کے بارے میں حجاج کرام کے لیے چند روحانی نصیحتیں

سفر شروع کرنے سے پہلے سفر کے آداب پڑھیں۔ مسجد کوفہ ضرور جائیں اور اس کے اعمال انجام دیں، آپ کو ٹوٹل آدھا گھنٹہ سے چالیس منٹ لگیں گے۔ چھوٹی سے مفاتیح الجنان اور چھوٹا قرآن اپنے ساتھ رکھیں۔ راستے میں کثرت سے استغفار کریں اور امام حسین علیہ السلام کی مصیبتوں کو یاد کریں تاکہ آپ تیار دل کے ساتھ کربلا میں داخل ہوں۔ بہت زیادہ سیلفی، تصاویر اور ویڈیوز لینے سے گریز کریں، تاکہ آپ سفر سے کافی روحانی فائدہ حاصل کر سکیں۔ حرم میں بہت زیادہ دیر تک نہ رکیں نلکہ دوسروں کو قبہ امام حسین علیہ السلام کے نیچے آنے کا موقع دیں۔ اربعین کے دن حرم میں بہت ہجوم ہوتا ہے، یاد رکھیں دوسروں کو اذیت پہنچانا اور ڈھیکیلنا انسانیت کے خلاف ہے۔ ظہور امام ؑکے لیے زیادہ سے زیادہ دعائیں کریں۔

امریکہ کی وزارت صحت کی سابق مشیر کا دہلا دینے والی رپورٹ: امریکی حکومت ، بڑے پیمانے پر بچوں کی اسمگلنگ کی کئي ملین ڈالر کی تجارت میں ایک "دلال" بن چکی ہے!!